پیر، 30 اگست، 2010

‎نسلیں گزر رہی ہیں میرے غم سے بے خبر

‎ایک دوست نے ذکر کیا تھا که ایک دفعه سندھ کے کسی علاقے میں ٹرین میں ایک وڈیرے
‎کے ساتھ کچھ مزارعے سفر کررهے تھے اور مزارعے سب کے سب نیچے بیٹھے تھے
‎اور زمین دار صاحب سیٹ پر پرجمان تھے
‎میں نے کہا که جی ساری سیٹیں خالی هیں ان کو بھی اوپر بٹھائیں
‎تو ان امیر ادمی صاحب کا جواب تھا که
‎کیسی بات کرتے هیں ؟
‎اپ نے قران نہیں پڑھا؟
‎عزت اور ذلت الله کے ہاتھ ہے
‎اور ان کو رب نے بے زمین بنا کرذلت دی هوئی هے اس لیے میں کون هوتا هوں ان کو عزت دینے والا؟
‎پاکستان بنے باسٹھ سال هو گئے ؟
‎نئیں جی
‎قائد اعظم نے فرمایا تھا که جس دن ہند کے پہلے ہندو نے اسلام قبول کیا تھا
‎اسی دن پاکستان بن گیا تھا
‎پہلے حکمران آئے
‎اور پھر ؟؟
‎او سر جی افغان لوگ تین هی پیشے رکھتے تھے
‎ایک
‎جو چار بندے اور تلواریں اکھٹے کرلیتا تھا ہند ميں جهاد کرنے اور مال غنیمت اور غلام لینے
‎آجاتا تھا
‎دوسرا
‎جو چار کتابیں پڑھ جاتا تھا
‎اسلام پھلانے آجاتا تھا
‎لیکن جهادیوں کی مدد کرتا تھا اور داء لگے تو غلاموں کی تجارت بھی فرمالیا کرتے تھے
‎جی اسلام کے ڈسٹری بیوٹر صاحب
‎تیسرا
‎جس کو کوئی کام نهیں آتا تھا، ایک بیچه لے کر آجاتا تھا
‎گارے کی دیواریں بنا کر پیسۓ لیتا تھا ، بھیک مانگ کر کھانا کھاتا تھا
‎افغانوں کی ان تین قسمیں نے بہت اسلام دیا جی هم کو
‎اور همارے بڑوں کے کتنے بھائی اور بہنیں غزنی اور بخارا بدخشاں کی منڈیوں میں بکے
‎ایک سرمے والی سرکار تھے جی اپنے جرنل ضیاع صاحب ان کی حکمرانی میں ، افغانوں نے هم کو کلانشکوف اور ہیرؤین دی
‎اور بقول قائد اعظم کے ان لوگوں نے ہند ميں پاکستان کی بنیادیں رکھیں
‎جتنے لوگ بھی جهاں جهاں سے اسلام لے کر آئے انہوں نے ایک کام بڑی ذمہ داری سے اور تسلسل سے کیا
‎که
‎ہند کے لوگوں کو مسلمان تو کردو لیکن اسلام نہیں دو
‎اسلام پڑھو (اقراء ) سے شروع هوتا ہے
‎اس لیے ان کو پڑھنے کے قابل نهیں هونے دینا
‎اسلام علم کو مومن کی میراث کہتا ہے اس لیے ان کو علم سے دور رکھنا ہے
‎اور پھر تاریخ نے لکھا ہے که بڑے بڑے بہادر حکمران گزرے انہوں نے محل بنائے ، باغات لگائے شراب پی ، افیم کھائی ، حرم بنائے
‎لیکن سکول نهیں بنائے که لوگ پڑھ ناں جائیں
‎اور هم نے دیکھا که انپڑھ ماں نے بچوں کی کیسی تربیت کی که
‎اج کا پاکستان بے علم هے اور اس کو حکمران ، عوام ،سب بھکاری بنے هوئے هیں
‎پڑھی لکھی قوموں کے
‎اور کسی کو میرے اس دکھ کا احساس نهیں هے که میری قوم جاہل هے
‎خاور کا یه دکھ نیا نهیں هے
‎احساس رکھنے والے پہلے بھی اس کو محسوس کرتے رهے هیں
‎جون ایلیا نے کہا تھا
‎نسلیں گزر رہی ہیں میرے غم سے بے خبر
‎صدیوں کی شاہراہ پہ تنہا کھڑا ہوں میں
‎اس غم میں که میری قوم جاہل هے اور اس کو احساس بھی نهیں هے که
‎جاہل هے

جمعرات، 26 اگست، 2010

اسلام میں لیڈر شپ

پچھلے دنوں یهاں جاپان میں مسجد نبوی کے مام صاحب تشریف لائے تھے
اور انہوں نے جاپان کی مختلف مساجد ميں امامت کروائی اور لوگوں نے ان کی اقتداء میں نمازیں ادا کیں
جب امام صاحب
تاتے بیاشی والی مسجد میں امامت کروانے آئے تو انہوں نے اپنی نماز کسر نماز ادا کی
کیونکه امام صاحب مسافر تھے اور ان پر نماز کسر کرنا جائیز هو جاتا هے
اس سے پہلے بھی ایک دفعه جماعت کے امیر صاحب کہیں دور سے آئے تھے اور ان کو امامت میں کھڑا کردیا گیا تھا
انہوں نو اپنی کسر نماز ادا کی اور مقتدیوں کو اپنی اپنی ادا کرنے کے لیے چھوڑ کر امامت سے دستبردار هو گئے
یهاں ایک سوال پیدا هوتا ہے
که اسلام ميں ایسے شخص کو بھی لیڈر بنایا جاسکتا ہے جس کی منزل هی مختلف هو،
جس نے راستے چھوڑ کر چل دیے جانا هو
قافلہ خجل خوار هو که گدھے سوار هو
دوسرا سوال که قران رمضان میں نازل هوا
ایک جاپانی نے سوال کیا که
کیا قران ایک هی دفعه ميں نازل هو گیا تھا
دعوھ بنوت کے بعد تئیس سال کے عرصے میں قران نازل هونے کی تاریخی بات کو جھٹلانے میں کیا راز ہے که سارے مولوی اسی بات پر زور دیتے هیں که قران رمضان میں نازل هوا
کیا خیال ہے جی اپ کا؟؟
رمضان میں بھی نازل هوتا رھا ہے
کہنے میں کیا حرج؟

