جمعرات، 30 اکتوبر، 2008

اشتہار

جاپان سے ردی کاغذ امپورٹ کرنے کی بات هو رهی تھی کسی دوست سے انٹر نیٹ پر که فون پر اب یاد نہیں آ رها که کس سے !ـ
اگر مجھے یاد آجاتا تو میں اس دوست سے رابطه کرنا چاهتا هوں که اب هم جاپان سے کاغذ بھیج سکتے هیں !ـ
اس وقت همارے پاس رسالوں اور اخبار کی ردی موجود ہے جس میں تھوڑا سا پلاسٹک چڑھا کاغذ اور کارٹن گته شامل ہے ـ
فوری طور پر هم چھ هزار ٹن ردی دے سکتے هیں ـ
اگر کوئی دوست اس معاملے میں دلچسپی رکھتا هو تو میرے ساتھ رابطه کرلے ـ
ہم بہت هی مناسب قیمت پر اس کو کسی بھی ملک کے لیے کارگو کرواسکتے هیں ـ
اس کے علاوھ کارٹن کا گتّه بھی ہے جتنا که کوئی چاهے ـ
ہم یه ردی فوراً بیچنا چاهتے هیں ـ
یعنی که انے والے تین هفتوں میں اگر معاهدھ هو جائے تو اچھا ہے ـ
میرا ای میل
ellha@yahoo.com

میل کرنے پر میں فون نمبر بتا دوں گا اور پھر فون پر بات هو جائے گی

هندوستان اس کاغذ کی اچھی مارکیٹ هو سکتا ہے ـ

اتوار، 19 اکتوبر، 2008

هار جیت

ایک جاپانی جوڑا غالباً اکیاسی کی بات ہے یا اسی کی دھائی کے کسی سال کی که امریکه کی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس سیر کے لیے گیا ـ
وهاں ان کے ساتھ ایک حادثه هو گیا که ان کو ڈاکو پڑ گئے اور
اس ڈاکے کے دوران فائرنگ میں خاتون کو گولی لگ گئی جس سے اس کا انتقال هو گيا ـ
مرنے والی خاتون کا نام تھا مے گُمی
اور اس کے خاوند کا نام تھا می یو را (فیملی نیم) !!ـ
مے گمی کے والدین نے اس کے خاوند می یو را پر مقدمه کر دیا که اس نے ایک سازش کے تحت ڈاکے کا ڈرامه کر کے اپنی بیوی کو قتل کر دیا ہے
جاپان میں یه کیس بڑا مشهور هوا تھا
جاپانی پولیس کی تحقیقات کے مطابق جاپانی عدالت نے می یورا کو دو هزار تین میں اس کیس سے بری کر دیا که می یورا بے گناھ ہے ـ

