منگل، 24 مارچ، 2009

کامیاب دورے

کامیاب دورے
جاپان میں کاروباری حالات مندی کا شکار هیں ـ
اس لیے اپنے جیدو ڈنگر اور بالے موٹے پاکستان کے کامیاب دورے کا پروگرام بنایا هے ـ
بالے موٹے نے جیدو سے پوچھا که هم کامیاب دورے کو کیسے کامیاب بنائیں گے؟؟
تو جیدو ڈنگر نے انتہائی دانشمندانه لہجے میں کہا
کامیاب دورے کو کامیاب بنانے کے لیے دورے کا کامیاب هونا ضروری ہےـ
بس اس لیے هم اپنے پاکستان کے دورے کو کامیاب دورھ قرار دیں گے
کیونکه یه دورھ پاکستان کا کامیاب دورھ هو گا ـ
تو جی بس جیدو ڈنگر اور بالے موٹے نے اپنا پاکستان کا کامیاب دورھ یہاں جاپان سے هی شروع کردیا ـ
ائیر پورٹ پر پر اور بھی کتنے هی لوگ ان کو ملے جو که پاکستان کے کامیاب دورے پر جا رهے تھے
راستے میں تھائی لینڈ میں دو دن کا سٹاپ اوور تھا
اس لیے جیدو ڈنگر اور بالے موٹے نے بنکاک میں بھی پاکستان کا کامیاب دورھ کیا
یہان بنکاک میں جیدو ڈنگر نے گریس هوٹل کے ڈسکو میں بے تحاشا بھنگڑا ڈانس کر کے پاکستان کے کامیاب دورے کو کامیاب کیا ـ
هاں بالے موٹے نے اپنےاس پاکستان کے کامیاب دورے کو ڈانس کا تڑکا نہیں لگا سکا کیونکه بالا موٹا بے تحاشه موٹا ہے ان لیے جیدو ڈنگر کی طرح بےتحاشه ڈانس نہیں کر سکتا
پاکستان میں ان دونوں کا بچپن کا دوست تابو چوھا بھی فرانس سے اپنے پاکستان کے کامیاب دورے پر ایا هوا تھا
جیدو ڈنگر نے تابو چوهے سے چھوٹتے هی پوچھا
اور تابو ، تم بھی فرانس سے پاکستان کا کامیاب دورھ کرنے آئے هو ناں ؟؟
اوئے سدا کے ڈنگر جیدو یه پاکستان کا کامیاب دورھ کیا هوتا ہے اؤیے ؟؟
یار اج کل جاپان میں پاکستان کے کامیاب دورے کرنے کا دورھ پڑا هوا ہے لوگوں کو تو جی همیں بھی تم سمجھ لو که پاکستان کا کامیاب دورھ کر نے کا دورھ ، نهیں یار ، شوق چڑھایا هے ـ
اچھ اچھا میں سمجھ گيا تابو چوھے نے کہا
جیسے اپنے چاچے مولے کے کھوتے زیادھ پھک کھا کر ٹیٹنے وٹتے تھے اس طرح جاپان کے دولت مند لوگوں کے ٹیٹنے پاکستان کا کامیاب دورھ هوتے هیں ـ
اؤے چوھے تم هو هی سدا کے دل کتر باتیں کرنے والے
یار تم نے هم جاپاكی لوگوں كو چاچے مولے کے کھوتوں سے ملا دیا ہے
یه هماری انسلٹ ہے تابو چوھے زبر دست انسلٹ
هم جاپان میں رهنے والے پاکستانی گریٹ ترین لوگ هیں
تمهیں کیا معلوم که هم کتنے گریٹ هیں ـ

