بدھ، 8 اگست، 2007

مونجی کا موسم

مونجیاں نسری کهڑی هیں (یعنی دهان کے پودے پر دانے لگ چکے هیں)لیکن ابهی اس کا رنگ سبز هی هے اگلے مہینے میں کٹائی شروع هو جائے گی
ہمارے گهر کے اردگرد میں ـ
گنڈوے(کینچوے)جب چاول کے کهیت سے نکل کر سڑک پر اتے هیں تودهوپ سے تپی هوئی سڑک پر خشک هو کر مرجاتے هیں
یه مرے هوئے کینچوے جگه جگه بکهرے پرے هیں ـ
لیکن عجیب بات یه ہے که ان کو کهانے کے لیے پرندے اکهٹے نہیں هوتے
شائد زیاده هی خشک هو کر کینچوا کهانے کے لائق نہیں رهتا ؟
جاپان بہت هی سرسبز ملک هے ـ
جاپان کی گرمیوں میں گهاس کی اتنی بہتات هوتی هے که لوگوں کو آپنی زمینوں اور گهر میں اُگ آنے والی گهاس کئی دفعه کاٹنی پڑتی هے
واتاراسے دریا پر تو یه گهاس میلوں میں پهیلی هوتی هے اور اس کو جب کاٹتے هیں پرندوں کی ڈاریں اکهٹی هو جاتی هیں ، گهاس میں چهپے کیڑے کهانے کے لیے ـ
جاپان کا کوّا پاکستان میں پائے جانے والے عام کوّے جیسا نہیں هوتا
بلکه گوگهڑ کاں (کاں بمعنی کوا) جیسا هوتا ہے
گوگهڑ کان کو پاکستان کے پینڈو لوگ جانتے هیں کیونکه پاکستان میں یه جانور جنگلی هوتا ہے
اس کے علاوه فاخته کا رنگ بهی تهوڑا سرخی مائل هوتا ہے
پنجابی میں فاخته کو کُگی کہتے هیں اور اس کے نر کو ٹوٹرو کہتے هیں
جاپانی کُگی کا رنگ اس ٹوٹرو جیسا هوتا ہے
ٹوٹرو پنجابی زبان میں محاورے کے طور پر بهی بولا جاتا ہے ـ
فاختاؤں کے مرد قسم کے بندے کے لیے ـ
باقی لالیاں اور شارق ہماری پاکستانی لاہلی اور شارق جیسی هی هوتی هیں ـ

پردیس میں بہت بڑی اداسی هوتی هے ایک لطیف سا احساس هوتا ہے اور نہیں بهی هوتا
که جہاں پلے بڑهے هوں اس زمین کے درخت پودے آپنے هانی (هم عمر) سے لگتے هیں ، ساتهی سے لگتے هیں ـ
اجنبی زمینوں میں ان ساتهیوں کی کمی محسوس تو هوتی هے لیکن بنده بهولنے کی کوشش کرتا رهتا ہے ـ
پیسے کی ڈور میں کامیابی کو کامیابی سمجهتے هوئے ،اسی مصروفیت میں اپنی دهرتی کے ان ساتهیوں کی کمی کو پس بشت ڈالتا رهتا ہے مگر یه بهولتے نهیں هیں، لاشعور میں کہیں موجود اپنا وجود رکهتے هیں ـ
جب بنده آپنی زمین مین واپس آتا ہے تو یه بے زبان درخت ،پودے اور جڑی بوٹیاں اپنے هونے کا احساس دلاتی
هیں ـ
بوڑه(برگد)ٹاہلیاں ، دهریکاں ، نیم ، شرینہـ ، لسوڑا بیریاں اور بیریوں میں بهی کاٹھے بیر اور سیو بیر والی بیریاں
جامن ایک درخت اور ایک پهل یه پهل صرف گنتی کے ہفتے هوتا ہے ـ
برنے کے درختوں کی بہتات هوتی تهی ہمارے پرائمری سکول میں اور شرینه کے درختوں سے نکلنے والی گونده لڑکے کهایا بهی کرتے تهے ـ
یه گوند چیونٹے بهی کهاتے تهے اور جس گوند پر چیونٹے چڑه جاتے تهے وه کهانے کے قابل نہیں رهتي تهی اس میں سے ایک بدبو سی اٹهتی تهی ـ
برنے کے درخت اپریل میں پیلے سبز رنگ کے پهولوں سے لده جاتے تهے ،ان پهولوں کی بهی ایک اپنی هی مہک هوتی تهی ـ
برنے کے پهولوں میں ایک سنڈی هوتی تهی هم لڑکے اس سنڈی سے کهیلا کرتے تهے
پهول سے نکال کر اس کو اگر کسی تنکے سے ذرا سا بهی ٹچ کرتے تهے تو یه سنڈی بہت ڈانس کیا کرتی تهی ـ

