جاپان کی آفات
جاپان زلزلوں اور طوفانوں کی سر زمین رہی ہے ،۔
یہاں یورپ یا کہ ہند کی طرح صدیوں پرانی عمارات بہت کم ہیں کیونکہ زلزلوں کی وجہ سے عمارتیں گر جاتی ہیں ،۔
جاپان صدیوں سے زلزلوں کے خلاف مدافعت کی تکنیک کی تعلیم حاصل کر رہا ہے ،۔
لیکن ابھی تک زلزلے کی پشینگوئی کرنا ناممکن ہے ،۔
دوسری بڑی آفت جس کا جاپان کو سامنا رہا ہے وہ ہیں تائیفون، طوفانِ باد وباراں ۔
ایک روایت بیان کی جاتی ہے کہ
جب چنگیز خان کے بھیجے ہوئے لشکر کوریا کے پانیوں سے داخل ہو کر جاپان پر حملہ آور ہوئے تو ان کو بھی انہی طوفانوں نے تباھ کر دیا تھا ،۔
جاپانی لوگ ان ہواؤں کو “ کامی کازے “ کہتے ہیں ،۔
صدیوں سے جاپان اور کوریا کے درمیان حائل سمندر (جنوب مغرب) سے بن کر اٹھنے والے طوفانوں کی ایک حیرت انگیز بات نوٹ کی گئی ہے کہ پچھلے سال سے یہ طوفان جاپان کے جنوب مشرق سے اٹھ رہے ہیں ،۔
اج کے جاپان کو چند سال سے دو نئی آفات کا سامنا ہے ،۔
تاتسو ماکی اور گے ری را گوس ، ،۔
تاتسو ماکی اور گے ریرا گوس کیا ہیں ؟
تاتسو ماکی ، جس کو اردو میں بگولہ کہتے ہیں ، تاتسو ماکی ایک بہت بڑا بگولہ ہوتا ہے جو اپنے مرکز کے گرد سو میٹر تک کا گھیر رکھتا ہے ،۔ تیز رفتار اور دیو قامت بگولا اچانک اٹھتا ہے اور دو چار سو میٹر سے لے کر ایک کلو میٹر کے علاقے میں تباہی مچا کر ختم ہو جاتا ہے م،۔
اس بگولے کی زد میں آئے ہوئے مکان ، گاڑیاں یا کہ دیگر چیزیں کاغذوں کی طرح ہوا میں اڑنے لگتی ہیں ،۔
تاتسو ماکی کے گزرنے کے بعد اس طرح نظر آتا ہے جیسے کوئی مہیب دیو غصے میں یہاں سے گزرا ہو ،۔
جس کے پنجے مارنے سے مکانوں کی چھتیں اکھڑ چکی ہوتی ہیں درخت اکھڑ کر بکھرے پڑے ہوتے ہیں ، گاڑیاں اور ٹرک کھلونوں کی طرح بکھرے پڑے ہوتے ہیں ،۔
گے ریرا گوس ، یہ لفظ گوریلا جنگجو سے لیا گیا ہوا لگتا ہے ،۔
کہ بارش کا طوفان گوریلا جنگجو کی طرح اچانک حملہ آور ہوتا ہے اور نقصان کر کے چلتا بنتا ہے ،۔
کسی بھی علاقے میں اچانک بادل چھا جاتے ہیں ، جو بجلی کی کڑک چمک کے ساتھ اتنی شدت سے برستے ہیں کہ لگتا ہے کسی نے پانی کی بالٹی الٹ دی ہو ، ایک دو کلو میٹر کے ایریا میں آسمانی بجلی کے گرنے سے درخت جل جاتے ہیں انٹینا پر بجلی کرنے سے گھروں میں استعمال کرنے والی چیزیں جل جاتی ہیں ،۔
یک دم پانی کی پہتات سے نالیاں ابل پڑتی ہیں ، سڑکوں پر اتنا پانی جمع ہو جاتا ہے کہ گاڑیاں کھڑی ہو جاتی ہیں ،۔
پہاڑوں میں یک دم پانی کی بہتات سے کچے پہاڑ پھسل کر نزدیکی مکانوں کو دفن کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے انسانی جانوں کا بھی زیاں ہوتا ہے ،۔
ہر دو افات یعنی گے ریرا گوس اور تاتسو ماکی کی پشینگوئی ممکن ہے ، لیکن بہت کم وقت پہلے ہی بتایا جا سکتا ہے کہ انے والے چند گھنٹوں میں کسی علاقے میں یہ آفت آنے والی ہے ،۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں