باتیں شائد کچھ لمبی هو جائیں امید هے که اپ برداشت کریں گے ، میں کوشش کروں گا که باتوں کا ٹیمپو تیز رهےکه دلچسپی برقرار رهے ـ
خلافت کے متعلق لکھا کئی تبصرے ائے ان سے کچھ تحریک ملی که خوابوں کی دنیا ميں رهنے والے کچھ لوگوں کھینچا جائے
هر بندھ اسلام اسلام کرتا هے حتی که اب تو لوگ بچوں کے نام بھی اسلام رکھتے هیں اور وھاں ایک شہر بھی هے جس کے نام سے ظاھر هوتا ہے که یہاں اسلام کی رھائش هے ، اسلام اباد لیکن مقامی لوگ اس کو سلاما باد کہتے هیں ، ایک بندھ جس کو همارے پاک اسلام کے متعلق وضع کی گئی ڈیفینشنز کا معلوم ناں هو اور اسلام اباد میں جاکر اصل اسلام کو جو اسلام اباد میں اباد ہے اس کا مطالعه کرکے اس کی ڈیفینیشن مقرر کرئےتو وھ ڈیشنیشنز کیا هوں گی ؟؟؟
ایک ذھنی طور پرنابالغ کا جواب ، اس میں اسلام کا کیا قصور هے اسلام میں تو ایسا نہیں کہا گیا هے جو همارے سلاما بادی لوگ کرتے هیں ـ
ایک بالغ نظر کا جواب : هاں اج هم خامیوں کا مجموعه بن کر رھ گئے هیں که اس میں سب سے بڑا قصور هماری ذھنی بیماری ، نرگسیت کا هے ـ
ایک صاحب نے جنہوں نے نام چھپا کر تبصرھ کیا هے ان کا کہناہے که یه بلاک بالقان کا بلاگ هے
میرا سوال نما جواب هے که کیا پاکستان ميں یا اسلامی دنیا میں هر طرف باغ باغیچے کھلے هوئے هیں هر طرف امن هی امن هے کہیں گندگی نهیں هے لوگ ، همارے معاشرے سارے عیبوں سے پاک هو چکے هیں که اگر کوئی همارے عیوب پر لکھے یا هم لوگوں کو خرابیوں کی نشاندھی کرکے اس کو سدھارنے کی بات کرئے تو وھ جھوٹا ہے اس کو اسلام کا علم هی نهیں هے
اسلام کا علم هے مجھے که همارے گاؤں میں اک لڑکا سلام مستری هوا کرتا تھا بڑا بھلا مانس تھا جی , بس جی اس کے علاوھ اسلام کا هم نے مسیتوں میں سنا ہے هے که ایک مکمل ترین ضابطه حیات ہے
اور اس ضابطه میں ابھی تک ستھن (شلوار ) کا سائیز مقرر نهیں هوا ہے مشکل معاملات که نانو کی ٹیکنالوجی حرام یا حلال کا معامله یا اس تکنیک پر بنی هوئی چیزوں کو دوائی کہیں کے که روبوٹ اس معامله کب حل هو گا ؟؟
شلوار کا سائیز چودھ سو سال میں مقرر ناں کرسکنے والے شہروں میں ٹوائلٹ بنوانے کی بجائے دیوار پر
'"گدھے کا بچہ پیشاب کررها ہے ""
لکھ کر دیتے هیں
بس اور اس لکھنے والے سے کوئی پوچھے که تم نے اس پیشاب کرنے والے کی کیا چیز دیکھ کر اس کو گدھے کا بچه کہا ہے
تو بے چارھ شرما جائے که ابھی بالغ نهیں هوا هے
ایک مولوی صاحب سے میں نے پچھلے دنوں بات کی که جی ایک نظریه هے
میرا نظریه
که
ختم نبوت کا میرے نزدیک یه مطلب ہے که اب کوئی شخصیت نهیں آئے گی (حتی که مہدی کے انے کا بھی قران سے کوئی اشارھ نهیں ملتا هے )
بلکه دین جس کے انگریزی میں معنی هیں سسٹم چلاکریں گے
