ہفتہ، 31 مارچ، 2012

بے چارے کم ظرف

بے چارے ، پاک طاقتور
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2012/03/120329_punjab_question_zardari_rh.shtml
ایک استاد (ماسٹر جی) کی ہلکی سی ادبی اور لطیف دل لگی بھی برداشت نہیں کر سکے
بی بی سی کے مطابق امتحانی پرچے میں کچھ لوگوں کے نام شامل کرنے والے استاد کو
نوکری سے ہی چھٹی کروا دی ہے
متنازع سوال سے متعلق چیئرمین تعلیمی بورڈ ڈی جی خان ڈاکٹر ظفر عالم ظفری نے حافظ اجمل کو بورڈ کی خدمات کے لیے تاحیات نا اہل قرار دے دیا ہے اور بورڈ کوآرڈینیٹر اعجاز بخاری کو پانچ سال کے لیے نااہل قرار دیا ہے۔
خاور کا تبصرہ
بے چارے
کم ظرف
اگر کوئی استاد خاور کانام شامل کرے تو
تاریخ میں خود کو زندہ کردینے والے اس کام پر خاور خوش ہو گا
لیکن یہی تو فرق ہے خاور میں اور پاک حکومتی لوگوں میں
ایک دفعہ کسی محفل مین بات چل نکلی تو میں نے اظہار کیا کہ
اگر میں آصف زرداری کی جگہ ہوتا
کہ
پر چیز بنی بنائی مل جاتی
دولت شہرت۔ اور حکومت
تو
میں ایسے کام کرتا کہ نیکیان ہی نیکیاں کرتا چلا جاتا
اتنے تعمیری اور مثبت کام کرتا کہ مرنے بعد لوگ صدیوں یاد کرتے کہ
ایک کمہار کا گزر ہوا تھا یہاں سے
تو ایک دوست نے کہا
یہی تو فرق ہے خاور میں اور زرداری میں

پیر، 26 مارچ، 2012

کم مغز لوگ

شاھ دولے کے چوهوں کی طرح سر تو نهیں هیں ان کے که دیکھتے هی ان کے مغز کے سائیز کا علم هو جائے
لیکن سوچ اتنی چھوٹی هے که
بات ان کو سمجھ هی نهیں لگتی
یا داخل هی نهیں هو سکتی ان کے دماغوں میں
کهتے هیں جو هماری نسل سے نهیں هے وه جنت میں نهیں جائے گا
میں یهودیوں کی بات کر رها هوں
ال ابراهیم
اسحق کو بیٹے یعقوب اور اس کے بیٹوں یهودا اور اسرائیل کی اولاد کی بات کر رها هوں
ان کا کهنا هے که باقی سارے لوگ جهنم کا ایندھن هوں کے
ایک علم رکھنے والے یهودی نے مجھے کها که
تم لوگ احمق هو !!ـ
کیا هے تمهارا مذہب اور کیا هے تمهارا اعتقاد؟؟
نماز میں جو درود پڑھتے هو ، سلامتی کی دعا کرتے هو آل ابراهیم کے لیے
یه ال ابراهیم کیا هے؟؟؟؟
هم هیں ناں جی !!ـ
اور هماری مخالفت کرکے تم مسلمانوں نے دنیا کو جهنم بنایا هوا هے
وه عیسی کے ماننے والے کهتے هیں که جنت پر صرف همارا حق هے
که مسیح نے همارے گناهوں کے لیے سولی لی
اس لے جنت مسیح کے ماننے والوںکے لیے هے
اور سارے علوم کی ماخذ کتاب هے بائبل!!ـ
هندو کهتے هیں که بندے کو اواگون کے سلسلے میں هی ازمائیش کر مکت هونا یا نان هونا ڈیسائیڈ هو جاتا هے
یهان جاپان ميں هجویری ٹریڈنگ والے فیاض مغل صاحب کئی دفعه مجھے منه توڑ جواب دے چکے هیں که تینوں کی پته !!ـ جنہے کلمه نئیں پڑھیا
اور جنت وچ جاای نئں سکدا!!ـ
اسی لیے یه سارے لوگ دوسروں کو جهنم کی اگ سے بچانے کے لیے اپنے مذہب میں لانے کی کوشش میں هیں
اور وهان پاکستان میں اج کل هندو کو جهنم سے بچانے کی کوشش میں هیں
میری نظر میں یه سب لوگ چھوٹی سوچ کے لوگ هیں
ان سب کو الله کی ولوهیت ، رب کی ربوبیت کی وسعت کا ادارک هی نهیں هے
ان سب مذهبی جنونیوں نے دنیا کو جهنم بنا کر رکھ دیا هے
جنت کا حق کا دعوا اگر نهیں کرتے تو یه جاپانی نهیں کرتے
لیکن دنیا کو جنت بنانے پر تلے هوئے

