ہفتہ، 6 مارچ، 2010

رانا صاحب مذکور

رانا صاحب کا تاریخ جغرافیه بڑا پراسرار هے
پراسرار اس لیے که ان کی تاریخ اور جفرافیه ، اسرار کے پردوں میں چھپا هوا هے
لاہور کے نزدیک ایک قصبے میں ان کے والد صاحب کے ایک دن اچانک رانا هونے کا سن کر لوگوں کو حیرت تو هوئی لیکن پاکستان کی عام ذھنیت کے مطابق لوگوں نے "سانوں کی " کہـ کر کندھے اچکائے اور اپنے اپنے کام میں لگ گئے
رانا صاحب مذکور کے والد ٹرک ٹرانسپورٹ تھے بلکه کسی کے پاس اڈھ مینجر تھے لیکن اب تاریخ (راناصاحب مذکور کی بقلمخود) میں ان کو ٹرانسپوٹر هی لکھا جاتا ہے
محققین کا کہنا ہے که جس قصبے کے رانے هونے کا یه رانا صاحب مذکور دعوھ کرتے هیں اس علاقے کے سارے رانے کالے رنگ کے هوتے هیں ، لیکن حیرت انگیز طور پر ان رانا صاحب مذکور کی اولاد کا رنگ اس قصبے کے کمهاروں کی طرح سفید هے
لیکن جب اس قصبے کے کمہاروں سے پوچھا گیا تو ان میں سے کوئی بھی اس الزام کو اپنے سر لینے کے لیے راضی نهیں هوا هے
بڑے بزرگوں کا کہنا ہے که ان کا تعلق اس بازار سے بھی هو سکتا ہے کیونکه ان کو عادات رانوں سے زیادھ اُن سے ملتی هیں ـ
مثلاً پیسے کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار ، اپنی رقم کے لیے کنجوس اور دوسروں کے خرچے پر هوشیار، محسن کشی ،
جو بندھ بھی مدد کرئے اس کو نیچا دیکھانے کی کوشش وغیرھ وغیرھ ـ
لیکن جیسا که اس بازار کی مارکیٹ میں جنس نازک کی هی مالیت هوتی هے ، اسلیے جنس کرخت ان کے والد نے ٹرکوں کے اڈے پر نوکری کرلی تھی

اور آپنی بیک گراؤنڈ کو چھپانے کے لیے لاهور کے اس نزدیکی قصبے میں وارد هوئے تھے
جہاں ان کے سر پر ایک اصلی والے رانا صاحب نے دست شفقت رکھا تھا
یاد رهے یه لفظ دست شفقت ہے : دسته شفقت : نهیں ہے
که اگر دسته هوتا تو اولاد کا رنگ بھی رانوں جیسا هو جاتا
رانا صاحب مذکور انگریزی کے اس مقولے کے قائل هیں که جھوٹ اتنا بولو که سچ لگنے لگے ، اس لیے خود کو رانا کہلوانے کا جھوٹ اس تسلسل اور تکرار سے بولتے رہے هیں که اب ان کو خود بھی اپنے رانے هونے کا یقین هو چکا هے ـ
انهی رانا صاحب مذکور کے جاننےوالے کسی مراثی نے ایک سٹیچ ڈارامه بھی بنایا تھا ، تھا که کیسے مراثی سے رانا هوا جاتا هے اور اگر برادری والے دیکھ لیں تو کیسے کیسے مذاق کرتے هیں ـ
رانا صاحب مذکور بڑے هی بے عزتی پروف هیں ، جیسا که کچھ چیزیں واٹر پروف هوتی هیں ، اسی طرح یه بے عزتی پروف هیں ، ان کو مہینے میں اوسط دو دفعه کسی ناں کسی سے گالیاں کھانے کی عادت هے اور گالیاں بھی منه پر
بعض اوقات تو رانا صاحب مذکور ان لوگوں سے بھی گالیاں کھانے میں کامیاب هو جاتے هیں جن کی شائستگی کا زمانه گواھ هوتا ہے ، ہے ناں جی تکنیک؟؟
رانا مذکور کی معلوم تاریخ ميں جس کسی نے بھی رانا صاحب مذکور پر احسان کیا ، رانا صاحب مذکور کو کھڑا هونے میں مدد کی ، رانا صاحب مذکور نے جتنی جلدی هو سکا اس کے احسان کے بدلے ميں اس شخص کو گرانے کی کوشش کي ، جس ادمی نے ان کو باہر کے ملک منتقل هونے میں مدد کی، اس کو برا کہنے میں انہوں نے عمر گزار دی ہے ، باہر جاکر جس بندے نے ان کو اپنی فیکٹری میں کام پر رکھا ، رانا صاحب مذکور نے اس بندے کی بیوی کو ورغلا کر ایک بڑی رقم کے ساتھ فرار هو گئے ـ
جو بندھ ان کو میڈیا میں لے کر آیا رانا صاحب مذکور نے اس بندے کو نیچا دیکھانے کے لیے دن رات ایک کردیا هے ، حد هے که فراڈیوں کی حمایت ميں اس بندے سے بھی گالیاں کھا چکے هیں ـ
جس بندے نے ان کو سیاست میں ایک مقام دلوایا ، رانا صاحب مذکور نے اس بندے کی ٹانگ کھینچنے کی کوشش میں بڑی ذلت اٹھائی لیکن جی رانا صاحب مذکور تو هیں هی بڑے بیعزتی پروف ـ
ایک بڑا پرانا لطیفه ہے
که
پرانے زمانےمیں
کسی گاؤں کی چوھدرانی اپنی مراثن کو ساتھ لے کر میکے جارهی تھی
راستے ميں اجاڑ سی جگه پر ڈاکوؤں سے سامنا هو گیا
ڈاکو لوگوں نے ان کے زیور وغیرھ اتار لیے تقدی اور سامان بھی چھین لیا
پته نہیں کیا خیال آیا که ڈاکو لوگ ان دونوں کو علیحدھ اطراف میں جھاڑیوں میں لے گئے
جب ڈاکو فارغ هوکر فار هو گئے تو ننگی چوھدرانی نے کپڑے پہنتے هوئے مراثن کو کها که
مراثنے ریوز بھی گئے اور نقدی بھی لیکن رب چوھدری کو زندگی دو اور بن جائیں کے
شکر کی بات ہے که عزت بچ گئی !!!ـ
مراثن تو سٹپٹا هی اٹھی اور کہنے لگی
چوھدرانیے میری تو عزت لٹ گئی هے !!ـ
میری تو ایک عزت تھی
بلکل بھی باقی نہیں بچی ہے !!ـ
تمهاری زیادھ عزتیں هوں گی ، ان میں سے کچھ بچ گئیں هوں گی ـ
تو یه رانا صاحب مذکور بھی زیادھ عزتوں والے هیں ، اس لے دو چاد دفعه کی بے عزتی سے ان کا کچھ نهیں بگڑتا ہے
اور کچھ گھنٹے بعد هی عزت دوبارھ چارج هو جاتی هے ـ
ان کے جغرافیه کچھ اسطرح ہے
ان کی بائیں طرف ایک کےشت کا لوتھڑا سا لٹک رها ہے جس کو ھاتھ کہتے هیں اسی طرح دائیں طرح بھی هے ، ان سے رانا صاحب مذکور تقریر کے دوران ہلا ہلا کر مکھیاں اڑانے کی طرح کا کام لیتے هیں
ان کے پيچھے کی طرف دو بڑے بڑے گول گول سے مٹکے هیں ان سے رانا صاحب مذکور گند کے اگراسٹ کا کام لیتے هیں ، اس کو رانا صاحب مذکور اپنی تشریف کہتے هیں ،
سرکےاگلی طرف ان کا ایک سوراخ ہے جس کو منه کہتے هیں ، اس منه کو بواسیر کا مرض لاحق هے اس منه سے صرف گند هی جھڑتا رھتا ہے ، یا پھر تقریر کے نام پر شور نکلتا ہے
اوپر لکھے هوئے خیالات رانا مذکور کے اردگرد کے لوگوں میں عام پائے جاتے هیں اس لیے محققین نے ان کی اصلیت جاننے کے لیے لاهور کے اس بازار کے انسائیکلوپیڈیا ، مامے مودے سے رابطہ کیا اور ان سے ملاقات کا وقت لے کر پاکستان ميں ان کو ملنے کے لیے ایک وفد بھیجا ـ
ماما مودا سارے ھیرا بازار کا ماما ہے ،ھیرا منڈی میں کون ہے جو ان کو نهیں جانتا یا که مامامودا سے کسی کی کون سی بات چھپی ہے
ماما مودا چلتا پھرتا انسائلکوپیڈا ہے ، هیرا منڈی کا !ـ
مامے نے جب محققین کا ایجنڈا سنا تو اس نے کہا که جی سب سے پہلے تو رقم دو جی اگر آپ نے اس بندے کے لیے معلومات لینی هیں تو
امیر ملک سے گئے هوئی وفد کے لے ایک لاکھ کے قریب پاک روپے کچھ زیادھ نهیں تھے
اس لیے فوراً ادا کردئے گئے
مامے مودے نے رانا صاحب مذکور کے راجپوت نسل هونے کی تصدیق کر دی اور دلائل دیے که
مامے مودے نے کہا که جی اس بات کی سب سے بڑی نشانی که !!ـ اس بندے میں ہمارا خون شامل ہے یه ہے که !!ـ اس نے جس ملک میں باہر گیاتھا اس ملک میں اپنے محسن کی هی بیوی کو ورغلاکر بمع پیسوں کے لے نکل گیا تھا
یه سب سے بڑی نشانی هے ہمارے خون کی که هم پیسے کے لیے سب کچھ کرسکتے هیں ـ
لیکن آن دی ریکارڈ میں آپ لوگوں کو بتا دوں که یه بندھ واقعی راجپوت نسل کا هے
ہماری جس خاله سے اس کا ابا پیدا هوا تھا وھ خاله خود ایک اصلی راجپوت کی اولاد تھی ، اور اس خاله کی نتھ بھی ایک راجپوت نے هی اتاری تھی لیکن اس کو بچه دینے والا راجپوت بہت بعد ميں آیا تھا ، جس سے اس رانے مذکور کا ابا پیدا هوا تھا ،اس لے اس رانے مذکور کے نقلی هونے کے شک میں مبتلا لوگ غلطی پر هیں ـ اس کی تصیح کر لی جائے که رانا صاحب مذکور پدری طور پر کئی نسلوں سے راجپوت هیں ـ
مادری طور پر هی صرف رانا صاحب مذکور هم میں سے هیں !!ـ مامے مودے نے بتایا ـ

