طلبہ تنظیموں کو بحال کرو
جس طرح جمہوریت کی کرپشن کا علاج مذید جمہوریت ہے
کہ انتخابات کے تسلسل سے ووٹ کے ذریعے گندے لوگ ٹھکانے لگتے جائیں گے م،۔
جس طرح تفرقے بازی کا علاج مذید اسلامی تعلیم ہے ،۔
اسی طرح یونورسٹیوں میں لڑائی جھگڑے کا علاج بھی مضبوط طلبہ تنظیمیں ہیں ،۔
شروع میں لگتا ے کہ انارکی پھیل رہی ہے
لیکن آہستہ آہستہ پھینٹی کا خوف پھینٹی لگانے سے بھی باز رکھتا ہے م،۔
سب سے ؓری بات یہ کہ آپ کو اس بات کا ادارک ہونا چاہئے کہ سیاستدان کیا ہوتا ہے ؟
سیاستدان ،سوشل ورکر کی ایک اعلی ترین قسم ہوتی ہے م،۔ جس کی جبلت میں معاشرے کے لئے تعمیری کام کرنے شامل ہوتے ہیں ،۔
معاشرہ اس کو ووٹ کی طاقت سے سرکاری مشینری پر نگران (وزیر) بنا کر اس کو اپنی جبلت کی تسکین کا موقع فراہم کرتا ہے ،۔
جس کی وجہ سے امریکہ ، برطانیہ ، جاپان اور یورپ جیسے معاشرے پروان چڑھتے ہیں ،۔
اور یہ سیاستدان پیدا ہوتے ہیں طلبہ تنظیموں سے !!،۔
یاد رہے کہ امریت (فوجی حکومت) اور استعمار (سویلین قابض) ہر دو ، طلبہ تنظیموں کے دشمن ہوتے ہیں ،۔
کیونکہ کچھ پتہ نہیں ہوتا کہ نئی نسل میں لتنا بڑا لیڈر پیدا ہو جائے جو کہ آمریت اور استعمار کو کچل کر رکھ دے ،۔
اس لئے آمریت اور استعمار طلبہ تنظیموں پر پابندی بلکہ کچلنے کی کوشش کرتے ہیں ،۔
اگر اپ دیکھتے ہیں کہ اج ایک طلبہ تنظیم ڈنڈے کے زور پر جامعات میں اپنے فلسفے اور فرقے کے نام پر گند کر رہی ہے ، تو ؟
اس کی وجہ یہ ہے کہ اس ایک تنظیم کو آمریت کی پشت پناہی حاصل تھی اور اس کے مقابلے میں کوئی تنظیم نہیں تھی جو آمریت کی دست راست اس تنظیم کے کسی بھی عمل پر رد عمل دیکھا سکتی ،۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں