منگل، 24 مئی، 2011

بے قصور فوج

وقت کرتا ہے پرورش برسوں
حادثے یک دم نهیں هوا کرتے
پاکستان کا درد رکھنے والے لوگوں کی فوج سے بیزاری کے پیجھے پاک فوج عرف حساس اداره کے کارناموں کی ایک تاریخ هے ـ
میں نے لفظ بیزاری لکھا ہو نفرت نهیں
که ابھی قوم بیزاری تک پہنچی هے
اور پاک فوج کے کارنامے جاری هیں
بلوچستان ميں لاشیں مل رهی هیں لوگ غائب هو رهے هیں
پنجاب ميں لاشیں بھی غائب کردی جاتی هیں
اور یه سارے کارنامے بقول فوج کے حساس ادارے کے نهیں هیں
لیویز اور رینجر اپنی ذمی داریان پوری نهیں کررهی

سرحد میں غیر ملکی حملوں میں لوگ مارے جارهے هیں
غیر ملکی حملوں کو ناں روک سکنے میں بھی ان کا قصور نهیں هے
ملکی حالات اور حکومت کا قصور هے
کوهاٹ سے غیر ملکی فوجی بنده مار کر لے بھی گئے اور شاهین غازیوں کو معلوم بھی نهیں هوا
اس ميں بھی بجلی کا قصور تھا ، که اس کے چلے جانے سے ریڈار نهیں چل رهے تھے
امریکه کا قصور تھا که اس نے جدید هیلی کاپٹر استعمال کرلیے

اور کراچی کے نیول بیس پر حمله هو گیا جی
جس ميں آپریشن کے دوران بحریہ کے ایک افسر سمیت دس اہلکار مارے گئے هیں اور حملہ کرنے والے صرف تین دہشتگرد ہلاک ہوئے ہیں
یه اپریشن تیرھ گھنٹے ميں مکمل هوا
یارو کیا کوالٹی هے اور کیا بہادری ہے اس فوج کی که صرف تین بندوں نے
آ کر
ان کے اڈے پر حمله کردیا اور ان کے دس بندے ماردئے اور تیرھ گھنٹے
وخت ڈالے رکھا
اور اکر کسی ملک کی منظم اور تربیت یافته فوج ان پر حمله آور هو گئی تو؟؟؟
تاریخ بتاتی هے که نوے ہزار
زندھ هی پکڑے گئے تھے
انیس سو اکہتر میں
اس مين قصور تھا
سیاستدانوں کا
نیول بیس پر حمله اوروں نے دو جهاز بھی تباھ کر دیے هیں
اس میں ان دہشت گردوں کا قصور هے
که
اتنے مہنگی جهازوں کو سیدھی گولیاں مارتے هیں
که تباھ هی کردیتے هیں

اور اج نیول بیس پر حملےمیں ابھی تک جس کا قصور بتایا جارها هے وه هے
جی میڈیا کا اور کی لائیو کوریج کا
که اس کی وجه سے حمله آور زیادھ دیر تک لڑتے رهے
ورنه جی امپورٹد هیلی کاپڑ رکھنے والی فوج نے حمله آوروں کا وھ کرنا تھا جی که
ساری دنیا پر پاک فوج کی دھاک بیٹھ جاتی
یه ساری دنیا کیا هے پاک فوج کی ؟؟

فوجی وردی ميں دو بندے فوجی گاڑی پر آئے اور ایک بزرگ بندے کو اوئے کہ کر بلایا
زمین کا ٹھیکه لینے آئے تھے
میجر صاحب کی زمین کا

بابے کا پوتا کھڑا تھا
بابے نے پوتے سے پوچھا کتنے پیسے هیں جیب میں ؟
پوتے نهیں پوچھا کتنوں کی ضرورت ہے
جتنے هیں نکالو!!ـ
پوتے کی جیب سے دولاکھ اور کچھ ہزار کی رقم نکلی
جو اس نے دادے کو پکڑا دی
دادے نے پانچ ہزار نکال کرفوجی کو دئے
تو فوجی دانت نکالتے هوئے کہتا هے
اوئے بڑے پیسے نے تیرے پوترے کول !!!ـ
بس جی معافی دـے دیو باهر هوندا اے ( معاف کردیں باهر هوتا هے )ـ
پوتے نے فوجی کو کہا که میجر صاحب سے کهیں هم زمین خرید لیتے هیں ـ
دادے نے فوراً اس کے منه پر هاتھ رکھا اور دهکے دے کر کها چپ کر اور یهان سے چلے جاؤ
پوتے پر فوج کی بڑی دھاک بیٹھی
که اس کے دادے پر پہلے هی فوج کا ڈر طاری تھا
اس میں بھی ان دادے پوتے کا قصور تھا

فوج سے بیزاری میں بھی ان بیزار لوگوں کا قصور هے که
پاکستان ميں پیدا هی کیوں هوئے تھے

پس ثابت هوا که
پاک فوج ایک بے قصور اور پاک اداره هے
جو هر قسم کی خامیوں سے پاک هے

6 تبصرے:

عثمان کہا...

پھوج کے خلاف باتیں کلتے او ؟
چھم نی آتی ؟
گندے بچے!
مجے کیا ، تمیں ای گنا او گا۔ دیکھ لینا!

عثمان کہا...

حملہ آور سترہ اٹھارہ برس کے تھے۔ اور سنیں۔
باالفاظ دیگر بچوں تک نے فوج کی پھاڑ کر رکھ دی ہے۔

شازل کہا...

چھاپا مار کاروائی میں ایسا ہی ہوتا ہے مخالف کا زیادہ نقصان ہوتا ہے کیونکہ اگر کوئ آپ کے گھر پر حملہ کردے تو اس میں آپ کے گھر کو سامان کو نقصان پہنچ سکتا ہے جبکہ دشمن تو ویسےہی جان دینے اور لینے آیا تھا۔
آپ اس فوج کی کارکردگی جانچنے کےلیے انڈینز حامزادوں سے پوچھیں وہ
اس قوم کو کوئی شکست نہیں دے سکتا جہاں ہرروز موت کا رقص جاری ہے لیکن لوگ پھر بھی اپنے اپنے کاموں میں مصروف ہیں۔
انہیں جیسے کوئی پرواہ ہی نہیں
یہ تو ہمارے حکمران یا قیادت بزدل ہے ورنہ اس قوم کو شکست ہو ہی نہیں سکتی۔ ٹوٹ سکتی ہے لیکن مڑ نہیں سکتی۔
آپ اپنے ہندو بھائیوں سے پوچھیں جاکر۔

جعفر کہا...

عیاشوں سے یاری لگا کے
عزت کیسے بچ سکتی ہے؟

کاشف نصیر کہا...

شازل
لوگ اپنے کاموں میں مگن ہے، یہی وہ چیز جس پر فوجی قیادت کو سوچنا چاہئے۔

محمد ریاض شاہد کہا...

“عقل کو تنقید سے فرصت نہیں ہے عشق پہ اعمال کی بنیاد رکھ

Popular Posts