جو اچھا دین )سسٹم)هو گا وھ فلاح (سہولتیں ) پائے گا ور جو برا دین (سسٹم) هو گا عذاب( بد امنی اور بے روزگاری لوڈ شیڈنگ ) پائے گا ـ
ایک روایت هم بچپن سے سنتے آئے هیں که اللّه کے نزدیک دین صرف دین اسلام هی هے
تو جی دین اسلام کو اگر اسان اردو میں ترجمعه کریں تو اس کا مطلب بنتا ہے ضوابط میں بندھا هو سسٹم !!ـ
تو میرے نزدیک نظم ضبط رکھنے والا سسٹم هوا هو دین اسلام
تو اب جاپان کا سسٹم بڑا هی نظم ضبط والا هے تو کیا هم اس کو دین اسلام کہـ سکتے هیں ؟؟
کیونکه جاپان کا سسٹم بڑا نظم ضبط والا ہے اور اس دین (سسٹم ) کو ماننے والے لگتا ہے که انعام یافته لوگ هیں ، جیسا که اپ بھی دیکھ سکتے هیں ـ
تو جی مولوی صاحب کا جواب تھا که اپ کی بات دین اسلام کے لغوی معنوں تک ٹھیک ہے لیکن جسا که حج کے لغوی معنے سفر گے هیں لیکن عام سفر کو هم حج نهیں کہـ سکتے اسی طرح دین اسلام کے بامحارھ معنی وھی هوں کے جوکه هم استعمال کرتے هیں ، یعنی کلمه پڑھنے والے لوگ !ـ
میں چپ هو گیا که مولوی صاحب کو قائیل کرنا ایسا هی هے جیسے ان کے پیٹ پر لات مارنے والی بات هو گی
مولوی صاحب اپنے هی گمان پر چلیں گے اور جس کو انهوں نے اپنا لیا هے اس کے علاوھ کسی بات کو سمجھنے کی کوشش نهیں کریں گے ـ
لیکن میرا خیال ہے که اگر کلمه نامی منتر هی کافی هوتا تو نبی اکرم صعلم کو مکه والوںکے ستم سہنے کی کیا ضرورت تھی بس ان کو بتا دیتے که جی کلمه پڑھ لیا کرو باقی دین وغیرھ کی بات یورپی لوگوں پر چھوڑ دو وھی هم کو سسٹم بنا دیں گے
هم بڑے منافق لوگ هیں دین جاپان میں داخل هونے (ویزھ لینے) کے لیے کیا کیا پاپڑ بیلتے هیں اور اس دین میں پورے داخل نهیں هوتے
دین امریک میں داخل هو کر (گرین کارڈ لے کر ) اسی دین کی تباھی کی دعائیں کرتے هیں ـ
عربی دین ميں جب پاکستانیوں کو کفالت کے نام پر غلام بنایا جاتا هے تو اس وقت انگریزی دین اور یورپی دین کی پناھ ڈھونڈتے هیں
محمد اسد صاحب نے لکھا ہے که اسلام ميں حکمرانی کے اصول پڑھنا ضروری هے
خلفاء راشدین کے بعد ایک عمر بن عبدلعزیر هوئے هیں باقی اپ مجھے بتائیں که کسی خلیفے نے حرم نهیں بنایا هے؟؟
قران کا چار بیویوں والا اصول یه ہے که طاقت ور سبھی زنانیوں کو حرم میں ناں ڈال لے!ـ چار پر صبر کرئے اور دو بہنوں کو ایک ساتھ ناں رکھ لے
اور جو اللّه کے واضع احکام کی خلاف ورزی کرے وھ خلیفه اور امت کا اباجی بن جائے
نانا کی امت کی فکر ميں ویاگرھ سے دل بہلائے
اور باقی کے شوقین لوگ جن کو شادی کرنی نصیب ناں هو که ساری زنانیاں بنی قریش نے سنبھال لی هیں
ھاتھ سے کام چلائیں !!ـ
یہاں دین جاپان ميں ایسا ماحول هے که میں صراط مستقیم پر چل سکتا هوں اور مجھے اس میں اسانی محسوس هوتی هے بلکه صراط مستقم پر چلنا مجھے اسان لگتا ہے
