ہفتہ، 16 نومبر، 2013

ایک الف تینوں درکار

 بابے بلھے نے کہا تھا
اک الف تینوں درکار۔
پاکستان میں آگ لگی ہوئی ہے ، ہر طرف ، ہرجگہ ، بلکہ ہر دل میں ۔
کم علمی کی بٹھی میں جلنے والے اس آگ کا نام ہے ، مذہب !!۔ اور اس کا ایندھن ہے ، مغالطے اور مبالغے۔
وہاں امریکہ میں ، ہر الیکشن میں تین "جی" استعمال ہوتے ہیں ۔
 جی فار "گاڈ" جی فار "گن" اور جی فار " گے" ( ہم جنس پرست) ۔
پاکستان میں الیکشن ہو یاکہ سلیکشن ! جرگہ ہو کہ پنچایت ، مسجد ہو کہ دارا یہان ایک ہی لفظ  جو کہ الف سے شروع ہوتا ہے ۔
ب پ ت ٹ  کے حروف بھی ہیں اور ان کا استعمال بھی ہوتا ہی رہا ہوگا ، لیکن ہم نے ایک ہی لفظ دیکھا ہے الف  اسلام !!۔
اسلام کا الف ، ساری قوم کی بغل میں گیا ہوا ہے  ۔ ساری قوم نے ہاتھوں میں پکڑ رکھا ہے ، دوسروں کی بغل میں دینے کے لئے ۔
اپنا اپنا الف ہے سب کا ہر بندہ اپنے الف کی باتیں کر رہا ہے ،
ایک ہاتھ سے اپنا الف دوسرے کی بغل میں گھسیٹنے کی کوشش ہے اور دوسرے ہاتھ سے اپنی بغل میں “کسی اور” کے الف  کی زیادتی کا ظلم کا واویلا ہے ۔
ایک الف اسلام کی ہاتھوں ملک کا یہ حال ہے کہ
سڑکیں ،عمارتیں ، ابادیاں تو بد حال ہیں ہی ۔
کسی کو اپنے حقوق کا یا فرائض کا گمان تک نہیں ہے ۔
کوئی کسی سے پیسے چھین لے ، اس کے پیسے واپس لینے میں مدد کا کوئی انتظام نہیں ہے
ہاں اس کوئی یہ بتانے والا آ جائے گا ، اسلام تو ایسا نہیں بتاتا ! ، فیر الف اسلام۔
کوئ کسی کی بغل میں تیر دے کر چلا جائے ، اس کو بھی کوئی باتنے والا آ جائے گا کہ ، بغل میں تیر دینا انتہائی غیر اسلامی ہے ، فیر الف اسلام ۔
کسی کے گھر چوری ہو جائے ، اس کے مال کی واپسی  کی کوئی دادا فریاد نہیں
لیکن اس بھی کوئی بتانے والا آ جائے کا کہ اگر یہاں اسلام ہوتا نہ  ، تو ! ۔
فیر الف اسلام ۔
اور اگر کوئی بندہ ان الف اسلام والوں کی بغل سے الف نکانے کو کوشش کرئے تو ؟
اس ہاتھ پکڑ لیں گے کہ اسے نہ نکالو، اس میں اسلام کا کیا قصور ہے ؟
یار تم تکلیف میں ہو ! اس لئے میں تمہارا الف نکالنے کی کوشش کرتا ہوں ۔
تو اس کو کہتے ہیں ۔
اس میں اسلام کا کیا قصور ؟ کوئی اسلام پر عمل تو کرئے !!!۔
تو بندہ ان احمقوں سے پوچھے کہ
کیا
چودہ سو سال میں نافذ نہ ہو سکا
کیا
خدا کا آئین بھی “عبوری “ ہے کیا ؟؟

ایک ہمالیہ سے بڑا سوال
پاکستانی قوم سے
تمہارے تعلیم یافتہ لوگوں مں سے بھی کتنے فیصد کو علم ہے کہ

حضور نبی پاک ﷺ نے مکے میں جن لوگوں کو تبلیغ کرکے تکلیفیں اٹھائی تھیں ۔
ان لوگوں کا مذہب کیا تھا؟
کس یقین کی طاقت تھی کہ جس نے وقت کے نبی ﷺ کو شہر چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔
یاد رکھو جب تم لوگوں کو “ان “ کے مذہب کا علم ہو جائے گا
تو؟
تم لوگوں کی “بغل” سے اسلام کا .الف” نکل جائے گا
اور تم لوگ دنیا کی اقوام میں اپنا ایک مقام رکھو گے ۔

دوسری بات
اگر انگریزی اتی ہوتو
یہ الفاظ سرچ انجن میں ڈالکر
The Campaign to Stop Killer Robots

دیکھو کہ دنیا کی ترقی یافتہ اقوام اگر اسلحہ بنانے کی تکنیک میں ایڈوانس ہیں تو
اخلاقیات میں بھی کم نہیں ہیں ۔
Killer Robots
میں ڈرون بھی شامل ہیں ۔
چلو جی غیروں کی کوشش سے ہی سہی ، اگر ڈرون سے ہونے والی پاکستانیوں کی موتیں کچھ کم ہو جائیں تو دل کے دکھ کچھ کم ہو جائیں گے
ورنہ
پاکستان کے “محافظوں “ نے جو کام کئے ہیں ڈرون کے حملوں میں ، وہ انے والے زمانوں کا تاریخ دان جب لکھے گا
تو
پڑھنے والے حیران ہوا کریں گے کہ
اس زمانے کے لوگ اتنے ہی احمق تھے کہ ان کو محافظوں کے کردار کا علم ہی نہیں ہو سکا تھا ۔
لیکن کچھ لکنھے والے یہ بھی لکھیں گے کہ
محافظوں نے اس دور کے لوگوں کے ہاتھوں میں اسلام کا “ الف “ پکڑا دیا تھا  ، جس کو ایک دوسرے کی بغل میں دینے کی کوشش میں ان لوگون کو محافظوں کے کردار پر سوچنے کی فرصت ہی نہیں تھی ۔

1 تبصرہ:

گمنام کہا...

ايک الف ادھر بھی ہے؛

http://www.youtube.com/watch?v=qRAr8jq_ONc

Popular Posts