مملکت زناں
وهی دارا وهی چنڈال چوکڑی اور باتاں هی باتاں
خاور نے بتایا که وھ دنیا کی دوسری نظریاتی مملکت تھی ،اپنے پاک ملک کے بعد
زنانیوں نے بنائی تھی مملکت زناں ستان مردوں کے گھورنے سے سے خواھ مخواە ميں لائینیں مارنے سے اور عشق لڑانے کے گندے کام سے آزادی حاصل کرنے کے لیے،
لگن هو جدوجہد کرنے کے تو دھنے جٹ کو خدا مل گیا تھا زنانیوں کو ملک نهیں ملنا تھا
اس ملک میں مرد بچوں کو پیدا هوتے هی نسبندی نما کرکے مردوں والے گندے کاموں کے لیے غیر کار آمد بنا دیا جاتا تھا
اچھو ڈنگر کے منه سے نکل گیا
یعنی خسرے؟؟
اوئے نهیں اچھے مرد ڈنگرا!!- خاور نے کہا
میک اپ کا سمان بھی نهیں بکتا هو گا اس ملک ميں تو؟
وھ وی کٹ گلے کی قمیض اور تنگ چاکوں کی قمیض اور ترچھی بؤیں کیا هوئیں؟؟
بھولے سنیارے نے پوچھا
تاریخ میں اس کا کوئی تذکرھ نهیں ملتا که جس ملک ميں مرد هی نهیں هوں کے وہاں کی عورتیں کس قسم کے کپڑے پہنتی هوں گی
کون کون سے پہلو کو اجاگر کرتی هوں گی اور کیوں کرتی هوں گی؟
جب آرتھ کرنے والی چیز هی نهیں تھی تو کس کا کیا ارتھ کرتی هوں گی،
فیر مینوں اس ملک میں چھوڑ آؤ جہاں بندھ کام تو دھیان سے کرسکے که ناں اجاگر کولہے هوں گے ناں عیاں بلندیاں اور پستیاں
رمضان میں روزے بھی خراب نهیں هوں گے
یه باؤ مستری کا تقاضا تھا
ماسٹر طفیل نے سوال جڑ دیا
که یه بچے پیدا کیسے هوتے تھے زنان ستان ميں
جواب تھا ٹیکے کے ساتھ
اچھو ڈنگر نے پھر لقمه دیا یعنی مجھوں (بھینسوں)کی طرح،
لیکن یه ٹیکے اتے کہاں سے تھے ؟؟گڑتھو چوھڑے نے پوچھا
ناپاک لوکاں کے ملک سے !!-
کسی نے بتایا
تو گڑتھو نے دوبارھ پوچھا
لگاتا کون تھا؟
گامے کو غصہ آ گیا
کوئی بھی لگائے یانه لگائے یه کیا ٹر ٹر ہے بات سننے دو ، چسکا آ رها ہے که ایسے ملک میں اگر مجھے ویزھ مل جائے یا ڈنکی لگ جائے تو ……………
بس جی یه ملک اسی طرح کچھ تیس سال تک چلتا رھا ، نئی پود کی لڑکیوں کو ناں هی شجر ممنوعه کا معلوم تھا اور ناں هی کوئی چکھنے والا
کیونکه مرد اور گھوڑا اگر خسی کردیا جائے تو جو چیز بنتی هے اس کو دیکھ کر مردوں کا تو ہاسا نکل جاتا ہے لیکن زنانستان ميں ان کو مرد هی کہا جاتا تھا
ایک دن پڑوسی ملک کے اصلی مردوں نے حمله کردیا، اور لچا پن دیکھانے لگے ، انہوں نے ساری هی جوان لڑکیوں کو جن کو کسی بھی مرد نے نہیں چھوا تھا،نه صرف چھوا بلکه مجروع کردیا ،ان حمله آوروں نے جو اسلحه استعمال کیا اس کا کوئی ذکر زنانستان کی کتابوں یا میڈیا میں نهیں تھا،
اس حملے میں مجروع هو جانے والی لڑکیوں نے بغاوت کردی اور ظالم مردوں کے ساتھ شامل هو کر بڑی بوڑهیوں کو کوسنے دینے لگیں
تم لوگوں نےمجروع کردینے والے اس ھتھیار سے هم کو بے خبر کیوں رکھا تھا
اب تو هم مردوں کے ظالم معاشرے کے ساتھ الحاق چاھتی هیں
الحاق کا تقاضا کچھ اس جوش خروش سے کیا گیا اس کی مثال هی نهیں ملتی
بہت سے بڑی بوڑھیوں نے بھی اپنی ساتھیوں سے غداری کی اور چھپ چھپاکر مجروع هونے چلی گئیں
سب لوگ ہنسی خوشی رہنے لگے
سنا ہے که کچھ سال بعد پھر کچھ خواتین کو مردوں کی نظریں چبھنے لگی تھیں
17 تبصرے:
اورمیرا تبصرہ یہ ہے کہ آپ ایک انتہاءپسند انسان ہیں!
