tag:blogger.com,1999:blog-93567002024-03-09T07:52:10.456+09:00خاور کھوکھرچڑھتےسورج کی سرزمین جاپان سے
<br>
ایک عام سے بندے کی عام سی باتیں ـخاور کھوکھرhttp://www.blogger.com/profile/12213240492523199832noreply@blogger.comBlogger993125tag:blogger.com,1999:blog-9356700.post-9497456264366810512024-03-09T07:51:00.003+09:002024-03-09T07:51:28.825+09:00جاپان کی ٹاپ ٹین مساجدجاپان کی ٹاپ ٹین مساجد !،۔جاپان ، جہاں اج اکیسویں صدی کی دوسری دہائی میں لاتعداد مساجد ہیں ،۔ان لاتعداد مساجد میں سے دس قابل ذکر اور خوبصورت مساجد کا ذکر ،۔نمبر دس : شیزو اوکا مسجد بہت ہی خوبصورت ماحول یعنی سینری سی لگتی ہے ۔پرسکون ماحول ، میں اس مسجد کی عمارت مدعو کرتی ہوئی لگتی ہے ،۔نمبر نو : سیندائی مسجد ، سیندائی توہوکو کے علاقے میں میں پہلی مسجد، سینڈائی مسجد، نے خاور کھوکھرhttp://www.blogger.com/profile/12213240492523199832noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-9356700.post-3506552410456333382024-03-03T09:00:00.000+09:002024-03-03T09:00:01.564+09:00ساٹھ کی عمر کو پہنچنے سے ایک سال پہلے کے احساسات عمر کے ساٹھویں سال سے ایک سال پہلے کے احساسات ۔ ۱: مٹی پاؤ گزری باتوں پر پریشان ہو کر اپنا حال برباد نہ کرو جی ، جو ہوا سو ہوا ، جو ہو رہا ہے اس کو انجوائے کرو ،۔جو بندہ روس وکھالا کرتا ہے ۔ کتنا بھی قریبی یا خون کا رشتہ ہو ، اسکو چھوڑ دو ، بس تھوک دو ، ختم شد کر دو ،۔ :۲: سانوں کی ۔ہر بندہ اپنے اپنی جگہ جو بندہ جو کام کر رہا ہے اگر اس سے خاور کھوکھرhttp://www.blogger.com/profile/12213240492523199832noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-9356700.post-30604841855959840532023-11-15T07:31:00.001+09:002023-11-15T07:31:15.266+09:00اچھا ہونے کا سرٹیفکیٹ ایک کشمیری دوست جس کا مطالعہ بھی بہت ہے ، بہترین پنجابی بولتا ہے ، کبھی کشمیری میں بات کرتے نہیں سنا ، خود کو افغان نسل کشمیری ہونے کا فخر بھی کرتا رہتا ہے ،۔بڑا پیارا بندہ ہے ،۔چند دن پہلے پنجابیوں کو نیچ اور کمتر بتانے کے لئے طرح طرح کی دلیلیں دینے لگا ،۔مثلا پنجابی بد ترین دوست اور بہترین غلام ہوتے ہیں ،۔میں کہا کہ یہ فقرہ ایک افاقی فقرہ ہے ، جو کسی بھی قوم پر کوئی بھی قوم حسد میں اس کا خاور کھوکھرhttp://www.blogger.com/profile/12213240492523199832noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-9356700.post-56568620907357513402023-08-19T08:33:00.003+09:002023-08-19T08:33:26.031+09:00مطالعہ پاکستان میں سوشل میڈیا پر عرصہ بائیس سال سے ہوں ، فیس بک کی پیدائش سے بہت پہلے سے بلاگ لکھ رہا ہوں ، بلاگ پر اور بعد میں فیس بک پر کومنٹس میں کم عقلوں اور ذہنی مریض لوگون کو ایٹینڈ کرتے ایک عمر گزر گئی ہے ،۔ایک گورا انگریز دوست تھا جس کا دادا پاکستانی تھا (بنگالی یعنی اکہتر سے پہلے پاکستانی)، ایلی نام کا یہ گورا کم عقلوں کو کہا کرتا تھا ،۔تم جتنا نالج رکھتے ہو اس سارے نالج کو ایک ڈاک ٹکٹ کی پشت پرخاور کھوکھرhttp://www.blogger.com/profile/12213240492523199832noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-9356700.post-50943832866575029652023-08-03T08:27:00.004+09:002023-08-18T17:51:08.851+09:00بابا نانک بابر بہ عیش کوش کہ عالم دوبارہ نیستمغلوں کے جد امجد بابر کو بھی علم تھا کہ ایک اور زندگی سوٹ کیس میں نہیں رکھی ہوئی اس لئے اسی زندگی سے عیش کرنی ہے لیکناسنے ظلم کو عیش سمجھا تھا اور پنجابی کا ایک شعر ہے کہ کر کے ظلم عروج تے اون والے اینی گل دا زرا خیال رکھیں اوچی ہوا وچ جا کے پاٹ جاندے ، جنہاں گڈیاں نوں کھلی ڈور ملے ،۔ ابراہیم لودی کے اسلام کو کینسل خاور کھوکھرhttp://www.blogger.com/profile/12213240492523199832noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-9356700.post-31161522956601648522023-05-19T09:29:00.004+09:002023-05-19T09:29:43.737+09:00ریڈ سکوائیر ، ماسکو چھتیس سال پہلے کی یہ بات مجھے کل کی کسی یاد کی طرح یاد ہے ،۔کہ ماسکو کے لینن سکوائیر پر ایک ایک چھوٹا جہاز لینڈ کر گیا تھا ،۔سویت یونین ، آہنی دیوار ، سرد جنگ ، روس ایک اسرار تھا اس دور میں ، روس کے اندر کی ریڈ سکوائیر کی فوٹو دیکھنا ایک بڑی بات تھی ، فن لینڈ سے اڑ کر ماسکو تک کا انیس سالہ مارتھیس روست کا یہ سفر خوش قسمتی کی مثال ہے ، سویت یونین کےخاور کھوکھرhttp://www.blogger.com/profile/12213240492523199832noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-9356700.post-55632289262418717172023-05-17T16:12:00.003+09:002023-07-06T15:42:13.920+09:00کرایہ مانگتے بھکاری کرایہ مانگتے سفید پوش کا روپ دھارے بھکاریوں کی کی تکنیک سے مجھے دو واقعات یاد آ گئے ،۔گوجرانوالہ میں ستر کی دھائی میں مشہور بد معاش ہوا کرتا تھا ، ماجو بدمعاش ۔وہاں شیخو پورا موڑ پر ، بس موڑ ہی ہوا کرتا تھا ، ادرد کرد کھیت کھلیان تھے ، یا پھر سڑک سے ہٹ کر (جیسا کہ اس زمانے میں رواج تھا ) کچھ مکان تھے ،۔وہاں کسی بندے کے کرایہ دار نہ کرایہ دیتے تھے نہ گھر خالی کرتے تھےخاور کھوکھرhttp://www.blogger.com/profile/12213240492523199832noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-9356700.post-3969468413550597022023-01-02T08:02:00.002+09:002023-01-02T08:02:23.110+09:00بلاگنگ کے بیس سال وقت کتنی جلدی گزر جاتا ہے ، 2003 ، 2004، گردش ایام کہ میں ان دنوں سپین کے شہر بار سلونا میں کچھا پہنے سمندر کنارے ، بہت سی پریشانیاں اور کرب اٹھائے گھوما کرتا تھا ،۔باسمتی چاولوں کے بیگ میں ایپل کا کمپیوٹر پاور بک لئے ہوتا تھا ،۔باسمتی کے بیگ میں ڈالنے میں راز یہ تھا کہ یورپ میں چھینا جھپٹی بہت ہے ، بارسلونا میں بربر لوگ قیمتی چیزیں چھین لیا کرتے ہیں ، میں جوان تھا ، لڑائی بھڑائی میں بھی دوخاور کھوکھرhttp://www.blogger.com/profile/12213240492523199832noreply@blogger.com2tag:blogger.com,1999:blog-9356700.post-91626468347945688422023-01-02T06:53:00.003+09:002023-01-02T06:53:44.962+09:00پولن الرجی پولن الرجیمیں اپ کو اس الرجی کا " حل " بتاتا ہوں ، میں نے حل لکھا ہے علاج نہیں ، کیونکہ جو میں بتانے جا رہا ہوں ، وہ دوائی نہیں ہے ،۔پولن الرجی کسی ایک ہی درخت کے بیچوں سے نہیں ہوتی بلکہ کئی درخت ہیں جن کے بیج الرجی کا باعث بنتے ہیں ، جاپان میں بھی کچھ دہائیاں پہلے کچھ ٖغیر جاپانی درخت لگائے گئے تھے ، جو کہ فروری کے آخر سے مئی کے شروع تک عذاب بن جاتے ہیں ،۔مجھے بھی کچھ سال پہلے یہ الرجی ہو خاور کھوکھرhttp://www.blogger.com/profile/12213240492523199832noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-9356700.post-84497596897479103262022-12-05T16:13:00.000+09:002022-12-05T16:13:02.249+09:00کینسر ٹیسٹ جاپانی فرم نے لبلبے کے کینسر کے لیے کیڑے کا استعمال کرتے ہوئے دنیا کا پہلا ابتدائی اسکریننگ ٹیسٹ تیار کیا۔ایک جاپانی بائیوٹیک فرم کا کہنا ہے کہ اس نے لبلبے کے کینسر کے لیے دنیا کا پہلا ابتدائی اسکریننگ ٹیسٹ تیار کیا ہے، جس میں چھوٹے کیڑوں کی طاقتور ناک استعمال کی جاتی ہے۔