وكى پيڈيا كے لئيےجاپان سے جناب ڈاكٹر افراز صاحب سائنسىمضامين لكهتے هيں ـ
مگر انكے استعمال كئے الفاظ مشكل هوتے هيں كيونكه افراز صاحب انگريزى كى نسبت فارسى اور عربى الفاظ كو ترجيح ديتے هيں ـ اور اگر كوئى ان الفاظ كے مشكل هونے كا لكهےتو ڈاكٹر صاحب كے اس لفظ كي حمايت ميں دلائل بهى مدلّل هوتے هيں ـ ـ
ميں نے سوچا كه اس بات كو بلاگ پر ركهـ ديتے هيں كه شائد كسى اور كے ذەن ميں كوئى اور ائيڈيا آ جائے ـ
مثلا ميں نے لكها ـ
اس حقيقت سے تو سب هى واقف هيں كه اردو ذبان مختلف ذبانوں كا مركب هے ـ
اور اس كى تركيب ميں اب بهى كسى بهى ذبان كے الفاظ استعمال كئے جاسكتے هيں ـ
اگر اگر اپ اس بات پر اصرار کرتے ہیں کہ لفظ جِس زبان سے آیا ہو اُردو میں بھی اسکا تلفظ اور استعمال اسی زبان کے مطابق ہونا چاہیئں تو آپ كا مطالبه ايكـ ناجائز مطالبہ ہے۔
عربی فارسی اور سنسکرت کے علاوہ بھی اُردو نے کئی زبانوں سے خوشہ چینی کی ہے لیکن ظاہر ہے کہ اُردو میں آ کر لفظوں کی شکل خاصی بدل گئی ہے۔ جیسے انگریزی کا سٹیمپ پیپر اُردو میں اشٹام پیپر اور بعد میں صرف اشٹام‘ رہ گیا۔ تُرکی کا چاغ اُردو میں آ کر چاق (كمەار كى برتن بنانے كى مشين) ہو گیا اور پُرتگالی زبان کا بالڈی اُردو میں آ کر بالٹی بن گیا۔
جِن لوگوں کا بچپن پنجاب میں گزرا ہے انھوں نے لفظ ’بکرا عید‘ ہزاروں مرتبہ سُنا اور بولا ہو گا۔ بچپن میں اسکی یہی توضیح ذہن میں آتی تھی کہ اس روز بکرا ذبح کیا جاتا ہے اس لئے یہ بکرا عید ہے۔ کچھ بڑے ہوئے تو اس اِسطرح کے جُملے پڑھنے سننے کو ملے۔ میاں کبھی عید بکرید بکرید پر ہی مِل لیا کروـ وقت كے ساتهـ جب الفاظ كو لكهنے پڑهنے كے قابل هوئے تو پتہ چلا کہ یہ تو دراصل بقرعید ہے اور اسکا ’ بکرے سے نہیں بقر (گائے) سے تعلق ہے۔
ميرے خيال ميں توباہر کے لفظوں نے اُردو میں داخل ہونے کے بعد جو شکل اختیار کر لی ہے اب اسی کو معیاری تسلیم کر لینا چاہیئے۔ منبع و ماخذ تک پہنچ کر اُن کے قدیم تلفظ کا کھوج لگانا ایک عِلمی مشغلہ تو ہو سکتا ہے لیکن روزمرّہ استعمال میں اصل اور پرانے تلفظ کو مُسلط کرنے کی کوشش اُردو کی کوئی خدمت نہیں ہو گی بلکہ اسکی راہِ ترقی میں روڑے اٹکانے والی بات ہوگی۔
ڈاكٹر صاحب نے لكها ـ
خاور صاحب آپ سے کوئی اختلاف نہیں کہ جو الفاظ مختلف زبانوں سے اردو میں آکر اردوذدہ ہوچکے ہیں انکو ایسے ہی استعمال کرتے رہنا مناسب ہے بجاۓ اسکے کہ انکی جگہ مشکل اور ثقیل عربی یا فارسی کی اصلاحات کی جائیں ۔ مگر کیا کہیۓ کہ مصیبت تو ان سائنسی اور طرزیاتی (ٹیکنالوجیکل) الفاظوں کی ہے جو کہ ترقی یافتہ زبانوں مثلا انگریزی ، جاپانی کے سوا کسی زبان میں ملتے ہی نہیں ---- آخر کیا قباحت ہے کہ انکے لیۓ بھی کوئی نیا اردو کا لفظ نہ بنایا جاۓ ؟ کیا کسی مشکل سائنسی لفظ کی جگہ کوئی اردو کا لفظ بنایا جاۓ گا تو وہ لوگوں کیلیۓ آسانی نہیں ہوگی ؟ بہ نسبت اسکے کہ اسکو انگریزی میں لکھا جاۓ ؟ ایک مثال دیتا ہوں ---- پولیمریز چین ری ایکشن ---- جب یہ لفظ عربی فارسی اور اردو کسی بھی زبان میں موجود ہی نہیں اور اسکو لکھنا بھی ضروری ہے تو کیا اسکی جگہ ---- کثیر خامری زنجیری تعامل ---- نہیں لکھا جاسکتا ؟؟ جب ایک نیا لفظ لانا ہی ہے تو کیا وجہ ہے کہ اسے لوگوں کو انگریزی ہی میں رٹایا جاۓ ؟؟ میرے خیال سے تو خواہ کسی کو پتا ہو کہ نہ ہو کہ یہ کیا چیز ہے لیکن اسکے باوجود اسکے لیۓ ، پولیمریز چین ری ایکشن ، کی نسبت ، کثیر خامری زنجیری تعامل کا لفظ آسان ہوگا ـ
حيدر نے لكها ـ
میں نے محسوس کیا ہے کہ ہمارے چند دوست وکیپیڈیا پر عملی طور پر قابل استعمال تراجم کرنے کے بجائے ترجمہ سازی کر رہے ہیں جو کسی بھی ایسے شخص کیلے عملی طور پر قابل استعمال نہیں جو صرف اردو لکھنا پڑھنا جانتا ہے۔ براہ کرم رائج العام انگریزی اصطلاحات کو زبردستی اردو میں تبدیل کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔ وہ غلطی نہ دہرائی جائے جو ہمیشہ سے ہمارے نام نہاد اردوداں کرتے آئے ہیں۔، اور یہ غلطی ہے قدامت پسندی۔ ذرا اس پر غور فرمائیں اور مجھے اپنے خیالات سے آگاہ کریں۔
دوسری بات یہ کہ صرف ان مضامیں کو شامل کیا جائے جو جامع ہوں۔ ادھورے مضامین کسی بھی سنجیدہ علمی اور عملی ضرورت کو پورا نہیں کرتے۔
ایک گزارش یہ ہے کہ اسلامی تاریخی شخصیات (انبیا، آئمہ، اولیا وغیرہ) پر مضامین کے عنوانات سابقوں (جناب، حضرت وغیرہ) اور لاحقوں (درود، سلام وغیرہ) کے بغیر لکھیں۔ ورنہ وکیپیڈیا کا سرچ انجن شاید ہی ان مضامین کو اپنے نتائج میں شامل کرے۔
ڈاكٹر صاحب نے لكها ـ
آپکے اٹھائے ہوۓ نکات
- میں نے محسوس کیا ہے کہ ہمارے چند دوست وکیپیڈیا پر عملی طور پر قابل استعمال تراجم کرنے کے بجائے 1 ترجمہ سازی کر رہے ہیں
▪ کم از کم میں اپنی طرف سے آپکو یقین دلا سکتا ہوں کہ میں نے کوئی ترجمہ اپنی طرف سے نہیں گھڑا بلکہ صرف وہ ہی سائنسی الفاظ استعمال کیۓ ہیں جو کہ عربی اور فارسی کی سائنسی لغات میں دستیاب ہیں ( اردو میں تو ابھی تک کوئی سائنسی لغت ہے ہی نہیں)
▪ جہاں کوئی مشکل عربی یا فارسی کا لفظ مجبورا لکھنا پڑ ہی جاتا ہے تو اسکی جگہ عام الفاظ میں وضاحت لکھ دی جاتی ہے ( یہ بھی ذہن نشین کرلیجیۓ کہ اس عام اور سادہ وضاحت کے باوجود بھی ایسا ہو سکتا ہے کہ وہ مضمون کچھ افراد کی سمجھ میں نہ آۓ کیونکہ بعض سائنسی مضامین سمجھنا مشکل ہی ہوتا ہے چاہے انکو کتنا ہی آسان زبان میں لکھ دیا جاۓ دوسرے یہ کہ اگر ہم کسی اہم سائنسی مضمون کو انتہائی آسان اور بچوں کی زبان میں لکھیں گے تو اسکی اصل علمی اہمیت صفر ہوجاۓ گی لہذا کچھ مضامین ہو سکتا ہے کہ مشکل ہوں لیکن اسکو سمجھنا اس شخص کی ذمہ داری ہے جو کہ اس میں دلچسپی رکھتا ہو - ویکیپیڈیا صرف عام افراد کیلیۓ ہی نہیں ہے اسکو سائنسدانوں اور عالموں کیلیۓ بھی اتنا ہی مفید ثابت ہونا ہے جتنا عام آدمی کیلیۓ