ہجرتوں کے موسم میں اجنبی زمینوں کی طرف پرواز کر جانے والے پرندوں کو طرح کے ہم پردیسی پاکستانی اپنے اندر محرومیوں اور ادسیوں کا ایک انبار لیے هوئے هیں ـ
ایک لہر در لہر درد هوتا ہے ، سرد کالی راتوں میں سوچ اٹهتی هے اور کہیں سے کہیں چلی جاتی ہے درد کی تہـ در تہـ بہتات میں کبهی کبهی کوئی خوش گوار یاد بهی هوتی هے جو در کا درمان هوتا هے اور کبهی کسی اور درد کی شروعات ـ
صبح کی سیر میں دهان کے کهیتوں میں اور کهیتوں کے باہر اُگ آنے والی قدرتی جڑی بوٹیاں مجهے میرے بچپن میں لے جاتی هیں ـ
جانے پہچانے مونجی کے کهیت اور ان میں اُگنے والا
ندین جس کو ختم کرنے کے لیے میں بهی بچپن میں بڑے شوق کے ساتھ داد جی کے ساتھ جایا کرتا تها ـ
ندین کے ساتھ ساتھ سوانک هوتا ہے جو که بے کارنهیں هوتا ،جانور اس کو بڑے شوق سے کهاتے هیں
لیکن دهان کے لیے اچها نهیں هوتا که چاول کو چهڑنے کے بعد بهی اس میں سے نہیں نکلتا اور چاول کی قیمت کم کرتا ہے ـ
اِٹ سٹ ، پلہی ، ٹڈن ، کاشنی ،
اور کئی بوٹیاں جاپان میں بهی هوتی هیں آپنے ملک یا زمین کی بوٹیاں پردیس میں بهی نظر اتی رهیں تو ایک احساس سا رہتا ہے که هم اپنی زمین سے اتنے بهی دور نهیں هیں ـ
ایک پودا هوتا ہے جس کو پنجابی میں کینچ مینچ کہتے هیں اور اس کو پیلو بهی کہتے هیں یه بهی جاپان میں بلکه میں نے فرانس میں بهی دیکها تها
اس پودے کی خصوصیت هوتی هے که اگر کسی کے منه میں چهالےنکل ائیں تو اس کے پتے چبانے سے ایک دو گهنٹے میں ختم هو جاتے هیں ـ
لیکن وه پیڑ نظر نہیں اتےجو میرے وطن میں هوتے هیں ـ
پیپل ، برگد ، دهریک ، نیم لسہوڑا ،جامن ،اور کئی دوسرے ـ
هاں دهریک کا درخت میں نے بارسلونا میں دیکها تها پنجاب میں تو دهریک کے پهولوں کی خوشبو صرف تین یا چار دن هوتی ہے لیکن سپین کے موسم میں دهریک کے پهول کتنےهی دن خوشبو دیتے رهتےهیں ـ

1 تبصرہ:

گمنام کہا...

لالہ خوش تے سُکھی رہ۔
وطن کے سارے پھول پودے پردیس ہی میں نظر آئیں گے " پنڈ " میں اب پلازے اور سیمنٹ فیکٹریاں بننا شروع ہوگئی ہیں وہ کہتے ہیں اساں وی ترقی کنی اے۔

Popular Posts