آؤ حمد کریں
یہ گولا جس کو زمین کہتے ہیں پل صراط ہے ، بال سے باریک اور تلوار سے تیز ،خوارک ہی پر منحصر نہیں ہر چیز انتہائی توازن کا تقاضا کرتی ہے ،۔
ایک ٹھیک توازن سے زہر بھی دوائی ہوتا ہے اور غیر متوازن گلوکوز بھی زہر بن جاتا ہے ،۔
موسم ہوں کہ کہ رشتہ داریاں ہر چیز ایک پل صراط ہے ،۔
انسان اس سیارے پر اجنبی ہے ،۔
اس کو کسی سزا کے طور پر یہاں اتارا گیا ہے ،۔
انسان ایک بڑے جسم کی بنیادی اکائی کی طرح ہے جس کے جین کوڈ میں ڈالا گیا ہے کہ
چلو ، اور چلتے چلو اس چلنے میں ویڈیو گیم کی طرح بلائیں ہوں گی جن سے نپٹنا ہو گا ، یا مر جانا ہو گا ،۔
ساتھ ساتھ جنسی ملاپ سے اپنے جسم کے اگلی نسل پیدا کرتے جاؤ ۔
اور اگر اگر نہ چلو گے تو ؟ سستی کی اخیر بھی موت ہی ہے ،۔
ایسے یا وہسے تمہیں اپنے حصے کے کرب جھیل کر اپنی اگلی نسل پیدا کر کے مر جانا ہے ،۔
کسی مردہ جسم پر گلتے ہوئے گوشت میں کلبلاتے کیڑے ، ہر کیڑا اپنی اپنی جگہ حرکت میں ہوتا ہے ، ان کے اپنی دنیا ہے ،۔
چند ساعتوں سے لے کر چند دن کی زندگی میں ہر ہر کیڑا اپنے اندر ایک پورا جنم جی کر مرتا ہے ،۔
انسان اس سیارے پر اجنبی ہے ،۔
اپنی سزا بھگت کر ایک دن مکت ہو جاے گا ، جب سارا جسم اپنی ایک ایک روئیں ایک ایک اکائی پورے کرب اور دکھوں کو بھوگ کر اس پل صراط سے گزر جائے گا تو ، اس کے بعد وہ گمگشدہ جنت ہے ،۔
جس سے انسان کو نکال پھینکا گیا تھا ،۔
بے شک بہے مہان ہے وہ طاقت ، جس نے یہ سارا کھیل بنایا ہے ،۔
جو بہت عقل والا ہے جو بہت بڑا ہے ، جو جانتا ہے ، دیکھتا ہے ، اور سنتا ہے ،۔
منت ترلا کرنے سے کرب اور دکھ کم کرتا ہے ،۔
بے وہ بہت مہربان ہے ،۔
بابا جی نانک سرکار اس کو “نام “ کہا کرتے تھے ، یہودی اس کو اہورا کہتے ہیں ، ہندو اس کو بگھوان اور عیسائی اس کو خداوند خدا کہتے ہیں ،۔
میں اسکو “ اللہ “ کے پاک نام سے پکارتا ہوں ،۔
بے شک میرا رب بہت ہی اعلی اور طاقتور ہے ،۔
بہت مہان ہے ، بہت مہربان ہے ،۔
اک تو کہ صدیوں سے میرے ہمراھ بھی ہم راز بھی
اک میں ترے نام سے ناآشنا ہائے بے چارگی
آؤ حمد کریں ، اس پاک ذات کی جس کے بہت نام ہے ،۔
کہ حمد دعا ہے ، ذہن میں بننے والی دکھ ، کرب ، اور پریشانیوں بیماریون کی ،۔
آؤ حمد کریں ، ،۔
خاور کھوکھر
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں