اتوار، 2 مئی، 2010

فیر اسلام

اسلام کو مذاق بنا کے رکھ دیا هے اپنے گمان پر چلنے والے کم علموں اور ناسمجھوں نے
اسلام میں طلاق کا اصول جو اج کل چل رها ہے پاکستان میں
اس پر یملے کا خیال ہے که چار پیسے اکھٹے کرکے پاکستان جائے گا اور شہر کی ساری بڑی مساجد کے اماموں کو دل کھول کر چندا دے گا اور سارے شہر کی طلاقوں کے لیے حلالے کے لیے خود کو پیش کرئے گا
ون نائیٹ سٹینڈ
اور رند کے رند رهے ھاتھ سے جنت ناں گئی
خاور نے پوچھا که لیکن پاکستان ميں تو قران کو سمجھنے والے لوگ بھی رهتے هیں اور قران کے مطابق تو حلالے کی صورت حال بڑی دیر سے بنتی هے اور اگر بن بھی جائے تو وھ ون نائیٹ سٹینڈ نهیں هو گی
اور یملے تم خود بھی تو قران کو سمجھتے هو کیا تمہارا یه عمل معیوب نهیں هو گا؟
یملے کا جواب تھاکه یار لوگ بھی خوش هوں کے مولوی صاحب بھی خوش هوں گے
میرا دل اور جسم بھی خوش هو گا
میں تو خوشیاں بانٹنے کے لیے یه کروں گا

اسلام ایک مکمل ترین ضابطه حیات ہے
وھ جی اپنا ایک چاچا حیات ہے جس کا پورا نام حیات کھوکھر هے لیکن لوگ اس کو حیاتو کمیار هی کہتے هیں اس کے کوئی ضابطه بنایا تو نہیں هے لیکن اس کی زندگی میں کچھ ضابطے هیں ضرور که گدھوں کو چارھ کب دینا ہے ان سے کام کتنا لینا ہے ، جب فارغ هوں تو ان سے پیار کرنا کھرکنا کرنا مالش کرنا بھی اس ضابطه حیات میں شامل ہے
چاچا بڑا چنگا ہے اس ميں منافقت بھی نهیں ہے ، چوری بھی نهیں کرتا ہے محنتی بھی هے اپنی سمجھ بوجھ کے مطابق خوش اخلاق بھی هے
کیا هم اس چاچے حیات عرف حیاتو کمیار کے ضوابط کو ضابطه حیات کہ سکتے هیں ؟؟
نهیں ؟؟
تو کیا جس کو مکمل ترین ضابطه حیات کهتے هیں اس ميں شلوار اور داڑی کےسائیز کا ضابطه تو ابھی تک واضع نهیں هو سکا اس کے علاوھ کے ضوابط مثلاً شہروں میں ٹوائلٹ کی ضرورت ، ٹریفک کے بہاؤ کی طرف کے ضوابط اور اسی طرح کے لاتعداد ضوابط کی غیر موجودگی کے باوجود اسلام ایک مکمل ترین ضابطه حیات ہے ،
بٹ صاحب کہ دیتے هیں هیں
اسلام ایک مکمل ترین ضابطه حیات ہے لیکن کوئی عمل کرئے تو سہی!!!-
اور ساری دنیاکے مسلمان کہلوانے والے آدمیوں کا عمل یه ہے که اسلام ناقابل عمل ضابطه حیات ہے !-

