پیر، 11 مارچ، 2019

MH370کی گمشدگی کے پانچ سال بعد


ہمارے دنوں کی ہماری عمر کی  دور کی ہسٹری ، جو ہم دیھ رہے ہیں جو ہم سن رہے ہیں جو ہم بھگت رہے ہیں ،۔
یہ سب انے والے زمانوں کے لئے ہسٹری ہو گا ،۔
ہمارا لکھا ہوا معتبر ہو کہ نہ ہو ،لیکن ہو گا یہی ہسٹری ،۔
کہ ہمارے دیکھتے دیکھتے ملائیشیا کا ایک ہوائی جہاز کہیں فضاؤں میں گم ہو گیا ،۔
آٹھ مارچ 2014ء کے روز ، کُل عالم پور کےائیر پورٹ سے اڑنے والے اس جہاز کی گمشدکی کے متعلق طرح طرح کی قیاس آرائیاں  کی گئیں ، کچھ معتبر اور کچھ غیر معتبر ،۔
لیکن سوال اب تک وہیں ہے کہ طیارہ گیا کہا؟
ایوایشن کی دنیا کا بہت بڑا اسرار ، کہ کبھی حل ہو گا کہ نہیں ،۔ْ
کل عالم پور سے بیجنگ جانے والے اس طیارے کی پراسرار گمشدگی کے متعلق ہمارے زمانے میں پانچ بڑی تھیوریز تھیں جن کا چرچا رہا کہ
پہلی تھیوری تھی
کہ
یہ طیارہ مکینیکل فیلر یعنی پرزوں کی خرابی کی وجہ سے کچھ ایسا ہوا کہ جہاز میں دھواں پھیلنے یا کہ کسی وجہ سے سارے مسافر اور پائلٹ بے ہوش ہو گئے تھے ، جہاز آٹو پائئلٹ پر چلتا رہا اور کہیں بہرالکاہل کی مہیب اور خاموش گہیرائیوں میں گم ہو گیا ،۔

دوسری تھوری تھی کہ 

جہاز کا پائیلٹ ذہنی بیمار تھا ، اس نے خود کشی کر لی یعنی کہ جہاز سمیت کہیں بہرالکاہل میں  جہاز کی ڈبکی لگوا دی 
کہ پھر جہاز کبھی سطح سمند پر آ ہی نہیں سکا ،۔

اس تھیوری کے متعلق  پائلٹ کے کچھ ویڈیو بھی سرکولیٹ کرتے رہے کہ پائلٹ اپنی پرایئویٹ زندگی میں کچھ ابنارمل کرتا رہا تھا ،۔

تیسری تھیوری تھی کہ 
جہاز کو دہشت گردوں نے اغوا کر کے پاکستان میں کہیں چھپا دیا ہے ،۔
اوساما بن لادن جو کہ 2011ء میں پاکستان میں مارا گیا تھا اس کے گروھ کے لوگوں نے جہاز کو ہائی جیک کر کے کہیں پاکستان میں چھپا دیا ہے اور دہشت گرد لوگ اس جہاز کو ایک اڑتے بم کی طرح استعمال کر سکتے ہیں جیسا کہ انہوں نے 2001 ء میں نیو یارک میں کیا تھا ،۔

چوتھی تھیوری یہ تھی کہ 
جہاز کو ریمورٹ کنٹرول کے ذریعے ہائی جیک کر کے کہیں چھپا دیا گیا ہے ،۔
استھیوری کے پیچھے  آئیڈیا یہ تھا کہ جہاز بنانے والی کمپنی بوئینگ نے 2006ء میں ایک تکنیک پینٹ کروای تھی جس کے ذریعے کسی بھی اڑتے ہوئے جہاز کو پائلٹ اور کریو کے کنٹرول سے نکال کر جہاز کا کنٹرول سنبھالا جا سکتا ہے ،۔
ملائیشیا کے مہاتیر محمد نے انتخابات سے پہلے اسٹریلیا کے ایک اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ 
ایسی ٹکنالوجی کے ہوتے ہوئے اس کو استعمال کرنے کے امکان کو بھی رد نہیں کیا سکتا ،۔

پانچویں تھیوری تھی کہ
جو کہ کمزور ترین تھیوری ہے 
نیویارک کے ایک میگزین میں ایویایشن کے ایک ماہر  جیف وائزنے لکھا تھا کہ
اس  کے خیال میں ایم ایچ تین سو ستر کو روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے اغوا کروا کر قازکستان میں رکھا ہے ،۔
روسی صدر مغربی طاقتوں  سے یوکراین کے متعلق کچھ شرائط منوانے کے لئے 
اس جہاز میں لوڈ کسی چیز یا کہ کسی شخصیت کو استعمال کرنے کی کوشش کریں گے م،۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ ساری باتیں اپنی جگہ 
لیکن سوال وہیں ہے کہ طیارہ گیا کہاں ،۔
شائد ہماری زندگی میں اس سوال کا جواب مل جائے ، یا کہ ہو سکتا ہے ہمارے مرنے کے بعد اس سوال کا جواب ملے ؟
یا کہ 
یہ بھی ہو سکتا ہے کہ 
اس طیارے کی کمشدگی کا معلمہ کبھی بھی حل نہ ہو ،۔
اور اس میں سوار سینکڑوں لوگون کی زندگی اور موت  کے متعلق نہ جان سکنے والے لواحقین پر انتظار کا کر کرب کبھی بھی ختم نہ ہو م،۔

کوئی تبصرے نہیں:

Popular Posts