اتوار، 15 اگست، 2010

دوکانوں کی مشہوری

اج کل جی پیر صاحابن انٹر نیٹ کا استعما بھی سیکھ گئے هیں اور اپنی اپنی دوکان داری کو چمکانے کے لیے اور روحانیت کے طالبوں کو اسلام مہیا کرنے کے لیے اپنی اپنی دوکانوں کے نام اور فون نمبر اور ای میل اور ویب سائیٹس کے ایڈریس میل کررہے هیں
خاور کے خیال میں ایسے پیروں اور شخصیات کو وقت دینا شرک هے
اپ کا خاور سے متفق ہونا ضروری نهیں هے
خاور یه خیالات مسلمانوں کے الله کے احکام والی کتاب قران پڑھ کر بنے هیں
جی صرف قران
قران کے خلاصے اور ٹیسٹ پیپر نہیں
جن کو روحانیت کے پیروکار پته نهیں کیا کیا نام دیتے هیں
ہم نے تو یہی دیکھا ہے که نصاب کی کتاب هی نصاب هوتی هے اور بھر خلاصے اور ٹیسٹ پیپرز هوتے هیں
اور پاکستان میں تعلیم نصاب کی بجائے خلاصوں پر مشتمل هوتی هے اور
سیانی قومیں کی تعلیم نصاب کی کتابوں پر انحصار کرتی هے
اس لیے
فرق صاف ظاہر
اگر نظر نه ائے تو ؟
ایک پیر صاحب کو جن کی دوکان کی مشہوری کی میل مجھے وصول هوئی ، میں نے اس میل کو ری پلے میں یه لکھ کر بھیج دیا هے

سورة اعراف کی تیسری آئت کریمہ هے

‎3 ‏ٱتَّبِعُوا۟ مَآ أُنزِلَ إِلَيْكُم مِّن رَّبِّكُمْ وَلَا تَتَّبِعُوا۟ مِن دُونِهِۦٓ أَوْلِيَآءَ ۗ قَلِيلًۭا مَّا تَذَكَّرُونَ ‎
‎جس کے انگریزی ميں معنی هیں
Follow, [O mankind], what has been revealed to you from your Lord and do not follow other than Him any allies. Little do you remember.
‎اور اردو میں هیں
‎تابع رہو اس کے جو تم پر رب نے اتارا ہے ناں که اولیاء کے ، کم لوگ اس بات کا ذکر کرتے هیں،
‎یاد رہے که الله سائیں کا یه حکم ان کے لیے هے جو قرآن کو مانتے هیں
‎الله کے واضع حکم کے بعد جو لوگ شک میں رهیں یا جان بوجھ کر الله کے حکم کی نظر انداز کریں ایسے لوگ قران کی رو سے کفر کرتے هیں
‎لیکن کم لوگ ایسی باتوں کا تذکرھ کرتے هیں کیونکه اس سے ان کی دوکان داریوں پر زد پڑتی هے

‎اس لیے پیر لوگ روحانی سلسلوں کے گدی نشین لوگ الله پرستی کے نام پر قبر پرستی اور شخصیت
‎پرستی ، اور قبر پرستی کی طرف بلاتے هیں ،
‎سورھ اعراف کی یه آیت کریمہ ایک مثال ہے، قران اسی بات کو کئی طرح سے دھراتا ہے
‎لیکن کم تذکرھ کرنے والے لوگ ایسی ائیتوں کے متعلق بتاتے هیں که یه بتوں کے خلاف هیں !، اولیا کے نہیں

‎اس لیے عورة اعراف کی یه آیت کریمه لکھی هے جس میں واضع طور پر لفظ اولیاء عربی میں لکھا هے

‎شرک کے خلاف تذکرھ کی تلقین کرنے والی آئیتوں کو ذکر کے نام سے قران کی آئیتوں کو بار بار دھرانے کا نام دیے کر لوگوں کو گمراھ کرتے هیں تاکه ، ان لوگوں کی پیری فقیری کی دوکان داری چلتی رهے
‎الله تعالی سے دعا ہے که الله شرک سے بچائے اور شرک کی طرف بلانے والوں لوگوں کو ہدایت دے که یه لوگ بھیک کی بجائے محنت کرکے اپنی اولادوں کو پالیں اور اپنا پیٹ بھی بھریں
‎منجانب
خاور کھوکھر، اردو کا ایک قدیم بلاگر

‎اب جی مجھے جی خلاصے اور ٹسٹ پیپروں کو اپنی مرضی کے مطابق موڑنے کا الزام لگانے والی
‎میلیں آ رهی هیں
‎میرا جاوب ہے که اے پیر پرست اور شخصیت پرستو
‎اگر اتنی اسانی سے توحید کی بات سمجھ جاتے لوگ تو نبیوں کی مخالفت کیوں هوتی
‎اور میں نصاب کا طالب علم هوں
‎خلاصے اور ٹیسٹ پیپروں کا نهیں
‎اور نصاب ( قران)میں کوئی ایک آیت قبر پرستی یا شخصیت پرستی کی حمایت میں نکال کردیں یا پھر جن کو اولیا الله کہتے هیں ان کی پرستش کی حمایت میں هی آیتیں بتا دیں که
‎قران کے نصاب کے طالب علم کے علم میں اضافہ هو
ورنہ میں اپ کو الله کے سوا کی مخالفت میں کئی آئیتیں نکال دیکھتا هوں
اور پیر صاحب اپ سن لیں کہ اپ الله نهیں هو
الله کے سوا کوئی اور چیز هو
جی اپ ! پیر صاحب

