ہفتہ، 11 مارچ، 2006

پنجابى گانے اور ياديں


بهت هى پرانے پنجابى گانے

بهت هى پرانے پنجابى گانے ـ نئى نسل نے كم هى سنے هوں گےـ نئى نسل سے مراد پينتيس سے كم كے لوگـ ـ
پنجاب ميں لوگ گرميوں ميں عموما شام كا كهانا گهروں كى چهت پر كهايا كرتے تهےيا شائد اب بهى ايسا هى هو ـ
مجهے اپنے بچپن كے وه دن ياد هيں جب ريڈيو بڑى اهم چيز هوا كرتا تها ـ
گهر كى چهت پر شام كے كهانے كے دوران اور بعد چچا طفيل كے ريڈيو پر هم گانے سنا كرتے تهے ـ
ميں جب بهى يه گانے سنتا هوں مجهے ميرا بچپن ميرا گاؤں ميرے اپنے ياد آ جاتے هيں ـ
ايكـ دفعه ميں نے اس طرح كے پرانے گانوں كى كيسٹ خريدى تهى اور پچيس روپے ميں كيسٹ پلئر بهى جس كو موٹر سائيكل كى بيٹرى سے چلاتے تهے ميں اور فاروقا ماچهى ممبروں كى حويلى ميں بيٹهـ كر سناكرتے تهے ـ
وهيں پر چڑيوں كے شكار كے پروگرام بنا كرتے تهے فاروقے ماچهى كے پاس جالى هوا كرتى تهى اور ميرے پاس ائر گن ـ
هم مختلف پرندے شكار كركے ممبروں كي حويلي ميں پكا كر كهايا كرتے تهے
پچيس روپے والى كيسٹ پلئر كا بيٹرى كے غلط استعمال كى وجه سے آئى سى جل جايا كرتا تها ـ جس كو بدلنے كے شيدا گهڑياں والا تيس روپے ليا كرتا تها ـ
ان دنوں ننهوپٹوارى ميرا بهترين دوست هوا كرتا تها
ننو پٹوارى كے ساتهـ ميرى گاڑهى چهنتى تهى
بچبن كى اس دوستى كو ننو نے چار هزار ڈالر ميں كيش كروا ليا تها ـ
اكـ ذرا سى بات په برسوں كے يارانے گئے
چلو اچها هوا كچهـ لوگ پەچانے گئے

2 تبصرے:

میرا پاکستان کہا...

پرانے گانوں کا لنک صحيح طرح سے نہيں پڑھا جارہا پھر بھي رومن انگلش ميں پڑھ ليا ہے۔
ہميں ياد ہے اس وقت يہ گانے پرکاش کور اور سريندر کور گايا کرتي تھيں۔ ابھي چند دن قبل ان ميں سے ايک بہن کو ٹي وي پر ديکھا تو ہميں بھي ان کے سارے گانے ياد آگۓ۔ بعد ميں يہ گانے نورجہاں اور دوسرے پاکستاني گلوکاروں نے بھي گاۓ۔

افتخار اجمل بھوپال کہا...

آپ کی لکھی ہوئی باتیں پڑھ کر ان میں اپنائیت سی محسوس ہوتی ہے ۔ ہم راولپنڈی شہر میں بھی گرمیوں میں رات کا کھانا چھت پر کھایا کرتے تھے ۔ سادہ زندگی ہوتی تھی ۔ وہ دن کتنے اچھے تھے ۔ آپ نے جن گانوں کا حوالہ دیا ہے سارے ہی بڑے مشہور تھے ۔

Popular Posts