جمعہ، 19 اگست، 2005

ملكـ سے باهر شادى

تتلياں اڑتى هيں اور ان كو پكڑنے والے

سعى ناكام ميں اپنوں سے بچهڑ جاتے هيں

شاعر مصطفے ذيدى

3 تبصرے:

افتخار اجمل بھوپال کہا...

سوچ بچار کیا کہ تتلیاں پکڑتے ہوئے اپنوں سے کیسے بچھڑتے ہیں تو معلوم ہوا کہ نظر تتلی پر رکھتے ہوئے بھاگتے ہیں اور زمین پر کوئیں کو نہیں دیکھتے سو اس میں گر جاتے ہوں گے ۔

Shuaib کہا...

kiya aap ne kisi titlee ko nahi pakda? mager aap ke chehre se lagta hai aap ne bahut sari titliyan pakdi hain.

Saqib Saud کہا...

AoA
khawar sahib plz check my blog also.
this is my first attempt
wisesabre.blogspot.com

Popular Posts