‎ورنہ دو میں سے ایک بات ضرور هے
‎یا تو میں پاگل هوں
‎یا پھر اپ مشرک هیں

جمعرات، 12 اگست، 2010

خبروں کی باتیں

بس جی ختم ، دو پوسٹیں لکھی جی اپنی نسلی لوگاں پر جن میں سارے اردو سپیک نهیں شامل مگر زیادھ تر هیں،
ان پوسٹوں پر تبصرے ایم کیو ایم کی ذہنی اپروچ ، ذہنی کوالٹی اور ساخت کے علاوھ بھی بہت سی باتوں کا ثبوت هیں اچھے یا برے یه تو فیصله قاری کی صوابدید پر ہے ،
ہم نے تو جی آئینه رکھ دیا هے سب کے سامنے ،
جہانزیب کے نام سے جعلی سازی کے نمونه تبصرے اور نامعلوم کے نام سے، معلوم لوگوں کے تبصرے اور اردو کے پھپھڑ بننے والوں کے انگریزی میں تبصرے
اب سب ماضی کی بات هیں
لیکن ان میں سے کوئی بھی تبصرھ حذف یعنی ڈیلیٹ نہیں کیا جائے گا اور ناں هی تبصرے بند کیے جائیں گے ،تاکه برتنوں میں جو ہے اس کو باہر نکلنے کا راستہ رہے اور اہل نظر کو جو جیسا هے نظر اتا رہے
جی تو نئی بات یه هے که روزنامہ اخبار سائیتاما جاپان کی خبر ہے بلکه دو خبریں هیں ،
ایک تو جی که جاپان کے متعلق جو یه تصور پایا جاتا ہے که یہان بڑی عمر پانے والوں کی تعداد دنیا میں سب سے زیادھ ہے ، یه تصور تو شائد قائم رہے لیکن معمر خواتین و حضرات کی تعداد میں کافی هو جائے گی
اس لیے نہیں که یه لوگ اچانک مر جائیں گے ، بلکه اس لیے که ان کے مرنے کا پته اچانک هی لگا ہے،
ایک تو یه که که اسی اخبار پر خبر تھی کچھ دن پہلے که ٹوکیو کے ایک بابے کے متعلق که جس کے کتعلق خیال کیا جاتا تھا که ایک سو گیارھ سال کا هو گيا هے ، وھ بابا تیس سال پہلے مر چکا تھایعنی که اکیاسی سال کی عمر میں ، اکسای سال کی عمر بھی کچھ کم نہیں هوتی هے جی ، اور اس بابے کے متعلقین نے بابے کے سینچری پوری کرنے پر جو پیسے ملے تھے وھ بھی اور بابے کی پینشن بھی کھاتے رہے هیں حالانکه بابے کی بے بے بھی مرچکی تھی
تو جی اس بات سے متاثر هو کر کوبے کے شہر کی انتظامیه نے اپنے شہر کا جائیزھ لینا شروع کیا اور جی بندے دوڑائے که سب سینچری پوری کرنے والوں کو تحفے دو اور خود ان سے مل کر ان بات کرکے آؤ که کیسا محسوس کررهے هیں
تو جی معلوم هوا که سو سے زیادھ لوگ تو لاپته هیں
اب چند دنوں میں معلوم هو جائےگا که بے بے، بابے مر چکے هیں اور پیسے ان کے اکاؤنٹوں ميں سسٹم کی روٹین میں هی جاتے رهے هیں
ایک بابے کا جو ایڈریس تھا جب اس ایڈریس پر بندو پہنچے تو پارک بنا هوا تھا اور فوارے چل رہے تھے
بلدیه کے ریکارڈ میں یه پارک انیس اکیاسی میں بنایا گيا تھا
اس بابے کی عمر کا خیال تھا که ایک سو پچیس سال هو گی
یعنی سواسو سال یعنی سرسید احمد خان صاحب جن دنوں پیرس کی سیر کو گئے ھے ان دنوں کی پیدائش تھی جی بابے کی،
دوسری خبر تھی که هاماکو نام کا سابق سیاستدان
جی ہے ناں حیرانی کی بلکہ حریانی کی بات که جاپان ميں سیاستدان بھی سابق هو جاتے هیں
فراڈ کے کیس مں پکڑا گیا هے
یه بندھ بڑا دلچسپ ہے جی
انیس اکییاسی مين لاس ویگاس گیا اور ایک هی رات ميں چالیس کروڑ ین کی رقم جوئے میں يار گیا جی
ین کو کوئی حقیر کرنسی ناں سمجھیں اج کل ایک ین اور ایک پاک روپیه برابر هیں جی ، چالیس کروڑ پاک روپیه هی سمجھ لیں
اور یه کوئی عرب ملک کا شہزادھ نہیں ہے که کیا ہے
جاپان ہو جن کا ناں سونا نکلتا ہے اور ناں هی تیل اور ناں هی ان کو امریکه امداد دیتا ہے
جاپانی کہتے هیں که جاپان اج جو کچھ بھی هے جاپانیوں کی محنت کا نتیجه ہے
مزدوروں کا معاشرھ ہے جس پر مزدوروں کی کی ذہنیت والے حکمران هیں
هاماکو ، جاپان ميں ایک نام ہے که اپ کسی کو کہیں که جیکی چب کو جاتے هو اور وھ کہے نہیں تو اپ حیران هوں گے ناں؟
حالانکہ حیرانی والی بات نهیں هے که چینی لوگ جیکی کو جیکی کے نان سے نہیں جاتے هیں اور سارے هی چینی جیکی کو جاننے سے انکار کردیتے هیں ،
لیکن جی جاپان ميں هاماکو کو سبھی جانتے هیں
سارے چینل اسی پر باتیں کررهے هیں ، هاماکو کیے پرانے ویڈیوں چلا چلا کردیکھا رهے هیں
هاماکو نے صرف بیس کروڑ کا فراڈ کیا ہے اور بدنام هو گیا ہے
اب یه بندھ مرجائے گا
پہلے هی عمر بھی پچاسی سال ہے
اور موٹا بھی ہے