اسلام ایک نظریاتی مذھب هے
میرے خیال ميں نظریه اس لیے هوتا ہے که اس کو اپنایا جائے اور دوسروں کو بتایا جائے اور جب کو ئی مخالف اس نظریے پر تنقید کرئے تو اس کو قائل کیا جائےاور دوسرے بندے کا نظریه بھی سنا جائے اور اگر وھ قائل کرلے تو اس کو مان لیا جائے
لیکن یه اسلام ایک ایسا نظریه ہے جس پر تنقید کرنے سے اس کی توھین هو جاتی هے
خود میں جس اسلام کو مانتا هوں اس کی بات کرنے سے پہلے ميں مخالف نظریات والے بندے کو کہ دیتا هوں که جی بات نظرے پر هو گی ناں که شخصیات پر ، اس لیے اللّه سائیں اور رسول الله کی ذات پر بات نهیں کرنی هے اسلام نام ہے جس نظریے کا اس پر تم جتنی تنقید کرسکتے هو کرو ، میں اس کا جواب دیتا هوں اور مطمعن کرتا هوں
اور
"کافرلوگاں"
کو اس بات کی سمجھ بھی لگ جاتی ہے
لیکن
پاک لوکاں
فوراً رسول کی ذات پر میرے خیالات پوچھنے لگتے هیں تاکه مجھے وھابی ، قادیانی ، شیعه یا جو ان کا دل کرئے اس کا الزام دے سکیں
اپنی اپنی دوکان داری کی بات ہے ناں جی
وھ ایک لطیفه ہے جی بڑا پرانا
که مسلمانوں کی زیادھ ابادی والے کسی گاؤں ميں رام چندر نے دوکان کھولی تو اس نے مولوی صاحب کو راشن پانی دیا که جی اتنا هی راشن وغیرھ هر ماھ پہنچ جایا کرئے گا اپ بس مسلمان گاہکوں کو ترغیب دیں
مولوی صاحب نے جمعے کے خطبے ميں رام چندر سے خریداری کو ثواب کاکام بنا کر پیش کردیا
چھ ماھ بعد جب دوکان داری چل پڑي تو رام چندر نے راشن پانی بھیجنا بند کردیا
مولوی صاحب کے پوچھنے پر اس نے کہا که جی بس اب یه نهیں هو سکتا تو جی اگلے جمعے میں رام چندر کے وھابی هونے کی نوید سنا دی گئی
مسلمانوں سے کہا گیا که رام چندر ھوابای هو گیا هے اس سے سواد ناں خریدیں بائیکاٹ کردیں

تاریخ اس چیز کا نام ہے که جو جیسا تھا اس کو ایسا لکھا جائے
ناں که جیسا اپ کے جذبات کہتے هیں
مجھے اپنے مسلمان (توحید پرست) هونے پر فخر ہے لیکن جو لوگ ھند کو لوٹنے کے لیے ائے اور اسلام کے ٹھیکیدار بن بیٹھے اور ان کی اولادیں اسلام کی ڈسٹریبیوٹر بنی بیٹھی هیں
ان کو ڈاکو هی لکھیں ناں که ھیرو
ایک ترک کے اسلام سے پہلے کے ھیرو ایک ایرانی کے اسلام سے پہلے کے ھیرو اج بھی ان کے هیرو اور اسی لیے پاکستانیوں کے بھی وهی ترکی عربی اور ایرانی اور افغانی هیرو هیں ہیرو هیں
تو جی همارے ابا همارے ہیرو کیوں نهیں هو سکتے؟؟
اس لیے که هماری تاریخ کی ترتیب ان لوگوں نے دی ہے جو ان حمله اوروں کے ساتھ ائے تھے اور اس زمین کے نسلی لوگ بن بیٹھے هیں
یه لوک خود ھندو بن گئے هیں کلمه پڑھنے والے ھندو ، سید اور برھمن میں کیا فرق ہے ؟
ولی اور سادھو میں کیا فرق ہے؟؟
بت اور قبر میں کیا فرق ہے؟؟
گنگا جل اور اب زم زم میں کیا فرق ہے ؟؟
اگر میں نے یه لسٹ لمبی کی تو نازک مزاج اسلام خطرے میں پڑجائے گا
توھین اسلام چه معنی؟؟
ایک نظریه اپنانے اور وضاحت کے لیے هوتا ہے اور اسلام واحد نظریه ہے جس کی توھین هو جاتی هے
جس اسلام کی اپ بات کرتے هیں اس کے ماننے والے کس جگه معاشرھ بنا کر رهتے هیں ؟؟
اور یه معاشرھ کیا ہے ؟؟
کجھ کو حادثاً تیل کی دولت مل گئی اور باقی کے
ویزے کی تلاش ميں هیں اور جن ممالک کے ویزے کی تلاش ہے ان کو کافر بھی کہتے هیں اور کل کو اگر ان ميں سے کسی کی اولاد کہے که وھ اسلام پھلانے امریکه ائے تھے تو کیا یه سچ هو گا؟؟

نہیں !!!!!-
یهاں جاپان ميں ایک سید سوزوکی شاھ صاب بھی هیں
سوزوکی شاھ!!
اور
یملے کے منه سے نکل گيا
جی شاھ صاحب میں فور اسٹروک کا انجن هے کیا ؟؟

14 تبصرے:

ابن سعید کہا...

