زندگی جو بھی ہے
کہیں کسی ویرانے سے ، ایک پنڈت ،ایک مولوی اور ایک پہلوان گزر رہے تھے۔
کہ
انہوں نے کالے تیتر کے بولنے کی اواز سنی۔
تیتر کی اواز سن کر پنڈت نے کہا ، کالا تیتر رام نام جپ رہا ہے!۔
مولوی نے کہا: نئیں تم غلط سمجھے ہو ،تیتر کے الفاظ واضع ہیں
کہ
سبحان تیری قدرت!!!۔
پہلوان جی نے کہا
اچھا جی!!!۔
سانوں تے اس طرح سمجھ لگے ہے
کہ کالا تیتر کہتا ہے
کھا گھی ، تے کر کسرت !!!۔
زندگی کو ہر فلسفی نے تو علیحدہ علیحدہ نام دئے ہی ہیں ۔
عام لوگ بھی اس زندگی کو کئی مختلف رنگوں میں دیکھتے ہیں ۔
دیو جانس کلبی نے نے زندگی کو کتے کی ہڈی سے تشبیہ دی ۔
فرائڈ نے زندگی کو بھوک کہا۔
انبیاء نے معاملات کی درستگی کو اللہ کی خوشی کا نام دے کر اس کو زندگی ہونے کا پرچار کیا۔
لیکن زندگی کیا ہے؟
ایک گورکھ دھندہ ؟
یا کہ کچھ اور۔
دنیا کے عظیم ترین ،درویش ، گوتم بدہ سے جس کسی نے روح کا پوچھا تو
عظیم بدہ بھی اس بات کا برا منا گیا تھا
کہ
یہ سوال پوچھنے کا نہیں ۔
اور جب روح کا سوال سردار انبیاء سے کیا گیا تو
اس جواب تھا کہ
وح اللہ کا امر ہے اور اللہ اس کے متعلق بہتر جانتا ہے۔
لیکن زندگی کیا ہے اس پر سوچنے پر کسی نے نہ غصہ کیا ہے اور ناں ہی اس کو سیکریٹ ہونے کا کہا گیا ہے۔
اس لئے اگر اپ زندگی کو پانی کی چشمہ سمجھتے ہیں
تو
اس میں روانی ہونی چاہئےشفافیت اور پاکیزگی ہونی چاہئے ۔
اگر اپ زندگی کوپھول سمجھتے ہیں
تو
اس میں تروتازگی ہونی چاہئے، رنگ ہونے چاہئے، خوشبو سب کا مقدر ناں بھی ہوتو خوش رنگ ہو تو ہو!!۔
اگر اپ زندگی کو ایک کہانی سمجھتے ہیں
تو
اس میں دلچسپی ہونی چاہئے، سست رو اور ٹانگیں گھسیڑتی ہوئی زندگی کی بجائے تیز ٹیمپو کی دلچسپ اور رواں کہانی ۔
اگر اپ کے نزدیک زندگی پیسہ کمانے کا نام ہے
تو
اس تکنیک میں کنجر سب سے اوپر ہوتے ہیں ، اب اس بات کا تعین اپ نے کرنا ہے کہ اس مقابلے میں جیتنا کیسے ہے۔
اگر اپ زندگی کو ایک مشقت سمجھتے ہیں
تو
بس مشقت کئے چلے جاؤ ، تمہاری مشقت میں جفاکشی اور لگن ہونی چاہئے، صحت ، مشقت کی جڑوں بہن ہے اور کامیابی مشقت کی سویتلی بہن ، کبھی روٹھی ہوئی کبھی منی ہوئی !!۔
زندگی کو جو بھی سمجھو
اس میں زنگی کا حق ادا کرو
بس
ایسا ناں کرنا کہ
زندگی کو گندا نالہ ناں سمجھنے لگنا
زندگی کو جھوٹ ناں سمجھنے لگنا
زندگی کو چالاکی نہیں سمجھنا
میرے نزدیک زندگی ایک مشن کا نام ہے
ایک مشن
اور میں اپنے مشن پر ڈٹا ہوا ہوں ۔
2 تبصرے:
از احمر
بہت خوب
کھوکھر صاحب ۔ خیال اپنا اپنا ہے اور سب اپنے خیالوں میں رہتے ہیں ۔ وقت ملے تو یہ بھی پڑھیئے
http://www.theajmals.com/blog/2013/08/04
ایک تبصرہ شائع کریں