اتوار، 2 مارچ، 2008

احادیث کی تشریح

احادثت کی ازسر نو تشریح کے نام پر بی بی سی پر ایک خبر شائع هوئی هے
اور یا پھر اردو کے ایک بلاگر راشد کامران صاحب نے اس موضوع پر لکھا ہے
لیکن میں اس کو احادیث کی از سر نو تشریع کی بجائے احادیث کے نام پر لکھی گئی کتابوں کی از سر نو تشریع کا نام دوں گا ـ
میں نے دیکها ہے که پاکستان میں اهل حدیث کہلوانے والے لوگ قران کے ساتھ ساتھ سنت اور حدیث پر بهی بہت زور دیتے هیں ـ
لیکن حقیقت میں ان لوگوں کے نزدیک احادیث صرف وهی هیں جو ان کے گمان میں احادیث کے نام پر لکهی گئی کتابوں میں ہیں
اور اس کے بعد سنت کو بهی احادیث کے ساتھ کچھ اس طرح مکس اپ کر دیتے هیں که قران کا علم رکهنے والا یه سوچنے پر مجبور هوجاتا ہے که اب ان کو سمجهانے کی ضرورت نہیں ہے
میرے نزدیک حدیث وه ہے که جو بات رسول نے اللّه کے پیغام کے نام پر بتائی
اور سنت وه هے جو اللّه کے رسول نے آپنی زندگی میں کر کے دیکهائیں ـ
جس نےحديث کی کتاب پڑھی ہوگی وہ خود يہ بتا سکتا ہے کہ نبی کے نام سے ایسی جھوٹی اور من گھڑت حديثيں منسوب کی ھوئی ہيں کہ پڑھ کر شرم آتی ہے
ان کتابوں میں روایات کے نام پر الله کے رسول سے ایسے ایسے بیانات دلوائے گئے هیں که مجهے تو یہی توهین رسالت لگتے هیں ـ
مسلمانوں کی ستم ظريفی يہ رہی ہے کہ ہم نے قرآن کو صرف تعويذوں والي کتاب سمجھ رکھا ہے اور مسائل کے حل کے ليے من گھڑت احاديث نامی کتابوں کا سہارہ ليتے ہیں۔
جو لوگ احادیث کے نام پر لکھی گئی کتابوں پر اعتراظ کو مسلمانوں کے خلاف يہودی سازش سمجھتے ہیں ميرا ان سے سوال ہے کہ کيا آپ نے احاديث کی چند ايک کتابوں کا بغور مطالعہ کيا ہے؟
بعض احاديث پڑھ کر آپ کا دماغ چکرا جائے گا اور آگر اپ اهل فکر هیں تو آپ پریشان هو جائیں گے کيا يہ کتابیں مسلمانوں نے اقوال رسول کے نام پرلکھی ہیں يا پھر کسی اور نے؟