بدھ، 11 اگست، 2010

میری سوچ کی نہج

ہر بندے کی سوچ کی ایک نہج هوتی هے اور مشاہدھ رکھنے والے اس نہج کو پہچان هی جاتے هیں
کچھ لوگوں کی سوچ قلابازی لگاتی ہے اور اس کی بھی پہچان هو هی جاتی هے اور اس کو هی منافقت کہتے هیں
اور میں منافقت کے خلاف هوں
میں اپنی سوچ کی نہج اج لکھتا هوں
که
دو قسم کے بندوں سے میرا گزارا نہیں هوتا
ایک جھوٹا
اور دوسرا
ہنکار بھرا
جی ہاں ہنکار والا
یهاں اپ کو فخر غرور اور ہنکار کا فرق کرنا هو گا
ہر بندے کو اپنے گھر خاندان ، ملک ، گوت ، تعلیم ، حسن ، دولت پر فخر کرنا چاهیے ، چاہے که یه فخر غرور کی حدوں کو هی کیوں ناں چھونے لگے
لیکن اس فخر پر جب بندھ دوسروں کو نیچ سمجھنے لگے تو یه هوتا ہے ہنکار
اور میں هر ہنکار بھرے کی ٹانگ کھینچنے کوشش کرتا هوں اور ایسے بندے کی انسلٹ بھی کرتا هوں
ہنکار بھرے بندے کو جس چیز پر ہنکار هو
اگر اس سے وھ چیز چھن جائے تو ؟
اس کا منه دیکھنے والا هوتا ہے
بے چارھ سا حقیر سا کیڑوں کی طرح رینگتا هوا
یاد رهے ایک اہل علم هوتے هیں جو کبھی علم پر ہنکار نهیں کرتےوار مزے کی بات ہے که ان سے یه چیز کوئی چھین بھی نهیں سکتا
لیکن اگر اپ دیکھیں که بندوق والے بندوق کے ہنکار میں لوگوں کو هانکتے هوئے جائیں اور خود کو کراچی کا ماما سمجھنے لگیں تو ان سے زرا بندوق چھین لیں پھر دیکھیں که یه کتنے بہادر هیں ، اور خود کو اہل علم بھی کہیں اور سیانے بھی تو ان ذرا آئینہ دیکھانے ميں مزا آتا ہے که جی اپ جس کو عقل سمجھ رہے هیں ناں یه مغالطہ ہے اور جس کو اپ علم سمجھ رهے هیں ناں یه
پنجابی ميں کھوھ کا ڈڈوکہتے هیں ایسوں کو
ایک بٹ هو که ایک جٹ ، ایک پیر هو که میرے ابا جی ، جو غلط ہے وھ غلط ہے
میرے ابا جی ایک پیر پرست هیں
جی هاں قران کی رو سے مشرک
اور قران کے حکم کے مطابق میں ان سے صرف ایک اس معاملے میں هی اختلاف کرتے هوئےهی منہ زوری کرتا هوں اور پھر جب ابا جی کو یاد اتا ہے که وھ ابا جی هیں تو پھر
ابا جی ، لتر کے تھرو مارتے هیں اور میں بھاگ جاتا هوں
کیا خیال ہے جی اپ کا یه تو فاؤل هوا ناں جی ؟
ابا جی کا پیر پرست هونا هی سب سے بڑا فاؤل ہے جی
ایم کیو ایم اور سارے مہاجر ایک نهیں هیں
لیکن یه حقیقت ہے که ایم کیو ایم میں سارے مہاجر هی هیں
چاهے کراجی میں هوں یا کراچی سے باہر،
یا وھ ایک سیانے کا قول ہے که نیچ سے نیچ بات کی حمایت میں بھی کچھ لوگ نکل هی آتے هیں تو هو سکتا ہےکه ان کے ساتھ بھی کچھ غیر مہاجر اپنی مجبوریوں کی وجه سے که ان کے گھر ایم کیو ایم کے درمیان هو ں گے ان کے کاروبار بھته دینے کے اہل نهیں هوں گے وغیرھ وغیرھ بھی هو سکتا ہے
لیکن یه جی حقیقت ہے که
ایم کیو ایم
ایک لسانی تعصب رکھنے والوں کا گروھ ہے
اور یه لوگ اپنے اس تعصب میں بندوق کی بلندیوں پر کھڑے ہنکار کا شکار هیں
جیسا که اپ پچھلی پوسٹ پر
فکر پاکستان والوں کے تبصرے تو گالیوں پر اتر آئے هیں جی که
کراچی کی کنجریوں کو متعلق بتانے لگے که کہاں سے اتی هیں
اس پر مین اپني مشہدات نهیں لکھوں گا که بات کہیں اور چلی جائے گی
ہمارے گاؤں میں بھی مہاجر هیں جو که زیادھ تر پنجاب سے ہجرت کرکے ائے تھے
جی هاں پنجاب ، جس کے سات ضلعوں کے لوگ خود کو اخر تک پاکستان ميں سمجھتے رهے اور
پھر جو ان کے ساتھ ظلم هوئے
یه اردو بولنے والے وھ ساری کہانیوں خود پر لگا لگا کر
لہو لگا کر شہیدوں میں شامل هونا چاہتے هیں
کیا یه جھوٹ ہے که اردو بولنے والے مہاجروں کے رشتے دار پینسٹھ کی جنگ تک کراچی اور انڈیا اتے جاتے تھے
لیکن
پنجاب ميں لکیر پڑی که ادھر ادھر والے ایک دوسرے کے لیے مر گئے
اور ایک کراچی والے هیں اب تک ان کے رشتے هوتے هیں جی سرحدوں کے پار
انڈے کلے کڑ کڑ کلے
انڈے کہیں کڑکڑ کهیں

تین گھر تھے جی اردو بولنے والوں کے
ایک پٹواری تھے ساری متروک جائیدادوں پر قبضه کرلیا اور بعد ميں پنجابی مہاجروں کو بیچ دیں
حالانکه یه ان مہاجروں کا حق تھا
دوسرے تھے جی ماسٹر سر وٹه
ان کا نام اس لیے یه پڑ گیا که جب مال کی تقسیم هو رهی تھی انہون نے فرمایا که باقی تو سب کچھ مل گیا
بس ایک
سل اور وٹہ نهیں ملا
اور ضدی طبیت کے که ان کا نام هی سر وٹہ پڑ گیا که ان کے سر ميں دماغ نهیں پتھر کی طرح کی ضد پڑی هے
انہوں نے بھی ساری زندگی دوسروں کی زمینوں پر قبصے کرکرکےجائداد بنا لی لیکن
اب اس پر کھیتی کرنے والا کوئی نهیں هے
که پتر دلی کے بانکے تھے جن کو بقول
یاسر شاھ کے اگر نزلہ بھی هوجاتا تھا تو ایک مہینہ بستر پر اور پھر غسل صحت لے کر چہل قدمی کےلیے پان والے کی دوکان تک کا طویل فاصلہ طے کیا کرتےتھے
بہت دیکھ لیا جی اپ کا خود کو نفیس بنا کردیکھنا
خود کو مظلوم بنا کر دیکھانا
اورمقامی لوگوں کو کھانے کی ترکیبیں اور کپڑوں کے پہننے کا طریقه بتانے والوں کے دعوے
کبھی کھیس دیکھا ہے ؟
اجرک کا ڈیزائین کس نے بنایا تھا؟
منجی کے بننے کا طریقہ کب سے رائیج ہے ؟
کماد سے گڑ اور ککوں لا طریقہ کب سے رائیج ہے جی ہمارے ہاں
ایک لمبی لسٹ بنا کر دے سکتا هوں
اپ کو که ابھی اپ کے اباء کہیں افغانستان کے پہاڑوں میں کہیں بکریاں چرا رهے هیں گے
اورنگ زیب عالمگیر نے هی اردو کو رواج دیا تھا ناں جی؟
لکھنو والے هی بولتے تھے ناں جی اردو ؟
کون تھے یه لشکری عالمگیر کے؟؟
تلوٹڈی کے کمیار تھے ، که لوٹ مار کو آئے افغانیوں کی اولادیں؟
لکھنو کے نوابوں کی جائیدادیں کیا
ان کے بیٹوں نے جاپان سے کمائی کرکے بھیجی تھی که بن گئیں تھیں
یا لوٹ مار کرنے کے لیے ائے حملہ آوروں کی اولادیں تھیں یه نوابین
کیا لینے آتے تھے یه لوگ ہماری ہند کی زمینوں پر اگر همیں کھانے کا هی طریقه نهیں آتا تھا
یه مسالے ، یه کستوری ، یه ہیرے ، کیا حملہ آور افغانستان سے لے کر آئے تھے
یہاں تک لکھ کر میں نے چھوڑ دیا تھا ، جیسا که میں کرتا هوں اچانک بات ختم ، اج اس کو پوسٹ کرنا تھا
لیکن
اس وقت تک فیس بک کے راستے انے والے قارئین کے تبصرے !!!.
باقی کا جواب تو بعد میں پہلے ایک الزام تراشی کا جواب که
عماد اور آصف علی نے لکھا ہے که میں نے ان کا تبصرھ ڈیلیٹ کیا ہے
عماد کا ایک تبصرھ ڈیلٹ هوا لگتا بھی هے
لیکن ایسا تب هوتا ہے که اگر کوئی بندھ بلاگر کا اکاؤنٹ رکھتا هو تو وھ تبصرھ کرکے اس کو ڈیلٹ بھی کرسکتا ہے ،
ان صاحبان کو میری سوچ کی نہج کا علم نہیں هے اس لیے انہوں نے ایسا کیا ، ان صاحبان کو مشورھ ہے که میری پرانی تحاریر پڑھیں تو ان کو چند مثالیں ایسی بھی مل جائیں گی که مجھے گالیوں والے تبصرے بھی کیے گئے هیں لیکن میں نے ڈیلیٹ نہیں کیے
کیونکه میں سمجھتا هوں که تبصرے ، بلاگر کی تحریر کو مکمل کرتے هیں که انے والے زمانے کےلوگ جان سکیں که کسی کس سوچ کےمالک یہاں رہتے تھے
اصف علی نے جو لکھا که جاپان کا پہلا قتل ان کے پنڈ کے بندے نے کیا تو جی اس کا نام لکھیں ؟
جہانگیر قتل هوا تھا
اور جنہوں نےکیا تھا
وھ سارے جب ٹرین میں بیٹھ کر جارهے تھے تو مجھےاور ارشد کو سائیتاما کے شہر کوری ہاشی کے اسٹیشن پر ٹرین میں ملے تھے، اس سے زیادھ لکھ کر ميں قانون کی زد میں نہیں آنا چاھتا
کاشف صاحب لکھتے هیں که اکیسویں صدی میں بھی مغز استعال ناں کرنے والے لوگ
اس کا جواب هے که اسی لیے، اس قابل هیں که جدید تکنیک کے ساتھ چلتے هوئے انگریزی کی سمجھ کے باوجود یونی کوڈ میں لکھتے هیں،
جیمی صاحب کو میں کیا بتاؤں که پاکستان کی ہسٹری ؟
جناب جمی صاحب اپ تھوڑی کوشش کرکے برطانیه کی کالونیوں کی امریکه کو منتقلی اور امریکه کے انتظامات تبدیل کرکے کالونیوں کو چلانے کا طریقه کار اور الطاف بھائی کا برطانیه میں هی مہاجر هو کر نیشنلٹی لے کر بھی مہاجر هی رہنے اور تعلقات بنانے کی کوشش میں پھاوے هونے پر بھی غور کریں
میرے مسلمان هونے کی بات تو مجھ سے شروع کریں تو
چودھ نسلیں پہلے بابے مسوّو نے اسلام قبول کیا تھااور اپنے بیٹے کا نام عبدالرحیم رکھا تھا، همارے اباء ہندو تھے که ابھی سکھ دھرم کی شروعات نهیں هوئی تھیں، سکھ دھرم بعد کی بات ہے جی همارے اباء کو توحید کی پہلے سمجھ لگ چکی تھی،
ہندو دنیا کا پرانا ترین مذہب ، پرانا ترین معاشرھ ، پرانا ترین طریق حیات ( اچھا یا برا پر بحث نهیں)لیکن بیرونی حمله آوروں کے ساتھ انے والوں کا کیا مذہب تھا جی اسلام سے پہلے؟؟؟؟
باقی جہاں تک بات ہے عبدالله صاحبہ کی تو ان سے کوئی گلہ نہیں که یه مجھے پرانی تحاریر سے جاتے هیں اور ان کی تنقید چاہے کتنی بھی سخت کیوں ناں هواس کے بغیر پوسٹ مکمل هی نهیں هوتی
هاں ایک مغالطه نکال دوں که انگریزی سانوں اؤندی اے
لیکن هم گونگےنہیں هیں که اپنی زبان رکھتے هیں
اور ناں هی بہرے بن کے رہنا چاھتے هیں اس لیے حکمران قوموں کی زبانیں بھی جانتے هیں ،
؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛یاد رہے میری عقل سمجھ ميں ، نظریات میں تو کجی هو سکتی هے لیکن میرے خلوص نیت میں کمی نہیں هے، میں پاکستان کے ساتھ مخلص هوں لیکن
جو
عام
لوگ
سمجھتے
هیں ،
پاکستان
وھ
ہے نهیں!!!.