- وہ غلطی نہ دہرائی جائے جو ہمیشہ سے ہمارے نام نہاد اردوداں کرتے آئے ہیں۔2
▪ یہ ایک پرانا جملہ ہے جو ہم بچپن سے سنتے چلے آرہے ہیں ، یادآوری کرلیجیے کہ حقیقت اور انسانی نفسیات ، کتابی جملوں سے ایک قطعی الگ چیز ہے۔
- دوسری بات یہ کہ صرف ان مضامیں کو شامل کیا جائے جو جامع ہوں۔ ادھورے مضامین کسی بھی سنجیدہ علمی اور عملی ضرورت کو پورا نہیں کرتے۔3
▪ گنتی کے تین لکھنے والے ( اب آپکو بھی شامل کر لیا جاۓ تو ، چار ) اگر صرف وہی مضمون لکھیں جو کہ مکمل ہو تو صاحب اس لاوارث اردو ویکیپیڈیا کا ڈھانچہ شائد ہماری زندگی میں تو بن نہ سکے گا۔ اس لیۓ ہماری کوشش ہے کہ کسی طرح تمام سائنسی مضامین انگریزی ویکیپیڈیا کے ڈھانچہ کے مطابق اردو میں بھی آجائیں اور پھر جب کوئی اللہ کا بندہ کچھ لکھنے کی کوشش کرے تو اسکے لیۓ مربوط ڈھانچہ پہلے سے موجود ہو۔ ( سائنسی مضامین کا صرف ڈھانچہ تیار کرنا کوئی آسان کام نہیں )
- ایک گزارش یہ ہے کہ اسلامی تاریخی شخصیات (انبیا، آئمہ، اولیا وغیرہ) پر مضامین کے عنوانات سابقوں (جناب، حضرت وغیرہ) اور لاحقوں (درود، سلام وغیرہ) کے 4 بغیر لکھیں۔
▪ اس پر ہدایات کے لیۓ میں ایک صفحہ لکھنے والا ہوں امید ہے کہ اسطرح عنوانات تجویز کرنے کے مسائل کا حل اس مضمون میں وضاحت سے مل جائے گا۔ تھوڑا انتظار کیجیۓ اور مجھے تھوڑا وقت دیجیۓ
▪ یہاں صرف اتنا عرض ہے کہ آپ صفحہ کا عنوان مکمل آداب و القاب کے ساتھ ہی لکھیۓ کہ یہ ہمارا دینی فریضہ ہے - پھر اسکے بعد آپ شخصیت کے ذاتی نام کا کر سکتے ہیں ) ایسا REDIRECT کردیجیۓ (آپ اس شخصیت کا انگریزی نام بھی اصل مضمون کی جانب REDIRECTصفحہ بنا کر اصل مضمون کی جانب ہی میں مـحـمـد (ص) کے مضمون کیلیۓ کیا گیا ہے براہ کرم اسکو دیکھیۓ اور اس صفحہ کے سائڈ مینیو میں | ادھر کس کا جوڑ ہے | پر جاکر اندازہ لگائے کہ کتنے مختلف ناموں کو حضرت محمد صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کیا گیا ہے اب چاہے کوئی انگریزی میں چاہے اردو میں کسی بھی REDIRECT نام کے صفحے کی جانب نام سے مـحـمـد (ص) کرے وہ اصل مضمون پر ہی پہنچ جاۓ گا اور سرچ میں کوئی نقص نہیں آۓ گا۔
حييدر كے اپنى بات كے اصرار پر ڈاكٹر صاحب لكهتے هيں
▪ میں آپکی بات سے اختلاف نہیں کرتا لیکن بعض مقامات ایسے آتے ہیں کہ ہمکو کوئی سادہ لفظ ملتا ہی نہیں ایسی صورت میں ہمارے پاس نسبتا مشکل لفظ استعمال کرنے کے سواء کوئی چارہ نہیں رہ جاتا ۔۔۔۔۔ آپ ذرا درج ذیل تین الفاظ کا کوئی آسان ترجمہ بتا دیں تو میں مضامین میں انکو تبدیل کردیتا ہوں
1 : زوج قائدہBase pair
2 ) سے الگ مفہوم رکھتا ہے)heredity ، وراثت (gene : وراثہ (یادآوری کیجیۓ کہ طب میں یہ لفظ وراثہ یعنی Gene
3 : مکـثـورخامری زنجیری تعاملPolymerase Chain Reaction
- اسلامی مضامین کو جذباتی پن سے عاری رکھیں تاکہ وہ مولوی کی تقریر معلوم ہونے.........2
▪ یہاں بھی میں آپ سے اختلاف نہیں کرتا مگر صرف اتنا عرض ہے کہ اگر ہم صفحہ کا عنوان درست اور احترام سے لکھ دیں تو اس سے مضمون مولوی کی تقرر نہیں بن جاتا ، مثال کے لیۓ یہ صفحہ دیکھیۓ حضرت محمد صلی اللہ علیہ و الہ وسلم وغیرہ Mohamad اور Muhammad ۔ پھر مختلف نام مثلا محمد (ص) ، کردیں۔REDIRECTکو
آپکی بات سے مکمل اتفاق ہے کہ دائرہ المعارف میں مضامین کو جذبات اور عصبیت سے پاک ہونا لازمی ہے ۔ افسوس کی بات ہے کہ ویکیپیڈیا میں اب تک موجود زیادہ تر مذہبی مضامین دائرہ المعارف کے معیار پر پورا نہیں اترتے اور اپنی صحت میں ناقص ہیں ۔ میں چونکہ فی الحال مذہبی مضامین نہیں لکھتا کبھی وقت ملا تو محمد(ص) اور قادیانیت کے مضامین کی طرح انکو بھی درست کرنے کی کوشش کروں گا، آپکے پاس وقت ہو تو آپ بھی ان مضامین کی اصلاح کیجیۓ ۔ وسلام
حيدر نے لكها ـ
حیاتیات میرا مضمون نہیں بہرحال میں نے بنیادی جفت ذیادہ مناسب ہے کیونکہ عربی میں اور چند مقامات پر اردو میں زوج کا ترجمہ Base کا مطلب شوہر یا خاوند ہے لہذا یہ لفظ قاری کو پریشان کر سکتا ہے جبکہ بنیادی یا ذیلی ہونا چاہیے۔
▪ ) سے الگ مفہوم رکھتا ہے)heredity ، وراثت (gene : وراثہ (یادآوری کیجیۓ کہ طب میں یہ لفظ وراثہ یعنی Gene
سے بنا ہے جس کا مطلب ہے/تھا اولاد پیدا کرنا لہذا ہم ایک نیا لفظ Genانگریزی میں یہ لفظ جرمن کے لفظ تخلیق باقاعدہ Gene کر سکتے ہیں۔ لیکن چونکہ انگریزی کا لفظ نہیں اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ اس کا ترجمہ نہ کرنا بہتر ہے۔ اپنے کثرت سے استعمال کی وجہ سے یہ لفظ اس قدر عام ہو چکا ہے کی اس کا اردو میں نعم البدل متعارف کروانا ناممکن نہ سہی بہت مشکل ضرور ہے۔ میری گزشتہ گفتگو کا مقصد بھی یہی تھا کہ لازمی نہیں کہ ہر لفظ کا اردو میں ترجمہ کیا جائے۔ ہمیں چاہیے کہ اپنی وسیع ذبان میں کچھ گنجائش پیدا کریں اور دوسری ذبانوں کے عام فہم علمی الفاظ کو خوش آمدید کہیں۔
▪ : مکـثـورخامری زنجیری تعاملPolymerase Chain Reaction
کے معنوں میں آتا ہے جس کیلیے ہمارے پاس پہلے ہی سے ایک لفظ multi علمی ذبانوں میں Polyلفظ کثیر موجود ہے اور کثرت سے زیراستعمال بھی ہے لہذا مکثور کی جگہ کثیر کا استعمال ذیادہ مناسب ہے۔ خامری بھی ایک رائج لفظ ہے جبکہ زنیری تعامل بھی نہ صرف رائج ہے بلکہ عام فہم بھی ہے لہذا میں ان میں کوئی تبدیلی تجویز نہیں کروں گا۔ اس لیے میری رائے میں یہ ترجمہ ذیادہ بہتر ہو گا: کثیرخامری زنجیری تعامل ـ