جیدو ڈنگر کے پاکستان گو کامیاب دورے میں گھر پہنچتے هیں جو کام نکالا وه تھا جی ان کی بھینس '' بول '' پڑی تھی
اپنے دورے کو کامیاب ترین کرنے کے لیے جیدو کو اپنی بھینس کسی کے بھینسے کے پاس لے کر جانی پڑی
اب جی بھینسے نے جو اس بھینس کے ساتھ کیا وھ قابل تحریر نہیں هے ـ
رات کو ایک کانفرنس میں شمولیت کی دعوت تھی جی
بالے موٹے اور جیدو ڈنگر دونوں کو ـ
گاؤں کے لوگ تو ان کو چنڈال چوکڑی کہتے هیں مگر کیوں که جیدو اور بالا پاکستان کے کامیاب دورے پر ائے هوئے تھے اس لیے ان کے بچپن کے دوستوں نے یه کانفرنس ان کے اعزاز میں بلائی تھی ـ
اس کانفرنس میں شامل معززین کے نام کجھ اس طرح هیں
مالک زلف تراش عرف مالو
طفیل ٹمبر مرچنٹ عرف تھیلا مسواکاں والا
اصغر آئل مل عرف عسو کولہو والا ـ
صابر انجنئیرنگ عرف صابر سائکلاں والا
ان سب کے علاوه علاقے کی مشہور شخصیت جن کا ٹرانسپورٹ کا کام (گدھوں اور خچروں پر)ہے
سیٹھ اشرف عرف اچھو کمیار اس کانفرنس کا سب سے جہاندیدھ بندھ تھا ـ
پاکستان سے غریبی مٹانے کے موضوع پر اس کانفرنس میں پنجابی کی پرانی گالیوں کے علاوھ جیدو اور بالے نے کچھ نئی گالیاں بھی سیکھیں ـ
اچھو کمیار نے جیدوڈنگر اور بالے کو بہت سراها که جاپان چلے گئے اس لیے بچ گئے ورنه یه پاکستان کے کامیاب دورے تم نے کسی ویگن کی ڈرائیوری میں یا کہیں اور خجل هوتے هونا تھا
جیدد ڈنگر نے اچھو کے اس تبصرے پر اچھو کو پنجابی کی پرانی گالیاں دیں
جن میں اس کی ماں بہن پر ڈنگروں سے ناجائیز تعلقات کا انکشاف فرمایا گيا تھا اور اس کے جواب میں
اچھو نے جو گالیاں دیں ان کو سن کو جیدو ڈنگر کو احساس هوا که پنجاب نے گالیوں کی تکنیک میں کتنی ترقی کی ـ
اس لیے جیدو ڈنگر بد مزھ هونے کی بجائے اس کااچھو کا مشکور هوا که اس نے جیدوڈنگر کے کامیاب دورے کو کچھ نئی گالیاں سکھا کر چار چاند لگا دیے هیں ـ
پنجاب کی تکنکی مہارت کا نظارھ کروا کے
کانفرنس کے اختتام پر جیدو ڈنگرا ور بالے موٹے نے غریب لوکوں میں سو سو روپے بانٹے تاکه چرس کا سوٹا لگا کر پاکستا ن کے دورے کی کامیابی میں مدد کریں ـ
جیڈو ڈنگر کو معلوم نہیں که کیا سوجھی که ملک زلف تراش کے حمام پر چلا گیا که انڈر شیو کے لیے اس رچھ (استر) سے اپنی پرانی ورایت کو زندھ کر کے پاکستان کے دورے کو کامیاب کرے
که مالو خود تو حمام پر نہیں تھا که اس کے شاگرد نے جیدو کو استرا دینے سے انکار کر دیا
جاپان کی دولت کے نشے سےـ چور جیدو ڈنگر جو پاکستان گیا هی کامیاب دورے پر تھا
اس کی تو پتلیں هی تپ گئیں
اور کاکے تم مجھے جاتے تو هو ناں؟؟
جیدو نے پوچھا
شاگرد نے کہا
هاں تم وهی هو ناں جس کی پیٹھ پیچھے سب ڈنگر کہتے هیں ـ
لیکن تم مجھے نہیں جانتے
مجھے سارا گاؤں میرے منه پر طافو ڈنگر کہتا ہے
جیدو برا سامنه بناتا هوا باهر نکل ایا
اور دل میں سوچ رها تھا که اب اس ڈنگر کے کیا منه لگنا
دورھ تو میرا هی کامیاب کہلوائےگا ناں
پاکستان کا کامیاب دورھ
پاکستان سے واپسی پر جیدو ڈنگر کے ساتھ جو کچھ لاهور میں پی ائی اے اور کسٹم اور ایمگریشن والوں نے باری باری کیا کیااس پر پھر کبھي سہی
لیکن قصه مختصر کے جیدو کا یه دورھ پاکستان کا کامیاب دورھ تھا ـ

4 تبصرے:

گمنام کہا...

لیکن بھائی جی یہ تو آپ نے بتایا ہی نہیں کہ وہ دونوں اپنے ساتھ لے کر کیا گئے تھے جس سے 'دورہ' دل کا دورہ بننے کی بجائے کامیاب دورہ بنا۔

خاور کھوکھر کہا...

یه پوسٹ کچھ ماھ پہلے لکھی تھی
جب پاکستان گو حکومتی اهلکار کسی بھی دورے کو کامیاب دورھ کہتے تھے
ان دنوں یہاں جاپان سو بھی کچھ لوگوں نے یه کام شروع کر دیا تھا که جب پاکستان سے واپس اے تھے تو انٹر نیٹ پر خبر لگوا دیتے تھے که جی
فلاں ولد جاپان پاکستان گو کامیاب دورے سے واپس آ گئے هیں
تو ان بر لکھا تھاجی میں نے که ان ذہنی دورھ پڑتا ہے غالباً جو اپنے پاکل خانے کے مریضوں کو پرتا ہے
که جسکو کامیاب کہتے هیں

گمنام کہا...

بہت عمدہ تحریر ہے۔ ہمارے حالات حاضرہ جو کئی دہائیوں سے حاضر ہی ہیں، سابق نہیں ہوتے، ان پر گہرا اور کٹیلا طنز ہے۔ بہت اعلی

گمنام کہا...

جیسے جیسے تحریر آگے بڑھ رہی تھی سیسے سیوے مزیدار ہوتی جا رہی تھی
اور آپ نے اس تحریر کو جوان موت بخش دی

Popular Posts