جمعرات، 22 مارچ، 2012

لاجواب لوگ

اپنی مثال اپ هوتے هیں وه لوگ جنهوں نے کبھی غلطی هی ناں کی هو!!!ـ
جن کی ناکامیوں کا سارا قصور دوسروں کی غلطیوں اور بیگانوں کی سازشوں کی وجه هوتا ہے!!!ـ
جو ساری زندگی کوئی کام اس لیے نهیں کر پاتے که
بس نیت بننے کی دیر هے جو بھی کام شروع کریں کے بس جی "انھی پا" دیں گے
لیکن
کیونکه ان کی نیت ناں بننےمیں بھی دوسروں کا قصور هے که ماحول تیار نهیں کرتے
اور اگر اس قسم کے عقل کل صاحب اپ کے محکمے کے سربراه هیں
یا
اپ کے بڑے بھائی هیں
یا
اپ کے ابا جی هیں
تو؟؟؟؟
سارا قصور اپ کا هے
یا پھر
یهود هنود اور امریکه کا!!!ـ
پاکستان ميں بھی غلطیوں سے پاک
اور هر میدان ميں کامیاب ، منظم ترین اور مضبوط ایک اداره موجود هے !!ـ

پیر، 19 مارچ، 2012

رسد طلب اور سپلائی

اپاں جی کو سارا پنڈ آپاں جی ہی کہا کرتا تھا
چٹی انپڑہ آپاں جی کو دنیاوی معاملات کی اچھی خاصی سمجھ بوجھ تھی
کردار کی اتنی مضبوط کہ لوگ مثال دیں
لیکن گالیاں مردوں والی دیتی تھیں
بڑی برادری اور اپنے ہی گاوں میں شادی کی وجہ سے کسی کی جرآت بھی کم ہی ہوتی تھی کہ اپاں جی سے کوئی سے چالاکی کرے
اپاں جی کے برادی کے بھائی ہی درجنوں میں تھے
جو اپاں جی کے لیئے جان بھی قربان کرتے تھے
شائید ان بھائیوں کی عزت کے لئے اپاں جی کردار کی مضبوط تھیں اور بھائیوں کی غیرت بھی
گاوں میں فون ایکسچینج بھی تھی اور یہاں فون اپریٹر بھی
میڈم بڑی خوش لباس اور چلتا پرزہ تھی
بڑے بڑے لوگوں سے اس کے تعلقات تھے
میڈم اپاں جی کے گاوں میں فون اپریٹر ہو کر آگئی
میڈم کی خوش لباسی اور لٹک لٹک کر چلنا کہ شوقین لوگ اہیں بھرتے تھے لیکن دور دور سے کہ میڈم کی پہنچ بڑی دور تک تھی
ان دنوں فون کچھ اسطرح کا ہوتا تھا کہ کسی کے گھر سے ڈائیل نہیں ہو سکتا تھا
ہینگر اٹھاو تو فون اپریٹر جواب دیتا تھا اور اس کو کہنا پڑتا تھا کہ نمبر ملا دو
میڈم نے ایک دن اپاں جی کی بیٹی کو فون کردیا کہ
میری سہیلی بن جاو
شہر سیر کے لیے چلیں گے شاپنگ کریں گے
اپاں جی کی بیٹی نے ساری بات اپاں جی کو بتادی
کہ اپ کا کیا مشورہ ہے؟
جہان دیدہ اپاں جی کے تو جیسے آگ لگ گئی
میڈم کو فون کیا اور ادھر اُدھر پھرنے والے سارے ڈنگروں سے اس کی شادی کروانے لگیں
میڈم کی وہ کی کہ بس جی میڈم اگر عام سی عورت ہوتی تو رونے لگتی
