صدقه اور بلائیں
هم جن چاولوں کو لونے (نمک والے)چاول کہتے هیں ، دوسرے لوگ ان کو پلاؤ کا نام دے کر کھاتے هیں
جس پنجابی میں مسی روٹی کہتے هیں اس کو یورپی لوگ ، پیزا کا نام دے کر کھاتے هیں
اسی طرح کی بہت سی چیزیں هوتی هیں جن کے نام یا تو زبان کی وجه سے بدل جاتے هیں یا ماحول کی وجه سے
پاکستان میں
چیزوں کے نام بدل دئے جاتے هیں
لوگوں کو بیوقوف بنانے کے لیے
دستور کو آئین کا نام دے کر عام لوگوں کے فهم سے دور کردیا جاتا هے اور
لینے والے هاتھ سے دینے والا هاتھ بهتر هونے كو
اس طرح غلط كر دیا جاتا هے كه بھیک لینے والا داتا بنا بیٹھا هوتا هے
خود کو عظیم اور نسلی اور پته نهیں کیا سے کیا منوانے کے لیے مسخروں کی طرح کی خرکتیں کرنے والے
مقدس لوگ
بھیک کھاتے هیں
وه بھی لوگ هیں جن پر قبول ان کے صدقه ان پر حرام هے
صدقه جس کے متعلق
کها جاتا هے که
صدقه بلاؤں کو کھا جاتا هے
لیکن خود پر صدقه حرام هونے کا کہنے والوں میں ایسے ایسے لوگ پائے جاتے هیں
جن کےمتعلق
خاور کهتا هے
که یه وه بلائیں هیں
جو صدقه هی کھاجاتی هیں
صدقه چاہے کافروں نے هی دیا هو
ایڈ کے نام پر
دوسری دنیا میں صدقه بلاؤں کو کھاتا هو گا
پاکستان میں
ایسی ایسی بلائیں هیں جو
جو
صدقه هی کھا جاتی هیں
4 تبصرے:
Khuwaja Asif faced Historic Humiliation in Sialkot
http://www.youtube.com/watch?v=E6_VJYX-_jY
بہت خوب جناب۔ تحریر کا حق ادا کر دیا آپ نے۔
ہمارے ملک میں ایسے حقائق بڑے دلچسپ ہوتے ہیں۔ وہ لوگ جو اپنے آپکو سید کہتے ہیں۔ اپنی نسل کا غرور انہیں عام انسان نہیں بننے دیتے وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ سید پہ صدقہ اور زکوت جائز نہیں ہوتی۔ یعنی میں اور آپ اگر انکے ہاتھوں پہ اپنی زکوت یا صدقہ رکھنا چاہیں تو بڑے غرور سے یہ ککہ کر واپس کر دیں گے کی سید کو زکوت یا صدقہ نہیں دیا جاتا۔ لیکن میں اور آپ جب لاکحوں لوگوں کے ساتھ اسے بینکوں سے ادا کرتے ہیں۔ اور یہ بیت المال میں جمع ہوتی ہے تو اسی سید کے لئے حلال ہوتی ہے۔
صحیح کہا آپ نے آنے والی ایڈ بھی ان لوگوں کا صدقہ ہوتی ہے لیکن حلال ہوتی ہے۔ یہ فلسفہ سمجھنے میں مشکل ضرور ہے لیکن اسکا عقدہ یہ اعلی نسل لوگ ہی کھول سکتے ہیں۔
ميرا ايک سکول کالج ميں ہمجماعت کہا کرتا تھا "ايہناں دی رِيس اَو کرے جھيڑا ٹنگ ۔ ۔ ۔ ۔" آگے آپ خود سمجھ جائيں ۔
لُونے چاؤل تے لکھ دِتے نيں ۔ مٹھے چاؤلاں نوں زردہ سلُونے چاؤلاں نوں بريانی نئيں لکھيا
:lol:
ایک تبصرہ شائع کریں