یه جاپان ہے
بات کہاں سے شروع کروں ؟؟
آپنے گھر کی غریبی سے یا ملک کی غریبی سے
نہیں اس طرح کرتے هیں که غریبی کا رونا بعد میں سہی
پہلے
جاپان کی امیری کی بات کرتے هیں ـ
اخلاقی طور پر بھی جاپانی بہت رِچ هیں
اور مالی طور پر تو پاکستان کے ان داتا هیں جی
امریکه کی گارنٹی پر پاکستان کو سب سے زیادھ قرضه دینے والا ملک جاپان هی هے ـ
اج کل جاپان میں ایک مسئله کھڑا هوا هے اور ساری قوم اس موضوع پر کچھ ناں کچھ کہـ رهی ہے
مسئله هے جی جاپانی قوم کے لیے
اور اس مسئلے کو اگر پاکستانی قوم کو بتائیں تو هو سکتا ہے که
پاک سوچ میں سسٹم ایرر آ جائے
مسئلے کو سمجھ کر اس کا حل نکالنا تو بات هی دوسری هے
مجھے ایک پرانی کہانی یاد آ گئی میں نے کہیں
کسی ڈائیجسٹ میں پڑھی تھی
که
کرامتی مراثی کی وفات هوتے هیں منظر هی بدل جاتا ہے
موت کے فرشتے کرامتی مراثی کو
کرامت صاحب کرامت صاحب کہـ کر پکارنے لگتے هیں
یه بگھی آ گئی ہے جی کرامت صاحب قبله !ـ
ادھر تشریف لائیں حضور کرامت صاحب !ـ
کرمتی مراثی که ٹک ٹک دیدم
اور گھگی بندھی آواز میں کہتا ہے که جی کوئی غلطی لگ گئی ہے آپ کو فرشته صاحب میں هوں جی سدا کا کرامتی مراثی !ـ
سجی دھجی سواری میں بٹھا کر کرامتی کو عدالت میں پیش کیاجاتا ہے
تو کرامتی سجدے میں گر جاتا ہے که جی سچے بادشاھ صاحب اپ کا درشن هو گيا اب بے شک جہنم میں پھینک دیں ساری زندگی کی کچلی حیاتی کا کوئی گله نہیں !ـ
ایک دفعه میں چوھدریوں کے گھوڑے پر چڑھ گیا تھا
اور اس پر بڑی لترول هوئی تھی
اپ کو بھی اکر کوئی غلطی لگ گئی تو جی معافکردیں میں کرامتی مراثی هی هوں !ـ
فرشته رضوان فائیل کھول کر پڑھنے لگا که جی
پیدائیشی نام کرامت علی قوم مراثی ساری زندگی کسی کو دکھ دیا ناں دھوکه
گناھ کوئی ناں بندوں که خدمت هی خدمت اس لیے کرامت صاحب کو جنت میں محل الاٹ کیا جاتا ہے ـ
کرامتی کو لے کر پروٹوکول افسر ٹائیپ فرشتے لے کر محل میں جاتے هیں اور کرامتی کو سارا محل دکھاتے هیں که جی اب یه آپ کا ہے
اور آپ اب جنت میں هیں
یہاں اپ کی هر خواهش پوری کی جائے گي !ـ
کرامتی نے محل کی ڈیوڑھی میں مجی ڈلوا لی اور کہنے لگے که جی مجھے یہی ٹھیک ہے
فرشتوںنے بہت کہا که جی یه سارا محل آپ کا ہے اور اب آپ کی هر خواهش پوری هوگي
مگر کرامتی کو یقین هی نہیں آ رها تھا ـ
فرشتوں کی بار بار تکرار پر که یہاں هر خواهش پوری هو گي
کرامتی جھجکتے هوئے کہنے لگا
اچھا ؟ کیا آپ لوگ مجھے هر روز تندور کی پکی دو روٹیاں اور کم شورے والی گاڑھی دال دے سکتے هو؟؟
یه سن کر فرشتوں نے شرم سے سر جھکا لیا که
جی اس بندے کی سوچ هی اتنی ہے
تو جی
