پیر، 29 نومبر، 2004

جس جگه ميں ەوں اگر فرشته ەو تو پاگل ەو جايے

غم دنيا،غم عقبئ، غم دوراں، غم دوست
جس جگه ميں ەوں اگر فرشته ەو تو پاگل ەو جائے

يه لوگ ەر وقت اەل اقتدار كا شكوه كرتے رەتے ەيں! اب يه پاكستانيوں كى عادت سى ەو گئى ەے !كبهى كسى نے ەم حكومتى لوگوں كى مجبوريوں كو سمجنے كى كوشش ەى نەيں كى!اكهاڑے كے باەر كے لوگوں كا پەلوانٌوں سے ذياده زور لگ رەا ەوتا ەے !ەر فن مولا قوم پاكستانى كے كسى فرد سے اپ كسى بهى مسئلےءكے متعلق پوچهيں آپ كو مشوره ضرور مل جائےگا! آپ كى سايكل كے كتے فيل ەو گئے ەيں يا كار خراب ەو گئى ەے! كوئ بهى شخص اپنى لاعلمى كا اظەار نەيں كرے گا! مگرحكومت چلانا ايک مشكل كام ەےاب ان چهوٹےپاكستانيوں كو كون سمجائے؟ نوكرى بچانے كے لئے كياكياپاپڑ بيلنے پڑتے ەيں"فرشته ەو تو پاگل ەو جائے"چهوٹے لوگوں كے مسائل بهىچهوٹےەوتے ەيں اور بڑے لوگوں كے بڑے!مەنگاى، بے روزگارى،ٹوٹى ەوئى سڑكيں پوليس كے ناكے،عدالتى بے انصافياں،ناقص غذااورناقص پانى،خودكشيوں كى بڑهتى ەوئى شرح، قتل اور ڈاكوں كى وارداتيں، وغيره وغيره !ان چهوٹے مسائل پر سركهپانے كا وقت حكومتى لوگوں كے پاس كيسے ەو سكتا ەے جبكه ان كے پاس كرنے كو اور بەت كام ەيں مثلا غير ملكى دورے ،بيانات ،گوشوارے،بڑے صاحب كى خوشامد،نوكرى بچانے كا كارزار وغيره وغيره! اب يه لاەور ميں پل كے گرانے پر جو شور سٹوڈنٹ اور اخبارى لوگوں نے مچايا هوا هے ان كو كون سمجاے كه اصولوں اور اخلاقيات كى بات اب چهوڑيں حكومتى كاموں ميں تو آئين كى بهى ايسى تيسى كرنى پڑ جاتى ەے ـ آپنى اولاد كو امريكه ميں سيٹل كروانے كے لئے پورے ملک كو داؤ پر لگانا پڑ جاتا ەے! افغانستان اور وانا ميں صرف دو چار ەزار اسلامى لوگوں كى موت پر پريشان ەو جانے والے پاكستانيوں كو جنرل صاحب كو اپنى اولاد كى امريكه ميں حفاظت كى پريشانى كا انداذه ەى نەيں ەے! جلييانوالا باغ كے مجرم جنرل ڈائر كو قتل كرنے والے سكهوں كى طرح ەيرو بننے كے شوقين كسى اسلامى نے اگر مشرف صاحب کی اولاد پر حمله كر کے مار ديا ديا تو؟؟ "جس جگه ميں ەوں اگر فرشته ەو تو پاگل ەو جائے"

کوئی تبصرے نہیں:

Popular Posts