مجھے اس دین والے ملک میں جھوٹ بولنے کی ضرورت نهیں هے ، ملاوٹ کرنے کی ضروت نهیں هے
اپنے مال کے نقائیص خریددار کو بتانے ميں فائدھ ہے
مجھے کسی کو دھوکه دینے کی ضرورت نهیں هے بلکه کسی کو دھوکه دے کر میں بے اعتباری کے عذاب کا شکار هو جاؤں گا
دین جاپان میں هر بندھ اپنے اپنے فرائض کی دائیگی خلوص نیت سے کرتا هےاور اور میرے حقوق خود بخود پورے هو جاتے هیں
دین جاپان پر چلنے والوں نے دنیا کو جنت بنا کردیا هے
دین جاپان پر چلنے والوں پر اللّه کے انعامات هورهے هیں
ان کے کھیتوں میں فصلیں بھر کر اٹھتی هیں ، یهاں لوڈ شیڈنگ نهیں هوتی هے
ضروریات زندگی اسانی سے پوری هو جاتی هیں ـ
شراٹے دار بارشیں هوتی هیں
اور جو لوگ دین پر نہیں چلتے هیں
ان کے ممالک میں سڑکیں ٹوٹی هوئی هوتی هیں ، ان کے دریا ان کے لیے عذاب هوتے هیں ، ان کے حکمران ان کے لیے قهر هوتے هیں ـ
یهاں بیماریاں عام هوتی هیں ـ مہنگائی بہت هوتی هے ـ
غرض یه که دین جاپان اور بے دین لوگوں کی زندگی ميں زمین اسمان کا جنت اور دوزخ جیسا فرق هے
دین دار (سسٹم والے)اور بے دین (آزاد ) معاشروں میں واضع فرق ہے
ان کے کھانے میں لباس ميں عادتوں ميں !ـ
ایک طرف انعام هی انعام هیں اور دوسری طرف کوفتیں هی کوفتیں ، اور جس کا داء لگتا ہے وھ ان کوفتوں سے جاں چھڑا کر انعام یافته یعنی دین دار ممالک کی طرف بھاگتا ہے
اور جب کوفتیں ختم هو جاتی هیں تو ان کے پاس کچھ لوگ اسلام لے کر پہنچ جاتے هیں که جی اپ یوکے ميں بھی مجھے مرشد مان لیں اور نذر نیاز کے نام پر بھیک دیں میں اپ کی زندگی میں زہر گھولوں گا
اپ کی بیوی کو تعویز کرکے دوں گا
اپ کی بیٹی پر ڈورے ڈالوں گا
لیکن کچھ اچھے پیر مرشد بھی هوتے هیں جو صرف کرنسی اور تحائف پر گزارھ کر لیتے هیں
عورتوں پر ڈورے نهیں ڈالتےهیں
ان اچھے لوگوں کی اکثریت کی عمر زیادھ هو چکی هوتی ہے !!ـ
یهاں جاپان ميں پنجاب کی ایک بڑی خانقاھ کے مجاور کی اولاد کے صاحبزادھ صاحب سے ملاقات هوئی
انہوں نے جب فخر سے اپنے دادا حضور کا بتایا تو میں نے ان سے کہا که جی ابن بطوطه کی کی کتاب میں اپ کے دادا حضور کا لکھا ہے که عورتوں کے معاملے میں گاما گمیار ٹائیپ تھے
تو ان صاحبزادھ صاحب کا جواب تھا که
وھ ان کا ظاھری روپ تھا
باطنی طور پر وھ کچھ اور تھے
میری تحاریر بر اپ کہـ سکتے هیں که جی جس طرح لوگاں کو اسلام نامی مضمون هی یاد هے خاور کو سیکس اور زنانی کا مضمون هی یاد ہے که ان کا هی ذکر کرتا رھتا هے
یه بات تو ٹھیک هے لیکن جزروی طور پر
کیا خهال ہے که هم لوگ دین اسلام کے بامحاورھ معنوں کی بجائے لغوی معنوں کو اپنا کر دیکھ لیں ؟؟
اپ کے خیال ميں کوئی فرق پڑے گا؟؟
باقی فیر سہی