ہفتہ، 21 مئی، 2005

وضاحت

ذاتى طور ميں خود تصوف كے پورے سلسلے كو ەى غير قرانى سمجهتا ەوںقارى اس كو كس رنگ ليتے هيں قارى كي صوابديد چهوڑتا هوں!
,ميرے خيالات كيا ەيں اور فلسفه كيا هے؟ ميں يه بحث شروع هى نەيں كرنا چاهتا !!
عقل سليم كے ليے هر بات ميں الله نے نشانياں ركهى ەيں !!الله جو سب جانتا سب سنتا هے خالق مالكـ ەے!!الله كى كتابوں كو ترجمے سے پڑەنے والے كسى بهى فلسفے كى حقيقت كو پا ليتے ەيں
بلهے شاه صاحب وحدت الوجود كے قائل تهے يعنى نيكى بدى اور خدا سب ايك هيں فائل فعل اور مفعول سب خدا كا روپ ەيں،!!
آپ شاعرى پڑهيں آنجوے كريں هو سكتا ەے آپ كو اس ميں دل كا سكون مل جاے

1 تبصرہ:

افتخار اجمل بھوپال کہا...

تصوّف کیا چیز ہے اس پر غور کی نہ کوشش کی نہ فرصت ہی ملی۔ کئی لوگوں کی شاعری پڑھی۔ جہاں تک معرفت کی شاعری کا تعلق ہے ہر کا یا تبصرہ نگار اپنی مرضی کا مطلب بیان کرتا ہے۔ اللہ بہتر جانتا ہے کہ شاعر نے لکھا کس خیال سے تھا۔ تصوّف کے نام پر بہت سے قصّے کہانیاں لوگوں نے گھڑ لئے ہوئے ہیں اور حقیقت سے ان کا تعلق کم ہی نظر آتا ہے۔

Popular Posts