آپ کے تیکھے چبھتے جملوں پر جس قدر عش عش کر اٹھیں کم ہے۔ ویسے ابھی کل ہی اپنی یونیورسٹی کے ایک پروفیسر سے انتہائی مشکوک اور محتاط انداز میں اسلام کو تخریب کار مذہب کا خطاب دیتے ہوئے سنا جبکہ وہ مجھ سے ہی مخاطب تھے اور انھیں علم نہیں تھا کہ میں بھی نام کا مسلمان ہوں۔

شازل کہا...

آپ نے جس مولوں یاایک ہندو کی بات کی ہے وہ ایک فرضی بات ہے اور ہو سکتا ہے کہ سچ بھی ہو لیکن ہو ہم مسلمانوں کی قطعی نمائندگی نہیں کرتے
یہ رویہ ہر مزہب میں پایا جاتا ہے اور اسے مزہب سے نتھی کرنا بھی نہیں چاہئے یہ ایک رویہ ہے جو کسی بھی انسان میں پایا جاسکتا ہے

Jafar کہا...

ہمارے مولوی آج کل جو حلالے کا طریقہ بتاتے ہیں جی
اس سے تو یہ حلالے کی بجائے
حراما لگتا ہے۔۔۔
نیچ اور اعلی ذات کا اسلام سے کیا تعلق ہے
اس کی بھی وضاحت کوئی پھنے خاں نئیں کرتا
محنت کرنے والا کمی اور ویلیاں کھانے والا چوہدری
دھت تیرے کی۔۔۔

محمد ریاض شاہد کہا...

دل لگتی باتیں کہی ہیں مگر آپ عالم بالا کی بات کو بالا خانہ پر لا کر چھوڑتے ہیں

یاسر خوامخواہ جاپانی کہا...

بہت خوب جی۔لطف آگیا۔سوزوکی شاہ صاحب سے پوچھ کے بتائیں کہ شادی کیلے جاپانی عورت کو مسلمان کر کے مسلمانی نام دے کر حلال کیوں کرتے ھیں۔اور جب جاپانی نشنلٹی لیتے ھیں توکافرانی نام کیوں اپنا لیتے ھیں؟شاید آپ کو غلط فہمی ھو۔میں ذات کا سید ضرور ھوں۔جیسے آپ کھوکھر ھو۔لیکن قابل عزت اسی کو سمجھتا ھوں۔جو اس قابل ھو۔ایسے شاہ جی صاحب کو بھی جانتا ھوں ۔جو بارش میں بھیگ جائیں تو استنجا ھو جائے تو ھو جائے۔ورنہ مرتے دم تک تشریف کو دھونے کی غلطی نہیں کرنی۔آخر میں عرض ھے۔کہ برہمن اور سید کا فرق یہ ھے کہ آپ سید سے معانقہ کرسکتے ھیں۔دل کرے تو اکھٹے کھا پی بھی سکتے ھیں۔دھرم بھرشٹ نہیں ھو گا۔برہمن کے متعلق آپ بہتر جانتے ھیں۔سادھو اور ولی کا فرق بھی مذہب کا ہے اس لئےمیں ان کو ایک جیسا نہیں سمجھ سکتا۔ آپ کی اس بات سے ضرور متفق ھوں کہ ھمارے معاشرے میں ذات پات اس لئے ھیں کہ دوسرے انسان سے اپنے آپ کو افضل سمجھا اور سمجھایا جائے۔متفق اس لئے ھوں کہ آپ کی تحریر سے میری ناقص عقل نے یہی سمجھاباقی قرآن میں بھی ھے۔خاندان قبیلے اس لئے بنائے گئے۔کہ لوگاں دی پہچان ھو۔ہم مسلمان اگر لوگاں کی تحقیر کر نے کیلئے ذات پات استعمال کریں تو پھر شاہ جی صاحب بھی اور برہمن بھی ایک جیسا ھے جی۔کہ ہمارا دھرم بھرشت ھو گا۔

عنیقہ ناز کہا...

