منگل، 29 جون، 2010

مرده معاشرھ

جس معاشرے ميں اچھے برے کی پہچان هی ختم هو کر رھ جائے لوگان دی مت مار دتّی جائے که هر بات ميں سازش شامل کردو
اس معاشرے کو کیا کہیں گے
میں بات یه کہنا چاھتا تھا که پاکستان میں اج کل جاپان سے گئی مشینری کا ریٹ دو سو روپے کلو چل رها ہے یعنی که پریشر جیک بھی دوسو روپے اور موٹر بھی دو سو روپے حالانکه موٹر میں تانبا هوتا ہے
بجلی کے سرکٹ بریکر بھی دو سو روپے کلو ! یارو کی لوگ هیں یه پاک لوگ ؟؟
پاکستان سامان بھینجے والا خاور بھی تو ایک قسم کا اسمگلر هے ناں اور یه سارا بکھیڑا اسمگلنگ کا پھیلایا هوا ہے
لیکن جی یه مسئله ابھی شروع نهیں هوا ہے
جب کسی خاور نے پہلی بار کچھ پاکستان بھیجا تھا اور وھ سمان کسٹم افیسر نے رشوت لے کر کلئیر کردیا تھا تو ان دونوں نے پاکستان سے ایک صعنت کی موت کا سمان کردیا تھا
تو جی اسی طرح کچھ دھائیوں میں پاک صعنت مر چکی هے
ملک میں جھوٹ اتنا ہے که خدا کی پناھ ،جعلی ڈگریاں والے اسمبلی ممبر
اور خاور کی طرح گلے کرتے هیں که پاکستان کے کاروباری حالات ٹھیک نهیں جب تم اسمگلنگ کرو گے تو کاروبار ایسا هی هو جائے گا ور جب تم جھوٹے لیڈر اگے لے کر آؤ کے یا تم پر لاد دیے جائیں کے اور تم چب کرکے کندھے اچکا کر زیادھ سے زیادھ یه کہ دو کے سانوں کی !!
تو پھر معاشرھ مرتا جائے گا
ملک کے لاکھوں سے زیادھ مولوی جو لاکھوں هی مسجدوں میں بیٹھے هیں اگر یه لوگ جھوٹ نه بولتے تو کیا پاکستان کے سادھ دل لوگوں کو سچ بولنے کی بھی تعلیم نهیں دے سکتے تھے؟
یه زمین اب تک لاشوں کا ایک ڈھیر اپنے اندر لیے چپ چاپ گردش کرهی ہے
اور اس کے سینے پر ایک لاش یه پاک معاشرھ ہے
جس لاش کو سیاستدان کتوں کی طرح بھنبوڑ رهے هیں ، ان کتوں کی امریکی ٹرینگ هے اور گوراخون !!-
تعلیم مردھ ،ضمیر مردھ ، صعنت مردھ ، هر چیز مردھ
نظریه پاکستان وه مرده ہے جس کو پاک فوج نے ٧١ میں قتل کردیا تھا اور اب اس نظریے کی حفاظت کا جھوٹ بول رهی ہے
جھوٹ کی ایک تکرار ہے کهاگر کسی کا منه دیکھیں که یار یه جھوٹ بول رهاهے تو اس کا رویه هوتا ہو تم کو سمجھ نهیں لگ رہی هے یه سج ہے کیونکه میرے اس جھوٹے سے مفادات هیں

9 تبصرے:

میرا پاکستان کہا...

واقعی سچ ہے کہ سارا معاشرہ ہی کرپٹ ہو چکا ہے اور کرپٹ لوگوں کا ضمیر مردہ ہو جاتا ہے اور مردے بولا نہیں کرتے چاہے انہیں سارا ننگا کر دو۔

سعد کہا...

آپ کی باتیں تلخ ہیں مگر حقیقت پر مبنی ہیں۔

افتخار اجمل بھوپال کہا...

پہلی بات تو يہ ہے کہ کرپٹ کيا ہوتا ہے مجھے آج تک اس کا تسلی بخش جواب نہيں ملا ۔ خير چھوڑيئے اسے ۔ اس پر مزيد تحقيق کر کے پھر بات کريں گے ۔ آپ تجربہ کار ہيں اسلئے جانتے ہوں گے کہ لوگوں نے ديانتداری چھوڑ کر ہيراپھيری کا کاروبار کيوں شروع کيا ؟

Guftari کہا...

چا چا بھوپال،

کرپٹ وہ ہوتا ہے جو اپنے اختیارات کو ناجائز طور پر اپنے مفاد کے لیے استعمال کرے.
مثال کے طور پر وہ آدمی جو اپنے عہدے کا فائدہ اٹھا کر ایک فوجی کو اپنے بیمار دوست کے ہوسپٹل کے کمرے کے بہار کھڑا کر دے تاکہ ملاقاتیوں کی وجہ سے ڈسٹربنس نا ہو!
یاد آیا کچھ؟

وسلام ،
گفتاری

یاسر خوامخواہ جاپانی کہا...

مردہ معاشرے میں سب مردہ ہوئے۔ہم سب مردہ۔ فیئر کی کرپشن جی۔
حمام میں سب ننگے ہیں۔

جاویداقبال کہا...

السلام علیکم ورحمۃ وبرکاتہ،
خاوربھائی، آپ نےبہت اچھامضمون لکھاہے۔اب جب کہ معاشرہ مردہ چکاہےتوجس میں کچھ ایمان کی رمق باقی ہےاس کوبھی سوجاناچاہیےکہ علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی طرح مجھےہ حکم اذان کاکام کرناچاہیے۔اس معاشرےکوخواب غفلت سےاٹھانےکی ذمہ داری بھی پڑھےلکھےطبقہ پرہےاللہ تعالی میرےملک کےلوگوں کوسچامسلمان بننےکی توفیق عطاء فرما۔ آمین ثم آمین

والسلام
جاویداقبال

گمنام کہا...

خاور صاحب۔پريشان نہ ھو۔قوميں کبھی مردہ نہیں ھوتیں۔بس یوں سمجھ لیں جس طرح ھر فصل کا موسم ھوتا ھے۔پہلے وہ فصل لگائی جاتی ھےپھر کاٹی جاتی ھے۔اسی طرح ھمارے معاشرےمیں گناھوں کی فصل پک کر تیار کھڑی ھے۔اب کاٹنے کا وقت آنے والا ھے۔تھوڑا سا انتظار کر ليں۔ ( اب ت)۔

پھپھے کٹنی کہا...

ہمارا ايمان ہے کہ مردے دوبارہ زندہ نہيں ہوتے لہذا جلد اذ جلد کفن دفن کريں

DuFFeR - ڈفر کہا...

چلو جی چندہ شروع کرو فیر

Popular Posts