پیر، 4 دسمبر، 2006

دوده بدھ تے تخم تاثیر

کل ہفته تها ـ پیرس میں نائیوں کی دوکان پر گزر هوا ـ استاد غلام سرور تو پاکستان گیا هوا هے ـ حاجی اورنگزیب سے باتیں کرنے کے لئیے یہاں بیٹھ گیا ـ یہاں ایک اور آدمی بیٹها تها ـ جن کا نام تو کچھ اور ہے مگر لوگ ان کو لاله نصراللّه کے نام سے جانتے هیں ـ لاله نصرالله منڈی بہاؤالدین ضلع کے کسی گاؤں کے جٹ گوندل ہیں ـ
موضوع چهڑ گیا تهالوگوں کی عادات اور فطرت پر ـ
لاله نصرالله کا موقف تها که بندے کی خصلّت اس کی ماں پر جاتی هے ـ
میں نے ان کو پنجابی کا محاوره سنایا ـ

دوده تے بده تے تخم تاثیر ـ
یعنی ماں پر خصلت اور باپ پر عادات ـ

لاله کہنے لگا که میں سکول تو گیا نہیں که تمہاری طرح بات کو گہرائی میں جا کر دیکھ سکوں اور اس کی وضاحت کروںـ
مگر دارے میں بیٹھ کر بڑے بوڑهوں کی باتیں سنی هوئی هیں ـ
اج میں تمہیں ایک بات سناتا هوں ـ
لاله نصرلله کہنے لگا که
ہمارے نزدیک کے گاؤں میں ایک جٹ تارڑ چوهدری رهتا تهاـ یه تارڑ بہت غریب پرور یار باش آدمی تها ـ پرهے پنچائیت میں بیٹهنے والا بیدار مغز بهی تها ـ
معاملات کی سمجھ بوجھ کے ساتھ ساتھ مظلوم کا حمایتی آدمی تها ـ دامے درمے سخے ہر طرح سے ایک بہادر اور سخی ادمی تها ـ
لاله نصرالله جس کی عمر تقریباَ پچاس سال هے اس نے اُس تارڑ چوهدری کو بچپن میں دیکها هوا هے ـ
کہتے هیں که اس چوهدری کی جواني میں ایک مراثی گاؤں میں آيا اور اس زمانے کی روایت کے مطابق اس چوهدری کا شجره پڑهنے لگا ـ
طریق اس مراثی کا یه تها که کوٹهے پر چڑھ جاتا اور اونچی اواز میں اس چوهدری کے آباء کے نام لیتا ـ ایک دن دودن یا ایک ہفته اس مراثی نے اس چوهدری اور اس کے آباءکو دعائیں دیں ـ
اس دوران چوهدری اس مراثی کے گهر کے افراد کی تعداد پوچھ چُکا تها

چوهدری نے اس مراثی کے سارے گهرانے کے کپڑے اور سو توله چاندی اس مراثی کو دی مگر اس نے مراثی انکار سر هلاکر خاموش هو رها ـ

تارڑ نے نوکر کو سامان اٹهانے کا اشاره کیا اور باہر نکل گیا ـ ایک هفتے بعد سوتولا چاندی سارے گهرنے کے کپڑے اور ایک بهینس تازه سوئی هوئی اس کو پیش کی ـ
مراثی نے انکار میں سر ہلایا اور خاموش هو رها ـ
تارڑ نے نوکر سے سامان اٹهوایا اور مہمان خانے سے نکل گیا ـ
اگلے ہفتے بعد پہلے والے سامان کے ساتھ ایک ٹانگه گهوڑا جُتا هوا ساتھ پیش کیا تو بهی مراثی نے انکار میں سر هلا دیا ـ
تارڑ چوهدری نے سنار کو بلا کر سونےکے چهوٹے چهوٹےکهلونا بهینس اور اس کی بچی کے ساتھ ساتھ سونے کاکهلونا ٹانگه بنوایا اور اس مراثی کو پیش کیاـ
مراثی نے پهرانکار میں سر هلادیا ـ
تو تارڑ چوهدری نے اس مراثی سے پوچها که تم آپنی کوئی بات بهی کرو که تم چاهتے کیا هو که کچھ اندازه تو هو که تمہارے ذہن میں کیا هے ـ
مراثی نے کہا که میں یه سارا سامان نہیں چاهتا مجهے تم آپنا باپ دے دو ـ
چوهدری ہنس پڑا که کیوں مجهے بے عزّت کروانا چاهتے هو ـ لوگ یا کہیں گے که باپ کی خدمت سے جان چهڑوانے کے لئے مراثیوں کو دے دیا تها ـ
بہرحال مراثی بهی بیٹھ رها ـ
اس چوهدری کو ایک عادت تهی که روز رات کو سونے سے پہلے اپنے باپ کی ٹانگیں دباتا تها اور اہم معاملات میں مشوره کیا کرتا تهاـ
مراثی کو اتنے دن ہنے کو آئے تهے که بیٹھا تها یه بات اس تارڑ کے باپ کے بهی نوٹس میں تهی ـ
اس کے باپ نے اس سے پوچها که کیا بات هے مراثی کو انعام وغیره دے کر فارغ کیوں نهیں کرتے ـ
اگر پیسے کم پڑ رهے هیں تو کوئی کهیت بیچ کر بهی اس کو راضی کر کے روانه کرو ـ
تارڑ نے باپ سے کہا که مراثی کو میں نے یه سامان دیا هے مگر اس نے انکار کر دیا هے اور کہتا هے که تمہیں ساتھ لے جانا چاهتا هے ـ
میری تو سمجھ میں نہیں آ رها که کیا کروں مجهے آپ هی کوئی مشوره دیں ـ
اس کے باپ نے کہا که تم اس طرح کرو اس مراثی کو میرے پاس بهیج دو میں اس سے بات کرتا هوں ـ

