بھکاری کی کرنسی ، دعائیں
شاہ جی کے ساتھ ایک جاپانی لڑکا ہوا کرتا تھا
یہ لڑکا بیچارہ ذہنی طور پر بچہ ہی رہ گیا تھا، جاپان میں ایسے بچوں کو بھی سکول بھیجا جاتا ہے اور اس قابل کردیا جاتا ہے کہ اگرچہ کہ خود سے کوئی فیصلہ کرنے کے قابل نہیں ہے لیکن کسی کسی کی قیادت میں کام کاج کر ہی لیتا ہے
شاہ جی کے کہنے پر سارا دن کام کرتا رہتا تھا ، ایک دن میں نے شاہ جی سے پوچھا کہ اسے دیتے کیا ہیں؟؟
شاہ جی کا جواب تھا
دینا کیا ہے ، بس شاباش ہی دیتے ہیں
دو کافر ملکوں میں ایٹمی تعاون کا معاہدہ ہوا
یہ ایٹمی تعاون ہے کیا؟
بجلی بنانے والے جنریٹوں کو ایٹم کی توانائی سے چلانے والے پاور پلانٹ بنا کردینا ان لوگوں کو جو اس بات کی تکنیکی صلاحیت نہیں رکھتے
انڈیا بم تو بنا سکتا ہے لیکن اس ایٹم کو آہستہ آہستہ توڑنے کے عمل اور اس عمل کے تسلسل کی مہارت نہیں رکھتا
جو کہ جاپان کے پاس ہے
جاپان انڈیا کو پاور پلانٹ بنا کر دے گا اور انڈیا جاپان کو سے کے تبادلے میں کچھ مادی چیزیں دے گا
جو کہ اجناس بھی ہو سکتی ہیں اور مسالے بھی یا پھر سونا اور پیسے بھی ہو سکتے ہیں
پاکستان بھی جاپان سے اس ایٹمی تعاون کا طلب گار ہے
پاکستان اس کے تبادلے میں جاپان کو کیا دے گا؟؟
دعائیں !!!!!!!۰
دے گا
اب مادہ پرست لوگوں کو اس بات کی تشویش ہے کہ دعائوں کا ہم کیا کریں گے
کیونکہ دعائوں میں خود کفیل پاکستان کے حالات ان کے سامنے ہیں
جہاں تک خاور کا خیال ہے
پاکستانی ایلٹ لوگ پاکستان میں بجلی چاہتے ہی نہیں ہیں
اور جاپان کی ادائیگی کی شرائیط کو جاپان کا انکار بتا کر بھولے لوکاں کا دل بھلائیں گے
کہ
ہم تو کوشش کر رہے ہیں
بس سخی لوگ ہی بخیل ہو گئیے ہیں
پاکستان میں ایک طاقت ہے جو اگر کسی چیز کا فیصلہ کر لے تو اس کو پورا کرکے ہی جھوڑتی ہے
جیسا کہ ایٹم بم بنانے کا فیصلہ تھا
کہ بھٹو اور ضیا جیسے متضاد طبیت لوگ بھی اس مشن پر لگے رہے
حتی کہ بے نظیر اور شریفین ، ایک لسٹ ہے متنوع طبیت لوگوں کی
لیکن بم بنا کے ہی چھوڑا
اسی طرح اس طاقت کیکوشش ہے کہ کشمیر کا مسیلہ حل ناں ہو اورملک کے لوگ تعلیم حاصل ناں کر سکیں
اور بجلی پانی جیسی بنیادی ضروریات کے لیے قوم کو ترسا کر مارا جائیے
اور قوم کی اس طاقت کا علم ہی نہیں ہے
اور جو بتائے گا
غائیب ہو جائیے گا
میں مسٹر زرداری کے جاپان کے دورے کے اختتام سے پہلے پشینگوئی کرتا ہوں کہ
پاکستان کو ایٹمی بجلی میں جاپان کا تعاون نہیں ملے گا
اس لیئے نہیں کہ جاپان کا قصور ہے بلکہ
بلکہ اس لئیے کہ یہ پاک ایلیٹ کے مفاد میں نہیں ہے