می یو را ایک کمپنی کا مالک ایک ممتول آدمی تھا
می یو را اس کیس میں بری هونے کے بعد پچھلے دنوں یعنی دوهزار آٹھ میں میکرو نیشیا کے جزائر کے ایک جزیرے سائپان کو سیر کے لیے گیا
جہاں اس کو مے گمی کے قتل کے کیس میں گرفتار کر لیا گیا ـ
میکرو نیشین جزائر کے جزائر گوام اور سائیپان امریکه کی ٹیروٹیری هوتے هیں
یاد رہے ٹیروٹری ناں که ریاست !!ـ
یہاں کا سربراھ اعزازی طور پر امریکه کا ایم پی هوتا ہے ـ
کرسٹل کی طرح چمکتا هوا سمندر کا پانی اور چینی جیسی سفید ریت والے بیچ سیاحوں کے لیے ایک کشش رکھتے هیں ـ
میں بھی اپنی آوارھ گردی کے دنوں میں ان جزائیر میں کچھ وقت گزار چکا هوں !ـ
بارش ایسی که جیسے کسی نے پانی کی بالٹی الٹ دی هو اور دس منٹ میں یه بارش ختم اور دھوپ ایسے نکل؛تی هے که کیا کبھی بارش هوئی هو گی
هریالی ایسی که جیسی خط استوا کے ممالک میں هوتی هے ـ
لیکن جونکیں اتنی که سڑک کے دونوں کنارے لہو لہان هوئے هوتے هیں ان جونکوں کے ٹائیروں کے نیچے کچلے جانے سے !ـ
ان جزائیر کی اکنامک جاپانی سیاحوں کی بدولت ہے
جاپانی یہاں غسل افتابی کے لیے تو اتے هی هیں اس کے علاوه
جاپان میں کسی بھی شہری کو اسلحه رکھنے کی اجازت نہیں ہے لیکن اسلحه چلانے کے شوقین لوگ یہاں شوٹنگ کلبز میں اسلحه چلا کر اپنا شوق پورا کر لیتے هیں ـ
ڈیوٹی فری شاپنک بھی هو جاتی هے
اور
پورنو ویڈیو کی انفرادی خریداری بھی ـ
کیونکه جاپان میں پورنو ویڈیوں میں عورت اور مرد کی پیشاب والی جگه سنسر کردی جاتی هے
لیکن امریکه میں ایسا نہیں هوتا
اس لیے جاپانی سائیپان وغیرھ سے ایسی ویڈیو خرید لاتے هیں اور جاپانی کسٹمز کا رویه بھی انفرادی شوق رکھنے والوں کے ساتھ سخت نہیں هوتا
اس لیے ایک دو ڈی وی ڈی پرکسٹم والے اعتراض نہیں کرتے ـ
تو جی
مسٹر می یو را سائپان کی سیر کو گئے اور گرفتار هو گئے که لاس اینجلس پولیس کو دو دھایاں پرانے اس کیس میں کچھ ایسے شواهد ملے هیں که ان پر می یو را کو
گرفتار کر کے عدالت میں پيش کیا جاسکے ـ
اب بقول مسٹر می یو را ان کے ذهن میں دور دور تک بھی یه خیال نہیں تھا که سائیپان بھی امریکه ہے
گرفتاری هے بعد دو تین مہینے اس بات پر گزر گئے که می یو را پر کیس سائیپان میں هی چلایا جائے یا لاس اینجلس میں جہاں که واردات هوئی تھی ـ
اخر کار اکتوبر کے دوسرے ہفتے ان کو سائیپان سے براسته هوائی لاس اینجلس لے جایا گیا
که ان کو عدالت میں پیش کیا جا سکے
لاس اینجلس پہنچتے هیں مسٹر می یو را لاس اینجلس پولیس کے ساتھ ھاتھ کر گیا !!ـ
اپنے ساتھ کچھ بھی هو جائے مسئله نہیں هے دشمن کی جیت نہیں هونی چاهیے ـــــــ
جان پر کھیل کر دشمن کو هرانے کی روایت جاپانوں نے هی ڈالی تھی دوسری جنگ عظیم میں ـ
تو می می یو را نے بھی خود کشی کرکے عدالت میں ناں پیش هو کر ، لاس اینجلس پولیس کو هرا دیا هے که
ٹھینگا دکھا گیا جی می یو را لاس اینجلس پولیس کو جو اس کے ساتھ جو کرنا چاهتی تھی وه می یو را نے ان نہیں کرنے دیا ـ
جاپانی خود کشی کے لیے ایک طریقه استعمال کرتے هیں
اپنی زبان کاٹنے کا
که بڑے حفاظتی انتظامات میں بھی اپنی زبان کو دانتوں میں لے کر اپنی تھوڑی پر نیچو سے مکه مار کر اس کو کاٹ کر کھا جاتے هیں اور بہنے والا خون بھی پی جاتے هیں جس سے ان کی موت واقع هو جاتی هے
مگر می یو را نے
یه طریقه استعمال نہیں کیا هے بلکه
می یو را جھو ل گیا جی گلے میں کچھ ڈال کر
میں رهوان نا ناں رهواں تینوں جیتن نہیں دیاں گا !!!ـ
اور اب می یو را کا وکیل لاس اینجلس پولیس کو گھسیٹے
'' او'ے تسی کردے کی سو پئے ؟؟؟''

