بدھ، 12 دسمبر، 2012

ون ٹو ، ون ٹو کی تکرار

اج بارہویں سال کے بارہویں مہینے کی بارہویں تاریخ ہے
یعنی
12/12/12
ون ٹو ، ون ٹو کی تکرار
دو ہزارایک سے لے کردو ہزار بارہ  تک  کے سالوں میں  ، یہ تکرار تو ہوئی لیکن اب اگلے سال سے یہ تکرار نہیں ہو گی
بس جی ہونے  یا ناں ہونے سے کیا ہوتا ہے
کاروبار پر جمود طاری ہے ، موسم ٹھنڈا ہے اور کاروبار بھی ٹھنڈا
تسی سناؤ ؟
اگر اپ کا کاربار چل رہا ہے تو
اپ سیانے ہو جی، عقل چاہے ناں بھی ہو  ، اپ سیانے ہو جی
کاروبار کا چلنا شرط ہے کہ سیانف کی

منگل، 11 دسمبر، 2012

صاف پانی کا لالچ اور میں

پاکستان میں اپنی جوانی سے مقیم ،ایک جاپانی سے مل بیٹھنے کا موقع ملا
کچھ باتیں هوئیں ، یه صاحب دنیا کی تاریخ کا خاصا زیاده علم رکھتے هیں
لیکن جب پاکستان کی حالات کی بات چلی تو ان کی وضاحتیں
کچھ وہیں تھیں
جو پاکستان کی ریاست نے پچھلے پچاس سال سے عوام کو تعلیم دی هیں
مثلاً قوموں کی تعمیر میں پانچ چھ دهایاں  بہت کم وقت هوتا هے
ابھی پاکستان کو بنے دن هی کتنے هوئے هیں ؟
پاکستانیوں کے غیر محفوظ هونے کی بات چلی تو وهی دلیل که
جی جاپان میں امریکه میں اس تعداد سے کہیں زیاده تعداد میں لوگ
ٹریفک کے حادثوں ميیں مارے جاتے هیں
وزیر سائینس کی بات چلی تو میں نے کہا
وهی صاحب ناں جی جن کو سائینس کا علم نہیں هے لیکن وزیر سائینس هیں ؟
تو ؟ ان صاحب نے اپنےاور وزیر صاحب کے تعلقات کی بلکه اس خاندان سے تعلقات کی تاریخ بیان کرکے مجھے لاجواب کردیا
باتوں ميں بات چل نکلی بجلی اور پانی کی کمی کی !!ـ
تو ان صاحب کے پاس پانی کے صاف کرنے کا نظام هونے کا علم هوا
میں نے اس کام کے لیے اس ملاقات کے بعد بھی ایک ملاقات کی اور
یه نتیجه نکالا که
پانی کے صاف کرنے کا نظام تو ان کے پاس هے لیکن
میں ان کے ساتھ مل کر پاکستان ميں پانی کی صفائی کے لیے کچھ نہیں کر سکتا
ان صاحب کے پاس ایک مشین هے جو که ایک دن ميں چھ ہزار لیٹر پانی کو صاف کر سکتی هے
اور یہ مشین کوئی بیس لاکھ روپے میں  لگ جاتی ہے
جو کہ روزانہ چھ ہزار لیٹر پانی کو  صاف کرکے پینے کے قابل بنا سکتی ہے۔
پاکستان کو پینے کا صاف پانی دینے کے پر کشش نظریات  بھی ہیں کہ پانی فی لیٹر فقط ایک روپیا میں ہی بیچا جائے گا
ایک مشین روزانہ چھ ہزار لیٹر پانی ہی صاف کرئے گی ، منافع کمانے کا شوق ہے تو ایک اور مشین لگا لیں۔
ان اخلاقیات پر کنٹرول ہو گا، مشینیں بنانے والے جاپانی کا۔
اور پاکستان میں جاپانی صاحب کی خاصی "اپروچ " بھی ہے اس لئے مشین لگانے کے خواہشمند کو بنک سے قرضہ بھی لے کر دیا جاسکتاہے۔
میں نے کیوں سوچا کہ
میں یہ کام نہیں کر سکتا؟
اس لئے کہ
اس سارے معاملے میں ، میں یا کوئی بھی پانی کی کمائی سے زیادہ اس بات کی کوشش میں ہو گا کہ اپنے دوستوں رشتے داروں کو بھی یہ مشین لگوا دے۔
ہر کوئی یہ سوچے کا کہ ایک جاپانی سے تعلق کی وجہ سے اس کو یہ چانس ملا  ہے اور اس سے فائیدہ اٹھا لینا چاہیے
اور جاپانی کی مشینیں ڈھڑا دھڑ بک رہی ہوں گی ، اور یہی اس کام  کا مقصد ہے۔
باقی سارے فلسفے ایک ضمنی چیز ہیں
پانی کو صاف کرنے کا کیمیکل یا چیز جو پانی کو فلٹر کرئے گی اس کی مستقل ترسیل کے لئے ، اور مشین کی مرمت کے لئے مستقل طور پر ایک بندے کا ہی مرہون منت ہو کر رہ جانا پڑے گا
جو کہ مجھے جدید غلامی کی سی ایک قسم لگی تھی اس لئے میں تو جی اس کام میں پڑا نہیں
ہاں ہو سکتا ہے کہ اپ سے بھی ان صاحب کی ملاقات ہو، اور اپ اسی نظریے کو قابل عمل بلکہ قابل ترقی پائیں ، تو یہ اپ کی سمجھ ہے
اور ہو سکتا ہے کہ اپ بہتر سمجھے ہوں

Popular Posts