اپاں جی کو علم تھا کہ اب جھوٹے مقدمے تھانیدار اور فوج کے افسروں سے چھڑ جائے گی
قانون کے رکھوالے ،کنجریوں کے رکھوالے بن کر آجائیں گے
آپاں جی جانتی تھیں کہ میڈم مال کی سپلائی لائین کی کنجری ہے
اس لئے
ادھ گھنٹے میں اپاں جی کے بھائی کوئی دو درجن مزدورں کے ساتھ ایکسچینج کے سامنے پھنچ گئے
ایک مزدور نے زور زور سے دروازہ کھڑکایا
کہ میڈم کے جہرے پر ہوئیاں تھیں ، دروازہ کھلتے ہی آواز اتی ہے
اوے نکل آئی جے
اور اپاں جی کا بھائی معافی مانگنے آ جاتا ہے
میڈم جی مٹی پاو
ہماری بہن غصے کی بری ہے
اور ہم مجبور ہیں کہ اس بہن کے لیے جان بھی قربان کرسکتے ہیں لیکن اس کو منع نہیں کرسکتے
بس جی میڈم تسی ہم کو معافی دے دیو
اور ساڈی برادی کی لڑکوں کو سہیلی بنانے کا خیال دل سے نکال دو
چوھدریوں کے کان تک بات پہنچی تو ٹھرک جھاڑنے کے لیے چوھردانی آپاں جی کے پاس پہنچ گئی
چوھدرانی سارے گاوں کی بی بی جی تھیں
بی بی جی کو اپاں جی نے بتایا کہ یہ میڈم افسروں کی سپلایہ ایجنٹ ہے
لڑکیوں کی سہیلی بن کر ان کو شہر لے جاتی ہے اور
خراب کروادیتی ہے
لیکن اپ کو کیسے پتہ چلا آپاں جی؟
بی بی جی کے استعفار پر اپاں جی نے بتایا کہ ابھی پچھلے دنوں ہی تو اس نے ساتھ کے گاوں کے چکی والوں کی لڑکی کو خراب کیا ہے
اس کا باپ منہ جھپاتا پھر رہا ہے لڑکی سہیلی کے ساتھ رات گھر سے باہر رہے اور صبح سویرے گھر آئے تو اس کا کیا مطلب ہوتاہے بی بی جی؟ تہانوں وی تے پتہ ہے ناں ۔
اپاں جی فوت پو چکی ہیں
زمانہ قیامت کی چال چل چکا ہے
ویت نام کی جنگ میں امریکی فوجیوں کی سیکس کی طلب کے لیے رسد کا انتظام ہوا کرتا تھا
تھائی لینڈ سے
اور افغانستان کی جنگ میں اسی امریکہ فوج کی سیکس کی طلب کی رسد کہاں سے جاری ہے؟
اپاں جی مر چکیں ہیں ۔ میڈم کا کام جاری ہے
میڈیا سنسنی بیچ رہا ہے
لوگ تہذیبی نرگسیت کا شکار ہیں
معاشرے میں جسم فروشی بڑہ رہی ہے
لیکن کسی کی بھی نظر وہ نہیں دیکھ رہی جو آپاں جی کی نظر دیکھ رہی تھی
جب گیر ملکی سیانے بتائیں گے کہ پاکستان سکیس کی طلب کی رسد دیا کرتا تھا
تب لوگ اس کے متعلق لکھنے لگیں گے اور ایک دوسرے سے پوچھیں گے کہ
غیرملکی قرارداد سے پہلے کسی کو اس بات کا خیال کیوں ناں ایا؟؟
جیسا کہ بلوچستان کے متعلق کسی کو خیال نہیں ایا تھا
تو کوئی ناں کوئی ان کو بتا ہی دے گا کہ
خاور نے اس کے متعلق بہت پہلے لکھنا شروع کر دیا تھا

اتوار، 18 مارچ، 2012

پینڈو ان امریکه

جب خاور کا امریکه سے گزر هوا
یه تصاویر اج پرانی فوٹو دیکھتے هوئیے ملیں




جمعرات، 15 مارچ، 2012

اک دو باتاں

ایک بات یا دآئی که یه نرگسیت کیا هوتی هے
آپ نے سنا یا پڑھا تو هو گا تہذیبی نرگسیت یا نرگسیت کا مارا یا ماری
یا نرگسیت کا شکار!!ـ
قدیم یونانیوں میں ایک دیوی هوا کرتی تھی جس کا نام تھا نرگس
اپنی والی نرگس نهیں جو سٹیج پر ڈانس بڑا کھلا ڈھلا کرتی هے که
مردوں کو بھی چاکا سا انے لگے
وه والی نرگس بڑی خوب رو تھی که اس کو هر وقت آئینه دیکھنے سے هی فرصت نهیں تھی
خود کو دیکھ کر خود کو بہلاتی رهتی تھی کے سہلاتی رهتی تھی که چاهتی رهتی تھی ـ
اب تاریخی کتابیں اس کا کا نهیں بتاتیں که وه می اینڈ می کی گیم کی کھلاڑی تھی که نهیں
بحرحال خود پرست تھی
تو جی ایک دن کسی اور مرد دیوتا کو اس پر غصه آیا اور اس نے اس نرگس نامی دیوی کو بد دعا دے کر بھول میں تبدیل کر دیا
جس کا نام هے نرگس کا پھول ، یه انکھ کی شکل کا هوتا هے
که اب دیکھتی رهو خود کو انکھ بن کر !!ـ
همارے یهان اس پھول کو گوٹے کا بھول کها جاتا هے
همارے پرائیمری سکول ميں بهت لگا جاتا تھا
ستر کی دھائی کی بات کر رها هوں
اب تو جی پاک قوم کچھ زیاده هی مسلمان هو گئی هے
اس لیے ادبی کاموں یا ذوق کی باتوں کی مخالف هو گئی هے
موسیقی حرام ، لطیفے حرام، یه بھی حرام وه بھی حرام
حالانکه قران میں ایویں ای چیزوں کو خود پر حرام کرنے کو بھی برا کها گیا هے
بہر حال جی که اس گوٹے کے پھول کو نرگس کا پھول کهتے هیں
اور یه رنگ برنگ کا هوتا هے
اور خود کو هی بہتر سمجھنے کی بیماری میں مبتلا بندے کو نرگسیت کا مارا کهتے هیں ـ
دوسری بات که جس کا پہلی بات سے کوئی تعلق نهیں هے
اور ناں هی جرڑنے کی کوشش کریں که واقعی یه بات پہلی والی بات سے
عیحده بات ہے
که
اردو کی بلاگنگ
میں جن شخصیات نے خاصا اثرچھوڑا ہے
اچھا یا برا سے قطع نظر
ان ميں عنیقه ناز کا نام بھی اتا هے
که اردو کی بلاگنگ ميں جتنا ان کے خلاف یا ان کی تحاریر کی مخالفت میں لکھا گیا هے
جهان تک مجھے علم ہے
کسی اور کی حمایت یا مخالفت میں اردو کی بلاگنگ کی حد تک اتنا نہیں لکھا گیا
کچھ دن تو اردو کی بلاگنگ ميں رونق هی اس بات پر رهی که عنیقه مخالف یا عنیقه متفق تبصرے اور تحاریر آ رهی تھیں
پھر جی فیس بک آ گئی اور عنیقه ناز کی مخالف سرگرمیاں وهاں کچھ اور هی گرما گرمیان بن گئیں
یه ماحول اچھا تھا که برا ؟اس پر میرے خیالات کو چھوڑیں
لیکن کچھ رونق تو تھی ناں جی ؟؟
کچھ لکھا تو رها تھا نان جی؟
اب کیا هے ؟
یهان تک آ کر خیالات کی رو بند هو گئی هے
باقی تسی لکھو جی !!!ـ

منگل، 6 مارچ، 2012

کوریا



شمالی اور جنوبی کوریا
دو ممالک جو کہ حالت جنگ میں ہیں صرف ان کے درمیان فائیر بندی ہوئی ہے ومالی میں تو جانے کا اتفاق نہیں ہوا ہے لیکن
جنوبی میں خاصی آوارہ گردی کی ہوئی ہے
اس ملک میں گھومتے ہوئے احساس ہوتا ہے کہ اس ملک کو جنگ کے لئے تعمیر کیا جارہا ہے
سڑکیں ، گزرگاہیں ایسی بنائی گئی ہیں کہ پوری طاقت کی جنگ کے دوران بھی عوامی زندگی پر کم سے کم اثر پڑے
دہیہاتی علاقوں ی سڑکیں اس طرح سے بنائی گئی ہیں کہ درمیان میں دیوار کھڑی کرنے کی بجائے صرف لکیر لگائی گئی ہے
موڑوں اور چوکوں میں سڑک سے ملحقہ جگہیں ،لکیریں لگا کر اس طرح سے تیار کی گئیں ہیں کہ ٹینک اور
دوسری فوجی گاڑیاں ٹریفک کے نظام میں خلل ڈالے بغیر کھڑی جاسکی
چوڑی سڑکوں کے درمیان صرف لکیر لگا کر اس
طرح سے تیار کی گئیں ہیں کہ جنگی جہاز کی لینڈنگ اور اڑان کو ممکن بنایا جاسکے
جگہ جگہ زمین دوز گزراہیں ہیں جو کہ پیدل چلنے والوں کو جہاں اس بات کی اسانی فراہم کرتی ہیں کہ بڑی اور رش بھری سڑکوں کو اسنی سے پار کرسکیں
وہیں جنگ کے دنوں میں فضائی حملے سے بھی بچاوٗ ہو سکے
ہوسکا ہے کہ کسی کے ذہن میں یہ خیال آئے کہ ایٹمی حملے میں بھلا یہ پناہ گاہیں کیا کام آئیں گی!!-
زندہ قومیں اس بات کو بھی دہیان میں رکھتی ہیں کہ ، ایک پڑوسی ملک اگر ایٹمی حملہ کرتا ہے تو اس کے اس حملہ آور ملک پر کیا اثرات ہوں گے
سیول شہر میں ریل کا زمین دوز نظام
جہاں تک میں نے دنیا میں سفر کیا ہے ، سستتا ترین اور منظم نظام ہے
پیرس کے زمین دوز ریل کے نظام کو دنیا کا منظم تین اور بہترین نظام مانا جاتا ہے
لیکن سیئول کے نظام کو مین نے سستا ترین کہا ہے
یہان ریل کے اوپر والی منزل کو پیدل گزرگاہ بنا دیا گیا ہے
کہین کہیں پیدل چلنے والی یہ راہداریاں بند بھی ہیں
لیکن تقریبا ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہیں
جن میں کھانے پینے کی چیزیں بیچنے والے ، ٹوائیلٹ ، بنک کی اے ٹی ایم مشینیں اور طرح طرح کی سہولتیں میسر ہیں
ان راہداریوں میں اگر آگ لگ جائے تو کیا ہو؟؟
پنجابی کا ایک محاورہ ہے
جہڑے ستھناں پاوندے نے
اونہان ہگن لئے راہ رکھے ہوندے نے


یہ کچھ تصویریں اور ایک ویڈیو لگا رہا ہوں ، یہ فوٹو میں نے خود بنائے ہیں اور
ویڈیو سیول اسٹیشن کے پیلٹ فارم پر لگے ایک ٹیلی فون بوتھ پر چلنے والی سکرین سے بنایا ہے
یہ الماریاں رکھی ہیں جن میں گیس ماسک اور آگ بجانے کے الات رکھے ہیں، اور ان کو استعمال کے طریقے اسکولوں میں بھی بتایے جاتے ہیں اور یہاں بھی
جی ہاں سکولوں میں، یاد رہے کہ کوریا کی اس ترقی کے پیجھے دیڑہ سو سال کی تعلیم کا ہاتھ ہے۔
تعلیم !!جس کے خلاف ہمارے ھکمران صدیوں سے پڑے ہیں کہ
قوم پڑہ ناں جایے