اتوار، 8 اگست، 2010

ایم کیو ایم

ایم کیو ایم کا یه سوال که لوگ ان سے نفرت کیوں کرتے هیں
ایسا هی لگتا ہے جیسا بش صاحب کے دور میں امریکه کے کسی بندے نے پوچھا تھا که لوگ امریکه سے نفرت کیوں کرتے هیں
بات یه ہے جی که باقی کی ساری پارٹیاں تو پارٹیاں هیں که ان پر پاکستانی قوم کی نمائیندگی کا لیبل لگایا جاتا ہے
اور جھوٹے سچے جیسے بھی هیں ایک سے زیادھ صوبوں کی نمائیندگی کرتے هیں
لیکن ایم کیو ایم کا نام هی کیا هے ؟
مہاجر قومی موومنٹ
یعنی مہاجر قوم کی حرکات، اور یه حرکات کیا هیں ؟
عقل کی کمی هے ناں جی بات کرتے هیں ایک لسانی گروھ کی اور قوم سے رویے کی توقع کرتے هیں که ان کو اپنے میں سے سمجھے
جس ملک میں پدا هوئے اس ملک میں مہاجر؟
جس ملک کے لوگوں نے اپنی مادری زبانوں سے زیادھ ان کی زبان کو اہمیت دی ،ان لوگوں کو احمق سمجھتے هیں اور اگر کوئی ان سے بیوقوف نه بنے تو اس کو ظالم اور غاضب کہتے هیں
پنجابی مہاجر ، وھ لوگ جو پنجاب کی تقسیم پر مشرقی اضلاع سے ہجرت کرکے آئے
جتنی تکلیفیں ان لوگون نے اٹھائیں تھیں ہجرت کے دوران
که امرتا پریتم بھی رو پڑی
که
اج اکھاں وارث شاھ نوں
یه پنجابی مہاجر پنجاب کے ہر شہر قصبے گاؤں میں هیں اور بڑے فخر سے اپنے ناموں کے ساتھ امرتسری ، جالندھری ، پٹالوی لکھتے هیں، ورنہ ان کوئی مہاجر نہیں کہتا، ان لوگوں کی طرف سے کبھی کوئی اواز اٹھی ہے که هم پر ظلم هو رها هے؟
مجھے یاد هے که اپنے لہجے کی وجه سے یه لوگ کھ عجیب لگتے تھے بچپن میں لیکن اگر کوئی ان کو مہاجر یا پناھ گیر کہتا تھا تو یه لوگ اس بات کا برا مناتے تھے اس لیے اجسارے پاکستانی هیں اور ان کی اولادیں بھی پاکستانی هیں
لیکن یه اردو بولنے والوں کو کیا سرخاب کے پر لگے هیں که ان کا دماغ اسمانوں پر اڑ رها ہے اور ان کو پنجابی پاگل لگتے هیں اور پٹھان ظالم،
ایم کیو ایم صرف ایک ٹولا ہے جس کو پاکستان میں ایسے حالات میسر ائے هیں که ان کے جرائم پر ان کو عدالت میں نہیں لایا جا سکتا
وھ مشرف نے جسٹس چوھدری ے کراچی کے دورے کے دوران قتل عام پر کہا تھا
یه عوامی طاقت کا اظہار ہے
یه هے ان لوگوں کی سوچ که جب طاقت هو تو دوسری زبانیں بولنے والوں کوقتل کرنا ان کے نزدیک عوامی طاقت کا اظہار هے
اور جب کوئی ان کو قتل کرے تو یه ظلم ہے
یه وھ لوگ هیں جو ہند پر حملے کرنے والے بیرونی حملہ آوروں کے ساتھ "جھولی چک " کے طور پر یا لوٹ مار کرنے اتے تھے
اس لیے ان کی ذہنیت هی یه بن گئی هوئی هے که
هم جو هیں هم هیں اور باقی کی زبانیں بولنے والے ہدف ، جن کو لوٹنا مال غنیمت اکھٹا کرنا هے اور جن کو مارنا جہاد
اور اگر مقامی قوموں کے لوگ ان کے خلاف مدافعت کریں اور ان کو ماریں تو یه ان کے نزدیک اپنوں کی غداری ، دوسروں کا گٹھجوڑ اور ظلم هے
کیوں که ان لوگوں کے ابا یهاں صرف لوٹنے کے لیے ایا کرتے تھے اور اس کو اسلام کی خدمت کرنا کہتے تھے
اور اب مقامی لوگوں نے بھی اسلام قبول کرلیا ہے اور اس لیے جب ان کو جواب میں مارتے هیں تو اب یه لوگ شہید کہلوانے کے لیے مظلوم بننا چاھتے هیں
ایم کیو ایم کو یه بھی نہیں معلوم که اج یه جو کچھ هیں یه پاکستان کی وجه سے هیں
که یہان کے مقامی لوگوں نے ان کی زبان کو اپنایا ، ان کو اپنی زمین پر پناھ دی، ان کو شناخت دی ، ان کے ساتھ تعاون کیا
اور یه لوگ هیں که اب بھی اپنے نام کے ساتھ
مہاجر قوم کی حرکات لکھ کر شیخ چلی کی طرح اسی شاخ کو کاٹ رهے هیں جس پر بیٹھیے هوئے هیں
سر جی سیاسی پارٹی مقامی لوگوں کا مرکز هوتی هے اور لسانی گروھ صرف اس زبان والوں کا گروھ جس کا ایک سرغنہ هوتا ہے اور باقی کے غنڈے
میں نے دیکھا ہے که کراچی کے لوگ جو زرا بدمعاشی ذہن کے هوتے هیں یا جن کو غنڈھ گردی کا شوق هوتا ہے وھ جاپان ميں هوں یا یورپ میں
بڑے فخر سے بتاتے هیں که ان کے
ایم کیو ایم کے ساتھ تعلقات هیں ، کراچی میں بندھ مروانا تو ان کے نزدیک بڑی بات هی نهیں هے
اور یه رویه کوئی ایک بندے کا نہیں هو بہت سے لوگوں کا یه رویہ دیکھا ہے
اس کا مطلب یا مطبل ہے که ایم کیو ایم ایک طاقتور گروھ ہے
اپ اپ پر منحصر ہے که اس طاقت کو برا سمجھتے هیں یا اچھا

