عباداتِ زمانہ
سرمایہ دارانہ نظام کی ایک فرض عبادت آڈٹ کروانا ہے ، جو کمپنی آڈٹ نہ کروائے مہذب ملکوں میں اس کمپنی کو " کام بند " کرنے کا حکم ہو جاتا ہے ،۔
کیپٹل ازم اگرچہ کہ اپنے مذہب ہونے کا دعوہ نہیں کرتا ، نہ اس کا کوئی نبی پیغمبر ہے ، لیکن اپنے عبادت خاص کر فرض عبادات کا سختی سے تقاضا کرتا ہے کیونکہ یہ مذہب نیکیاں نہیں کرنسی کمانے اور خرچ کرنے کا مذہب ہے ،۔
اگر ٹیکسٹائل کمپنی کو منافع زیادہ ہو گیا ہے تو ؟
یہ مذہب اس میں سے مزدوروں کو حصہ دینے کا تقاضا کرتا ہے ، اگر کوئی منافق یہ عذر کرئے کہ اگر میں نے انکی تنخواھ پڑھا دی اور اگلے سال منافع کم ہوا تو ، کمپنی تنخواھ کو برقرار نہیں رکھ سکے گی جو کہ مزدوروں کے ساتھ زیادتی ہو گی ،۔
تو مذہب تقاضا کرتا ہے کہ انکو بونس کی مد میں رقم دے دو ، اگر اگلے سال کم منافع ہو گا تو بونس کم کر لینا ،۔
ورنہ کمائی کا چالیس فیصد حکومت کو ٹیکس ادا کرو ،۔
اگر ٹیکس کی شرح کم کرنا چاہتے ہو تو اپنی انکم کم شو کرو ، اور کم شو کرنے کا طریقہ یہ ہو گا کہ یا تو نئی مشنیری خریدو (مشینیں بنانے والوں کو کرنسی ملے) یا فیکٹریوں ، دفتروں کی تدوین کرو (دولت راج مزدوروں کے بھی گھر جائے ) یا مزدوروں ورکروں کو بونس دو !،۔
یاد رکھیں اسامی مذاہب نیکیاں کمانے اور نیکیوں کی بات کرتے ہیں جو کہ کسی نے بھی نہیں دیکھی ہوتی ، لیکن اپ دیکھیں گے کہ اسمانی مذاہب کے متولی کارندے کیپٹل ازم کے مذہب کے فاعدے کرنسی کمانی کی طرف بڑی دلجمعی سے توجہ دیں گے ، لیکن جب ٹییکس دینے کی بات ہو گی تو انکو اپنے اپنے مذہب کی فریب دنے والی روایات کام آتی ہیں ،۔
ایسے لوگ اپنے مذہب کے بھی منافق ہیں اور کیلٹل ازم کے بھی منافق ہیں ،۔
اے بنی نوع انسان ، آؤ !،۔
سسٹم میں پورے پورے پورے داخل ہو جاؤ !۔
بڑی کمائی ہے اس سسٹم میں !،۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں