جمعہ، 5 مارچ، 2010

عورت مرد

یه فارمولا مجھے ایک عرب لڑکی فاطمه نے پیرس میں بتایا تھا
اچھی دوست تھی که ایک دن کہنے لگی که میں اپنے بوائے فرینڈ سے گزرا نهیں کرسکتی
کل سے لڑائی هوئی هے اب تو بس !!ـ
اگلے هی دن خوش باش تھی میں نے پوچھا لڑائی کا کیا هوا؟؟
ہنستے هوئے کہنے لگي اُس نے مجھے نہانے والی کردیا رات کو اس لیے اب لڑائی ختم
جاپان والی میری بیوی پچھلے اٹھارھ سال سے میرے ساتھ ہے پہلے یه دوست تھی پھر گرل فرینڈ بنی اور پھر بیوی ، یہاں تک تو ٹھیک تھا لیکن جب سے ماں بنی هے
اس کو میری کمائی بھی کم نظر انے لگی هے اور میری جاپانی بولنے کی اہلیت بھی کم نظر انے لگی ہے اور اس کو میری عقل پر هی شک هونے لگا ہے
کیونکه اس کو اپنی ڈگریاں نظر انے لگی هیں
عورت کو مارنے کا میں حامی نہیں هوں اس لیے فاطمه والا فارمولا استعمال کرتا هوں ـ
لیکن عورت کا مار کھانے کو جی چاھتا ہو اس کا مجھے علم عورتوں هی کی زبانی هوا تھا
ـ 1990 میں ابھی میں بلیک بیلٹ سے ایک درجه نیچے پراؤن بیلٹ باندھا کرتا تھا که ایک دفعه ایک ٹورنامنٹ ميں مختلف علاقوں کے کلبوں سے لڑکے لڑکیاں ائی هوئیں تھیں
ان میں سے تھوچیگی کین کے شہر اوتسونومیا کے کلب کے لڑکے لڑکیوں سے میری بڑی بے تکفی تھی
ابھی ان کی عمریں سوله اور اٹھارھ کے درمیان هی تھیں لیکن بلیک بیلٹ تھیں مجھے پوچھنے لگیں که سناؤ اپنی گرل فرینڈ کا ؟؟
میں نے ان کو بتایا که بات بات پر ناراض هو جاتی هے ـ
کیا کروں ؟؟
ایک نے کہا که اس کو دو چار لگا دو
میں نے کہا که یه تو بڑی زیادتی هو جائے گی
تو اس کی حمایت میں دوسری ساری لڑکیاں جن کی تعداد اس وقت مجھے یاد ارهی ہے چھ تھی کہنے لگیں
هاں هاں
لگا دو دو چار
ہم جو کہـ رهی هیں ، هم بھی عورتیں هیں اور کبھی کبھی مار کھانے کو بھی جی چاھتا ہے
ان میں مینا نام کی وھ لڑکی بھی تھی جس کو میں ایک دفعه مذاق میں موٹی کہـ بیٹھا تھا
اس وقت تو اس نے یه بات مذاق میں اڑا دی لیکن دس بیس منٹ بعد هی کہنے لگی بوبی اٹھو تم کو پریکٹس کرواؤں
اب مینا بلیک بیلٹ تھی اور سینئر هونے کے ناطے میں نے مشکور هوتے هوئے اس کو بو کیا اور لڑائی کا پوز بنایا ، تجربه کار مینا نے میرے نلوں (ٹیسٹیکل) پر کک لگائی که جس کی مجھے توقع هی نہیں تھی
درد سے بلبلاتے بوبی کو کہنے لگی اب کبھی مجھے موٹی نهیں کہنا بلکه کسی بھی لڑکی کو موٹی نهیں کہنا ـ

تو ان سب لڑکیوں کی بات مانتے هوئے واپس آ کر جب میں ان دنوں میری گرل فرینڈ کانام تھا کازمی اب یه بھی ایک کردار تھا که اس کی مان اور چھوٹی بہن کی بھی ایک هی کہانی هے جو که قابل تحریر نهیں هے
شام کو جب اس نے پنجابی کا وھ لفظ هے ناں جی روس پینا اب اس لفظ کا اردو میں صحیع لفظ مجھے تو معلوم نهیں هے
جب کازمی روس پئی تو میں نے ججھکتے هوئے لگا دیا جی ایک تھپڑ !!ـ
کازمی مجھے لپٹ کر رونے لگی
اور لڑائی ختم

11 تبصرے:

محمد ریاض شاہد کہا...

ہا ہا ممتاز مفتی کا بھی یہی فلسفہ تھا ۔ آپ بھی سلسہ مفتیہ کے مرید نکلے

افتخار اجمل بھوپال کہا...

بات درست ہے مگر سب نہيں صرف کچھ لڑکياں يا عورتيں ايسی ہوتی ہيں

DuFFeR - ڈفر کہا...

