پیر، 11 جولائی، 2011

بخدمت جناب امریکہ صاحب

جناب چوہدری امریکہ صاحب
سلاما لیکم
جناب میں نے سنا ہے کہ اپ پاک فوج کو دی جانے والی خیرات میں کمی کر رہے ہیں
جناب والا
کمی کیا کرنی ہے ، ساری ہی بند کردیں جی
خاص طور پر جی
جس رقم سے پاکستان کے اندر بندے مارنے کے لیے گولیان خریدتے ہیں ناں جی
اس رقم کو تو جی
یک مشت ہی بند کردیں جی
لکھاریوں کو گائیب کرنے والی گاڑیوں کے پٹرول کا خرچا بھی بند کردیں
اور جن ڈنڈوں سے مار مار کر لکھاریوں کو مسخ شدہ لاش میں تبدیل کرتے ہیں ناں جی
ان ڈنڈوں کی رقم جی اگر اپ کے پاس فضول پڑی ہے تو
جی یہ رقم اپ اپنی ہی فوج کو دے دیں
جی
زرا انگریزی چیخوں کی اواز بھی سنوا دیں جی دنیا کو جی
جوہدری صاحب میری اس درخواست پر جی
ولولہ انگیز اور والہانہ غورفرمائیں جی
درخواست گزار
اپ اور اپ کے سٹریجک پاٹنروں سے بہت ہی دہشت زدہ
ایک کمہار

4 تبصرے:

Javed Iqbal کہا...

بہت خوب، جناب خاورصاحب، آپ نےبہت خوب درخواست کی ہےجناب عالی، دراصل امریکہ کامقصدیہی ہےکہ فوج کواسطرح زچ کیاجائےکہ وہ امریکہ کےچرنوں میں پہلے کی طرح بیٹھ جائے جسطرح ہمارے حکمران کے چرانوں میں بیٹھے ہوئے۔ باقی آپ خود سمجھدار ہیں۔

اجمل کشمیری کہا...

اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان کو صراط مستقیم پر لایا جائے، اس سے پہلے کہ بہت دیر ہوجائے، فوج سیاست اور کاروبار کو بلکل چھوڑ دے، بحریہ ٹاون اور ڈیفینس ہاوسنگ کے منافع بخش منصوبے لپیٹ دیے جائیں، عسکری بینک، فوجی فاونڈیشن، این-ایل-سی، بیکری وغیرہ پرائوٹ سیکٹر کو فروخت کردی جائیں، اور فوج کو صحیح معنوں میں پیشہ ورانہ بنیادوں پر استوار کیا جائے۔ خارجہ پالیسی مکمل طور پہ سول حکومت کو دے دے جائے-اسلام آباد میں 5 سال تک چیف جسٹس کی صدارت میں ایک وسیع البنیاد قومی حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے، تمام حساس و غیرحساس ادارے سول حکومت کے تابع کئے جائیں، صوبوں کو آئینی حقوق لوٹائے جائیں، کرپشن کو بریک لگایا جائے، پھر دیکھئے گا یہ دہشت گردی اور افراتفری کا کالا جادو کیسے یکایک غائب ہوجائے گا- یہ سب کرنا مشکل نھیں, بس سب لوگ اس مختصر قومی ایجنڈہ پر مرتکز ہوجائیں اور “کالے جادوگر“ کے دل پر ایک آخری وار کردیں

پاکستانی کہا...

فوج کی موجیں ہی موجیں ہیں عیش ہی عیش ہیں۔

Unknown کہا...

غیر ملکی امداد پاکستان کے زوال کا سب سے بڑا سبب ہے ۔اس نے پاکستانی قوم سے غیرت و حمیت چھین لی ہے اور ہاتھ میں کشکول تھما دیا ہے۔پاکستان کو اگر ایک زندہ قوم کی حیثیت سے زندہ رہنا ہے تو اسے یہ سب ترک کرنا ہوگا اور ایسے رہنمائوں کا انتخاب کرنا ہوگا جو صاف ستھری امیج کے حامل ہوں، جو اپنے ملک و قوم کے اشارے پر چلیں نہ کہ غیر ملکی اشاروں پر رقص کریں۔

Popular Posts