جمعرات، 15 ستمبر، 2011

ڈینگی بخار

ڈنگی بخار
مجھے یاد هے که هر سال گرمیوں میں لوگوں کو بخار هوا کرتا تھا
جس کے لیے کونین کی گولیاں بانٹی جاتی تھی یا کھائی جاتی تھیں
همارے جیسے دیسی کھرانوں ميں نیم
یا
دھریک اور پھلا کے پتے گھونٹ کر پئے جاتے تھے
یه بخار کی وبا وهی تو نهیں هے جو پرانوں سے پنجاب میں هوا کرتی تھی
لیکن هر چیز امپورٹڈ کے شوقین
پنجابی
اب نام بھی
ڈنگی اور دوائیں بھی بدیسی چاهتے هیں
یه موسمی بخار تو نهیں هے کہیں
که کم علموں کا شیوه هوتا هے سنسنی پھلانے کا
اور
پاک حکومتی لوگوں کے کم علم هونے میں مجھے کوئی شک نهیں هے
که اگر یه اہل علم هوتے تو
کم از کم
ان کو
منافقت
جھوٹ
اور
بھیک کے عذابوں کا علم تو هوتا
ناں جی

1 تبصرہ:

گمنام کہا...

کچھ میری تحریر پر بھی نگاہ ڈالئے گا ڈینگی پر

Popular Posts