نئی صدی کے جرنلسٹ اور فرقه تصویریه
مولوی سرمے دانی کو طرح یه کہـ کر که جس کسی کے پاس دو سو ڈالر آجاتے هیں وھ سائیٹ بنا لیتا هے !!ـ میں سرمے دانی کے لیول پر نہیں اترنا چاھتا
اج کی بات ہے جاپان میں بننے والی ایک سائیٹ ناپاک نیٹ کی جو که مفت والی سائیٹ هے
بندے کو پیسے سے تولنے والی کنجر سوچ کو تو یه هی کافی هے که سائیٹ بغیر پیسے کے بھی بن جاتی هے
جیسے که خاور کا بلاگ ، بلاگ سپاٹ والاہے اور کتنے هی لوگ هیں جن میں صلاحیت تھی اور انہوں نے بغیر پیسے کے کام شروع کرلیا ، اور جب پیسے کےاستعمال کا وقت آیا تو پیسے بھی استعمال کیے اور اپنے اپنے دومین پر کتنے هی بلاگروں نے بلاک بنا لیے ـ
جی تو بات یه هے که جاپان میں بھی سائیٹں بنانے کا مقابله ہے
اس کے پیچھے شوق هے جرنلسٹ بننے کا
جی هاں بننے کا شوق جرنلازم هے کیا اس کا چھڈو جی ، مٹی پاؤ جی ، عقل کا زیادھ استعمال ؟؟
پاک سوچ بڑی کفایت شعار هوتی هے
اتنی کفایت شعار کی حکومتی پالیسیاں بھی ڈنگ ٹپاؤ ٹائپ هوتی هیں دور کی سوچ کر سوچ کی فضول خرچی !!!ـ
لیکن جی یه جاپانی لوگ بڑی عجیب سوچ کے هیں کہتے هیں دماغ میں مغز ایک کچی چیز هوتی هے اگر اس کا استعمال ناں کیا تو بدبو چھوڑ جائے گا!!!ـ
اللّه عالی شان کا فرمان بھی قران میں کچھ اسی طرح کا هے جو سوچنے کے متعلق هیں ـ
جرنلسٹ بننے کے شوقین لوگ جن میں اب مجھے بھی شامل کرلیں ان کا علم اتنا هےکه سیاسی وابستگیوں پر فخر ہے مذہبی فرقه بندی سے تعلق کو اسلام سمجھتے هیں ،
اور یه لوگ جرنلسٹ بننے جارهے هیں
اللّه دی شان اے جی !!!!ـ
کپڑے ميں بھی جان اے جی
جب 2007 میں میں جاپان آیا تو میں نے دیکھا که لوگوں میں انٹرنیٹ پر جاپان میں مقیم پاکستانیوں کے حالات جاننے کا شوق هے
ان دنوں ایک هی سائیٹ تھی جو میری نظر سے گزری وھ تھی پاک جاپان نیوز ڈاٹ کوم
تکنیکی طور پر اس وقت بھی اور اج بھی یه سائیٹ بہت پیچھے هے یعنی پچھلی صدی کی تکنیک میں ان پیچ والی عکسی تکنیک
بہرحال اس کے بعد ایک بندے کو میں نے کچھ دوستوں کے سہارے چیف ایڈیٹر بنا دیا ،
لیکن اس بندے کے ساتھ وھ هوا جو که ایک کمہار کے گدھے کے ساتھ هوا تھا ، کمہار نے گدھا ایک استاد کو دیا تھا که جی اس کو بندھ بنا دو لیکن کچھ عرصے بعد استاد نے کمھار کو بتایا که مساله زیادھ لگ گیا ہے
اس لیے تمہارا گدھا جون پور کا قاضی لگ گیا ہے
ایڈیٹنگ سے ناواقف یه بندھ مساله زیادھ لگنے سے اب چیف ایڈیٹر ہے ـ
اور جاپان سے فرقه تصویریه کا ماننے والا هے
یه فرقه تصویریه کیا هے ؟
یه ایک نیا فرقه ہے جو کہلواتے تو مسلمان هی هیں لیکن یه وھ لوگ هیں جو پاکستان سے نکلنے میں کامیاب هو کر باهر کے ممالک میں پناھ گزین هو گئے (میری طرح) اور جب اِن ممالک کی مہربانی سے حالات ٹھیک هوئے هیں تو ان کو نیٹ پر تصویریں لگوانے کا بڑاشوق ہے
یه ایک نیا فرقه ہے اس لیے ابھی کسی لکھنے والے نے ان پر تفصیل سے لکھا نهیں هے ، اس لیے ان کی عبادات کی ترتیب ماحول وغیرھ ابھی عام لوگوں كے لیے نامانوس هے ـ
پھر میں نے خود بھی جی ایم خاور ڈاٹ کوم بنا لی
http://gmkhawar.net
باقی کی سائیٹوں کی فہرست آپ جی ایم خاور ڈاٹ نیٹ پر سائیڈ بار میں دیکھ سکتے هیں ـ
اس سائیٹ پر بھی فرقه تصویریه کوکسی حد تک سپورٹ کیا جاتا هے ـ
اب جی پچھلے دنوں ایک ان پڑھ بندے شیرو نے جو که لکھنا پڑھنا نهیں جانتا هے اس نے ایک سائیٹ بنائی ہے جس پر اس کو چيف ایڈیٹر لکھا گیا هے ـ
اس کا ایڈریس ہے
http://www.paknetjapan.com/
جو که بدل کر بعد میں
http://www.paknetjapan.net
هو گئی ہے
اس سائیٹ کا نام رکھا گیا هے جی پاک نیٹ
یه پاک نیٹ شیرو کا هے جس کے متعلق میں پہلے بھی ایک پوسٹ لکھ چکا هوں
یه سائٹ فرقه تصویریه کو بڑا اجاگر کرتی هے،
بلکه فرقه تصویریه کے لیے هی بنائی گئی هے ـ
اور اس کے مقابلے میں کسی ستم ظریف نے بنا دیا هے ناپاک نیٹ
جس کا ایڈریس هے
http://www.paknetjapan.webs.com/
اب جی ان سائیٹوں پر مقابله هے مصرع اور طرح مصرح کا
خاصا دلچسپ ماحول بنا هوا هے
لیکن یه سائیٹ فرقه تصویریه کی اصل تصویریں بھی لگا دیتی هے جس کے لیے فرقه تصویریه کے لوگوں کو غالباً پیسے دے کر اپنی تصاویر اتروانی پڑتی هیں ـ
منافق لوگوں کا توبه توبه کرنے کا شوق بھی پورا هو رھا ہے ، اور مذھبی لوگوں کا مذہب جھاڑنے کا شوق بھی پورا هو رها هے
عام لوگ جو جاپان میں کم هی هیں ، لطف اندوز هو رهے هیں ـ
خاص لوگ جو جاپان میں زیادھ هیں ان بے چاروں کو سمجھ هی نهیں آ رهی که هو کیا رھا ہے کیونکه یه خاص لوگ حادثاتی طور پر خاص لوگ هیں ، جاپان کی کمائی سے !!!ـ
4 تبصرے:
doosri site to kamal hai bhae :D
ویب سائٹس کے مابین کافی 'صحت مند' مقابلہ جاری ہے۔ :D
ویسے اوپر والی دونوں سائٹس میں پیپلزپارٹی سے کافی لگاو محسوس ہورہا ہے۔ معلوم نہیں میری غلط فہمی ہے یا حقیقت
چاچا جی اور اہل خانہ کو نيا سال مبارک
لیڈروں کو تصویریں چھپوانے کا شوق ہوتا ہی ہے ، یہاں تو ”صحافی“ خود اپنے نیٹ پر اپنی تصویریں چھاپنے کے شوقین ہیں ۔
لیکن کیا کریں ، وہ صحافی بھی تو بس ایسے ہی ہیں ۔ ایک رکنی عملہ ، یعنی خود ہی سب کچھ ، مگر اپنا عہدہ ”چیف ایڈیٹر“ ۔ یہ ہے آج کے جاپان کی پاکستانی کمیونٹی !!!
ایک تبصرہ شائع کریں