خاور صاحب، یہ ولی اور سادھو، اور قبر اور بت میں کیا فرق ہے یہ تو مجھے معلوم نہیں لیکن گنگا جل اور آب زم زم میں فرق معلوم ہے۔ گنگا اس وقت دنیا کے سب سے آلودہ دریاءووں میں شمار ہوتا ہے کیونکہ اس میں ہندو اپنے مردے بھی بہا دیتے ہیں۔ میری ایک کولیگ حج پہ گئیں تو آ کر بتانے لگیں کہ میں یہاں کراچی میں ابلا ہوا پانی پیتی ہوں مگر وہاں صرف آب زم زم پیتی تھی اور بالکل ٹھیک رہی۔ میں نے ان سے کہا لیکن میں بھی کراچی میں ابلا ہوا پانی پیتی تھی اور آسٹریلیا جا کر نل کا پانی پیتی تھی اور ایک دن بھی کچھ نہ ہوا۔ تو یہ تو عقائد کی بات ہے۔
اس بات پہ البتہ سوچنے میں وقت نہیں لگانا چاہئیے کہ باقی تمام دنیا میں ہیروز وہ لئے جاتے ہیں جو فرزند زمین ہوتے ہیں۔ میں رستم اور حاتم طائ کو اپنے بچپن میں مسلمان سمجھتی تھی۔ حالانکہ اس میں سے ایک ایرانی اور دوسرا عرب ہے اور دونوں غیر مسلم ہیں۔ عرب ادب میں اب بھی قبل از اسلام کا ادب موجود ہے۔ لیکن ہمارے یہاں ایسا نہیں ہوتا۔ کیونکہ جس لمحے آپ یہ سوچنا شروع کریں گے آپکی ایمانی حالت شک کی زد میں آجائے گی۔ یوں دنیا کی سب سے قدیم تہذیب رکھنے والی اس زمین میں ہماری تاریخ حضرت عیسی کی پیدائش کے تقریباً ساڑھے سات سو سال بعد شروع ہوتی ہے۔ اسلام کے ڈسٹریبیوٹرز اسے اپنی مارکیغنگ کے خلاف سمجھتے ہیں۔ اگر آپ نے انکی پروڈکٹ کی کسی بھی خوبی کے بارے میں انکے بتائے ہوئے علم سے زیادہ سوچ بچار شروع کی تو آپ بے چارے بنا دئے جائیں گے۔
ایک مسلمان شرمندہ ہے کہ اسکے آباء اجداد ہندو یا سکھ تھے۔ وہ سیدوں کے ہاتھ سے گھونسے کھاتے،مار کھاتا ہے، اپنے پیٹ کو مارتا ہے، اپنی روح کو مارتا ہے اور اپنے نصیب پہ فخر کرتا ہے کہ ایک سید زادے یعنی آل رسول میں سے کسی نے اسے اتنے ہی رتبے کے قابل سمجھا بڑی بات ہے۔
جنہیں یہ خونی قربت حاصل نہیں وہ کسی اور کے اسلام کے بارے میں اپنے سرٹیفیکیٹ کو جاری کرنا بڑی سعادت سمجھتے ہیں۔
واہ، اللہ، کیا ہے انسان۔ کیا ایسا چاہئیے آپکو مسلمان۔
ووہتمام خامیاں جو دوسروں کے مذاہب میں چھان پھٹک کر نکالتے ہیں انہی کو اپنے مذہب میں نام بدل کر ڈال دیا اور اللہ میاں کی مہر لگا دی۔ بس جی پاک ہے وہ ذات، اور پاک ہے یہ کام۔ جو بھی ہو۔

Yasir کہا...

اسلام کی توھین ہو جاتی ہے

انٹرسٹنگ بات ہے، کیا اغیار کو اسلام پر بات کرنے یا تنقید کرنے کا کوئی حق نہیں، اگر وہ بات نہیں کریں گے تو ہم انہیں سمجھائیں گے کیسے ؟
وہ تو ہمیں شدت پسند ہی کہیں گے

گمنام کہا...

بریکینگ نیوز،، جاپان کی تصدیق شدہ خبر جی خاور کھوکھر اور ناصر نا کا گاوا مرزا طاھر کے چیالے اور قادیانی ھے،،

گمنام کہا...

بریکینگ نیوز،، جاپان کی تصدیق شدہ خبر جی خاور کھوکھر اور ناصر نا کا گاوا مرزا طاھر کے چیالے اور قادیانی ھے،،

پھپھے کٹنی کہا...

