ہیر رانجها
من بهاوندا کهائیے جگ آکهے ـ گلاں مُلک بهاندیاں رسدیاں نے
وارث جنہاں نوں عادتاں بهیڑیاں نے سبھ خلقتاں اوس توں نسدیاں نے
ترجمه
سب کا کہنا هے که کهانا وه کهاؤ جو خود کو اچها لگے اور بات وه کرو جو زمانے کو اچهی لگے ـ
وارث شاه خلقت ان سے دور بهاگتی هے جن کو بُری عادتیں هوتی هیں ـ
هیر کی کتاب پڑی تهی میرے پاس ـ اس دفعه پاکستان سے لے کر آیا تها میں نے سوچا که فارغ بیٹهنے سے بہتر
هے که اس کو ٹائپ کر کے نیٹ پر چڑها دیں
هو سکتا ہے کوئی اس کو پڑهنے میں دلچسپی رکهتا هو ـ
جب میں نے اس بات کا اراده ظاهر کیا تها تو قیصر تو مذاق کرنے لگا تها که اب بهی سو سال پہلے کی کتابوں ترجیع دے رہے هو اگر کچھ لکهنا هی هے تو تکنیک کے متعلق لکهو ـ
سائنس کا لکهو ـ
پر یارو جو بندے کو آتا هو گا وہی لکهے گا ناں ـ آپ آم کے درخت پر ترکونے تو لگنے سے رہے ـ
میں یہاں ہیر وارث شاھ کا لنک دے رہاهوں ـ
قصّه ہیر رانجها
کسی بهی قسم کی تنقید ویلکم ـ
کسی اچهے آییڈیا پر کوئی بهی تبدیلی کی جاسکتی هے ـ
یه کتاب ابهی نامکمل هے میں آپنی فرصت کے مطابق اس کو ٹائپ کرتا رہوں گا
کوئی بهی بنده اس کے کسی بهی حصّے کو یہاں سے کاپی کرسکتا هے ـ لیکن کاپی کی گئی جگه پر آگر میرا بهی نام دے دیا جائے تو مہربانی هوگي ـ