ہفتہ، 7 اگست، 2010

کمہار کلچر اور گدھے

‎پرانے زمانےکا
‎کمہار کتنا بھی بھلا مانس هوتا تھا ، اس کے گھر میں ایک اسلحہ ضرور هوتا تھا ، جس کو چوواڑی کہتے تھے
‎چوواڑی بڑی ملٹی یوز چیز هوا کرتی تھی
‎پہلے چوواڑی کی ڈیفینیشنز
‎بانس کی ایک ڈانگ (لاٹھی) نما چیز جو که ڈانگ سے موٹی بھی هوتی تھی اور لمبی بھی، اس کی لمبائی کوئی دو میٹر یا چند سنٹی زیادھ هی هوا کرتی هو گی
‎اس کے ساتھ چھٹ اٹھا کر گدھے پر لادی جاتی تھی
‎چھٹ کی اردو کیا هوتی هے؟
‎اردو سپیک بے چارے نسلی لوگ ان کو کمہاروں کے پرزوں کے نام کہاں معلوم هوں گے اس لیے پنجابی سے هی کام چلائیں جی
‎چھٹ دو بوریوں کو جوڑ کر ایک بورا بسا بنایا جاتا ہے جو که گدھے کی پیٹھ پر دونون طرف لٹک کر وزن کو متوازن اور گدھے کی بیٹھ پر برقرار رکھتا هے
‎لیکن یاد رهے که چھٹ کی ساخت اس طرح کی هے لیکن یه بوریوں کو جوڑ کر نہیں بنائیجاتی بلکه چھٹ کھڈی پر چھٹ هی تیار هوتی هے اور کمہار اس کو خود هی تیار کیا کرتے تھے
‎کمہار کم جولاہا
‎تو جی بات هو رهی تھی چوواڑی کی ایک تو چھٹ اٹھانے کے لیے اور
‎دوسرا گدھے کو ہانکنے کے لیے
‎وھ کیڈولیزا رائس بی بی نے کہاتھا ناں که سٹک اور گاجر، تو جی اس سٹک کو پنجابی میں چوواڑی کہتے هیں
‎یه شر پسند لوگ بھی گڈھے کی جون میں آکر جب لڑائی پر اتر اتے هیں تو جی کمہاروں کے گھروں سے چوواڑیاں نکل آتی تھیں اور پھر کھنے سینکےجاتے تھے سر پھاڑے جاتے تھے اور عدالت کچہری کو جانے کی بجائے کمہار لوگ معافی تلافی کو ترجیع دیتے هیں
‎گدھا ، کارزار زندگانی میں کمہار کا سٹریجک پاٹنرهوتا ہے
‎بلکل ایسے هی جیسے اپ امریکه کو کمهار اور ان کے سٹریجک پاٹنرز کو گدھے کہ لیں
‎آپ اپ نے دیکھا هو گا که کمہار گدھوں سے کیسے کام لیتا ہے۔ ان پر بوجھ لادتا ہے اور کسی نہ کسی گدھے پر لدھی چھٹ پر خود بھی بیٹھ جاتا ہے اور گدھےکی کیا جرأت که چون و چران کرے سرنیوڑھائے ہوئے چلتے رہنا هی گدھے کی اوقات هوتی ہے، بالکل سٹریٹجک اتحادیوں کی طرح۔ مجبور محض۔ کمہار کو پتہ ہوتا ہے کہ ان سٹریٹجک پارٹنرز کو ساتھ کیسے چلانا ہے۔ وہ چوواڑی دکھاتا ہے کوئی گدھا اڑی کرے تو اس کی اگلی پچھلی ٹانگیں باندھ کر "ٹنگا" لگادیتا ہے، تاکہ گدھا پورا سٹیپ نہ لے سکے اور دولتّی مارنے کی کوشش نه کرے. لیکن اگر متعلقہ گدھا اتھرا هو اور اپنے کمہار مخالف عزائم سے پھر بھی باز نہ آئے تو کمہار اس پر معاشی پابندیاں لگا کر اسے باقی گدھوں سے الگ کرکے بھوکا باندھا دیتا ہے، تاکہ باقی گدھوں کے لیے عبرت کا سامان فراہم ہو سکے۔ گدھا کمہار سے آزادی نہیں پا سکتا کیونکہ وہ گدھا ہے، اور کمہار گدھے کو گدھے کی هی طرح ٹریٹ کیا کرتے هیں ، کمہار اپنی گھر والی کا غصہ بھی اسی بے چارے پر نکالتا ہے، ہاں کبھی کبھی گدھے کو اگر کھل کھیلنے کا موقع مل جائے تو وہ پٹوسیاں مار مار کرکمہار کو بھی پٹخ سکتا ہے اورکبھی کمہار کے هاتھ کو دست ظالم سمجھ کر دست کمہار کو بھی چبا سکتا ہے۔ قیامت خیز دولتیاں اٹھا سکتا ہے مگر منصوبہ سازکمہار اس چیزوں کی پیش بندی کر رکھتے ہیں۔

