ہفتہ، 17 فروری، 2007

تقابل

بہت سی باتوںميں فرانس اور جاپان دو انتہاؤں کی مثال هیں ـ
ایک اگر مغرب میں هے تو دوسرا مشرق میں ـ پیرس ایک رونق والا پُر ہجوم شہر اور اب میں جس شہر میں بسا ہوں انسان نظر هی نہیں آتے ـ
دریا کے دوسری طرف کوگا شہر ميں پهر بهی آدمی چلتے پهرتے نظر آتے هیں لیکن دریا کو اس طرف اس آبادی کا نام ہے کهیتا کاوابےٹاؤن ـ جو نام کا هی گاؤں ہے اس میں شہروں جیسی رونق کہاں ـ
مسٹر آکاایوا(یه صاحب دریا کے دوسری طرف کوگا شہر میں رہتے هیں) کہـ رها تها که ہمارے شہر ميں سائیکل پر یا تو غیر ملکی نظر آتے هیں یا پهر سکول کے بچے ـ
اور پیدل چلتا هوا ہوا آدمی یا ذہنی مریض هو گا یا سیر کو نکلا هوا کوئی انتہائی بوڑها (جاپان ميں انتہائی بوڑهے کا مطلب ہے سوسال کی عمر سے دوچار سال بڑا یا چهوٹا)آدمی ـ
میرا پاسپورٹ اور انٹرنیشنل ڈرئیونگ لائسنس می یو کی کے بیگ میں تها اور کل شام جب وه میکے گئی تو میری چیزیں بهی اس کے ساتھ چلی گئیں اس لئے میں گهر پر هی رها که باہر کہیں کسی اسٹیشن پر پولیس والے هی نه روک لیں ـ
لیکن نزدیکی سپر مارکیٹ تک جانے کے لیے نکلا تو سڑک پر گاڑیاں تو آ جا رہیں تهیں مگر انسان کوئی بهی نظر نہیں آ رهاتها ـ
ایک تو ان جاپانی لوگوں ميں ہمارا چہره هی علیحده نظر آتا ہے اور دوسرا پیدل چلنا ، ایسا لگتا هے که سارے گاڑیوں والے مجهے هی دیکھ رہے هیں ـ
سپر مارکیٹ تک کے تقریباَ ایک کلومیٹر کے فاصلے میں مجهے ایک بهی پیدل آدمی نظر نہیں آیا ـ
وہاں پیرس میں کهوے سے کهوا چهلتا ہے اور یہاں کهیتوں کے درمیان میں پگڈنڈی سے تهوڑی هی بڑی سڑک پردور دور تک کوئی نظر نہیں آتا ـ
پیرس ميں ہر آدمی بیزار سا نظر اتا تها اور یہاں ہر آدمی مطمعن سا ـ
وهاں ہر آدمی خوف زده اور یہاں ہر آدمی خود اعتماد سا ـ
میں اتنا عرصه فرانس میں رها هوں مگر فرانسیسی نهيں دیکهے
اور یہاں جاپان میں ایمگرینٹ نظر نہیں آتے ـ
ایک اندازے کے مطابق جاپان ميں پاکستانیوں کی تعداد نوہزار کے قریب هے ـ
مگر فرانس میں عید کی نماز میں کسی ایک عیدگاھ میں دس ہزار اکٹهے هو جاتے هیں ـ
فرانس آرٹ مصوّری کا ملک ہے فرانس میں ہر چیز خوبصورتی سے ڈیزائین کی جاتی هے اور جاپان میں انسانوں کی سہولت کے لیے ڈیزائین کی جاتی هیں اس لیے فرانس جیسی خوبصورتی نہیں هوتی ـ
فرانسکی عمارتیں پُر شکوه هیں اور دیکهنے والے پر ایک اچها تاثر چهوڑتی هیں
اور جاپان کی عمارتیں نازک اور کاغذی سی لگتی هیں مگر زلزله پروف هوتی هیں ـ
فرانسیسی روایتی کهانوں میں خنزیر کی بهرمار هوتی هے اور جگه جگه گندے جانور کے ماس کی فروخت کی دوکانیں هیں ـ
اور جاپان کے کهانوں میں سمندری جانوروں اور جڑی بوٹیوں کی بهر مار هوتی هے ـ
اور جگه جگه مچهلیاں فروخت هو رہی هیں ـ
اہل قران کے لیے اس ملک جاپان میں کهانےکے مسائل نه هونے کے برابر هیں ـ
فرانس کے دیہاتی علاقے میں بهی چهوٹی سے چهوٹی سڑک بهی اتنی کهلی هوتي هے که دو گاڑیاں آسانی سے گذر سکتی هیں ـ
مگر جاپان میں اتنی تنگ که آگر ایک گاڑی کهڑی هو کر دوسری کو راسته نه دے تو گاڑیاں ٹکرا جائیں ـ مگر جاپان میں ایک دوسرے کے لیے راسته چهوڑنے کا رجحان پایا جاتا ہے ـ

