جمعہ، 7 دسمبر، 2018

قدرت کے اسرار اور اقوام


خدا کے نظام پر جتنا غور کریں اتنے ہی اسرار عیاں ہوتے ہیں ،۔
مثلاً ، اس وقت زمین پر دوائیں بنانے والی تین اقوام ہیں ، جو تحقیق اور تکنیک میں ٹاپ پر ہیں ،۔
اور ان تینوں اقوام کو تین مختلف  امراض سے نوازا گیا ہے 
تاکہ ان کی تیار کی ہوئی دوائیں کم علم اور نکمی اقوام کے کام آ سکیں ،۔
امریکی
جرمن 
اور جاپانی!،۔
اوّل الذکر امریکہ کو بسیار خوری سے ہونے والی امراض یعنی میٹابولٹکس ، شوگر ، بلڈ پریشر جیسے بیماریاں دی گئیں ہیں ،۔


قدرت بڑی فیاض ہے ، صدیوں سے انسان بھوک سے لڑتا آیا ہے ، اس بھوک کی لڑائی پر بڑا ادب لکھا گیا بڑی کہانیاں اور
 کرب لکھے گئے ،۔
لیکن پھر کھاد کی دریافت ہوئی ، فارمنگ کو منظم کر دیا گیا ، تو ؟
کھاد کی دریافت کے جرم کی سزا کہہ لیں کہ کچھ اور خوراک کی بہتات کی قباحتیں بھی رب نے امریکہ کودی ہیں ،۔
اور امریکہ اس متعلق داوئیں بنا بنا کر دنیا بھر کے کام چور اور سست الوجود لوگوں کی زندگیاں بڑھا رہا ہے ،۔


خوراک کی بہتات ہوتی چلی گئی ، ادھ صدی پہلے جو انسان بڑھتی ہوئی انسانی ابادی سے خوف زدہ تھا ، ، اج انسانی ابادی کو بڑھانے پر زور دے رہا ہے ،۔

آدھ صدی پہلے تک فیملی پلاننگ اور برتھ کنٹرول کی داوئیں بنانے والے ڈچ لوگوں کو رب نے آبادی کی کمی کی قباحت میں مبتلا کر دیا ہوا ہے ،۔

اور جرمن لوگ سپرم کی صحت ، زچہ بچہ کی زندگیاں بچانے والی دواؤں پر تحقیق کر کرکے نسل انسانی کی بقا کا کام کر رہے ہیں ،۔
 اس کے بعد آتے ہیں جاپانی ،جو نہ تو بسیار خور ہیں اور نہ ہی کام چور ، اس لئے ان کی عمریں لمبی ہوتی جا رہی ہیں ،۔
قصص الانبیاء میں لکھا ہے کہ جب ذوالقرنین بادشاھ، آب حیات کے چشمے پر پہنچا تو اس نے دیکھا کہ کچھ لوگ وہاں اپنے ہی فضلے میں لتھڑے ہڈیوں ڈھانچے بنے ضعف کے عذاب میں مبتلا موت کی دعائیں کر رہے ہیں ،۔
انہوں نے آب حیات تو پی لیا تھا
لیکن اس بات سے لاعلم تھے
کہ لمبی عمر بھی اپنی جگہ ایک کرب ہے ،۔
جاپانی لوگ اس کرب کو کم کرنے والی دوائیں بنا رہے ہیں ،۔
بڑھاپے سے جسم میں اٹھنے والی دردیں ، خلیوں میں انے والے بے ترتیبی ، کے علاوہ ایسے زیر جامے بھی بنا رہے ہیں  جو ضعیف لوگوں کے کام آتے ہیں ،
کہ
ضعف سے اپنا پیشاب بھی ضبط کرنے کی طاقت نہیں رہتی ،۔

مجھے اج یہ باتیں اس لئے بھی یاد آئیں کہ
نکمی اقوام میں جب قدرت نے اس قوم کے معذور یا مجبور لوگوں کے لئے کام کروانا ہوتا ہے تو ؟
یا تو ترقی یافتہ اقوام کے دل میں رحم ڈال دیتا ہے 
یا پھر اس نکمی قوم کے اہل اقتدار کو اس مجبوری یا بیماری میں مبتلا کردیتا ہے ،۔
پاکستان میں معذور لوگوں کی سہولت کے لئے وہیل چئیر کے لئے راستے بنانے کا کام اور اس کام کے اصول اور قانون ،اللہ سائیں نے اپنے جرنل ضیاں صاحب سرمے والی سرکار سے کروائے تھے ، ان کو ایک معذور بیٹی عطا کر کے ،۔
اس بات میں بڑی نشانیاں ہیں عقل والوں کے لئے ، سوچ رکھنے والوں کے لئے ،۔
افغان جہاد کے نام پر شروع کی گئی جنگ سے میرے وطن میں نشے در کر آئے ، نشئی لوگوں کی بہتات ہو گئی ،۔
نالیوں میں لڑھکے ہوئے جسم ،گند میں لتھڑے ہوئے لوگ ، بہتات میں ہو گئے ۔
تو ؟
رب نے 
میرے وطن کو 
ایک نشئی حکمران دے دیا ہے ، جو اج نشئی لوگوں کے لئے شیلٹر ہاؤس بنا رہا ہے ،۔
نشئی لوگوں کے تحفظ اور تیمارداری کا کام کر رہا ہے ،۔
بے شک یہ حکمران بھی اللہ کی دین ہے کہ اس معاشرے کے ان مجبور لوگوں کی مدد کے لئے لایا گیا ہے ، جو اپنی لمحوں کی لرزش سے اپنی عمریں خراب کر چکے ہیں ،۔
اب اللہ سے دعا ہے کہ اللہ پاکستان کو کوئی ایسا حکمران بھی دے جس کا اپنا سکّا بیٹا مسنگ پرسن ہو چکا ہو کہ اس کو مسنگ پرسنز کے لواحقین کے درد کا احساس ہو اور مسنگ پرسن کا بھی کوئی پرسانِ حال نکل آئے ،۔
آمین !۔
خاور کھوکر


کوئی تبصرے نہیں:

Popular Posts