ہفتہ، 25 اگست، 2018

زمانوں کی باتیں



بادشاہوں کی تبدیلی سے زمین پر بڑی بڑی تبدیلیاں ضرور ہوتی ہیں ،۔
یہاں بادشاھ سے مراد بادشاھ ہی ہیں ، وزراء  عظیم و ذلیل  یا کہ صدور  مغرور و معذور  مراد نہیں ہے ،۔
انٹرنیشل قانون ہے کہ دنیا کی کوئی عدالت  کسی بادشاھ کو عدالت میں طلب نہیں کر سکتی اگر چہ کہ بادشاھ نے بھیس بدل کر کسی اور نام سے ہی جرم بھی کیوں نہ کیا ہو ،۔

یہاں جاپان میں بادشاھ کی تبدیلی کا عمل ہونے والے ہے ،۔ بلکہ فیصلہ ہو  چکا ہے کہ 2019ء کے مئی سے نئے بادشاھ کا دور ہوگا ابھی اس دور کے نام کا اعلان نہیں ہوا ہے ،۔
بادشاھ کے بدلنے کے اعلان کے ساتھ  ہی ایک بہت بڑی تبدیلی جو میں نے محسوس کی ہے وہ ہے گرمیوں میں آنے والے طوفانوں کے رخ میں تبدیلی ،۔
یاد رہے جاپان میں جون جولائی اور اگست ستمبر میں طوفان باد و باراں ایک تسلسل کے ساتھ آتے ہیں ،۔
عرصہ تیس سال سے جو میں نے اپنی انکھوں سے دیکھا ہے کہ طوفان کی پیدائش جاپان کے جنوب مغربی جرائیر کے قریب ہوتی  تھی اور طوفان جونب سے شمال کی طرف سفر کرتے ہوئے جاپان کے مرکزی جزیرے تک پہنچ کر ختم ہو جایا کرتا تھا ،۔
یہ طوفان کبھی بھی جاپان کے شمالی جزیرے، ہوکائیدو تک نہیں پہنچا کرتے تھے ،۔
تاریخ میں پہلی بار پچھلی گرمیوں میں شاہی دور کی تبدلی کے اعلان کے ساتھ ہی  طوفان جاپان کے مشرق سے اٹھا اور اپنی شدت  کے ساتھ جاپان کے درمیان سے زمین پر بارش برساتا ہوا شمالی جزیرے ہوکائیدو تک پہنچا تھا ،۔
طوفانون سے ناآشنا زمین  ہوکائیدو پر اس طوفان نے بہت تباہی مچائی تھی کہ  آلو اور سبزیوں کی قیمتیں بڑھ گئی تھیں ،۔
اور اس سال مسلسل سارے طوفان  مشرق سے اٹھ رہے ہیں اور ہوکائیدو تک مار کر رہے ہیں ،۔
اج 25 آگست 2018ء  کے دن 20واں طوفان گزرا ہے ،۔
جو کہ عمومی راستے سے ہٹا ہوا جاپان کے مشرق سے  پیدا ہو کر ایک کمان کی شکل میں جاپان  کے اوپر سے گزر کر شمالی کوریا اور چین کی زمین سے گزرتا ہوا روس میں جا کر ختم ہوا ہے ،۔

جاپان میں ہے سے کا دور چل رہا ہے ، اگست کا مہینہ ہے ، موسم بہت گرم ہے حبس اور پسینے کی بہتات ہے ،۔
اور یہ گرمیاں  ہے سے کے زمانے کی آخری گرمیاں ہیں ،۔
مجھے ہے سے کے دور کی پہلی گرمیاں بھی یاد ہیں  ،۔
میں ، شووا کے دور میں اخری مہینوں میں جاپان میں داخل ہوا تھا ،۔
فوراً ہی سردی شروع ہو  گئی تھی ہڈیوں میں اتر جانے والی سردی جس کا پنجاب میں تصور بھی نہیں کیا تھا ،۔
اپنی غریبی کے احساس  کی وجہ سے ایک سستی سے جیکٹ لی تھی  جو جسم کو گرم تو نہیں کرتی تھی ، بس سردی کی شدت کو کم کر دیتی تھی ،۔
فیکٹری میں ساتھ کر کرنے والی ایک خاتون نے کچھ ٹی شرٹس تحفتاً دی تھیں ، جن کو پہننے کا شوق تھا کہ گرمیوں کا انتظار بہت شدت سے تھا 
لیکن مارچ اپریل تو کجا مئی میں بھی سردی تھی کہ ادھے بازو والی شرٹس نہیں پہنی جا سکتیں تھیں ،۔
مجھے ہے سے کے زمانے کی پہلی گرمیاں اس وجہ سے یاد ہیں کہ پھر جب گرمیاں آئیں تو جوانی تھی  جسم متناسب تھا آدھے بازو والی شڑٹس اور جین بہت پھبتی تھی ،۔
جاپانیوں کے نرم روئے ، رواداری اور غیرملکیوں کو بچوں کی طرح ٹریٹ کرنے کا زمانہ تھا ،۔
معاشرے نے ہمیں زبان سکھانے میں اداب سیکھانے میں  بالغانہ رویہ رکھا ، غیر جاپانیوں کا رویہ بھی بچوں والا ہو گیا ہوا ہے ۔ْ
لیکن مجھے انے والے زمانے میں نظر آ رہا ہے کہ جاپانیوں کا رویہ بدل رہا ہے ،۔
اب معاشرہ غیر ملکیوں سے ذمہ داری کا تقاضا کرتا ہے ،۔
بہت ہو چکا بچوں والا رویہ ، اب بندے بنو اور اپنے غلطیوں کی معافی کے ساتھ ساتھ تلافی کا بھی  تقاضا زور پکڑے گا ،۔
ہو سکتا ہے غیر  جاپانی لوگ اس کو غیر ملکیوں کے ساتھ تعصب کا نام دیں 
لیکن میں ، اس کو تعصب کا نام نہیں دوں گا ، ۔


