پیر، 21 مئی، 2012

پیٹ کے اسیر لوگ


میں سیاستدانوں کے خلاف کم هی لکھتا هوں
که ان بیچاروں کی اوقات هی کیا؟؟

ناں عقل فہم سے معامله ناں عشق مستی سے تعلق
یه اسیر اپنے شکم ، ناں یقیں میں هیں ناں گماں میں
پیٹ سے اگے کی سوچنے کی سوچ هی نهیں هے
یه سب بڈاوے هیں
جو کھیتوں میں لگے هوتے هیں
پرندوں کو ڈرانے کے لیے
سر پر هانڈی الٹی کی هوتی هے که پکھو کو بڑے سر والا بنده نظر آئے
لیکن اندر سے خالی
اور هانڈی بھی وه که جو کام کی نهیں رهی هوتی
یه بے چارے وه لوگ هيں جن کے متعلق قران میں لکھا ہے که
شیطان تم کو مفلسی کے خوف کا وسوسه دے گا
اور یه لوگ اس وسوسے کا شکار لوگ هیں
که اگر یه کام نان کیا تو مفلسی آ جائے گی
اکر یه بد کام ناں کیا تو مفلسی آ جائے گی
اور جو اس سلسلے کا شکار هوا وه پھر نان نکل سکا که
ملاوٹ ، زخیره اندوزی ، جھوٹ اور پته نئیں کیا کیا بلاؤن کا شکار هو جاتا هے
اس ایک وسوسے سے

اور
 جن کو گارنٹی ملی هے
ولله هو خیر الرزقین؟؟
اصلی بات یه هے که ان سیاستدانوں کون استعمال کون کر رها هے ؟
ان کو سیاستدان بنا کون رها هے؟؟
یه سب لوک کس سے ڈرتے هیں؟
جی ایچ کیو!!!ـ
لیکن یه جی گيلانی صاحب کی بات نےتو
وه بات کی هے که جس کو پنجابی میں کچھ انڈرشیو کے ساتھ دهشت گردی کرتے هوئے جھلس دینے والی بات کردی جی
گیلانی صاحب نے
ان لوگوں کی تاریخ دیکھو
سن ایک هزار دو تین سے پہلے
اسلام کے ان ٹھیکیداروں کا ذکر بھی نهیں ملتا
اس کے بعد ان کے اباءواجداد کا اگر ذکر هے تو
غیر ملکی حمله آوروں کے لیے جاسوسی کرنے کا
اور اس کے بعد بھیک کھانے کی تاریخ هے ان لوگوں کی
قبروں کے نام پر مورتوں کے نام پر
یه فاقوں کے مارے لوگ پته نہیں کہاں کہاں سے اٹھ کر آئے که
هند میں پیٹ بھر کر کھانا ملتا هے
اور اج جب ان کی نسلیں ، یهاں اس دھرتی ميں پیٹ بھر کر کھا رهی هیں تو
اس دھرتی کے سپوتوں کو یه دھرتی چھوڑ کر جانے کی اجازت دے رہے هیں
ان لوگون کا رنگ روپ دیکھو
کیا یه عرب کے بدو نظر اتےهیں ؟؟
اگر عربی نسل کے سید هیں تو ان کی شکل ميں عربی بدؤں والا رنگ تو هونا چاهیے ناں جی
جب  که یه لوگ اپنی نسل کو بچانے کے لیے شجرے بنا بنا کر شادیاں کرتے هیں
تو ان کا رنگ  گورے جیسا کیوں هے؟؟؟
اصلی بد نسل لوگ
شرک کرنےوالے لوگ
مورتوں کی پرستش کروانے لوگ
غریبی کے خوف کا شکار لوگ
گیلانی صاحب جاؤ ، گیلان کو واپس جاؤ
هم کو همارے حال پر چھوڑ دو

2 تبصرے:

افتخار اجمل بھوپال کہا...

کھوکھر جی کیوں اپنا خون ساڑھ دے او ؟ کدی چُوڑیاں دے آکھے گاواں مجھاں مریاں نے

Nauman کہا...

ویسے خاور صاحب ایک بات تو ماننی پڑے گی ...

جتنے عربی ،،، یعنی سید .. شیخ ، قریشی .. ہاشمی ، فاروقی . صدیقی .، انصاری ...نقوی وغیرہ .. پاکستان، انڈیا میں ہوتے ہیں اتنے تو شاید عرب میں بھی نہیں ہوں گے .....

ویسے بھی علامہ ابن خلدون نے اپنے مقدمہ میں لکھا ہے ... کسی کی شرافت، نجابت ...زیادہ سے زیادہ 4 نسلوں تک چلتی ہے ....(جس کو شک ہو پڑھ لے آن لائن مل جاتی ہے ... )

رہے آج کل کے اصلی یا نقلی عربی ...سارے کے سارے ما سواۓ معدودے چند ...بقول اقبال
ننگ ملت ، ننگ دین، ننگ وطن

ویسے جن کے لئے یہ شعر لکھا گیا وہ بھی عربی ہی تھے ...

خیال رہے عربی لفظ اس لئے استعمال کیا ہے ... تاکہ بات عام رہے کسی بزرگ کی تضحیک اشارتاً بھی نہ ہو ....

Popular Posts