پیر، 5 مارچ، 2012

فطرت کے قانون

فطرت کے قانون جو مجھے سمجھ آئے هیں
که مشقت اور صحت کا توزان هوتا هے
سہولت اور بیماری کا بھی توزان هے
زندگی کی مقدار تو بنانے والے نے مقرر کر دی هے
جو که بڑھے گی نهیں لیکن
معیار بنانا انسان پر منحصر هے
جو زندگی ملی هے اس کو محنت ناں کرنے کی عادت سے پریشانیوں بھری بیماریاں لگی
زندگی کے طور پر گزارنا ہے
جس کو کهیں که زندگی نے اس بندے کو گزار دیا که بنده گزر گیا
یا که
مشقت بھری
لیکن چست اور چلتی پھرتی زندگی که جس کو زندگی کا گزارنا کهتے هیں ایسی گزارنی هے
جھوٹ کی تاثیر ہے که بندے کا رعب ختم هو جاتا هے
اور رزق کی کمی هو جاتی هے
وعده خلافی بندے کو هلکا کردیتی هے
اسی طرح کی کئی باتیں هیں که
جن کا میں نے خود نچوڑ نکالا ہے
میں مذهبی رنگ نهیں دوں گا اس بات کو
لیکن یقین کریں که جتنا بنده اچھے اصولوں والا هو
اتنا هی وه کامیاب هوتا هے
یاد رهے که کامیابی کرنسی کے اکٹھے کرنےکا نام نهیں هے
یہاں بهت سے لوگ هیں جو میرے سامنے جھوٹ بولتے هیں
اپنی تعلیم کے متعلق
مجھے ان کے ساتھ سچ بول کر بڑا مزه آتا هے
خود کو انجنئر ، پی ایچ ڈی یا بی ایس سی وغیره بتاتے هیں
لیکن بے چاروں کا نالج مجھ سے بھی کم هوتا هے
اور جب پوچھتے هیں که
تهاڈی تعلیم کنی اے
دس جماعتاں
نئی جی !! تسی جھوٹ بول رهے هو !!ـ
تو میں کهتا هوں که
دس جماعتاں والے کے پاس اتنا هی نالج هوتا هے
اور میرے جاننے والے جو مجھ سے زیاده پڑھے هيں انکے پاس مجھ سے زیاده علم ہے
تسی اپنیاں جماعتاں دا کچھ کرو، سر جی !!!ـ
لیکن
ایک بات ہے
ان جھوٹ بولنے والوں کے پاس کرنسی مجھ سے زیاده ہے
تے جے کرنسی دا نام کامیابی او تے اے سارے جھوٹے کامیاب نے ـ

اتوار، 4 مارچ، 2012

پاک نام ناپاک کام

بڑے بڑے جھوٹے لوگ دیکھے هیں ، اپ نے بھی دیکھے هوں گے ، اور بڑے بڑے فراڈیے اور بہن کے یار لوگ بھی لیکن ان سب کی ایک کامن چیز دیکھی ہے که
خود کو سچے اور مددگار شو کریں گے بلکه اس بات کا یقین رکھتے هیں که لوگ ان کے گند کو نهیں جانتے
اخر الذکر لوگوں کا بھی یهی حال ہے که
خود کو بڑے بہادر اور خوب رو بنا کر پیش کرتے هیں ـ
انکے نزدیک جھوٹ کا بولنا گناھ نهیں هوتا هے
بلکه جھوٹ کا پکڑا جانا گناه هوتا هے
ان کے نزدیک دھوکا دهی جرم نهیں هے
ان کے نزدیک کسی کا قتل ، یا کوئی بھی جرم جرم نهیں هوتا هے
بلکه اس جرم کو چھپا ناں سکنا
یا اس جرم کی بابت علم رکھنے والابنده مجرم هوتا هے
مثلاً که کسی ملک کا آمر کہے که میں غیر ملکی کرنی کے اکاؤنٹس کو آئنیی تحفظ دوں گا
تو اس جوتوں سمیت انکھوں میں گھس جانے والے جھوٹ کی اس کوئی ندامت نهیں هو گی
لیکن
اگر کوئی پوجھ لے که کس آئں کی بات کررهے هیں اپ ؟ جس کا بلاد کار کرکے اپ حکومت پر قابض هوئے هیں اس آئین کی حثیت کیا اور تحفظ کرنے کی صلاحیت کیا؟؟
تو یه سوال کرنے والا غائیب هو سکتا ہے
اس کے بعد مسخ شده لاش کی شکل میں مل بھی سکتا هے
لیکن
یه کوئی جرم نهیں هے
حبس بے جا
قتل
تشدد
کوئی جرم نهیں هے
هاں اگر یه جرم آشکار هو جائے تو
اس آمر کے ادارے میں اپنی ریپوٹیشن کی حفاظت کرنے کی صلاحیت میں کمی انے کا الزام لگایا جاسکتا هے
لیکن
اور کچھ نهیں
اب ایک اور مثال دے کر بات بڑھاتے هیں که
کوئی طاقت ور مجرم یا که اب کہـ لیں که پاک مجرم بنک وغیره سے اپنی طاقت کے زور پر باره کروڑ کی رقم منگواتا ہے که ملکی مفاد میں لائی جائے
بنک کا بنده لے کر آ جاتا هے
یه رقم کسی کی هے ؟
اور پاک طاقت ور نے اس کو کس مد میں منگوایا هے
اور کهاں خرچ کیا ہے ؟
اب وه بنک والا اپنے کھاتا داروں کو رقم کہاں سے ادا کرے گا؟
یه سب کام جرم نهیں هیں !!ـ
لیکن اگر کوئی بنده اس بات کا کیس کردے اور عدالت سوال کرلے ، جو سوال میں نے اوپر لکھے هیں تو
اس کا مطلب هے که
کیس کرنے والے نے جرم کیا هے
پاک لوگوں کو بدنام کرنے کی کوشش کا
عدالت نے اپنی حدود سے بڑھنے کا جرم کیا هے
ان سب باتوں سے ثابت هوتا هے که
جرم کرنا گناه نهیں هے
اس کاآشکار هو جانا سسٹم کی خرابی هے
جس کو دور کرنے کے مشورے کیے جارهے هیں ـ
لیکن یارو
هم جیسے
جو ساری زندگی جھوٹ سے بچنے کی کی کوشش
کرسکنے کے باوجود جرم ناں کرنے کی عادت
اور دوسری برائیوں سے بچ کر اعلی ترین اخلاقی اصولوں سے کام لے رهے هیں
کیا بیوقوف هیں ؟؟؟
او نئیں یارو!!!ـ
سو دن چور دے
تے
اک دن ساده دا
یه فطرت کا قانون هے که جس شاخ پر بیٹھے هو اگر اس کو کاٹو گے تو نیچے گرو گے
فطرت کا قانون ہے که هر جرم کی سزا ہے

