منگل، 26 جون، 2012

مصر میں تبدیلی

مصر میں اخر کار لوگوں نے اپنی حکومت بنا لی ہے
اور مزے کی بات که مصریوں نے
اپنی فوج کو بھی کسی حد تک هی سہی " حد " میں لے آئے هیں
که غیر ترقی یافتہ ممالک کی فوج کا وطیره رها ہے که
اپنی قوم کو اس بات کا نشہ چڑھا کر رکھیں که
ساری مشکلات کا مشکل کشا هے تو
فوج هے
لیکن پاکستان جو که سارے عالم اسلام کا درد اپنے دل میں رکھتا هے
یهاں میڈیا ، مصر مين انے والی اس تبدیدلی کو اجاگر نہیں کر رها
کیوں؟ کیون که لوکاں کو اس بات کی بھنک بھی ناں مل جائے که زمانے میں کہیں لوگ فوج کے خلاف بھی سوچتے هیں اور فوج کو حکومت کے ماتحت کرنے کی کوشش کرتے هیں !!ـ
لوکاں کو ایسا علم انتشار کا باعث بنتا هے اور " ریاست " کے مفادات پر زد کرتا هے
سارے عالم اسلام کا درد دل ميں رکھنے والے جذباتی لوگوں کو اس بات کا علم نہیں هے که
فلسطینی لوگ پاکسانوں کو کتنا نیچ سمجھتے هیں
میرے مزدور پاکستانی بھائی جو عربوں ميں کام کرتے هیں ان سے پوچھیں که مصری اور فلسطینی لوگ هم پاکستانیوں سے کیا رویہ رکھتے هیں ؟
عالم اسلام کے درد مند ، ماں کے لاڈلے پترو!!!ـ پاکستان بھی مسلمان ملک هے
اس ملک کے مسلمانو کا بھی درد کرو
ڈرون حملوں میں مرنے والے پٹھانوں ، اپنی کانوں کے حقوق مانگنے والے بلوچوں کے قتل پربھی کچھ افسوس کریں اور ان کے متعلق بھی ایمج بنا بنا کر فیس بک پر لگائیں
"ریاست" کے گندے کاموں کا کھوج لگانے کی کوشش مين غائب هو جانے والے صحافیوں اور لکھاریوں کی لاشوں کا ماتم بھی کریں
پاکستان میں بڑھتی هوئی جسم فروشی کی وجوهات پر بھی اعتراض کریں
فلسطینیوں اور دوسرے عربوں کا سوچنے والے بہت لوگ هیں اور فلسطینی اپ کی حمایت کے طلب گار بھی نہیں هیں
هاں دنیا کی سیاحت میں میں نے کئی بار دیکھا ہے که
فلسطیوں کو جب کرنسی کی ضرورت هوتی هے تو پاکستانیوں کی مسجدوں ميں چنده منگوانے آ جاتے هیں
بھلیون لوکو پاکستان کا سوچو پاکستان کا درد رکھو
هاں ميں جانتا هوں که پاکستان میں پجھلی تین  نسلیں جھوٹ کی تعلیم پر پروان چڑھی هیں
مغالطے اور مبالغے ان کا اوڑھنا بچھونا هیں
اس لیے جو بات میں لکھ رها هوں اس  کے بین السطور کا سمجھنا تو محال هے هی
عین السطور کی بھی سمجھ نہیں رکھتے
لیکن پھر بھی ایک لکھنے والا لکھ دیتا هے که
شائید کہیں کوئی چنگاری بھڑک اٹھے
اور جال دے وقت کے فرعونوں کو
اور جھوٹے خداؤں کو

پیر، 25 جون، 2012

سوشل میڈیا

یه سوشل میڈیا کیا ہے ؟
جس کا اج کل بڑا ذکر خیر هو رها هے ، پرنٹڈ میڈیا میں  !!ـ
یه میں هوں ناں جی سوشل میڈیا !ـ
یعنی که خاور کھوکھر!!ـ
جس کو شک هے  دلیل سے رد کرئے میرے اس دعوے کو!!ـ
خاور کھو کھر بلاگ لکھتا هے
خاور فیس بک پر حلقہ احباب رکھتا هے اور اپنی رائے کا اظہار بھی کرتا رهتا هے
جس سے خاور کے حلقہ احباب کے لوگ  اختلاف بھی کرتے هیں اور تائید بھی !ـ
میں هوں جو وکی پیڈیا میں بھی شامل هوں ـ
تو جی میں هی هوا ناں جی سوشل میڈیا
اور میرے هم عصر لکھاری ، جو بلاگ لکھتے هیں ، جو ٹویٹ کرتے هیں جو فیس بک پر لکھتے هیں
لیکن سوشل میڈیا میں میں فیس بک کی بجائے بلاگنگ کو معتبر سمجھتا هوں
میرے بلاگر هم عصر جو دلبرداشتہ هوتے هیں که تبصرے نہیں هیں
جو شکوہ کناں هیں که قاری نہیں هیں
لیکن کچھ ناں کچھ لکھتے بھی رہتے هیں
یہی لوگ هیں ناں جی اصلی والے سوشل میڈیا !!ـ

یہی لوگ هیں جی سوشل میڈیا کے جغادری  لوگ جو اردو کے سب رنگ  کی لسٹ میں شامل هیں جو سیاره پر اجاگر هوتے هیں
تو جی آئیں بلاگ پر لکھیں ، اپنی اپنی سوچ کے ساتھ  ، خلوص نیت سے لکھے ہوئے  پر کوئی اپ کی سمجھ پر تو شک کرئے گا لیکن اپ کے خلوص پر نہیں
اور یاد رکھیں
که کوئی بھی مذہب ، سسٹم دین یا نظام یا ملک
خلوص نیت نے سوا نہیں چل سکتا جی هاں خلوص نیت هی بنیاد هے
کسی بھی کام کی ـ
اپ دیکھیں گے که انے والا وقت همارا هے انے والے زمانوں میں لوگ همیں جانتے هوں گےـ
کیا اپ کو علم هے که دنیا میں بہت سے لکھاری اور مصور مرنے کے بعد مشہور هوئے
اگر اپ کہیں که مرنے کے بعد کی مشہوری کو کیا کرنا هے
جیسے پنجابی میں کہتے هیں
عیدوں بعد تنبا پھوکنا اے
یعنی عید کے بعد نئی شلوار سلو کر کیا اگ لگانی ہے
یا جنگل میں مور ناچا کس نے دیکھا
تو میں کہوں گا که
اپ نے امرت کا سنا هو گا
جسے آب حیات کہتے هیں
کیا ہے یه آب حیات؟
کیا کسی نے دیکھا ہے ، یا کسی نے ایسابنده دیکھا هے جس نے اب حیات پیا هو ؟
میں نے اب حیات تو دیکھا نهیں هے لیکن
ایسے بہت سے لوگ دیکھے هیں جو مر کے بھی نہیں مرتے
اور کچھ تو مر کے بھی کمائی کرتے رہتے هیں
جیسے که اپنی میڈم نور جہاں اور بہت سے کتابوں کے لکھاری که جن کی اولادوں کو رائلٹی ملتی هے
یہی لگ هیں ناں جی جنہوں نے آب حیات پیا هوتا هے
کیا خیال هے اپ
جو که سوشل میڈیا هیں
جی هان اپ
جو بلاگ لکھتے هیں ، جو اون لائین اخبار چلاتے هیں
اپ بھی تو ا لوگوں کے ٹولے میں شامل هیں ناں جی جن میں سے کچح کو اب حیات مل جاتا هے
هو سکتا هے که وه اپ هوں
جو انے والے زمانوں کے بندے هوں
کیا خیال هے جی خاور هے که نہیں  سوشل میڈیا
اج کے زمانے کا سوشل میڈیا

جمعرات، 21 جون، 2012

مخدوم وزیر اعظم

مخدوم شہاب الدین وزارتِ عظمیٰ کے لیے نامزد

http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2012/06/120620_pm_election_rh.shtml
پاکستان کا باوا آدم هی نرالا ہے
چنگے ملکوں میں حکمران خادم هوتے هیں
یهاں
مخدوم !!!ـ
مخدوم کے بعد مخدوم
چنگے ملکوں میں
سرکاری ملازم پبلک سرونٹ هوتے هیں
یہاں افسر شاہی
چنگے ملکوں میں پولیس تحفظ کا احساس
اوریہاں ؟؟
چنگے ملکوں ميں فوج ملازم هوتی هے
اور یہاں؟؟؟
چنگے ملکوں میں سیاستدان هوتے هیں اور
یہاں؟؟؟
ایک ملک کا نام تھا
پاکستان، مشرقی پاکستان
پھر کیا هوا ؟
لیکن پاکستان میں تو تعلیم دی جاتی ہے که
پاکستان قائم رہنے کے لیے بنا هے
قائم کے معنی بھی کچخ اور هوں گے جی
یہاں!!
جیسے که اس ملک میں اور بہت سی چیزوں کے نام کچھ اور هی هوتے هیں
چلو جی سانوں کی
الله جاپان کو اور بھی ترقی دے

اتوار، 10 جون، 2012

ملک صاحب

ملک صاحب بڑے دولتمند چالو اور سیانے بندے هیں
لیکن دوستی کے معاملے میں بڑے بد قسمت هیں
که ان کے سارے دوست نیچ  کمینے اور گالیوں کے لائق هیں
ملک صاحب کے دوستوں کے نیچ پن اور گالیوں کے لائق هونے کا علم دوسروں کو ملک صاحب کی زبانی هی هوجاتا هے
که ملک صاحب اپنے دوستوں کو جانے  کے بعد گالیان دیتے هیں
اس لیے وه گالیاں کھانے والے هوئے
اور ملک صاحب کا رویہ اپنے جاننے والوں سے اس طرح کا هوتا هے که ان کو نیچ سمجھتے هیں
اس لیے وه سارے نیچ هوئے
تو وه جو محاوره هے که بنده اپنی صحبت سے پہچانا جاتا هے
اس کا کیا هوا ؟؟
وه ملک صاحب نے دوسروں کے متعلق  سن رکھا هے اپنے متعلق نہیں!!!ـ
حاجی صاحب نے گامے یملے کو بتایا که جب تم جاتے هو تو ملک صاحب شکر کرتے هیں که " مگروں لتھا"!!!ـ
گامي یملے نے جاندار قہقہ لگا کر حاجی صاحب کو بتایا که
یہی رویہ ملک صاحب اپ کے متعلق اور فلان اور فلاں کے متعلق بھی  هوتا هے
تو خود کو معتبر سمجھنے کے مغالطے کا شکار حاجی صاحب کا تراه هی نکل گيا
لیکن گاما یملا ملک صاحب کی اس عادت کو پہلے هی جانتا تھا !!ـ
وه ایک لطیفه هے ناں جی که
اپ کے غریب رشتے دار هیں ؟
هاں هوں کے لیکن میں  ان کو نہیں جانتا!!ـ
کیا اپ کے امیر رشتے دار هیں ؟؟
هاں هیں لیکن وه مجھے نہیں جانتے!!ـ
تو کچھ اسی طرح کے ملک صاحب کے گریٹ فرینڈز بھی هیں

لیکن وه ملک صاحب کو گھاس نہیں ڈالتے
وه فرینڈز هیں ملک کی سیاسی پارٹیوں کے سجاده نشین لوگ
اعلی ترین سیاسی لیڈر لوگ
ان کو ملنے کے لیے ان کے ساتھ فوٹوگھنچوانے کے لیے ملک صاحب مرے جاتے هیں
لیکن
ان لوگوں کا روه ملک صاحب کے ساتھ وه والا هوتا هے جو ملک صاحب کا
اپنے اردگرد کے لوگوں کے ساتھ هیں
یعنی ملک صاحب کے جانے کے بعد وه  لیڈر بھی کہتا هے " مگروں لتھا" اور ان کو چمچه ٹائیپ اور چاپلوس اور خوشامدی سمجتھا هے
بس جی مختصر یه سمجھ لیں که جی ملک صاحب لوکاں کی "اس" قسم سے تعلق رکھتے هیں
جو
یا تو چمچه بن کر رہتے هیں یا چمچه بنا کر رکھتے هیں
ملک صاحب کے بھی کچھ چمچے هیں اور ملک صاحب بھی کچھ لوگوں کا چمچه هیں ـ
ملک صاحب بہت زیاده مذہبی اور عبادت گزار هیں
اتنے زیاده که کسی مسجد کی انتظامیه کو بھی نماز ناں پڑھنے پر ڈانٹ سکتے هیں
مذہبی محفلوں کے دلداه
چنده دے کر فوٹو کنچھوانے کے شوقین
لیکن ان کے حاسد ان کی اس کوالٹی کو
لڑکیاں اور کاروباری مددگار پھنسانے کا جال کہتے هیں
حاسدین کا کیا هے
وه کوئی بھی هو سکتا هے اور کسی کا بھی هو سکتا هے
جسے که ملک صاحب
بدذات خود هیں !!!ـ
نوٹ یه تحریر سماج سدھار کے طور پر لکھی گئی هے
کسی سے مشابہت اتفاقیه هی هو سکتی هے
لیکن اگر پھر بھی کسی پر فٹ بیٹھ هی جائے تو ؟
تے غصہ کھا کے اپنیاں عادتاں صحیع کرو جی !! عادتاں!!!ـ
دوجیان نوں وی انسان سمجھو ، سوائے دولت کے ، دوسرے اپ سے بہت زیاد گریٹ هیں گریٹ!!ـ

جمعہ، 8 جون، 2012

چہ پدی چہ پدی را شوربہ

فصلوں کی تیاری ميں
زیاده تر کام الله کریسی پر هی چھوڑے جاتے هیں
که کچھ پودے نکال پھیننے پڑتے هیں
کچھ موسم کی سختی سے مرجا جاتے هیں یا کچھ
کسان کی عدم توجہی بھی هوجاتی هے که پودے هی هيں ناں جی
 کوئی انسان کے بچے تو نهیں ناں جی
بار برداری کے جانور بھی کچھ اسی طرح سے تیار کیے جاتے هیں
کچھ بچ گئے کچھ مر گئے
دوا ملی که ناں ملی
کوئی انسان کے بچے هیں نہیں ناں جی که کوئی ان کے لیے هلکان هو که
انسانی زندگی بڑی مہنگی هوتی هے
ڈنگروں کو کام کاج کےلیے تعلیم تربیت بھی دی جاتی هے
گھوڑے کو تانگے میں جوتنے کی تربیت
گدھے کو پیٹھ پر "پلانا" برداشت کرنے کی تربیت
یا که انسانی حکم کو سن کر حرکت کرنے کی تعلیم اور تربیت
اس تربیت کے دوران
کچھ جانور مر مرا بھی جاتے هیں تو کیا
کوئی انسان کے بچے تو نهیں هیں ناں جی؟
چوچے تیار کرنے کے عمل میں کچھ اگر لیباٹری میں مر مرا جائیں تو کیا جی
کوئی انسان کے بچے تو نہیں هیں ناں جی
بم دھماکے میں تارگٹ کلنگ میں یا اغوا برائے تاوان میں کچھ لوگ مر مرا بھی جاتے هیں
یا
ترقی یافته اقوام اور مقدس عربی نسل کی ترقی کو سہارا دینے کے لیےجو مزدور تیاری کے مراحل یا
دوران ٹرانسپورٹ مر مرا جاتے هیں تو کیا جی
یه کوئی
ریاست کے بندے تو نهيں ناں جی