اس وقت Hirotsu Bio Science نےنومبر دوہزار بائیس میں اپنا N-NOSE پلس لبلبہ ٹیسٹ شروع کیا، جس کی جاپان میں مارکیٹنگ خاور کھوکھرhttp://www.blogger.com/profile/12213240492523199832noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-9356700.post-6378591287222866622022-10-17T17:59:00.000+09:002022-10-17T17:59:11.137+09:00کدّو۔ خشک کئے کدو کدّو، ایک سبزی کے طور پر شائد قدیم ترین سبزی ہو گی ، کہ اس کو خشک کر کے اس کی جلد کو طرح طرح کے استعمال ہم زمانہ قبل از تاریخ میں بھی دیکھ سکتے ہیں ،۔وہ اقوام جو بت بنانے کی رسم رکھتی تھیں ان میں کدّو کے پیالے بوتیلیں لئے ہوئے بت عجائب گھروں کی زینت ہیں ،۔قدیم یونانی بت اگر کدو کا پیالہ لئے کھڑا ہے تو مشرق بعید کا کوئی لافانی کردار کدو کی بنی بوتل لئے کھڑا ہو گا ،۔دنیا کی قدیم ترین خاور کھوکھرhttp://www.blogger.com/profile/12213240492523199832noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-9356700.post-61527684725476046432022-10-01T16:55:00.004+09:002022-10-01T16:55:45.646+09:00انتونی انوکی کی وفات پر انتونی انوکی (محمد حسین) انتقال کر گئے ہیں ،۔پاکستان میں انکو انیس سو چھہتر میں ہونے “اکّی پہلوان” کے ساتھ ہونے والے مقابلے کی وجہ سے جانا جاتا ہے ،۔پاکستان میں ہونے والے اس مقابلے میں انوکی نے اکی پہلوان کا بازو توڑ دیا تھا ، بقول انوکی اکی پہلوان نے انوکی کو چیلچ کیا تھا ، انکو پاکستان کے کسی پہلوان کی طرف سے چیلنج پر حیرت کا اظہار کیا کرتے تھے ،۔تین سال بعد انیس اناسی میں اکیخاور کھوکھرhttp://www.blogger.com/profile/12213240492523199832noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-9356700.post-68074040919348099242021-07-11T05:31:00.001+09:002021-07-11T05:31:02.732+09:00گیارہ جولائی ، دو ہزار بیس ، کورنا وبا کے دوسرے سال میں ایک ٹیسٹ پوسٹ کہ کس طرح فیس بک اور بلاگر کو کونکٹ کر کے بلاگنگ کی جا سکتی ہے ،۔خاور کھوکھرhttp://www.blogger.com/profile/12213240492523199832noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-9356700.post-90070917103335184242020-12-24T05:58:00.001+09:002021-10-08T17:30:58.807+09:00عباداتِ زمانہ سرمایہ دارانہ نظام کی ایک فرض عبادت آڈٹ کروانا ہے ، جو کمپنی آڈٹ نہ کروائے مہذب ملکوں میں اس کمپنی کو " کام بند " کرنے کا حکم ہو جاتا ہے ،۔کیپٹل ازم اگرچہ کہ اپنے مذہب ہونے کا دعوہ نہیں کرتا ، نہ اس کا کوئی نبی پیغمبر ہے ، لیکن اپنے عبادت خاص کر فرض عبادات کا سختی سے تقاضا کرتا ہے کیونکہ یہ مذہب نیکیاں نہیں کرنسی کمانے اور خرچ کرنے کا مذہب ہے ،۔اگر ٹیکسٹائل کمپنی کو منافع زیادہ ہو گیا ہے توخاور کھوکھرhttp://www.blogger.com/profile/12213240492523199832noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-9356700.post-45047546591962952832020-04-03T08:41:00.002+09:002020-12-24T05:59:35.948+09:00پلان ابھی جاری ہے ۔یہ جو ٹائیگر فورس بن رہی ہے ناں ؟یہ بھیک کو گراس روٹ لیول تک پہنچانے کے پروجیکٹ کا ہی ایک حصہ ہے ،۔گراس روٹ لیول ، یعنی کہ گھاس کی جڑوں تک دھرتی میں پہنچانا ،۔اپنے دیسی دانش کے فلاسفر جناب چان نکّیہ صاحب سے ایک روایت منسوب ہے کہ ایک دن کسی کانٹوں والی جھاڑی کی جڑوں کو گڑ کا شربت پلا رہے تھے ،۔کسی نے پوچھا کہ یہ کیا ہے ؟تو ہند کے عظیم ترین عقل مند نے بتایا کہ اس جھاڑی نے مجھے زخمی کیا ہے ،۔خاور کھوکھرhttp://www.blogger.com/profile/12213240492523199832noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-9356700.post-11757658010646355292020-04-01T19:24:00.001+09:002020-04-01T19:28:38.197+09:00ٹیلنٹہیرا منڈی کا پروان چڑھا ، ماما مودا ،امریکہ میں وال مارٹ پر جاب کی تلاش کے لئے گیا ،۔