16 تبصرے:

ڈفر کہا...

لیکن یہ جو رانے کی عزت اتری ہے تو اس کا ماننا ہی پڑے گا کہ جو آخری عزت تھی وہ بھی گئی
:D
عبداللہ: یہ تحریر بالکل غیر اسلامی ہے۔ دیکھو میں نے اعتراض کر دیا اب تم تبصرہ نگاروں پہ مت اعتراضنا

محمد ریاض شاہد کہا...

محاورہ نہیں سنا ۔ شرم باہجوں موجاں ای موجاں ۔ ویسے آپ انسانی اعضا کی گٹر کشی خوب کرتے ہیں ۔ بہرحال اس کے بغیر دل کی بھڑاس ٹھیک طرح سے نکلتی بھی نہیں ۔ بھڑاس نکالنا اچھی بات ہے ورنہ اظہار اندر ہی گُھٹ گُھٹ کر مر جائےگا

Abdullah کہا...

ڈفر یہ جملہ تمھارے لیئے نہیں ایک مخصوص صاحب کے لیئے تھا!

گمنام کہا...

یہ رانا صاھب جاپان ھی کے ھیں ، یا کہین اور کے ۔
ایک بات اور ۔ یہ اپ کی تحریریں بائیں طرف سے کیوں ہوتی ہیں ۔ اپ اپنی ویب سائیٹ کو رائٹ جسٹیفائڈ نہیں کر سکتے ؟

جعفر کہا...

ہجو لکھنا کوئی آپ سے سیکھے

بدتمیز کہا...

خیریت آج اتنی بزتی؟

گمنام کہا...

یعنی که کنجری کی اولاد؟

عنیقہ ناز کہا...

میں ذاتی طور پہ اس چیز پہ یقین نہیں رکھتی کہانسانی خواص اس چیز سے تعلق نہیں رککحتے کہ کوء انسان کس خاندان میں پیدا ہوتا ہے۔ مخصوص جغرافیائ حالات میں رہنے کی وجہ سے لوگوں میں مزاجا کچھ ہم آہنگیاں ہو سکتی ہیں۔ لیکن یہ کہنا کہ کوئ شخص بازار میں پیدا ہوا ہے، کسی پیشہ کرنے والی عورت کا بچہ ہے، یا کسی خبیث شخص کا تخم ہے اس سے بہت زیادہ فرق نہیں پڑتا۔ کیونکہ اصیل گھرانوں میں بھی رذیل عادتوں والے اشخاص ہوتے ہیں۔
لیکنمجھے یہ جاننے سے بڑی دلچسپی ہے کہ انسان ان خواص کو کیون اختیار کرتے ہیں۔ اور کچھ لوگ کیون بہت اوصاف اختیار کرنا چاہتے ہیں۔
مجھے انکے جواب نہیں معلوم۔،

عنیقہ ناز کہا...

معذرت میں یہ کہنا چاہ رہی تھی کہ میں اس بات پہ یقین نہیں رکھتی کہ انسانی خواص اس چیز سے تعلق رکھتےہیں کہ وہ کس خاندان میں پیدا ہوا ہے۔ تصحیح کر لیں۔

عنیقہ ناز کہا...

مزید تصحیح، کچھ لوگ کیوں بہترین اوصاف اختیار کرنا چاہتے ہیں۔

گمنام کہا...

بلاک تو لگتا ھے پا خاور تم نے مسلم لیگ ن کے صدر رانا ابرار حسین کے بارے میں لکھا ھے ،مگر ایسا ناھوں کےبہلے بلاگ کی طرح رانا کی گال پڑنے پر ہٹانا پڑجاےء؟؟؟

گمنام کہا...

بلاک تو لگتا ھے پا خاور تم نے مسلم لیگ ن کے صدر رانا ابرار حسین کے بارے میں لکھا ھے ،مگر ایسا ناھوں کےبہلے بلاگ کی طرح رانا کی گال پڑنے پر ہٹانا پڑجاےء؟؟؟

گمنام کہا...

مسلم لیگ ن جابان کے صدر رانا ابرار حسین،،

گمنام کہا...

مسلم لیگ جاپان کا صدر تو شیخ قیصر ہے ۔ یہ رانا کب سے صدر ہو گیا ؟

گمنام کہا...

مسلم لیگ ن جاپان کے دو صدر ھے ،،،خاور تیری رانا ابرار ایسی دھلائ کرے گا کہ تو پہلے کی طرح پوسٹ ہٹا دےُ گا،،تو اصلی کمہار ھے تو اس پوسٹ کو نہی ہٹا،،،

گمنام کہا...

مسلم لیگ ن جاپان کے دو صدر ھے ،،،خاور تیری رانا ابرار ایسی دھلائ کرے گا کہ تو پہلے کی طرح پوسٹ ہٹا دےُ گا،،تو اصلی کمہار ھے تو اس پوسٹ کو نہی ہٹا،،،

Popular Posts