جمعرات، 7 جون، 2012

رخِ خورشید کا تل

رخسار یار پر خال کی باتیں
که
خال یار کی قسمت کی باتیں
اردو کی رومانی شاعری
میں بہت چرچا هے جی
لیکن گزرے کل کی بات هے که جاپان میں صبح کے ساڑھے سات بجے سے لے کر دوپہر دو بجے تک
خورشید کے چہرے پر تل سابن گیا تھا
همارے نظام شمسی کے سیارے زهرہ کے زمین اور سورج کے درمیاں سے گزرنے پر
همارے علاقے میں تو مطلع ابر الود تھا
که غریب کے ارمانوں کی طرح اسمان پر بھی بادل چھائے تھے
لیکن جاپان میں بہت سے علاقوں ميں سورج کے چہرے پر بنے اس تل کو ایک طرف سے دوسری طرف پھسلتے هزاروں هی لوگوں نے دیکھا ہے
جب جاپان کے اسمان پر یه
موجود خورشید کے خال پر زہرہ کا تل پھسلتا هو اچل رها تھا
بی بی سی کے اردو اخبار ميں اس کے متعلق صیغه ماضی  میں لکھا جاچکاتھا

بدھ، 6 جون، 2012

مکتی

آواگون  کے ماننے والے
کهتے هیں که
چوراسی لاکھ جنموں کا چکر هوتا هے
کسی آتما کو مانش کی جون میں داخل هونے کے لیے
جی هاں ایک روح چوراسی لاکھ مرتبہ مختلف جسموں ميں زندگی گزارتی هے
یه جسم مختلف جانوروں کےهوتے هیں
وه جانور جو همیں نظر اتے هیں اور وه بھی جو هماری دنیا سے دور جنگلوں میں بستے هیں
ان میں وه جنم بھی هوتے هیں
جو سورج نکلنے سے لے کر سورج ڈھلنے تک کی هی زندگی رکھتے هیں

اور روح موت کا مزہ اور جس جسم میں هوتی هے اس کی مجبوریوں
اور لاچاریوں کے ساتھ ساتھ اس جسم  کی شہوتوں اور چاہتوں کو بھی بھگتتی هے
تب جا کر روح کو انسان کا جسم ملتا هے
ہندو  ماس ( گوشت ) نہیں کھاتے، کچھ کھا بھی لیتے هیں ایسے هی جیسے شراب کی پابندی کے مذهب کے کچھ لوگ شراب کی خماری شاعری اور  خراب کاری کرتے هیں
ایک برہمن نے بتایا که
جس  پشو ( جانور ) کا یه ماس کھاتے هیں ، پچھلے جنموں مین ان جانوروں نے ان کا ماس کھایا هوتا هے
تو جی چوراسی لاکھ جنموں کے چکر کے بعد
روح بنده بنتی هے
اور اگر یه بنده زندگی میں نیک کام ناں کرے تو؟؟
تو اس کی روح پھر سے چوراسی لاکھ جنموں کے چکر میں ڈال دی جاتی هے
اور اس روح کو یه چکر پورا کرنا هی پڑتا هے
اور پھر جا کر اس کو دوباره انسانی جسم ملتا هے
اور اگر یه بنده پھر نیک کام ناں کرے تو؟؟
تو پھر وهی چوراسی لاکھ جنم!!!ـ
اور اگر بنده زندگی ميں نیک کام کرے تو؟؟
یه بنده مکت هو جاتا هے
مکت یعنی که جنموں کے چکر سے نکل کر شانت هو جاتا ہے
اور یه آتما پھر سورگ ميں رهتی هے
اپ کا مذہب کیا کہتا هے
اس بات کے بیچ میں ؟؟
هندو دھرم ميں اس طرح کی بہت کہانیاں هیں که
کسی بندے نے راستے سے کانٹے ہٹائے
اور وه مکت هو گیا
فلاں نے فلاں کام کیا اور مکت هو گیا
کسی کو کسی پنڈت نے کسی کو کسی سادھو نے کسی کو کسی نے اور کسی کو کسی نے
مکت کروادیا
آپ نے بھی اس طرح کی کہانیان سنی هوں گي؟؟
لیکن
اپ نے
جو کہانیاں سنی هوں گی
وه
مشرف اسلام کرکے اپ کو سنائی گئی  هوں گی
وارث شاھ دا بولنا بھید اندر
دانش مند نوں غور ضروری اے
زبور میں لکھا هے که دانش مند خداوند سے ڈرتا هے

Popular Posts