تو مینجر نے مامے مودے سے اس کی کوالٹی پوچھی ،۔مامے مودے نے مینجر کو بتایا کہ میں بندے کی چال دیکھ کر بندہ پہچان لیتا ہوں ،۔مینجر ، مامے مودے کو پرکھنے کے لئے سٹور کے دروازے پر کھڑا ہو گیا ، ایک مرد کو دیکھتے ہیں ماما مودا مینجر کو بتاتا ہے کہ یہ بندہ گاڑی ٹھیک کرنے لے لئے سمان لینے آیا ہے ،۔مینجرخاور کھوکھرhttp://www.blogger.com/profile/12213240492523199832noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-9356700.post-72104638687260106072020-03-14T15:56:00.002+09:002020-03-14T15:56:57.463+09:00بابے رحمے کی پریشانی ،۔
بابے رحمے کی پریشانی ،۔
بابا رحما کوئی ایک سو دس سال کا ہو گیا تھا ، اب بابے کے پوتوں کے بھی پوتے پیدا ہوگئے تھے ،۔
اپنا گاؤں تو کیا آس پاس کے گاؤں میں بھی اس سے بزرگ کوئی بابا نہیں تھا ،۔
خوش باش ، سدا کا زندہ دل بابا رحما کچھ دن سے بہت پریشان رہنے لگا تھا ،۔
مسجد میں بھی پیچھے گم سم سا بیٹھا رہتا تھا ، کوئی تین چار دن تو مولوی صاحب دیکھتے رہے ایک دن نماز کے خاور کھوکھرhttp://www.blogger.com/profile/12213240492523199832noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-9356700.post-83590219741279902952020-01-25T08:14:00.002+09:002020-01-25T08:14:43.643+09:00چینی کلینڈر کہانی
p.p1 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; text-align: left; font: 18.0px 'Geeza Pro'}
p.p2 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; font: 18.0px 'Geeza Pro'; min-height: 24.0px}
p.p3 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; font: 18.0px Helvetica; min-height: 22.0px}
span.s1 {font: 18.0px Helvetica}
چینی کلینڈر کی کہانی
سوشل میڈیا پر آج کل چین کے قمری نئے سال کا بہت چرچا ہے
چینی کلنڈر کا یہ سال خاور کھوکھرhttp://www.blogger.com/profile/12213240492523199832noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-9356700.post-33415979556114941162020-01-16T08:55:00.000+09:002020-01-16T08:56:42.219+09:00ناگویا کوچین ،۔
p.p1 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; text-align: left; font: 18.0px 'Geeza Pro'}
p.p2 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; font: 18.0px 'Geeza Pro'; min-height: 24.0px}
span.s1 {font: 18.0px 'Lucida Grande'}
ناگویا کوچین !،۔
ناگویا کوچین مرغ کی ایک مخصوص نسل ہے جس کا گوشت کھایا جاتا ہے ،۔
ککڑ کڑاہیاں ، اور مرغے کے پکوان کی لگژری ؟
جو ہماری زبان میں بولی جاتی تھیخاور کھوکھرhttp://www.blogger.com/profile/12213240492523199832noreply@blogger.com1tag:blogger.com,1999:blog-9356700.post-35612611755878424902019-09-04T09:36:00.000+09:002019-09-04T09:36:53.703+09:00مملکت خدا داد
ایک کسان نئی زمین آباد کر رہا تھا کہ وہاں سے کسی پادری کا گزر ہوا ، پادری نے پوچھا کیا کر رہے ہو ؟
زمین کی جھاڑ جنگاڑ اور بنجر نکال کر آباد کر رہا ہوں ،۔
پادری نے دعا دی ،۔
رب تمہاری مدد کرئے !،۔
کچھ سال بعد جب پادری کا وہاں سے گزر ہوا تو کسان کا بہترین گھر ، گھر کے سامنے کارپٹ گھاس کا لان ، پھلوں کے درخت لگے تھے اور کھیتوں میں فصلیں لہلہا رہی تھیں ،۔
کسان نے پادری کو سلام کیا خاور کھوکھرhttp://www.blogger.com/profile/12213240492523199832noreply@blogger.com2tag:blogger.com,1999:blog-9356700.post-53067422366675395112019-07-12T07:24:00.001+09:002019-07-12T07:24:49.984+09:00آؤ حمد کریں