میں تو جی یہ کام جھجکتے ہوئے بھی نہ کر سکوں
ویسے اگر میری کوئی گرل فرینڈ ہوتی تو کیا پتہ ٹیسٹنگ شیسٹنگ کر لیتا اس تھیوری کی

Abdullah کہا...

0:
کمال ہے اسلام کا ڈھنڈھورا پیٹنے والوں کو اس پوری پوسٹ میں کوئی خلاف اسلام بات نظر ہی نہیں آئی؟
اچھا اچھا تحریر کرنے والے کا تعلق کراچی سے جو نہیں!
:)
ویسے خیال رکھیئے گا آپکی بیوی کی ذہانت تو کہیں نہ جائے گی مگر اس طریقے سے اس کی ذہانت کا مقابلہ کرتے کرتے آپ کہیں اور نہ پہنچ جائیں!
؛)
اور ایک بات اور،لگتا ہے آپ کا واسطہ کبھی کسی شریف عورت سے نہیں پڑا ورنہ آپ کے تجربات خاصے مختلف ہوتے

بلوُ کہا...

بہت ہی عمدہ تحریر ہے ۔ آُ کے تجربے کا فائدہ اُٹھانا چاہیے

Shoiab Safdar Ghumman کہا...

اپنا اپنا تجربہ ہے ممکن ہے آپ کا تجربہ ممکن ایسا ہو مگر ہمارے لئے قابل قبول نہیں۔
لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے ایسا مرد و عورت دونوں کے لئے ہے اسے جنسی تفریق پر نہ رکھے۔

گمنام کہا...

فلسفہ تشدد برائے خواتین تو آپ کی زبانی سنا پر میرا تجربہ کچھ کامیاب نہ رہا۔
یکم اگست 2008 کو اپنی گرل فرینڈ کو لگا بیٹھا تھا تھپڑ ، پھر وہ گرل فرینڈ ہی نہ رہی انجان ہی بن گئی۔ چار سال کا تعلق چکنا چور ہو گیا

خاور کھوکھر کہا...

تبصرھ کرنے والوں کا شکریه
زیادھ تر نے لڑائی کے حل کو تھپڑ مارنا سمجھ لیا هے حالانه که میں نے لکھا ہے که میں عورت پر تشدد کا قائیل نهیں هوں بلکه میں اس طریقے کا قائل هوں جو عربی لڑکی نے بتایا تھا
عبدله صاحب کے تصرے صاحبه کی طرح کے هوتے هیں لیکن ان کا نام ہے جی عبد الله اور میں کسی بھی الله کے عبد سے بد مزگی نهیں کیا کرتا آپ کچھ بھی کہـ لیں میں غصه نهیں کروں گا

اور ایک بات ہے اپ کی باتییں هوتی اجھی هیں که سوچنے پر مجبور کر دیتی هیں ـ
لیکن لگتا ہے که اپ کے اندر کوئی عورت بول رهی ہے
باقی جی ہر چیز کی سیچوایشن بھی هوتی ہے
که کیسے ڈیل کیا جائے
اس لیے عورت مار هی کھانا چاھتی هے یه کوئی حرف آخر نهیں هے
لفنگا ؟؟
تھپڑ مارنے سے پہلے گرل کو گرل فرینڈ بنا لیا تھا که نهیں ؟؟
نیو کلئیر ٹیسٹ اس لیے هوتا ہے که یه ناں هو که موقع پر ٹھس کرجائے
آپ کی رقوائرمنٹس پوری نهیں هوں گی ـ

Abdullah کہا...

خوب:)
آپکو کراچہی میں ایسے بہت سے مرد مل جائیں گے جو اپنی شرافت اور انصاف پسند طبیعت کی وجہ سے جناب کو مرد نہیں عورت لگیں گے یقین نہ ہو تو کراچی آکر دیکھ لیں!
اس کا کریڈٹ میں اپنے والدین کو دیتا ہوں،میرے والد بھی بس کچھ ایسے ہی عورت نما مرد تھے :)
آپکی بڑی مہر بانی کے آپ کو میری باتیں اچھی لگتی ہیں اور سوچنے پر مجبور کرتی ہیں اور یہ آپکی شخصیت کی خوبی ہے ورنہ لوگ تو قائل ہو کر بھی قائل نہیں ہوتے :)

جعفر کہا...

پس ثابت ہوا کہ پہلا طریقہ ہی فریقین کے لئے باعث صلح و "صفائی" ہے۔۔۔

Abdullah کہا...

میں یہ سمجھتا ہوں کہ عزت نفس ہر انسان میں ہوتی ہے اور جو عورتیں اس رویے کا مظاہرہ کرتی ہیں انکی عزت نفس اس بری طرح کچلی جاچکی ہوتی ہے کہ وہ اس ذلت کو باعث فخر اور مرد کے ظلم کو مردانگی سمجھتی ہیں اگر یہ اتنا اچھا فعل ہوتا تو ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی ضرور کیا ہوتا!

Popular Posts