پیر، 25 جون، 2007

میرا اسلام

جب تک میں کنفوژن کا شکار رها پریشانیاں ساتھ ساتھ تهیں اور جب بهی میں کسی فیصلے پر پہنچ گیا میرے رب نے میرے لیے آسانیاں پیدا کردییں ـ
یه میرے اپنے تجربات کے خیالات هیں ـ
میں ایک مذهبی آدمی هوں لیکن اللّه نے مجهے سوچ بهی دی ہے اس لیے میں اسلام سے ذہنی طور پر مطمعن هوں
مگر مسلمانوں سے نہیں ـ
میں ایک مبلغ بهی هوں جب بهی مجهے موقع ملتا ہے میں اسلام کی تبلیغ شروع کردیتا هوں ـ
اور جو بنده جتنا زیاده تعلیم یافته هوتا ہے وه اتنی جلدی میری باتوں کو قبول کرلیتا ہے ـ
کسی بهی غیر مسلم سے بات شروع کرتے هی میں یه واضع کر لیتا هوں که اللّه اور محمد صعلم کی ذات پر تنقید نہیں هو گی
مگر اسلام پر آپ جتنی تنقید کر سکتے هیں کریں میں آپ کو مطمعن کر کے اٹهوں گا
اور آخر پر لوگ کہتے هیں که آگر یه اسلام ہے جو تم بتاتے هو تو ہم اس کو تسلیم کرتے هیں ـ
شخصیات پر بات معاملات کو خراب کر دیتي هے
اور جاهل بندے آپ کو شخصیات پر بحث کی طرف هی کهینچیں گے ـ
مثلاً آپ نے توحید کی بات کی
که
بندگی صرف رب کی ہے ـ
تو جاهل پهدک کر کهڑا هو جائے گا
که
اور رسول کے متعلق کیا خیال ہے ـ
میں اس کو پیار سے کلمه طیبه پڑھ کر سناؤں گا
اور ساتھ میں کہوں کا که بعد از خدا بزرگ تر
لیکن جاهل مجهے توحید کی بات نہیں کرنے دے گا
اور پهر ٹانگ اڑائے گا که تم رسول کو نور سمجهتے هو یا بشر ؟
بنده خدا اس بات پر لڑنے لڑانے والے صدیوں سے تفرقه ڈال رہے هیں
مجهے اس بات سے علیحده رکهو که رسول صعلم کی شخصیت پر کروں هاں
آؤ رسول صعلم کی تعلیمات پر بات کرتے هیں ـ
آؤ اس بات پر بات کریـں که اللّه صاحب بندوں سے کسی بات کا تقاضا کر رهے هیں اور ہم اس کو کیسے پورا کریں اور اس میں ہمارا فائده کیا ہے ـ
ہم اللّه صاحب کا کوئی فائده نہیں کر سکتے اللّه بڑي بے پرواه ذات ہے آؤ آپنے فائدے کی بات کریں ـ
اسلام ایک بہترین معاشرے کا تقاضا کرتا ہے ـ
جی هاں معاشرھ !!ـ
اور پهر اس کے قوانین مقرر کرتا ہے اور فرائض اور حقوق کا تعین کرتا ہے ـ
اگر هم اسلام کے اضولوں پر ایک معاشره قائم کرنے میں کامیاب هو جاتے هیں تو اللّه سائیں هم سے راضی هو جائیں گے
که آپ کا معاشره جنت هو گا
جس میں ہر گهر میں دو نہریں بہـ رهی هوں (گرم اور ٹهنڈے پانی کی)گی جس میں پریشانیاں کم هوں کي جس میں خوف نہیں هوگا ـ
روز گار کو مواقع بهوک کے خوف سے بچالیں گے عدالتوں کا انصاف کتنے هی دوسرے خوفوں سے
زکواة کا سسٹم کمزور کو سہارا دے گا ـ
قران میں الله سائیں نے جِتنا شرک سے منع فرمایا هے انتا کسی اور چیز پر زور نہیں دیا گیا ـ
لیکن انسان بهی ایک هی واہیات جانور ہے که اسی ایک سبق کو بهول جاتا ہے ـ
اور اس کے مقابلے میں توحید کو پا جانے کا بهی ایک ایسا نشه ہے که اس کا بهی کوئی توڑ نهیں ہے
توحید کی جس کو سمجھ لگ جائے وه بنده بهی عجیب سی عادات کا ملک هو گا انتہائی روادار اور ملنسار مگر حب بات اللّه بادشاھ کی مملکت میں غیر کی شراکت کی هو تو انتہائی ضدی . بے غیرتی کی حد تک بے عزت هو کے بهی اللّه هی کی بات کیے جائے گا ـ
تورایت انجیل اور قرآن بهرا پڑا ہے اسے لوگوں کے حالات زندگی سے ـ
ایسے لوگوں کو بیوقوف کہا گیا نیچ سوچ کے مالک اور غربت کے طعنے دیے گئے ـ
پتهر مار مار کر لہولہان کیا گیا
اور آسمانی کتابیں بتاتی هیں که یه الله کو رب ماننے والے لوگ مشرکوں سے کہا کرتے تهے
ـ'' میں تم لوگوںسے کچھ بهی نہیں مانگ رها مجهے میرا اللّه کافی ہے ،صرف میری بات سن لو اللّه کے سوا کوئی عبادت کے لائق نهیں ـ''ـ
او ر طنز کرنے والے کہتے هیں
اوئے اے تے بڑا ای ڈهیٹ اے
طعنے معنے سن کر بهی پاگلوں کی طرح اللّه کی باتیں کیے هی جارها هوتا ہے ایک شخص ہر زمانے میں ـ
کیا آپ نے کبهی ایسا شخص دیکها ہے ؟؟
یارو ایسا شخص هونا بڑا هی مشکل ہے
راتوں کو سرہانے میں منه دے کر رونا پڑتا ہے مشرکوں کی باتیں سینه چهلنی کر دیتی هیں
مارنے کو دوڑتے هیں جی لوگ
مگر یارو اندر سے اٹهتی ہے ایک لہر که تم نے ان کو سمجهانا ہے
اور یه لہر سنبهالے نہیں سنبهلتی ـ
دکھ سے انسو تو نکل جاتے هیں پر بڑی لذت هوتی ہے اس دکھ میں بهی ـ

2 تبصرے:

میرا پاکستان کہا...

ٹھیک فرمایا آپ نے دراصل آجکل ہرکوئی اپنے آپ کو عالم سمجھتا ہے۔ آپ کسی بھی محفل میں بات کرکے دیکھ لیں جتنے لوگ حاضر ہوں گے اتنی قسم کا اسلام وہاں ہوگا۔
دوسرے کسی کا قول ہے کہ کم عقل آدمی شخصیات پر بحث کرتے ہیں، درمیانی عقل کے آدمے واقعات پر بات کرتے ہیں اور عقل مند آدمی خیالات پر بات کرتے ہیں۔

گمنام کہا...

ہماری قوم میں سب سے بڑی برائی یہ ہے کہ ہم ہم بغیر محنت کے اجر چاہتے ہیں

Popular Posts