پیر، 15 جنوری، 2018

بے تال لوگوں کا منتر

ہمالیہ کی ترائیوں سے بحر ہند کے پانیوں  تک کی سرزمین ہند میں  ،۔
ہندو لوگوں کا ایک قبیلہ ، جس کو “ بے تالے “ کہتے ہیں بکھرا پڑا ہے ،۔
کہیں یہ بے تال کہلواتے ہیں کہیں بے تالے ، کہیں بٹالے اور کہیں بٹ لالے ،۔
بے تال کے معنی ہوتے ہیں ، کھسکا ہوا یا کہ بے عقل یا کہ جس کی سوچ کے تال میل نہ کھاتے ہوں ،۔
لیکن
ان لوگوں میں بڑے بڑے کاروباری ، دانش وار اور مفکر لوگ پیدا ہوتے ہیں ،۔
ان لوگوں میں ایک روایت پائی جاتی ہے کہ کئی سال قبل مسیح میں راجہ بکرم اجیت کے دور میں ، راجہ بکرم اجیت کے رتن نے ان کے بڑے بزرگ کو بتایا تھا کہ
تم ایک بے تال ہو ، تم میں عقل نہیں ہے ،۔
اور تمہاری انے والی نسلوں میں بھی کوئی عقل مند  پیدا نہیں ہو گا ،اس لئے تم کو میں ایک منتر بتاتا ہوں
جو کہ تم نے اپنے بیٹوں اور بیٹوں کو بتانا ہے اور ان کو کہنا ہے کہ وہ اپنی اولادوں کو بھی یہ بتاتے رہیں ،۔
تمہاری نسل میں جو جو یہ منتر یاد رکھے گا ، اس کو ہر زمانے میں عزت ،دولت اور وقار ملے گا ،۔ جو جو یہ منتر بھول جائے گا  وہ وہ زمانے میں رسوا ہو گا ،۔
میرے سے اور میری نسل میں کبھی کوئی عقل مند پیدا نہیں ہو گا ،  میرے بالکو ! ،۔
اس باتکا  تمہارے پڑسیوں کو علم نہیں ہونا چاہئے  ، اس بات کو راز رکھنے اور چھپانے کے لئے ، تم نے کوشش کر کے اور بڑی تندہی سے  جنتر (اسٹرونومی اور ہندسوں کا علم) اور منتر (تحریر کا علم)سیکھنا ہے ،۔
تم میں سے جو جنتر اور منتر نہ سیکھ سکے وہ انت کی مشقت کر کے اور اپنا منہ بند رکھ کے اس راز کی حٖفاظت کرئے گا ،۔
میرے بالکو ! یاد رکھنا تم نے کبھی بھی کسی بھی زمانے میں بھیک اور سود نہیں کھانا ،۔

بے تالوں کے خاندان میں یہ منتر پڑھا جاتا ہے اور بے تالے لوگ ہر زمانے میں سرتال (ردھم) کے ساتھ کامیاب لوگ رہے ہیں ،۔

کوئی تبصرے نہیں:

Popular Posts