تو جی بات یه ہے که جاپانی حکومت کے پاس پیسے فالتو پڑے هیں اور ان کو ان کے استعمال کا کوئی طریقه نہیں سوج رها
اس لیے وزیر آعظم آسو صاحب کا خیال ہے که یه رقم سب لوگوں میں بانٹ دی جائے
اس بات پر بحثیں هو رهی هیں که یه غلط ہے که صحیع
حکومتی پارٹی کا خیال ہے که جاپان کے هو بالغ کو ایک سو بیس ڈالر اور کم عمر کےلوگوں اور ریٹائیر لوگوں کو دو دو سو ڈالر نقد دے دئے جائیں ـ
اب نکته یه نکل آیا که دولت مند لوگوں کو اتنے سے پیسوں کی پرواھ هی نہیں هے اور وه لوگ اس کی خیاهش بھی نہیں رکھتے
تو آسو صاحب نے کہا که چلو امیر لوگوں کو نہیں دیتے
تو سوال پیدا هو گیا که امیر اور غریب کا معیار کیا مقرر کریں گے
اور کون کرے گا
کیا حکومت یه کر سکتی هے؟
تو جی حکومتی پارٹی کو احساس هوا که یه تو بڑا ذمه داری کا کام ہے اور کی ذمه داری نہیں لی جاسکتی
اس لیے
آسو صاحب نے کہا که جی
شہری کونسل اس بات کا تعین کرے
تو جی شہروں نے بھی اس ذمه داری کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے
ایک آئیڈیا یه بھی ہے که کیوں ناں یه رقم
لگا کر اس طرح کر دیا جائے که هائے وے کا ٹول ٹیکس کم کردیا جائے
که جاپان میں ایک سرے سے دوسرـے سرے تک انے کا ٹول صرف ایک هزار ین کر دیا جائے
جی که اب اس وقت آدھے لاکھ ین کے قریب بن جاتا هے
اور اپوزیشن بھی اس بات کا گله کر هی هے که الیکشن قریب هیں اور حکومتو پارٹی کہیں یه رقم دے کر ووٹروں کو اپنی طرف مائیل کرنے کی کوشش تو نہیں کر رهی ؟؟
اور لوگوں کا رویه کچھ ایسا ہے که اس رقم کی وصولی کے لیے کہیں بھی کوئی گرم جوشی نہیں ہے
ٹ وی پر دیکھائے جانے والے خیادھ تر انٹرویو میں لوگوں کا تاثر کچھ اس طرح ہے که
اچھا ؟
ههم؟
مل بھی جائیں تو کیا کریں گے؟؟
چلو کہیں گھومنے چلے جائیں کے !!ـ
اب دیکھیں که یه اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے
جاپان میں !!ـ
اور پاک قوم کی باتیں هین جی که پاک فوج کے ناپاک کارناموں کی بدولت پاک حکمران
بھیک مانگنے نکلے هوئیے هیں
دے جا سخیا ـ ـ ـ ـ ـ
هاں میں بھی ایک بھکاری قوم کا فرد هوں
جس کے سربراهاں آپنی عیاشیاں بھیک اور قرضے سے پوری کرتے هیں
پاک حکمران قرضے کو منافع سمجھ کر خرچتے هیں
2 تبصرے:
قومیں ایسے ہی بنتی ہیں ۔ امانت امانت والوں کو پہنچا کر ۔ ہم اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں ۔ اللہ کا حکم ہے کہ امانتیں امانت والوں کو پہنچاؤ اور ہم امانت میں خیانت کرتے ہیں
Edhir hamara Saddar ya sooch sooch kar mara ja rah hay kay ab agar IMF say jo beeek milay gi us ko kasay thekanay lagana hay!!!!!!!
ایک تبصرہ شائع کریں