بدھ، 28 جنوری، 2009

تعلیم دشمنی

طالبان کی سکول دشمنی کو پيچھے ایک راز کی بات هے جو که هماری بہادر فوج لوگوں کو بتانا نہیں چاھتی
وه راز یه ہے که حکومتی فوجی یا ملیشیا والے اپنے ٹھکانے سکولوں میں بناتے هیں ـ
تو جی حمله پھر سکول پر هی هو گا ناں جی ـ
میڈیا ہے دنیا کی بہادر ترین کہلوانے کی شوقین پاک فوج کے پاس
تو
جی
جو چاھے آپ کا حسن کرشمه ساز کرے
اصل میں میں یه بات اردو جہاں نام کے بلاگ پر ان کی ایک پوسٹ لیڈیز فسٹ پر کومنٹ میں لکھنا چاھتا تھا
لیکن وهاں میرے لیے تبصرھ کرنا ممکن نهیں هو پته نهیں کیوں ؟
هر بار ایرر اتا ہے
بات یه ہے که هماری حکومتوں کا وطیرھ رها ہے جی صدیوں سے بلکه هزاروں سال سے که هم جب هندو تھے تو تب بھی برهمن عام لوکوں کی تعلیم کے خلاف تھے اور جب
هم ملسمان هو گئے تو تو برابری کی تعلیمات کا سبز باغ دیکھا کر همیں مسلمان کر کے پھر کچھ هی عرصے کے بعد سید بن کے مسلمانوں کے برهمن بن بیٹھنے والے پیدا هو گئے
اب جی اپ همارے حکمرانوں کی ذہنیت دیکھ لیں
تاحیات چئیر مینی
طاقت کل بننے کی کوشش
وغیرھ ان کا بس چلے تو برهمن کی طرح لوگوں کو چھودر بنا کر دیں مگر نام کا هی سہی اسلام کی بھی لاج رکھنی هوتی هے
ایک دفعه اندرون سندھ ةرین بر سفر کرنے والے ایک دوست نے بتایا که اس نے دیکھا که وڈیرھ صاحب سیٹ پر بیٹھے هیں او ر باقی سب لوگ نیچے فرش پر
لیکن سیٹیں خالی پڑی هیں
تو جی اس دوست نے وڈیرھ صاحب سے پوچھا که جی ان لوگوں کو بھی سیٹ پر بٹھا دیں ناںجی
تو وڈیرو نے فرمایا
که اپ نے قران نهیں پڑھا ہے ؟
که اللّه جس کو چاهے عزت دے اور جس کو چاھے ذلت ـ
ان لوگوں کو رب نے ذلیل پیدا کیا ہے آپ کون هوتے هیں جی ان کو برابر بٹھانے والے ؟؟
هماری تاریخ میں برصغیر کی تاریخ کی بات کر رها هوں
کس حکمران نے تعلیم کی مخالفت نهیں کی ہے ؟
اگر جی لوگ پڑھ جائیں تو ان کو معلوم هو جائے گا که
پاک فوج کو چوکیداری کے لیے رکھا ہے ناں که
رقبوں پر قبضے کے لیے
اور ناں جی پلاٹوں کی بندر بانٹ کے لیے ـ
اگر آپ نے پاک فوج کو دیکھا جب یه سکیم پر نکلتے هیں تو
سکولوں میں ڈیرھ لگاتے هیں
تو جی ان کے دشمن پھر سکولوں پر هی حملے کرین گے ناں جی ؟؟
یه پاک فوج اپنے هی لوگوں پر حملے کرتی هے اپنے هی لوگےں کو گمراھ کرتی هے اپنے هی ملک پر قبضه کرتی هے
اپنے هی لوگوں کے رقبے اور پلاٹ ھتھیالیتی هے
چلو جی بقول شخصے
گھر کی عزت گھر میں هی رھ جاتی هے
دیوار کو باهر گرنے سے پہلے اندر هی گرا لیتے هیں ـ
بیگانے پتروں سے پہلے هی گھر میں هی ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ

5 تبصرے:

گمنام کہا...

تبصرہ میں کس قسم کا مسلہ پیدا ہو رہا ہے؟ آپ وضاحت کریں گے تاکہ اسے درست کیا جا سکے ۔
حکومتی اسکولوں کے بارے میں تو آپ کی بات سے کسی حد تک متفق ہوا جا سکتا ہے۔ لیکن اعدادو شمار بتاتے ہیں کہ اس کا زیادہ نشانہ چھوٹے اور پرائیویٹ اسکول جیسے کانوونٹ وغیرہ نشانہ بنے ہیں ۔

گمنام کہا...

دیکھیں صاحب تعلیم نہ طالبان کی چلنے دے گی اور نہ پاک فوج کی اس لیے دونوں کے لیے اسکولوں کو ڈھانا جہاد ٹہرا۔ ایسا نہیں کہ صرف اسکولوں پر حملے ہورہے ہیں طالبات پر تیزاب سے حملے بھی رپورٹ ہوئے ہیں جو لازمی کراس فائر کا نتیجہ نہیں ہیں۔ باقی آپ کی بات سے مکمل متفق ہوں کے ذات برادری، اونچ نیچ کا چکر ختم نہیں ہوا برصغیر سے یہاں تک کے اسلام بھی اس ذہنیت کا کچھ نہیں بگاڑ سکا۔

گمنام کہا...

خاور بھی کءی مرتبہ گذارش کی ہے ایک مرتبہ اور سہی۔ فونٹ تبدیل کر لیں تا کہ پڑھنے میں آسانی ہو، صرف سرخی صحیح پڑھی جا رہی ہے۔
بہت شکریہ

گمنام کہا...

دوسرے لفظوں میں۔۔۔۔۔
موجاں

گمنام کہا...

فوج ہماری پیدایشی سیٹھ ہے
اور قاتل بھی
اور کتی بھی
اور ذلیل بھی
اور نامرد نا کہا تو برا مان جایے گی

Popular Posts