‎ میں گدھوں کو سیاست میں گھسیٹنے کے حق میں نہیں۔ وہ بیچارے تو پہلے ہی کمہاروں کی سیاست کا شکار ہیں، بہرحال ایک بات بڑی فکر انگیز ہے کہ گدھوں کا مستقبل کیا ہوگا کہ ان کا ماضی اور حال تو ہمارے سامنے ہے،
‎ میرا خیال ہے کہ ان کا مستقبل اچھا نہیں کیونکہ یہ بھی ان کے اپنے ہاتھ میں نہیں، ویسے پاکستان میں تو کسی کا بھی مستقبل محفوظ نہیں بلکہ حال بھی غیر محفوظ ہے، انسان نے تعصب کے باعث کہا تھا کہ چاہے گدھا مکہ سے ہو آئے گدھا ہی رہتا ہے، لیکن کیا ماڈرن اور نسلی گدھے یورپ کے دورے کر کے اتنی سوچ کے مالک بن سکتے هیں که کمہار کے بغیر گزارا کرنے کی سوچیں یا کمہار کی غلامی کا ان کو احساس هو؟
‎باقی جی پاکستانی کمہار ميں اور ڈالروں والے کمہار میں بڑا فرق ہے
‎ایک کے گدھے بلکل گدھے هی نظرآتے هیں اور دوسرے کے بلکل انسانوں کی طرح دو ٹانگوں پر چلتے هیں اور سوٹ پہنتے هیں،اور ان کو دورے بھی پڑتے هیں
‎خاور بھی ڈالر کی تلاش ميں ہے اور مستقبل میں دوٹانگوں والے گدھے رکھنے کے خواب دیکھا ہے
‎اور خاور رب کا شکر کرتا ہے که اس کو کمہار بنایا ، گدھا نہیں

بدھ، 4 اگست، 2010

پاک سوچ که گندی سوچ

یه ہندو تو جی هیں هی بڑے برے . انپر تو جی ایٹم بم پھینکنا چاهیے ، ان کو تو ختم هی کردینا چاہیے ، انکی تو نسل هی مکا دینی چاهیے
تو پھر پاک قوم کی نفرت پر مبنی تربیت کس کے خلاف تعلیم دے کرکی جائے گی؟؟
اگر کشیمر کا مسئله حل هو گيا تو پاک فوج کی عیاشیوں کا جواز کیا هو گا؟
اور اگر کشیمر کا مسئلہ حل هوگيا تو پاکستان میں آ بیٹھے کشمیریوں کا کیا کریں گے؟
یه افغان هوں که کشمیری خود تو پاکستان میں پناھ گیر هو جاتے هیں اور دوسروں کو کہتے هیں لڑو لڑو،
خود کیوں نہیں جی لڑتے کشیمر جا کر؟
یه جتنے کشمیری پاکستان میں آ بیٹھے هیں اگر یه سارے کشیمر واپس جا کر مزاحمتی تحریک والوں کا ہاتھ بٹائیں تو کشمیر کا مسئلہ حل بھی هو جائے
لیکن جی یه پنجاب کا پانی هی ایسا هے که جو یہان آ جاتا ہے وھ خود کو عظیم سمجھتا ہے اور پرانے پنجابیوں کو کمین سمجھتا ہے
همارے بڑۓ بزرگ جن کو آرین کہتے هیں جب وھ بھی یهاں آئے تھے تو انہوں نے بھی دراوڑ لوگوں کو کمین سمجھا تھا
اور جب مسلمان آئے تو انہوں نے بھی ہندوں کو حقیر سمجھا
بٹ لوگ پہاڑوں سے اتر کرآئے تو انہوں نے هم کو حقیر جانا
اور افغان آئے تو انہوں نے همیں حقیر جاننے ميں بٹوں کو بھی شامل کرلیا کیوں که بٹ ان سے پرانے تھے
پاکستان کی تعلیم کی اساس ، نفرت کرو کا کیا کرو گے اگر ہندو ختم هو گئے تو؟؟
سر جی!!!!!-
پاکستان میں ہمارے تربیت هی ہندو کے خلاف هوئی هے ، ہندو تنگ مکانوں میں رہتے هیں
ہندوؤں میں ذات پات کا برا رواج ہے
ہندو گندے هوتے هیں
ان باتوں کا اگر کسی ہندوستانی سے ذکرکریں که پاکستان میں اس بات کی تعلیم دی جاتی ہے تو ان تو جی تراھ هی نکل جاتا ہے که اتنی غیر ذمہ داری کی تعلیم هو هی نہیں سکتی اپ مذاق کرہے هو گے
لیکن یه ایک حقیت ہے
جس بندے کو استنجا کرنا بھی نہیں آتا هو گا وھ بھی بڑے اطلاع دینے والے انداز ميں بتائے گا
یه پاک فوج ناں هوتی ناں جی تو ہندو نے تو هم کو کھا جانا تھا
اور جو کچھ یه پاک فوج کھا گئی ہے اس کا کسی کو معلوم هی نهیں هے
ایک ایرانی نے بتایا تھا که دنیا میں بہترین کاریں استعمال کرنے والی فوج پاکستان کی فوج هے!
کسی کو شک ہے اس میں؟
یارو میں دنیا کی دو انتہاؤں کے درمیان رہتا هوں
ایک انتہا ہے پاکستان اور دوسری جاپان
اخلاقی پستی کی انتہا سےلے کر اخلاقی افاق کا فرق ہے
تکنیکی پستی کی انتہا سے تکنیکی معراج کی حدیں هیں
غربت کی پستی سے لے کر امیری کی بلندی ہے
یارو کس کس بات کی مثال دوں که ایک لمبی لسٹ هے
منافقت کی انتہا ہے جی پاکستان ميں اور مزے کی بات یه ہے که منافق لوگ زیادھ منافقت کی مخالفت میں کمر بستہ هیں
شیطان کولوں تے میں بچ ویساں
منافقاں کولوں مینوں رب آپ بچائے

Popular Posts