بہرحال ، آپنی روزی روٹی کے لیے
میں نے ٹائروں کے کام کا سوچا هے یہاں کباڑیوں سے المینیم کے ریموں والے ٹائر خرید کر اس کا الومینیم اور ٹائر علیحده کیا کروں گا ـ
اس کے بعد ان دونوں چیزوں کو علیحده علیحده بیچ دیا کروں گا ـ
جب تهوڑا سا تجربه هو جائے گا تو خود سے ایکسپورٹ کرنے لگوں گا ـ
ان چیزوں کی ایکسپورٹ کی منڈی هے دبئی
آهسته اہسته راستے بنتے جائیں گے که اللّه جی کے گهر سے بہتری کی هی امید هے ـ
اللّه سائیں آپنی پناه میں رکهے حاسدوں کے حسد سے ـ
میرے کاروبار میں برکت دے اور مصائب سے محفوظ رکهےـ
آمین
کچھ کمائی انے لگے گی تو آپنے دومین نیم کا بهی کچھ کرتے هیں خواہش تو یه ہے که آپنے سرور کا هی انتظام کر لیں اور خالصتاَ اردو میں بننے والی سائیٹوں کو پرموٹ کیا جائےـ

7 تبصرے:

گمنام کہا...

سلام
اللہ ٓپ کو کامیاب کرے۔ ٓمین۔ پردیس کی مشکلات پردیس میں رہنے والے ہی جانتے ہیں۔

گمنام کہا...

اللہ آپ کو اپنے نیک ارادوں میں کامیاب کرے ۔ آج اللہ کے فضل سے بہت دنوں بعد اور کافی کوشش کر کے آپ کے بلاگ پر تبصرہ لکھنے کے قابل ہوا ۔ ہماری حکومت بلاگسپاٹ پر پابندی سے اللہ جانے کیا حاصل کر رہی ہے ۔

Unknown کہا...

السلام علیکم
اللہ آپ کو اپنے مقصد میں کامیاب و کامران کرے، ہمارے دعائیں آپ کے ساتھ ہیں۔


نوٹ۔ اگر فرصت ملے تو ‘اردو کے رنگ‘ میں میرے بلاگ کا ایڈریس تبدیل کر دیجیئے گا۔
نیا ایڈریس یہ ہے۔
Address . http://apnadera.isgreat.org
Feed 1 . http://apnadera.isgreat.org/?feed=atom
Feed 2 . http://apnadera.isgreat.org/?feed=rss2

گمنام کہا...

اوئے یہ می یو کی کون ہے؟
اور میرا خیال ہے کہ جب تک تم اپنا ہوسٹ نہیں لیتے ، اپنے بلاگ کو ورڈپرسی پر منتقل کر دو۔
یہ بلاگر بیٹا پر تبصرہ کرنے کے لیے پراکسی سرور استعمال کرنا پڑتا ہے۔

گمنام کہا...

مزیدار پوسٹ ہے۔ امید ہے جاپان سے متعلق اور بھی پوسٹس ملیں گی۔

Shoiab Safdar Ghumman کہا...

جاپانی مجموعی طور پر سمجھدار قوم نظر آتی ہے!!!
پہلے تبصرہ کرنے کی کوشش ناکام رہی کیوں؟ معلوم نہیں!!!
خدا آپ کے کاروبار میں برکت ڈالے جو بھی آپ شروع کرے!!!

میرا پاکستان کہا...

خاور صاحب
جاپان ميں جگہ کي کمي کي وجہ سے سڑکيں چھوٹی ھيں يا گاڑياں کم ہيں۔

Popular Posts