بدھ، 17 اکتوبر، 2007

ترقی

ہم تو جی پاکستان میں هیں هی نهیں
اس لیے ہمیں تو زمینی حقائق کا اندازه کرنا مشکل ہےـ
کچھ غامدی صاحب کا گله شکوه بهی هوا تها
پته نہیں یه غامدی صاحب کیا بیچتے هیں
پاکستان میں ترقی هوئی ہے
هوسکتا ہے هوئی هو
پاکستان میں روشن خیالی هوئی ہے
هوسکتا ہے هوئی هو ـ
گرو گرنتھ صاحب بهی کچھ لوگوں کا کلام اکٹھا کر کے کسی نے کسی مذہب کی بنیاد بنا دی تهی اور
کسی اور نے اس سے بهی پہلے کچھ کتابیں لکھ کر ان پر حدیث اور سنت کا لیبل لگا دیا
اور یه بهی ایک مذہب کی بنیاد بنا
اور فی زمانه اگر کوئی ان تصانیف میں پائے جانے والے ابہام کا تزکره کرے تو اس کو منکر حدیث اور منکر سنت کہا جاتا ہے
منطقی دلائل کے مقابلے میں کچھ کتابوں میں سے رٹّا لگا کر یاد کیے سبق کو علمی دلائل کہا جاتا ہے
اور منتقی دلائل اور قران کی بات کو کج فہمی اور جہالت کہا جاتا ہے
سنت اور حدیث کی اتباع کرنے والے لوگوں کو اس بات کی وضاحتوں میں ڈال دیا جاتا ہے که ہم منکر حدیث یا منکر سنت نہیں ہیں ـ
بلکه اپ کو بهی بتا رهے هیں که جس کو آپ سنت یا حدیث سمجھ رہے هیں یه آپ کا مغالطه ہے اور آپ کو قران کی کسوٹی پر حدیث اور سنت کو پرکهنے کا طریقه بتا رہے هیں ـ
اور جن کتابوں میں ابہام کی بات اہل عقل کرتے هیں
ضدی لوگ ان هی کتابوں سے حوالے دے دے کر بحث کیے جاتے هیں ـ
پته نہیں ان لوگوں کو قران سے آخر ضد کیا ہے ؟
چهوڑیں ان باتوں کو قران کی حفاظت کا خود الّله نے ذمه لیا ہے
اور جن کتابوں کو کچھ لوگوں نے مذہب بنایا هوا ہے ان میں پچهلی صدیوں میں قوی اور ضعیف کی کانٹ چهانٹ سے کتنی هی تبدیلیاں هو چکی هیں ـ
اور آنے والی صدیوں میں اور بهی بہت کچھ هو گا
لیکن قران اور قران کو ماننے والے ہمیشه رهیں گے ـ
یه تصویر دیکهیں
پاکستان میں ترقی کا منه بولتا ثبوت



ترقی تو هوئی ہے ناں جی آپ دیکهیں که اس جهونپڑی کو چهت پر ایک غیر ملکی کمبل پڑا ہے
امپورٹڈ مال کہاں کہان تک پہنچ چکا ہے
اس کے بعد پیچهےمانجا پکڑے چهپ کر بیٹها هوا مستقبل کا پاکستانی
اس کے پاؤں میں جوتی ہے
دوسرے بچوں کے پاس بهی جوتی پڑی هے
عام پاکستانیوں کو جتّی نصیب هو گئی ہے یه کیا کم ہےـ
بائیں طرف والی بچی کو دیکهیں
روشن خیالی ہے که نہیں ایک ینگ لڑکی منی سکرٹ جیسے فیشن میں بیٹهی ہے
پاس هی چاول کے خالی تهیلے سے بنایا سرہانه بهی پڑا ہے
اینٹ کا سرهانه بهی جن کو نصیب نہیں تها
اج کے ترقی یافته پاکستان ميں سرہانے استعمال کر رہے هیں

کوئی تبصرے نہیں:

Popular Posts