ہفتہ، 11 اکتوبر، 2008

سیاست اور گدی کا فرق

جاپان میں پاکستانیوں ميں اج کل بڑی هی ایکٹو ایک سیاسی جماعت (جاپان میں غیر قانونی)کے کچھ لوگوں سے فرداً فرداً گفتگو کا اتفاق هوا ـ
تو دوران گفتگو اساس هوا که سیاسی اور جمہوری پارٹی کے عہدھ داران کہلوانے والوں کو جمہوریت کی انتہائی بنیادی باتوں کا بھی معلوم نہیں ہے ـ
میں جن دوستوں کا یہاں ذکر کرنے جارها هوں ان کے خلوص نیت پر مجھے کوئی شک نہیں هے مگر ان کے علم پر ـ
جاپان کی مختلف کین (ڈویژن) میں آپ نے پاکستانیوں کو عہدے بانٹے جارہے هیں ان میں سے گنماں کین کے ایک عہدے دار کے ساتھ اویاما کے اوکشن میں بیٹھے تھے اور گفتگو اس بات پر چل نکلی که ان عهدوں کی حثیت کیا ہے ـ
جب مجھ سے میرے خیالات پوچھے گئے تو میں نے بتایا که جی اپ کے سارے عہدے فضول هیں کیوں که یه کسی ایلکشن سے نہیں بنے بلکه سلیکشن سے بنے هیں
تو ہمارے اس دوست کو معلوم هی نہیں تھا که پارٹیوں کے اندر بھی الیکشن هوتے هیں ـ
تو میں نے ان کو بتایا که جی اصولی طور پر هو پارٹی کے ورکر ایک ورکر کے طور پر رجسٹرڈ هوتے هیں
اور ان ورکروں کو آپ اپنی جماعت کے ووٹر سمجھ لیں
ان ورکروں میں سے کچھ لوگ عهدوں کے لیے کھڑے هوتے هیں اور باقی کے پارٹی ورکر ان کو ووٹ دے کر الیکٹ یا ریجکٹ کرتے هیں ـ

اور اصولی طور پر هر پارٹی کو اپنے منشور کے مطابق ایک ایک عرصه مخصوص کرنا هوتا ہے جس کے بعد اس پارٹی کی انتظامیه تبدیل هو جاتی ہے ـ
دوسرے دوست وه هیں جو که تھوچیگی کین میں رهتے هیں اور اس پارٹی میں اس وقت بھی شامل تھے جب اس پارٹی کے گدی نشین (اچھے لفظوں میں پارٹی لیڈر کہـ لیں )خاکی ولوں کے زیر عتاب تھے
یعنی که ایک مخلص ورکر!ـ
هم پاکستانیوں نے اپنی جمہوری پارٹیاں کہلوانے والی جماعتوں کو صرف ایک هی رنگ میں دیکھا ہے که ایک صاحب یا صاحبه کدی نشین هوتی هیں
اور تاحیات هوتی یا هوتا ہے هے ـ
اور پارٹی ان کی روحانی ملکیت هوتی ہے
اور ورکر ان کے مرید هوتے هیں اور ان مریدوں کو جس طرح پیران لوگ اپنے خلیفے چن لیا کرتے تھے ان کو سیکرٹری وغیرھ کا نام دے دیا کرتے هیں ـ
ٹوٹلی اپ دیکھیں گے که سارا سلسله ان روحانی سلسلوں کی طرح کا ہے جو برصغیر میں اسلام کے انے کے ساتھ ساتھ هی چل رہے هیں ـ
پیر صاحب کی بجائے لیڈر صاحب هیں
گدی کانام پارٹی قیادت ہے ـ
پیر صاحب کی منزل رب کی رضا هوتی تھی اور مریدان کی اس میں سے کچھ حصه ملنے کی
اور خلفاء صاحبان کو چندے میں سے ان کا حصه ملتا تھا ـ
اور پارٹی لیڈر کی منزل اقتدار هوتا ہے اور سیکرٹری لوگوں کی اس میں حصه ملنے کی ـ
سیاسی ورکروں کو ادھر ادھر پلاٹوں پرمٹوں وغیرھ کو شکل میں حصه مل جاتا ہے ـ
روحانی سلسلوں میں گدی نشین کا ورثه اس کو اولاد کو ملتا ہے
جو که عموماً اس وارث کو جواب میں بشارت کی شکل میں هوتا ہے
اور سیاسی پارٹیوں کی گدی بھی پارٹی لیڈر کی اولاد کو هی ملتی هے
وصیت کی شکل میں
اور یه وصیت پارٹی لیڈر کی موت کے دو دن پہلے کی لکھی بھی هو سکتی ہے ـ
آج کی پوسٹ کو یہیں ختم کرتا هوں
اور اللّه سے دعا کرتا هوں که هماری قوم کو چیزوں کو ڈیفینیشن مقرر کرنے کی سمجھ بوجھ دے ـ

Popular Posts