دفاعى بجٹ يا جرنيلوں كى ليگزرى
بى بى سى كے مطابق
جنرل پرویز مشرف نے کہا ہے کہ وہ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں تعمیر نو کے لیے دفاعی بجٹ میں کمی نہیں کر سکتے۔ راولپنڈی میں ایک پریس کانفرنس میں صحافیوں کے سوالات کے جواب میں جنرل نے کہا کہ دفاعی بجٹ اور زلزلے سے متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو دو الگ الگ چیزیں ہیں اور ان کو ایک ہی تناظر میں دیکھنا ٹھیک نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ دفاعی بجٹ میں کمی کے بارے میں انہوں نے کچھ نہیں سوچا ہے کیونکہ ان کے خیال میں ایسا کرنا ملک کی سلامتی کی صورتحال کے لیے مناسب نہیں ہو گا۔
ـ
جەاں تكـ ميں نے ان صاحب كو سنا اور پڑها ەے ـ جب يه صاحب كەتے هيں دفاع تو اس كے معنى هوتے هيں فوجى جرنيل اور ان كى عياشى(ليگزرى)ـ
اج كے بعد اگر اپ جنرلصاحب كے لفظ دفاع كو جرنيل عياشى كر كے پڑهيں تو آپ كو بەت سے حقائق كا ادراكـ حاصل هو گا ـ
هم جنرل صاحب سے صرف يه درخواست هى كر سكتے هيں ـ
جنرل صاحب کو جرنيل عياشى بجٹ میں فوری طور پر کمی کرنی چاہئے کیوں کہ ابھی ملک کو کسی جارحیت کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ اگر خطرہ ہے تو وہ صرف ان لوگوں کی زندگی کو ہے جو زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں، جن کی زندگی کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ جنرل صاحب کو چاہئے کہ وہ جرنيل عياشى بجٹ کم سےکم یا ختم کرکے زلزلہ متاثرین کے لئے خیمہ بستیاں قائم کرنے کے بجائے ان کے لئے نئے شہر بسائے تاکہ لوگ مستقل طور پر محفوظ ہوجائیں۔جب ہر عام پاكستانى زلزلہ زدگان کے لئے مالی امداد کرسکتا ہے تو فوج اپنے بجٹ میں کیوں کمی نہیں کرسکتی؟
دفاعی بجٹ کا کیا قبرستانوں کا دفاع کرنے کو مسٹر مشرف کو؟
2 تبصرے:
بلکل سچ لکھا خاور۔ بہت خوب
آپ کو عيد مبارک ہو
ایک تبصرہ شائع کریں