جاپانی سے سوال ہے کہ جو شاہ صاحب اپنی تشريف نہيں دھوتے بارش ميں دھل جاتی ہے اس بات کا جاپانی کو کيسے پتہ ہے پشاور سے تعلق لگتا ہے خواہ خواہ ہی مجھے آپ کا

Abdullah کہا...

جناب گمنام مفتی صاحب یہ فتوی صرف خاور کے لیئے ہی کیوں؟؟؟؟
یہاں اور بھی لوگ ہیں جو ان کی باتوں سے اتفاق کرتے ہیں!
رہی شاہ جی ٹائپ لوگوں اور ان کو پروموٹ کرنے والے ملاؤں کی بات تو جتنا انہوں نے ان لغویات اور مسلکوں کو ثابت کرنے میں زور لگایا اگر اس کا آدھا بھی حقوق العباد کی تلقین پر لگاتے تو اس ملک کے آدھے مسائل حل ہوچکے ہوتے!
جب نبی خود اپنے گھر والوں کو کہہ رہا ہو کہ اے میرے چچا عباس اے میری پھوپھی صفیہ اے میری بیٹی فاطمہ دنیا میں تمھارا جو بھی مجھ پر حق ہے لے لو مگر آخرت میں مجھ سے کوئی امید نہ رکھنا وہاں صرف اور صرف تمھارے اعمال ہی تمھیں بخشوائیں گے،تو باقی کسی کی کیا مجال؟؟؟

ویسے خاور صاحب یہ جو حال ہے اس کے بہت بڑے زمہ دار خود عوام ہیں،
کراچی میں بھی سید رہتے ہیں مگر یہاں کوئی انہیں شاہ جی کہہ کر مخاطب نہیں کرتا،نارمل طریقے سے نام لے کر بلایا جاتا ہے اور انہیں بھی کوئی خوش گمانی نہیں ہوتی!
ایک خاندان ہے اردو اسپیکنگ ان کے یہاں پیری فقیری انڈیا سے چلی آرہی ہے کراچی میں رہتے ہیں دلچسپ بات یہ ہے کہ کراچی والے انکے مرید نہیں سارے مرید ڈیرہ اسماعیل خان اور ڈیرہ غازی خان سے آتے ہیں،اپنی فصلوں میں سے انکا حصہ لے لے کر ان کا گھر بننا ہو مفت میں مزدوریاں کرتے ہیں اور جو سمجھاؤ تو الٹا آپکی جان کے شمن بن جاتے ہیں، اب بتائیے ایسوں کا کوئی کیا کرے؟

یاسر خوامخواہ جاپانی کہا...

پھیپھے کٹنی آپ ہر بات عا م مت کروایں کہ مجھے کچھ تھوڑی بہت اپنی عزت بھی کروانی ھے لوگاں سے۔کسی چوہے ٹایپ کے لوگوں سے نذرانہ وغیرہ لیکر چولہا وغیرہ بھی جلاناھے۔پیشاور والے سارے ہی قوم لوط کی نسل سے نہیں ھیں۔ویسے قوم لوط کی نسل ہر جگہ وافر مقدار میں دستیاب ھے۔مخصو ص علاقے ہی کا نام کیوں لیتی ہیں۔بد سے بدنام برا۔۔۔۔۔۔

Memon کہا...

خاور صاحب ، میں پہلے کہی گئی ایک بات پھر دہراتا ہوں ۔ لگتا ہے کہ آپ علماء سے زیادہ نہیں ملے ، صرف گاؤں کے مولوی ٹائپ لوگوں کو اسلام کا نمائندہ سمجھ بیٹھے ہیں ۔
باقی جہاں تک بات ہیروز کی ہے ، تو وہ اپنی سرزمین کے بھی ہو سکتے ہیں اور دنیا کے کسی اور خطے کے بھی ۔ لیکن ان میں کوئی ہیرو والی بات بھی ہونی چاہئے ۔ یہ نہیں کہ صرف محمد بن قاسم کی ضد میں آپ راجہ داہر کو ہیرو بنالیں ، جو خود اپنی قوم کے لئے بھی ظالم راجہ تھا ۔
میرا تعلق ان مسلمانوں سے ہے جن کے آباء و اجداد ہندو تھے ۔ مجھے ان کے ھندو ہونے پر کوئی شرمندگی یا فخر نہیں ، لیکن اس بات پر فخر ضرور ہے کہ انہوں نے باطل کو چھوڑ کر حق اختیار کیا تھا ۔ میں عرب سے آئے ہوئے مسلمانوں کی نسل سے نہ ہونے کے باوجود محمد بن قاسم کو اپنا ہیرو سمجھتا ہوں ۔ صرف اس لئے نہیں کہ وہ مسلمان تھا ، بلکہ اس لئے بھی کہ اس نے لوگوں کو ایک ظالم راجہ سے نجات دلائی ۔ اس نے لوگوں کو زبردستی مسلمان نہیں کیا ، بلکہ ابتدا میں اس کے یا اس کے ساتھ آنے والے مسلمانوں کے اخلاق سے اسلام پھیلا ۔ افغان مسلمانوں کی ھندوستان پر فوج کشی تو بہت بعد کی بات ہے ۔ اور وہ تبلیغ اسلام کے لئے تھی بھی نہیں ، وہ اس دور کی سیاسی صورتحال تھی ۔ دنیا بھر میں اپنی سلطنت کو وسعت دینے کے لئے جنگیں ہو رہی تھیں ۔ جب یورپ سے بیت المقدس پر قبضے کے لئے فوج جا سکتی ہے ، تو افغانستان یا وسط ایشیا سے ھندوستان پر فوج کشی بھی ہو سکتی ہے ۔ اس کو اسی سیاسی تناظر میں لینا چاہئے ، مذہبی رنگ میں نہیں ۔ البتہ اس کا ایک ضمنی فائدہ یہ ہوا کہ غلبے کے بعد بہت سے اولیاء اور علما (مولوی نہیں علما) ہندوستان آئے اور لوگ حکمرانوں کے اسلام نہیں بلکہ حقیقی اسلام سے روشناس ہوئے ۔
اگر کمہار ہونے کے ناطے آپ چوہدریوں یا ان کے تنخواہ دار مولویوں کی زیادتیوں کا شکار ہوئے ہیں ، یا کچھ جاہل مسلمان اپنی سوچ کو اسلام کے طور پر پیش کرتے ہیں ، تو آپ اس کا انتقام اسلام سے کیوں لیتے ہیں ۔
اور ویسے آپ بھی تو اپنی ذاتی سوچ کو اسلام بنا کر پیش کرتے ہیں ۔ دنیا کے ہر اچھے نظام کو دین کہنا کیا ہے ؟ اچھی چیز یقیناً اچھی ہے ، لیکن ہر اچھی چیز دین نہیں ہوتی ۔ اس سہ سمتی دنیا (تھری ڈائمنشن ورلڈ) کی خوبیاں اپنی جگہ ، لیکن دین ان سے ماوراء ہے ، جو فورتھ ڈائمینشن یا ففتھ ڈائمینشن کا حل بھی پیش کرتا ہے ۔
براہ کرم اسلام اور مسلمانوں کو خلط ملط نہ کریں ۔

گمنام کہا...

اگر کمہار ہونے کے ناطے آپ چوہدریوں یا ان کے تنخواہ دار مولویوں کی زیادتیوں کا شکار ہوئے ہیں ، یا کچھ جاہل مسلمان اپنی سوچ کو اسلام کے طور پر پیش کرتے ہیں ، تو آپ اس کا انتقام اسلام سے کیوں لیتے ہیں ۔
اور ویسے آپ بھی تو اپنی ذاتی سوچ کو اسلام بنا کر پیش کرتے ہیں ۔ دنیا کے ہر اچھے نظام کو دین کہنا کیا ہے ؟ اچھی چیز یقیناً اچھی ہے ، لیکن ہر اچھی چیز دین نہیں ہوتی ۔ اس سہ سمتی دنیا (تھری ڈائمنشن ورلڈ) کی خوبیاں اپنی جگہ ، لیکن دین ان سے ماوراء ہے ، جو فورتھ ڈائمینشن یا ففتھ ڈائمینشن کا حل بھی پیش کرتا ہے ۔
براہ کرم اسلام اور مسلمانوں کو خلط ملط نہ کریں

Popular Posts