جمعرات، 21 اپریل، 2016

میٹھے چاول


پانامہ لیکس سے مجھے ایک واقعہ یاد آ گیا
بات ہے کو انیس سو چوہتر کی
ابھی انسانوں کی وہ نسل  جوان تھی جنہوں نے  کھاد کی مہربانی سے  روٹی کی بہتات نہیں دیکھی تھی ،۔
رمضان کا مہینہ تھا
بیر والی مسجد میں  کچھ بابے  اعتکاف پر بیٹھے ہوئے تھے ،
شام کو افطاری کے لئے گھر گھر سے کچھ نہ کچھ  مسجد پہنچ جاتا تھا،۔
اپنا کلاس فیلو اور یار “ پہٹی “ (ذولفقار چیمہ) بھی وہیں ہوتا تھا ،۔
مسجد کی خدمت ، اذان نماز کے لئے ۔
پہٹی بتاتا ہے کہ  جب افطاری میں کھانا سامنے آتا تھا تو بابے لوگ  میٹھی میٹھی اور تر چیزوں پر جھپٹتے تھے ،۔
کسی گھر سے اس دن میٹھے چاول آئے ہوئے تھے ،۔
بابے اللہ رکھے نے  یہ چاول آتے دکھے تھے
لیکن مولوی صاحب نے یہ چاول حجرے میں چھپا دئے  ، گھر لے جانے کے لئے ،۔
افطاری میں جب بابے اللہ رکھے نے  میٹھے چاول نہیں  دیکھے  تو ؟
تپ کر بولا
ہم یا یہاں بہن چدوانے کو بیٹھے ہیں ؟ اگر میٹھے چاول مولوی نے ہی  لے جانے ہیں  ۔
 شریفین پر تنقید کرنے والوں سے بندہ پوچھے کہ
اب شریفین کیا “ امبھ “ لینے کو سیاست میں آئے تھے اگر
سارے  فنڈ اور ڈالر جرنیلوں نے ہی کھا جانے تھے  ،تو ؟؟

کوئی تبصرے نہیں:

Popular Posts