کہیں منٹو تو خواب میں نہیں آنے لگا
بلاگ ، مضمون ، کتاب وغیرہ ہر تحریر کا کوئی مقصد ہوتا ہے ۔ لیکن خاور کی تحریریں عام طور پر بے مقصد اور صرف ٹیم پاس کرنے والی تحریریں ہوتی ہیں ۔
ہاہاہاہاہاہا۔۔۔
اور سر جی سوسنار کی
اور ایک لوہار (یعنی کمیار)کی۔۔
کیا بات ہے استاد جی۔۔۔
نہ جانے کوئی اور کیوں میں نے یہ پوسٹ تین دفعہ پڑھی تمام دفعہ اوپر سے ہی گذری۔دلچسپ ضرور ھے لیکن کوئی شان نزول کی وجہ سمجھ نہیں آئی کیا پچھلی پوسٹ کی کڑی ھے؟پچھلی پوسٹ کے تبصرے میں بھتیجی جی ہم پر پنجے جھاڑ کر دھاڑی تھیں۔یقین مانئے ٹھنڈے پسینے آ گئے تھے۔
lOl.
اگلی بار مملکت مردانہ کے بارے میں بتانا۔۔۔۔
یہ توپوں کا منہ کس طرف ہے۔۔؟
خاور صا حب۔جہاں پناہ توسی گر یٹ ھو۔توفو قبول کرو۔الگ لکھنے کے چکر میں اپنے ٹیلینٹ کو ضائع نہ کریں۔اور ان چند خوشامدی لوگوں کی واہ واہ پہ ناجائیں اور وہ لکھیں جو دل میں اترنے والی تحر یر ھو جو آج اور کل کیلے سبق ھو۔آپکی کسی تحریر میں تھا کہ ھم آنے والی نسل کے لئے کیا چھو ڑ کر جائیں گے تو فیصلہ آپکے ھاتھ میں ھے
اگلی نسل کے ليے چاچا جي گاما کميار اچھو پتہ نہيں کون کون سی ماسياں ٹيوب ويل والا کمرہ اور کئي ملکوں تک پھيلا وسيع تجربہ چھوڑ جائيں گے
گمنام پائی جان کی خدمت میں سلام۔۔۔
اور ایک عرض کہ
بات سمجھ میں نہ آئے تو
بندے کو بادام کی ست گریاں
صبح نہار منہ کھانی چاہییں۔
بھیجہ کام کرنے لگتا ہے۔۔۔
جعفر صاحب ۔سات تو کیا ؟ آپ سا ت سو بھی کھا لو تو میر ی بات آپ کی سمجھ میں نہیں آنے والی۔کسی کے گھر رشتے کے لئے جاتے ھیں تو یہ نہیں کہتےکہ آپ کی لڑکی کے سا تھ ھمارےلڑکے نےوہ۔۔۔کرنا ھے۔بلکہ کو ئی بڑا بات اس طرح سے شروع کرتا ھےکہ ھم نے آپکی بیٹی کو اپنی عزت بنانا ھےالفاظ کےاستعمال انکی بھی عزت رہ جاتی ھے اوررشتے بات کرنے والے کی بھی۔کچھ آیا سمجھ میں کہ یا نہیں۔ورنہ اگلی خوراک پھر سہی
واہ گمنام پائی جان!
اسے کہتے ہیں سو گدھوں کی تو ایک عقل مند کی :cool:
اگلی جنگ کا کب تک امکان ہے
میں نے بھیہ لڑنی ہے وہ
ہراول دستے کا اینٹری پاس مل جائے تو کیا ہی بات ہے
ہاں جی اب بارہ سنگھے ہی عقل کی باتیں کیا کریں گے
یا
نامعلوم
اب پتہ ہنیں
کیا کیا نامعلوم ہے ان کا
جعفر۔صاحب۔کے لئےپہلی خوراک ھی کام کر گئ۔اوقات دیکھا دی اپنی۔بلھے جی بلھے
ہاں یہ بڑا گندا بندہ ہے
دیکھو ذرا
ایک دم باپ تک پہنچ گیا
جھڈو جی اب بس مٹی پاؤ اس معاملے مين
ڈر صاحب کیا هو گي اهے جی اباجی کو ؟
جس کو چاھیے میرے ابا جی کو برا کہے لے بلکه اگر کوئی چاھے تو ابا جی ادھار دیے بھی جاسکتے هیں
اب یه عور متد کی جنگ ختم
اور بھی تو دکھ هیں ناں
مثلاً سکریپ کا ریٹ خراب ہے وغیرھ یغیرھ
جعفر بری بات۔ باپ تک مت پہنچو ان کو خود معلوم ہوتا تو گمنام ہوتے؟
ایک تبصرہ شائع کریں