ہاں تو بات ہو رہی تھی  بادشاہوں کی تبدیلی سے  زمین پر ہونے والی تبدیلیوں کی ،۔
اگر بات کریں اپنے خطے کی تو  جارج ششم  1936ء سے 1952 ء  کے دور میں برصغیر کی تقسیم کی تحریک اٹھی اور بارشاھ کی زیر نگرانی ملک کو تقسیم کر کے بادشاھ کے نمائیندے گورنرجنرل بٹھا دئے گئے ،۔
کوئین کی تاجپوشی 1952ء کے ساتھ ہی پاکستان کو آرمی کے حوالے کر کے انڈیا کو عوام کے حوالے کر دیا گیا ،۔
کوئین کے دور میں زمین کے اس حصے میں کچرے کا عذاب نازل ہوا ، جو کہ سارے برصغیر پر جاری ہے ، ،۔
وہاں برطانیہ کے زیر اثر پاکستان میں مجھے نظر آ رہا ہے کہ ملکہ محترمہ نے جس فوج کو ملک سونپا تھا ، ملکہ کی ضعیفی کے ساتھ ساتھ پاک فوج کے رعب اور دبدبے میں بھی ضعف جھلک رہا ہے ،۔
کنگ ولیم کے دور میں اس علاقے کا نام بھی بدل سکتا ہے اور طاقت کا ڈنڈا کسی اور کے ہاتھ میں بھی دیا جا سکتا ہے ،۔
بادشاہوں کے بدلنے سے زمین کے حالات بدلتے ضرور ہیں 
لیکن بدلنے والی ذات  صرف ایک ہی ہے ، جس کو میں اپنا رب مانتا ہوں اور اس ذات کو اللہ کے نام سے پکارتا ہوں  ،۔
اس ذات کو  کوئی خدا کہے کہ خداوند ، بھگوان کہے کہ  پرمیشور ، رب کہے کہ مولا ،  مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے ،۔

بدھ، 8 اگست، 2018

مانےکی نےکو

جاپانی رسومات سے آگاہی کے سلسلے کی ایک تحریر ،۔

مانے کی نیکو ،جاپان میں اپ نے دوکانوں گھروں سٹوروں پر شراب خانوں پر ایک بلی کا مجسمہ پڑا دیکھا ہو گا ؟
اس کو مانے کی نیکو کہتے ہیں ،۔
جاپانی کلچر میں اس مجسمے کو خوش قسمتی کو مدعو کرنے والی بلی کے طور پر جانا جاتا ہے ،۔
بلی نے ایک ہاتھ اٹھایا ہوا ہوتا ہے ،۔
کہیں پہ دایاں اور کہیں پہ بایاں پنجا اٹھائے ہوئے کاؤنٹر پر شیلف پر بیٹی نظر آتی ہے  ،۔
بہت کم یہ ہوتا ہے کہ بلی نے دونوں پنجے اٹھائے ہوتے ہیں اور خوشی سے اچھلنے والی کیفیت میں ہوتی ہے ،۔
بائیں پنجے کو اٹھائے ہوئی بلی کے مجسمے کاروباری  جگہوں پر رکھے جاتے ہیں اور دائیں پنجے کو اٹھائے ہوئے گھروں پر رکھے جاتے ہیں ،۔
لیکن یہ کوئی فارمولا نہیں ہے ،۔ کہیں کہیں اس اصول کے خلاف بھی دیکھا جا سکتا ہے ،۔
جاپانی لوگوں کا یقین ہے کہ بلی سُکھوں کو خوشیوں کو اشارے سے بلا رہی ہے ، جیساکہ کہیں آپ کو کئی جگہوں پر بلی اپنا پنجا اٹھائے موٹر کی طاقت سے پنجہ ہلاتی ہوئی بھی نظر آتی ہے م،۔
بلی نے جھولی میں سونے کی اشرفی سنبھالی ہوئی ہوتی ہے ،۔
جاپان میں جیت کی خوشی میں یا کہ زندہ باد کے کے لئے دونوں بازو اٹھائے جاتے ہیں ، دونوں پنجے اٹھائے ہوئی مانے کی نےکو جیت کی نشاندہی کر رہی ہوتی ہے ،۔
لاٹری کے ٹکٹ بیچنے والے سٹالوں کے باہر برقی طاقت سے پنجہ ہلاتی ہوئی بلی آپ کو ضرور نظر آتی ہے ،۔
بلی کا اٹھا ہوا پنجا عام طور پر بلی کے کان تک ہوتا ہے 
لیکن کچھ لوگ خاص آڈر پر کان سے اوپر اٹھے ہوئے پنجے والی بلی بھی رکھتے ہیں ،۔
اس کے پیچھے یہ سوچ ہوتی ہے کہ بلی ہاتھ لمبا کر کر کے خوشیوں کو بلا رہی ہے ،۔

جاپان میں اس بلی کو خوش قسمتی کی چینی بلی بھی کہا جاتا ہے ۔ جاپان میں یہ بلی چین کے راستے ایدو دور میں داخل ہوئی تھی ایدو کا دور سترویں صدی کے زمانے کو کہا جاتا ہے ،۔

Popular Posts