ہفتہ، 3 مارچ، 2012

بے وطنی کی تلخی

میں اور میرے جیسے کئی لوگ جن کا دیس "گواچ " چکا هے
جن کے جدهر سینگ سمائے ادھر هی بس گئے
میں تو جی ابنے گاؤں هی میں پلا بڑھا تھا که وهی همارا دیس تھا
اور اس دیس کو ایمپیکٹ سائیز سا کرکے میں ساتھ هی لیے پھرتا هوں
دل کی جیب میں لیے ـ
جب کبھی اس دل میں سمائے کھلونے سے کام نهیں چلتا
که جب اپنوں کو قبریں یاد اتی هیں ، شکلیں یاد اتی هیں
تو جی جانے کو دل بھی کرتا هے
لیکن
وه میان محمد بخش نے سیف الملوک میں لکھا تھا

بوزنیاں دی قومے اندر آدم ہوکے جالاں
سدھر نال نہیں میں ایتھے کس نوں حال دسالاں

بونے سرداروں کی شاهی ہے که
میں خود کو آدم سمجھتا هوں
شائد مغالطه هو
که حقیت ؟

لیکن لیڈروں کے بونے هونے کا شک نهیں هے
میان صاحب اس سے اگلے شعر میں کهتے هیں

آپو اپنی قومے اندر راضی ہے ہر کائی
ناجنساں دی بادشاہی تھیں چنگی دیس گدائی

لوگ اپنی قوم کے اندر هی راضی رهتے هیں
لیکن ناجنساں دی شاهی یعنی غیر قوم ( وه جو اپنے هم جنس ناں هوں ) کی حکمرانی سے بهتر هے که بنده دیس گدائی کرلے

اور جی هم نے ایسا هی کیا هوا هے
یه آل رسول ، یه مخدوم ، یه سید یه حکمران میرے هم جنس تو نهیں هیں ناں جی؟

لیکن میرا پنڈ میرے اند هی بستا هے
جو کبھی گر ٹوٹ نهیں سکتا
یارو دیس سے دوری بھی بڑی دکھ بھری سزا هے
لیکن اس کے لیے جو نشے میں بھی هوش ناں کھوئے که
نشے کی خاصیت هے که تلخی کو لذت بنا دیتا هے
یه میری کمائی یا برابری کا احساس یا کچھ آزادی سی ، کچھ تحفظ کا احساس کا بھی تو ایک نشه هی هے
لیکن اس نشے میں بے وطنی کی تلخی چھپی ہے
لیکن وطن هے که
لاشوں بھرے
اجڑے گاؤں کے کسی مکان کی منڈهیر پر بیٹھی چیل چوکیدار هی لگتی هے
که یهی ایک جاندار نظر ارها هوتا هے
چیل کی چیخ
مجھے لگتی هے
کہـ رهی هو
بلڈی سیولین!!!ـ

Popular Posts