بوڑهے تارڑ نے مراثی سے پوچها که یه تم نے کیا مسئله کهڑا کردیا هے ؟
بوڑهے وارے تم میرا کیا کرناچاهتے هو ؟
اور تمہاری اس بات کے پیچهے رمز کیا هے؟
مراثی نے کہا
جس گاؤں میں میں بستا هوں همارے جاٹ بڑے کمینے هو گئے هیں ـ کمزوروں پر ظلم کرتے هیں کسی کی ماں بہن محفوظ نہیں هے ـ
میں نے ایک حکیم سے بات کی هے اور اس کے پاس ایسا کشته هے که اگر تمہیں کهلایا جائے تو تم اب بهی بچه پیدا کرسکتے هو ـ
میں نے تمہارے لئے آپنے جاٹوں میں ایک لڑکی کا رشته بهی طے کر لیا هے ـ
میں چاهتا هوں که تم بچه پیدا کرو که وه تمہارے اس بیٹے جیسا هو اوراس کی چوهدراہٹ میں هم بهی باوقار زندگی گزار سکیں ـ
جٹ نے کہا که مراثیا بات تو تم نے بڑی کی هےـ
میں بهی گرم بستر میں سیال (سردیاں)گزارنا چاهتا هوںـ

بڑی مدت هو گئی هے مجهے بهی مجرّد زندگی گزارتے هوئے ـ میں اپنے بیٹے کو بهی منا ہی لوں گا ـ

اس منڈے کی ماں بڑی حیا والی تهی ـ
جب یه لڑکا چھ ماه کا تها ـ
ایک رات میری بیوی میرے ساتھ لیٹی تهی که یه لڑکا جاگ گیا اور رونے لگا ـ
میري بیوی نے خود کو جیسے تیسے کپڑوں میں لپیٹا اور اس کو چپ کرایا مگر اس کو بعد میری بیوی کو ایک چُپ سی لگ گئی ـ
میں جب پوچها تو کہنے لگی که میرے بیٹے نے مجهے تمہارے ساتھ ہم بستر دیکھ لیا هے مجهے شرم سے موت کیوں نه آگئی ـ
میں نے اس کو کہا که بهلی مانس یه ابهی چھ ماه کا بچه ہے اس کو ان چیزیوں کی کیا سمجھ ؟
مگر میری بیوی تهی که گُم سم سی هو کر ره گئی اور اسی خاموشی میں گهٹ کر چھ مہینوں میں مر گئی تهی ـ
یه لڑکا تخم تو میرا هی هے مگر اُگا اس حیادار ماں کے پیٹ میں تها ـ
آگر تم اس کی ماں جیسی حیا دار عورت ڈهونڈ سکتے هو تو میرے تخم سے ایسا بیٹا پیدا هو سکتا هے ورنه نہیں ـ

لاله نصرالله نے بتایا که لوگ کہتے هیں که یه بات سن کر مراثی اُٹھ کر چلا گیا تها که میں ایسی عورت کہاں سے لاؤں ـ

3 تبصرے:

میرا پاکستان کہا...

آپ کي بہت ساري عمدہ تحروں ميں ايک اور کا اضافہ۔ بامقصد تحرير نے اپنا حق ادا کرديا۔

گمنام کہا...

سلام
بلاگ سپاٹ کی اکثر حرکتیں عجیب ہیں میں پہلے دن سے اس پر تبصرہ کرنے کی کوشش کر رہا ہوں مگر کمنٹس کا صفحہ نہیں کھلتا تھا۔ یہ۔
معاشرہ بدلے کا سب سے بڑا نقصان یہ ہوتا ہے کہ ایسے لوگ ختم ہوتے جاتے ہیں۔
آپ نے شیخو کے بلاگ پر فراز صاحب کا ذکر کیا۔ کیا وہ اب بھی لکھتے ہیں؟ کیا ان کا لنک مل سکتا ہے؟

خاور کھوکھر کہا...

جناب افراز القریش صاحب ان دنوں جاپان میں هوتے هیں ـ
افراز صاحب اردو کے انسائکلوپیڈیا وکی پیڈیا پر لکهتے هیں ـ
نیچے
کلک کرکے
آپ افراز صاحب کے پیج پر جاسکتے هیں ـ مگر یہاں ان کے نام کے علاوه کچھ نہیں لکها هوا ـ
مگر سائڈ بار میں صارف کا حصه کلک کریں تو آپ کو ان کا کیا هوا کام نظر آئے گا ـ
ان گو علاوه ایک صاحب اردو ٹیکسٹ کے نام سے ریاضی کے مضامین لکهتے هیں ـ یه صاحب بهی گم نام ره کر بڑا کام کررہے هیں ـ

Popular Posts