نظریاتی سرحدیں
آج اگر کوئی پاک فوج کی صفائی پیش کرتا ہے اور مشرف کو برا تو اس کی سمجھ میں فرق ہے
یه تو اس طر ح هی هو که چالیس چور تو بڑے پاک هیں یه ان کا سردار هی برا ہے
اس سردار کو کن پر سرداری تهی که سردار بنا اور کن کے زور نے اس سردار کو اس مقام پر پہنچایا که شرفاء (یہاں شرفاء سے مراد شریف برادران نهیں) کی پگڑیا اچھالے ؟؟
یه فوج کے هاتھوں میں کی بندوقیں هی هیں که جن نے ساری قوم کو دم بخود کیا هوا ہے
ورنه کیا ایک ڈکٹیٹر کے پاس اور کیا زور هوتا ہے که ملک پر هی قبضه کر لے ؟
اج کل فوج کو نظریاتی سرحدون کا محافظ بنا کر پیش کرنے کا کام ملا هوا هے پیشه ور لکھاریوں کو
اور سادە دل قوم ہے که '' آهو آہو '' کا ورد کیے جارهی ہے
نظریاتی سرحد ہے کیا ؟؟
هر زندھ قوم میں نظریاتی سرحدوں کو حفاظت کا کام سیاستدانوں کا هوتا ہے اور فوج کا زمینی سرحدوں کی حفاظت کا سیاستدانوں کی نگرانی میں ـ
لیکن یه پاک فوج ناں تو زمینی سرحدوں کا تحفظ کر سکی هے اور نه نظریاتی کا
سیاچن گلیشیر اور مشرقی پاکستان کی سرحدون کی حفاظت کیا هوئی ؟؟
اور نظریات کی سرحد دی تھی سیاست دان محمد علی جناح نے دو قومی نظریه
اس کو پروان چڑهایا تھا سیاستدانوں نے اور اسی نظریے سے ملک بنا تھا پاکستان ـ
اج نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کے ٹھکیدار بننے والوں کوئی پوچھے که آپ کے نزدیک یه نظریاتی سرحدیں هیں کیا ؟؟
دوقوموں کے درمیاں کی بات کو نطریاتی سرحد کہیں تو اس فوج کے سرغنوں نے پچھلے ساٹھ سالوں میں پاکستان کو دوسری قوم کے مقابلے میں کہاں لا کھڑا کیا هے؟؟
دریاؤں کا پانی دوسری قوم نے چھین لیا ـ اس فوج نے کیا کیا ؟؟ سندھ طاس معاهدے میں دے دیا !ـ
مشرقی پاکستان کا کیا هوا ؟؟
اگر فوج پاک هے اور صرف سرغنه هی پلید ہے تو اس کا کورٹ مارشل کیوں نہیں ہے ؟؟
آئین کو توڑنے کے جرم میں ایک ڈکٹیٹر کو آگے بڑھ کر سزا کیوں نهیں دیتی یه فوج ؟؟
کیوں که یه سارے ایک هی هیں !ـ
کہاں ہے فوج کا فول پروف سسٹم؟؟
اگر فوج قوم سے مخلص ہے تو انصاف سے فیصله کرے اور اب تک سارے ڈکٹیٹروں پر بعداز مرگ مقدمه چلائے
اور موجودھ ڈکٹیٹر پر بهی !ـ
اور خود کو نظریاتی سرحدوں کے محافظ هونے کا پروپیگینڈا چھوڑ کر وه کام کرے جس کے لیے قوم نے ان کی ذمه داری لگائی ہے ـ
قائد اعظم کو ایمبولینس بھیجنے کے معاملے سے لے کر لیاقت علی کے قتل اور اس کے بعد کے واقعات کی تحقیقات کر کے ان سارے مجرموں کو بعد از مرگ هی سهی ان کو سزا دے
مشرقی پاکستان کے علیحدگی کے ذمه داروں اور سیاچین گلیشئر کےذمه داروں کو بھی
کارگل کی تحقیقات کو باهر لایا جائے تو هی پاک فوج کا وقار ایک دفعه پھر بحال هو سکتا ہے ـ
ورنه اج نہیں تو کل ملک کی بھاگ دوڑ ملک کے حقیقی نمائیندوں کے ھاتھ میں آئے گی هی اور تاریخ پاک فوج کو کن الفاظ میں یاد کرے گي یه بات فوج کے سرکردھ افراد کو اب بهی معلوم ہے
بس صرف شتر مرغ کی طرح منه چھپا رهے هیں ـ
1 تبصرہ:
بات تو غیر متعلق سی ہے مگر پھر بھی کیے دیتے ہیں کہ آپ کو اس ناچیز نے ٹیگ کرنے کی جسارت کردی ہے۔
ایک تبصرہ شائع کریں