جمعہ، 24 مارچ، 2006

شيخ صاحب

بيرس كے معتبر (بقلم خود)ـرفيق كے ريسٹرينٹ په بيٹها تها ـ قيصر وغيره كے ساتهـ كه ساتهـ والى ميز پر يه فوٹو والے اصحاب بيٹهے تهے اور بحث چل رهى تهى سرائكى صوبے پر ـ نامعلوم نمبر دو صاحب سرائيكى صوبے كے قيام كے حق ميں تهے ـ ملازم حسين جعفرى صاحب اس صوبه كى كميائي تركيب ميں دلچسپى لے رهے تهے اور شيخ صاحب اس صوبے كے غير ضرورى هونے پر اڑے هوئے تهے ـ
اور نامعلوم نمبر ايكـ صاحب مسٹر متفق كا كردار ادا كرتے هوئے مسكرانے كے ساتهـ سر هلائے جا رهے تهے ـ
ان سارے اصحاب ميں سے ميں صرف جانتا هوں جاويد شيخ عرف شيخ صاحب كو اس كے علاوه نامعلوم نمبر ايكـ صاحب كو كئى دفعه ديكها هوا هے ليكن كبهى تعارف نهيں هوا ـ
سامنے والى ميز پر هونے كے باوجود جعفرى صاحب نے كچهـ اس طرح كا تاثر ديا كه جيسے وه مجهے جانتے هيں اور شائد جانتے بهى هوں ـ مگر مجهے ان كا نام يه فوٹو كهيچنے كے بعد شيخ صاحب نے بتايا ـ
پاكـ نائى
اور شيخ صاحب كے بقول پاكستان پيپلز پارٹى كى فرانس ميں بنياد ركهنے والے هيں جناب جعفرى صاحب ـ
اور شيخ صاحب خود هيں مسلم ليگ (ن)كے بانى اركان ميں سے ـ
جب ميں نے ن ليگ اور پيپلز پارٹى كے ايكـ ميز پر بيٹهـ كر چائے پينے كا پوچها تو شيخ صاحب نے ايم آر ڈى ، ايم آر ڈى كهيلنے كا بتايا ـ
شيخ صاحب كا تعارف
شيخ صاحبكا تعلق هے گوجرانواله كے نزديكـ قلعه ديدار سنگهـ سے
يەاں فرانس ميں شيخ صاحب كا پاكـ ٹيكـ اوے كے نام سے ريسٹورينٹ تها ـ اس ريسٹورينٹ كى كمائى سے ايكـ اور ريسٹورينٹ اور كئ كاروبار بنانے كے بعد پاكـ ٹيكـ اوے كو نائيوں كى دوكان ميں بدل ديا ـ

شيخ صاحب فرانس كے سياسى حلقوں كے سرگرم ترين ركن هيں
پاكستان كے سياسى معاملات كا ان كو بەت علم هے
سياى مباحثوں ميں جيت عموما ان كى هوتى هے كيونكه اللّه نے ان كو آواز كافى بڑى دى هے ـ
شيخ صاحب معاشى طور پر كافى مضبوط هيں اور ان كے تعلقات بهى كافى وسيح هيں ـ
مگر ان كے علاقے قلعه ديدار سنگهـ كے لوگوں كا خيال هے كه ان كى يه معاشى مضبوطى يا ان كے تعلقات صرف ان كى اپنى ذات كے مفادات تكـ هيں ـ اپنے علاقے كے لوگوں كى صرف رسمى طور (گونگلواں توں مٹى جهاڑناں) پر مدد كرتے هيں مگر كسى كو بهى فرانس ميں اپنے پيروں پر كهڑا هونے كے قابل نهيں بنايا ـ

1 تبصرہ:

editor کہا...

Salaam Alaikum,
I am very happy. At last I have managed to write Nastaliq Urdu on my blog...the kind that is soothing to eye. (Muneer Niazi's poetry). Thanks for your great cooperation. I am very happy.
Adnan

Popular Posts