پیر، 31 اکتوبر، 2005

مينار كى بات

اس برصغير ميں عالمگيرى مسجد كے ميناروں كے بعدجو پهلا اهم مينار مكمل هوا هے وه مينار قرارداد پاكستان هے ـ
يوں تو مسجد اور مينار امنے سامنے هيں مگر ان كے دميان يه ذره سى مسافت جس ميں سكهوں كا گرودواره اور فرنگيوں كا پڑاؤ شامل هيں ـ تين صديوں پر محيط هيں ـ
ميں مسجد كى سيڑهيوں پر بيٹها ان تين گمشده صديوں كا ماتم كر رها تها كه مسجد كے مينار نے جهكـ كر ميرے كان ميں راز كى بات كەـ دى ـ
جب مسجديں بے رونق اور مدررسے بے چراغ هوجايں ـ جهاد كى جگه جمود اور حق كى چكه حكايت كو مل جائے ملكـ كى بجائے مفاد اورملت كى بجائے مصلحت عزيز هواور جب مسلمانوں كو موت سے خوف ائے اور ذندگ سے محبت هو جائے تو صدياں يوں هى گم هو جاتى هيں


مختار مسعود كى كتاب آواز دوست سے

2 تبصرے:

Jahanzaib کہا...

واہ جناب آجکل ميں بھی يہی کتاب پڑھ رہا ہوں،

افتخار اجمل بھوپال کہا...

واہ ۔ آپ پتے کی بات اور وہ بھی بروقت کہتے ہیں ۔ یہ تباہ کن زلزلے جنہیں اپنے آپ کو عقلمند سمجھنے والے بیوقوف سائنس کی تاویلوں میں گم کر دینا چاہتے ہیں وہ دراصل اسی کردار کا نتیجہ ہے جو مختار مسعود نے تحریر کیا ہے ۔

Popular Posts