پیر، 6 مارچ، 2006

بات سے بات

يهاں جاپان اتے هوئے ميں اپنى پاور بكـ ساتهـ هى لے كر ايا تها ـ
اور جاپانى هوٹل كےكمروں ميں انٹر نيٹ ايكسس كى سهولت ايكـ عام سى بات هے ـ
اس لئيے مجهے اپنابلاگ اپڈيٹ كرنے يا اردو سياره پر دوسرے بلاگر كىتحارير پڑهنے ميں كوئى دشوارى پيش نهيں ائى ـ
بىبى سى سے لے كر نعمان صاحبكے بلاگ تكـ ايكـ شور مچا هوا تها كه پاكستانى حكومت نے اردو بلاگر كو بلاكـ كر ديا هے ـ
غور سے پڑها تو بات يه تهى كه كچهـ ائىپى ايڈريسز كو بلاكـ كرتے هوئے چنوں كے ساتهـ گن بهى پس گيا والى بات هوئى هے ـ اور پاكستان سے لكهنے والے بلاگرز كو كچهـ دقت پيش ائى هے اور جس كا ان بلاگرز نے حل بهى نكال ليا هے ـ
اب بىبىسى جس كا معاملات كو اجاگر يا نه كرنےكا اپناايكـ طريق هے اس بات كو اجاگر كرنے كا فيصله(اس فيصلے كے كيا مقاصد هيں خاور كى سمجهـ سے باهر كا معامله هے) كرتے هوئے اردو سياره كى لسٹ ميں شامل تين بلاگرز كا اپنى سائٹ پر ذكر كر كے شهرت كا مساله لگا ديا كه اگر يه صاحبان بهى بىبىسى كا راگ الاپنے لگيں گے تو اردو كے سب بلاگرز اس بهيڑ چال ميں شامل هو كر بىبىسى كى هى ذبان بولنے لگيں گے ـ
ميرا پاكستان اور اور مرزا رحمان صاحب تو اپنے هى رنگ ميں لكهتے رهے ـ
مگر نعمان صاحب بىبى سى كے مقاصد كے مطابق اس معاملے كو اجاگر كرنے ميں لگ كئے ـ
نعمان صاحب كى پوسٹ پر اجمل صاحب كا تبصره پڑه كر مجهے احساس هوا كه ميڈيا جو كه پهلے هى لوگوں كو گمراه كر رها هے ـ هم بلاگرز كو اس سے هٹ كر عام لوگوں كے مسائل كو اجاگر كرنا چاهئيے نه كه ان مسائل كو جن كو ميڈيا كے بادشاهوں كى مرضى هو!!ـ
نعمان كى تحرير ميں جان هے نعمان لكهنا جانتا هے ـ نعمان كو چاهئيے كه وه اپنے رنگ ميں لكهتا رهےنه كه خود پر كسى اور كا رنگ چڑها كر اپنا اصلى رنگ ختم كر لے ـ
اگر بىبىسى اردو بلاگرز كو اجاگر كرنے ميں مخلص هوتى تو اسے اردو سياره كو اجاگر كرنا چاهئے تها جهاں كه تقريبا سارے هى اردو بلاگر كى تحارير هوتى هيں ـ

5 تبصرے:

Noumaan کہا...

میں آپکی رائے کی قدر کرتا ہوں اور بی بی سی کے مسالہ لگانے کی جہاں تک بات ہے تو وہ یہ ہے کہ جب میری بی بی سی کی نمائندہ سے کی گئی مختصر گفتگو شائع ہوئی اس کے فورا بعد حکومت نے بلاگز کو بلاک کردیا۔ آپ نے شاید میرا انٹرویو نہیں پڑھا اس لئیے آپ کے لئیے اس سے ایک اقتباس جس کی وجہ سے آپ شاید سمجھ سکیں کہ میں ابھی بھی اپنے رنگ میں لکھ رہا ہوں اور بی بی سی پر آنے سے پہلے اس بارے میں میری یہی سوچ تھی:

-----
بلاگ معلومات کے سیلاب کی رفتار کو بے پناہ تیز کردیں گے۔ معلومات کے علاوہ آراء کی اسقدر وافر فراوانی نوع انسانی کو پہلے میسر نہیں تھی۔ امریکی الیکشن کو دیکھیں یا پاکستان میں آنے والے زلزلے کو بلاگرز نے معاشرے پر اثر ڈالنا شروع کردیا ہے۔ آہستہ آہستہ یہ اثر بڑھے گا کم نہیں ہوگا۔ اور جب عالمی سطح پر ایسا ہوگا تو یقینا پاکستان بھی اس سے بچا نہیں رہ سکے گا۔
----

میرے یہ بات کہنے کے فورا بعد اگر بلاگ اسپاٹ بند ہوگیا تو اگر میں اپنی ہی کہی ہوئی بات کے حق میں آواز اٹھاتا ہوں تو یقینا اس میں کوئی حیرت کی بات نہیں ہونی چاہئیے۔ ویسے یہ میرے لئیے واقعتا فخر کی بات ہے کہ بی بی سی نے ایک ہی ہفتے کے اندر میری رائے کو ایک بار نہیں بلکہ تین بار اپنے مختلف آرٹیکلز میں جگہ دی ہے جبکہ مجھے صحافت یا لکھنے لکھانے کی الف بے بھی نہیں آتی۔ امید ہے اس سے آپ کی تشفی ہوگی بصورت دیگر ہم اس موضوع پر مزید گفتگو کرسکتے ہیں۔

افتخار اجمل بھوپال کہا...

جناب میں صرف یہ دیکھ رہا ہوں کہ بلاگ سپاٹ کھلتا ہے یا نہیں ۔ میں نے براہِ راست کھولا اور کھُل گیا ۔

آپ نے بالکل ٹھیک لکھا ہے ۔ میرے خیال کے مطابق یہ معاملہ بی بی سی پر نہیں لیجانا چاہئیے تھا ۔ بی بی سی اس سے غلط فائدہ اُٹھانے کی کوشش کرے گا ۔

میرا پاکستان کہا...

ہماري اطلاع کے مطابق بلاگ سپاٹ کو بند کرنے کا منبع سپريم کورٹ ہے ناکہ حکومت اور اس کي وجہ کارٹون ہيں ناکہ کسي کي حکومت کے خلاف تحرير۔ دراصل ہم نے اس پابندي کو غلط رنگ ديے ديا ہے۔
سپريم کورٹ نے جو بھي فيصلہ کيا وہ جلد بازي ميں کيا اور اس سے کئ معصوم لوگوں کے حقوق کا بھي استحصال ہوا۔ مگر اب اجمل صاحب کے بقول يہ پابندي ختم ہوچکي ہے اور بلاگ سپاٹ کے سارے بلاگ تک رسائي بھير ممکن ہوگئ ہے۔
احتجاج کرنے والوں کي بھي نيت پر ہميں شک نہيں مگر انہوں نے بھي جلد بازي کا مظاہرہ کرتے ہوۓ واقعہ کو غلط رنگ دينے کي کوشش کي۔ يہي وجہ ہے کہ ہم نے خود کو اس معاملے سے الگ رکھا۔

گمنام کہا...

Galban tamam samajhdar logon ki sonch aik jaisi hi hoti hay.......
Waisay main apnay aap ko ziada samajhdar naheen samajhti,rafta rafta aap sab ko perh rahi hoon or sar dhun rahi hoon,kay aaj say pahlay kion na perha

urdudaaN کہا...

خاور صاحب
آپ کے خیالات کی میں قدر کرتا ھوں۔ دنیا دیکھ لینے کے بعد آپ کے خیالات بہت ٹھوس ھوچکے ھیں۔
آپ نے اس معاملہ کو صحیح رنگ میں پیش کرکے غلط فہمیوں کے جال کو دور کرنے کی ایک عمدہ اور کامیاب کوشش کی ھے۔

Popular Posts