اصل میں بات یه ہے که ہم پاکستان یا برصغیر کے مسلمانوںنے اسلام بهی ایمپورٹ کیا ہے
اور ہماری قومی عادت ہے که کوئی چیز ایمپورٹ کر گے بهی اس کی افٹر سیل سروس کے لیے پرزه جات بهی اسی ملک سے یا کسی اور ملک سے منگوانے کو ترجیع دیتے هیں بلکه باهر سے هی منگواتے هیں ـ
گاڑیان جاپان سے ایمپورٹ کر لیں اور پرزھ جات چین سے
ٹرانسسٹر ولائت سے آگیا اور پرزه جات سنگا پور سے
اسلام مکے مدینے سے منگوا لیا ور افٹر سیل کے لیے
سیّد لوگ منگوالیے ایران افغان ستان سے ـ
سلطان سلیمان کی بنائی سلطنت عثمانیه کے عروج کے دنوں میں ہمارا اسلام ترکی سے ٹیونگ کیا جاتا تها
اهل سنت کے نام سے بنا فرقه بنا كر تركی کے علماء کے تربیت یافته مقامی علماء هواکرتے تهے
پهر اب
ال سعود کے سعودی عرب سے ٹیونگ هوتا ہے جی همارا اسلام اور اهل حدیث کہلواتے هیں مقامی علماء ـ
سعودی عرب کی ایک هی پروڈکٹ ہے کھجور ، اور یه علماء کھجور کی تعریف میں احادیث سناسنا کر پھاوے هوئے جاتے هیں ـ
آج بهی برصغیر کے درودراز مقامات پر دیهاتی مولوی خطبے میں ترکی خلیفے کی درازی عمر کی دعائیں کرتے هیں ـ
جس خلافت کو ختم هوئے بهی زمانے هوئے ـ
هماراھ معاشره ہے که جہاں اج بهی لسانی بنيادوں پر مسجدوں کے جھگڑے ہیں، جہاں چندے کی تقسيم پر گروہ باہم برسر پيکار ہیں، مسجدوں کو عدالتوں ميں گھسيٹا جارہا ہے، جہاں پيچيدہ صورتحال ميں ايک ہی مسجد ميں دو دو نمازيں پڑھی جاتی ہیں، جہاں اسلام کے پيروکار بانی اسلام الله کے رسول کے قول فعل کے تضاد والی کتابوں کو احادیث کی کتابیں کہتے هیں
جہاں اسلام کے پيروکار، تبليغی جماعتيں، مذہبی سياسی افراد اور ملا لوگ اپنے تعصبات، سياسی رنجشوں اور لسانی جھگڑوں کا مظاہرہ کرتے ہوں،
جہاں ماحول کی آلودگی بارے پريشانی تو ہے ليکن ’صوتی آلودگي‘ پر توجہ هی نہ دی جارہی ہو وہاں پر ترکی حکومت کا يہ اقدام ، برصغیر کے مسلمانوں کےلیے شائد ٹیونگ ثابت هو ـ
مجھے يقين ہے کہ اگر غير جانبدارانہ اور بے لاگ تشريحات ہونگي
تو
اسلام کی حقانيت مزيد واضح ہو جائے گي۔ دوست ذہن ميں رکھیں کہ صرف تشريح کرنے کی بات ہو رہی ہے اور وہ بھی بذريعہ علما،
اور آپ گے پاس هر گھر میں قران تو ہے هی آپ اس کا ترجمه پڑھ کر اس کو کسوٹی بنا کر ترکی کی تشریحات کو پرکھ سکتے هیں که صحیع هیں که غلط ؟
اس کے بعد بھی ہر کسی کو يہ حق ہوگا کہ وہ ان تشريحات کو قبول کرتا ہے يا نہیں۔ يہ تشريحات ترکی کے علما کی رائے ہوگی، اور یه تشریحات اگر قرآن سے میل نہیں کهاتی هوں گی تو ہم سب کے ليے حجت نہيں ہوں گی
هاں تفرقه پسند مولوی کی بات دوسری ہے که اس بات پر بهی اچهل اچهل کر باتیں کرے گا اور پهر انهی کتابوں سے حوالے نکال نکال کر لوگوں کو لڑائے گا ـ

3 تبصرے:

گمنام کہا...

آپ نے لھا کہ"جس نےحديث کی کتاب پڑھی ہوگی وہ خود يہ بتا سکتا ہے کہ نبی کے نام سے ایسی جھوٹی اور من گھڑت حديثيں منسوب کی ھوئی ہيں کہ پڑھ کر شرم آتی ہے"
کیا یہ ممکن ہے کہ آپ اُن کا مکمل حوالہ لکھ دیتے!! اگر آپ نے پڑھی ہیں!! تو
مسلکی اختلاف اپنی جگہ!
خلافت ایک پرانی بات ہو گءی! اب ممکن نہیں مگر کچھ لوگ اب بھی اس کے پیچھے پڑے ہوءے ہیں دیکھے
http://www.khilafat.pk

گمنام کہا...

کئی احادیث ایسی ہیں کہ جن کے بارے میں میں نے سوچا تو اسلام اور رسول اللہ کی تصویری بالکل الٹتی نظر آئی ، پھر دوسروں سے بات کی تو معاملہ مزید الجھ گیا ۔ مگر میری مجبوری یہ ہے کہ فی الحال میں ان موضوعات پر نہیں لکھ سکتا ، بڑا ہو جاؤں پھر لکھوں گا
:)

Saqib Saud کہا...

bilkul, main shoaib bhi ki baat sae itefaq kerun ga.

Popular Posts