p.p1 {margin: 0.0px 0.0px 6.0px 0.0px; text-align: right; line-height: 19.0px; font: 14.0px 'Geeza Pro'; color: #000000; min-height: 20.0px}
p.p2 {margin: 0.0px 0.0px 6.0px 0.0px; text-align: right; line-height: 19.0px; font: 13.0px '.Arabic UI Text'; color: #151719}
p.p3 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; line-height: 16.0px; font: 13.0px 'Helvetica Neue'; color: #151719; background-color: خاور کھوکھرhttp://www.blogger.com/profile/12213240492523199832noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-9356700.post-86866974155358011222019-06-28T08:54:00.001+09:002019-06-28T08:54:44.755+09:00اللہ خیر کرئے
p.p1 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; text-align: left; font: 18.0px 'Geeza Pro'}
p.p2 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; font: 18.0px 'Geeza Pro'; min-height: 24.0px}
span.s1 {font: 18.0px Helvetica}
span.s2 {font: 18.0px 'Lucida Grande'}
میرے حالات بھی بہت ٹائٹ چل رہے ہیں ، پیسے کی آمد نہیں ہے اور خرچے منہ کھولے کھڑے ، سیکوڑتی پر ہونے والے خرچوں اور ٹینسن نے حالات بہت خاور کھوکھرhttp://www.blogger.com/profile/12213240492523199832noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-9356700.post-67841601663413710092019-06-20T09:18:00.002+09:002019-06-20T09:18:27.862+09:00پنجاب کی جاتیاں
p.p1 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; text-align: left; font: 18.0px 'Geeza Pro'}
p.p2 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; font: 18.0px 'Geeza Pro'; min-height: 24.0px}
p.p3 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; font: 18.0px Helvetica; min-height: 22.0px}
span.s1 {font: 18.0px 'Lucida Grande'}
span.s2 {font: 18.0px Helvetica}
دادے کی زمین داری تھی ، چوہڑا لوگ سیپی کر کے زمینوں پر رکھےخاور کھوکھرhttp://www.blogger.com/profile/12213240492523199832noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-9356700.post-69608320135020946832019-06-15T05:57:00.001+09:002019-06-15T05:57:58.126+09:00ایک کا خرچا دوسرے کی کمائی
p.p1 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; font: 18.0px 'Geeza Pro'; min-height: 24.0px}
p.p2 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; text-align: left; font: 18.0px 'Geeza Pro'}
span.s1 {font: 18.0px 'Lucida Grande'}
ایک تحریر ، ان کے لئے جو تھوڑی سی عقل ، تھوڑا سا درد دل رکھتے ہیں یا کہ کم از کم بے عقل نہیں ہیں ،۔
کہ
پاکستان میں رویہ بن چکا ہے کہ ایوان صدر کے خرچے ہوں کہ وزیر اعظم خاور کھوکھرhttp://www.blogger.com/profile/12213240492523199832noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-9356700.post-37237130106719738452019-05-21T17:03:00.002+09:002019-05-21T17:03:55.939+09:00پاء منّو
p.p1 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; text-align: left; font: 18.0px 'Geeza Pro'}
p.p2 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; font: 18.0px 'Geeza Pro'; min-height: 24.0px}
span.s1 {font: 18.0px 'Lucida Grande'}
آج مجھے اسّی کی دہائی کا گوجرانوالہ کا ایک کردار یاد آ گیا ،۔
کیا دلچسپ انسان تھا ،۔
پاء منّو !،۔
اصلی نام مجھے یاد نہیں ، اس کی بسیں چلتی تھی گجرات سے لاہور ،۔خاور کھوکھرhttp://www.blogger.com/profile/12213240492523199832noreply@blogger.com0